Tag: ایلوس پریسلے

  • ایلوس پریسلے: امریکی گلوکار جس کی شخصیت کا سحر آج بھی برقرار ہے

    ایلوس پریسلے: امریکی گلوکار جس کی شخصیت کا سحر آج بھی برقرار ہے

    ایلوس پریسلے کی شخصیت کا سحر آج بھی برقرار ہے۔ شہرۂ آفاق گلوکار کے گیتوں کے ریکارڈز اب بھی بڑی تعداد میں فروخت ہوتے ہیں جس سے ان کی مقبولیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔

    16 اگست 1977ء کو ایلوس پریسلے چل بسے تھے۔ امریکہ میں ہر سال میمفس میں واقع ایلوس پریسلے کی جائے سکونت گریس لینڈ وِلا پہنچ کر ان کے مداح اس گلوکار کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ یہ تعداد سالانہ چھے لاکھ تک پہنچتی ہے۔ ایلوس پریسلے کو ’’کنگ آف راک‘‘ کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ اس گلوکار کے فن و شخصیت پر کئی کتابیں شایع ہوچکی ہیں اور فلمیں بھی بنائی گئی ہیں۔ ایلوس پریسلے 1977ء میں اپنی شہرت کے بامِ عروج پر تھے جب دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہوگیا۔ وہ صرف 42 سال جیے۔

    ایلوس آرون پریسلے 8 جنوری 1935ء کو ایک غریب امریکی خاندان میں پیدا ہوئے۔ پریسلے کے والدین کا ہاتھ ہمیشہ تنگ رہتا تھا۔ وہ مسی سپی کے چھوٹے سے شہر ٹوپیلو کے میں پلا بڑھا۔ والدین اپنے بیٹے کو باقاعدگی سے چرچ لے جاتے تھے جہاں ایلوس کو موسیقی سے لگاؤ پیدا ہوا۔ موسیقی سے ننھّے ایلوس کی انسیت وقت کے ساتھ بڑھتی رہی اور وہ وقت بھی آیا جب ’’ہارٹ بریک ہوٹل‘‘ نامی ایک گیت نے نوجوان گلوکار کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ یہ گیت ایلوس پریسلے نے 1956ء میں گایا تھا۔ اس زمانے میں نوجوان نسل نے ایک نئی اور منفرد آواز سنی تھی جس میں‌ فن کار اپنے گٹار کے ساتھ جھومتا ہوا سیدھا ان کے دلوں‌ میں اتر گیا۔ سبھی اُس کے دیوانے ہوگئے۔

    امریکی نوجوانوں پر اپنا جادو چلانے والے ایلوس پریسلے نے موسیقی کے میدان میں وہ کام یابیاں سمیٹیں کہ جلد ہی پوری دنیا میں پہچانے جانے لگے۔ اُن کے گیتوں کے ریکارڈ بڑی تعداد میں فروخت ہوئے۔ ایلوس پریسلے نے کئی شان دار کنسرٹس کیے۔ لیکن شہرت اور مقبولیت کے زینے طے کرتے ہوئے وہ کثرتِ شراب نوشی اور منشیات کا استعمال بھی کرنے لگے تھے اور بالآخر گریس لینڈ میں ان کی زندگی کا باب ہمیشہ کے لیے بند ہوگیا۔

    اس بے مثال فن کار نے اپنے کیریئر کے دوران 800 سے زیادہ گیت گائے اور 33 فلموں میں بطور ہیرو بھی جلوہ گر ہوئے۔ تاہم ان کی وجہِ شہرت پاپ میوزک ہے۔ ایلوس کی بیٹی لیزا میری پریسلے کی شادی 1994ء میں پاپ میوزک کے بے تاج بادشاہ مائیکل جیکسن کے ساتھ ہوئی تھی جو دو سال سے بھی کم عرصہ تک برقرار رہ سکی۔ وہ بھی گلوکارہ اور نغمہ نگار کی حیثیت سے پہچانی جاتی تھیں۔ لیزا بھی اب اس دنیا میں نہیں رہی ہیں۔

  • ’’کنگ آف راک‘‘ ایلوس پریسلے کا تذکرہ

    ’’کنگ آف راک‘‘ ایلوس پریسلے کا تذکرہ

    آج بھی دنیا بھر سے ایلوس پریسلے کے پرستار ان کی میمفس میں ان کی جائے سکونت گریس لینڈ وِلا کی طرف جاتے ہیں اور وہاں کھڑے ہو کر اپنے محبوب گلوکار کو یاد کرتے ہیں۔ یہ تعداد سالانہ چھے لاکھ تک پہنچتی ہے۔ ایلوس پریسلے کے گیتوں کے ریکارڈ آج بھی بڑی تعداد میں‌ خریدے جاتے ہیں جس سے ان کی مقبولیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔

    شہرۂ آفاق گلوکار ایلوس پریسلے کی شخصیت کا سحر اب بھی برقرار ہے اور ’’کنگ آف راک‘‘ کہلانے والے ایلوس پریسلے کے فن و شخصیت پر بھی کئی کتابیں شایع ہوچکی ہیں۔ 1977ء میں وہ اپنی شہرت کے بامِ عروج پر تھے جب دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔ 16 اگست کو وفات پانے والے ایلوس پریسلے 42 سال جیے۔ آج بھی پاپ میوزک کی دنیا میں ان کا نام زندہ ہے اور وہ ایسے فن کار بھی ہیں‌ جن کی مقبولیت موت کے بعد بھی کم نہیں‌ ہوئی ہے۔

    ایلوس آرون پریسلے ان کا پورا نام تھا اور وہ 8 جنوری 1935ء کو ایک غریب امریکی خاندان میں پیدا ہوئے۔ پریسلے کے والدین کا ہاتھ ہمیشہ تنگ رہتا تھا۔ وہ مسی سپی کے چھوٹے سے شہر ٹوپیلو کے میں پلا بڑھا۔ والدین اپنے بیٹے کو باقاعدگی سے چرچ لے جاتے تھے جہاں ایلوس کو موسیقی سے لگاؤ پیدا ہوا۔ موسیقی سے ننھّے ایلوس کی انسیت وقت کے ساتھ بڑھتی رہی اور وہ وقت بھی آیا جب ’’ہارٹ بریک ہوٹل‘‘ نامی ایک گیت نے نوجوان گلوکار کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ یہ گیت ایلوس پریسلے نے 1956ء میں گایا تھا۔ اس زمانے میں نوجوان نسل نے ایک نئی اور منفرد آواز سنی تھی جس میں‌ فن کار اپنے گٹار کے ساتھ جھومتا ہوا سیدھا ان کے دلوں‌ میں اتر گیا۔ سبھی اُس کے دیوانے ہوگئے۔

    امریکی نوجوانوں پر اپنا جادو چلانے والے ایلوس پریسلے نے موسیقی کے میدان میں وہ کام یابیاں سمیٹیں کہ جلد ہی پوری دنیا میں پہچانے جانے لگے۔ اُن کے گیتوں کے ریکارڈ بڑی تعداد میں فروخت ہوئے۔ ایلوس پریسلے نے کئی شان دار کنسرٹس کیے۔ لیکن شہرت اور مقبولیت کے زینے طے کرتے ہوئے وہ کثرتِ شراب نوشی اور منشیات کا استعمال بھی کرنے لگے تھے اور بالآخر گریس لینڈ میں ان کی زندگی کا باب ہمیشہ کے لیے بند ہوگیا۔

    اس بے مثال فن کار نے اپنے کیریئر کے دوران 800 سے زیادہ گیت گائے اور 33 فلموں میں بطور ہیرو بھی جلوہ گر ہوئے۔ تاہم ان کی وجہِ شہرت پاپ میوزک ہے۔

    ایلوس کی بیٹی لیزا میری پریسلے کی شادی 1994ء میں پاپ میوزک کے بے تاج بادشاہ مائیکل جیکسن کے ساتھ ہوئی تھی جو دو سال سے بھی کم عرصہ تک برقرار رہ سکی۔ وہ بھی گلوکارہ اور نغمہ نگار کی حیثیت سے پہچانی جاتی تھیں۔ رواں برس جنوری میں لیزا بھی اچانک انتقال کرگئی تھیں اور ان کی موت کا سبب فربہی سے نجات پانے کے لیے کروائی گئی سرجری بتائی گئی تھی۔

  • ایلوس پریسلے کی بیٹی، مائیکل جیکسن کی سابق اہلیہ چل بسیں

    مشہور امریکی گلوکار اور راک اینڈ رول میوزک کے بانی ایلوس پریسلے کی بیٹی، اور کنگ آف پاپ کہلائے جانے والے آنجہانی گلوکار مائیکل جیکسن کی سابق اہلیہ لیزا میری پریسلے 54 سال کی عمر میں چل بسیں۔

    لیزا میری پریسلے امریکی گلوکار کی اکلوتی بیٹی تھیں جن کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی، رپورٹس کے مطابق کیلی فورنیا میں واقع ان کے گھر میں انہیں بے ہوشی کی حالت میں ملنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    لیزا کو اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد ان کی والدہ پریسیلا پریسلے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میری پیاری بیٹی کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کا بھرپور خیال رکھا جارہا ہے۔

    انہوں نے مداحوں سے دعاؤں میں یاد رکھنے اور پرائیوسی کی درخواست کی۔

    گلوکارہ نے بدھ کو گولڈن گلوب ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کی تھی جبکہ اتوار کو انہوں نے اپنے آنجہانی والد کی سالگرہ کی تقریب میں بھی شرکت کی تھی۔

    لیزا 50 کی دہائی کے شہرہ آفاق، راک اینڈ رول میوزک کے بانی ایلوس پریسلے اور اداکارہ پریسیلا پریسلے کی اکلوتی بیٹی تھیں۔

    سنہ 1994 میں انہوں نے کنگ آف پاپ مائیکل جیکسن سے شادی کی تھی تاہم یہ شادی صرف 2 ہی برس چل سکی اور سنہ 1996 میں دونوں علیحدہ ہوگئے۔

    لیزا، مائیکل جیکسن کے ساتھ ان کی ایک میوزک ویڈیو یو آر ناٹ الون میں بھی جلوہ گر ہوئی تھیں۔

  • ہالی ووڈ کے 8 لازوال تاریخی کردار

    ہالی ووڈ کے 8 لازوال تاریخی کردار

    ہالی ووڈ، بالی ووڈ اور دنیا کی تمام فلم انڈسٹریز میں تاریخی شخصیات اور موضوعات پر فلم بنانے کا رجحان بہت پرانا ہے۔ اب تک متنازعہ موضوعات سمیت کئی تاریخی واقعات کو فلم کی شکل میں ڈھالا جا چکا ہے۔

    ان فلموں میں بعض دفعہ حقائق کو بالکل صحیح انداز میں پیش کیا جاتا ہے جس کے باعث وہ فلم ایک تاریخی دستاویز کی حیثیت اختیار کرجاتی ہے۔ بعض دفعہ فلم میں تاریخی غلطیوں کی بھرمار ہوتی ہے۔ بعض اوقات کسی تاریخی واقعہ کو صرف بنیاد بناتے ہوئے فکشن فلم بنادی جاتی ہے۔ بہرحال فلم کا موضوع اور فلم بندی ہی اس کی کامیابی یا ناکامی کا تعین کرتی ہے۔

    تاریخی فلموں میں کرداروں کی بھی اہم حیثیت ہوتی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ جن تاریخی شخصیات کو پیش کیا جارہا ہو ان کی صحیح مشابہت رکھنے والے اداکاروں کو ہی فلم کا حصہ بنایا جائے۔ بعض دفعہ مجموعی طور پر فلم ناکام ہوجاتی ہے مگر اس کے کرداروں کو بہت پسند کیا جاتا ہے۔

    یہاں ہم ہالی ووڈ کے کچھ ایسے ہی کرداروں کا ذکر کر رہے ہیں جو بہترین طریقہ سے ادا کیے گئے اور ناقدین نے بھی انہیں پسند کیا۔ کردار ادا کرنے والوں نے اس میں حقیقت کا رنگ بھر دیا۔

    :قلوپطرہ

    ch-8

    سنہ 1963 میں بننے والی فلم ’قلوپطرہ‘ مصر کی حسین اور ذہین شہزادی پر بنائی گئی۔ فلم میں مرکزی کردار الزبتھ ٹیلر نے ادا کیا۔ قلوپطرہ کے بارے میں کوئی مصدقہ تصاویر موجود نہیں ہیں۔ بعض محققین کے مطابق قلوپطرہ سیاہ فام تھی، لیکن یہ الزبتھ ٹیلر کی جادوئی اور سحر انگیز اداکاری کا کمال تھا کہ اس کے بعد جب بھی قلوپطرہ کا ذکر ہوا، ذہن میں الزبتھ ٹیلر کی تصویر ابھر آئی۔

    :کرسٹین کولنز

    ch-7

    امریکا میں 1920 کی دہائی میں کرسٹین کولنز نامی ایک خاتون اس وقت سب کی توجہ کا مرکز بن گئی جب اس نے اپنے 9 سالہ گمشدہ بیٹے کو ڈھونڈنا شروع کیا، اور بیٹے کی بازیابی پر اسے اپنانے سے انکار کردیا۔ بعد ازاں انکشاف ہوا کہ اس کے بیٹے کو قتل کردیا گیا تھا اور خود کو اس کا بیٹا ظاہر کرنے والا شخص کوئی اور تھا۔

    اس خاتون پر 2008 میں ’چیلنجنگ‘ نامی فلم بنائی گئی جس میں کرسٹین کا کردار انجلینا جولی نے نہایت شاندار طریقہ سے ادا کیا۔ انجلینا جولی کو اس کردار پر اکیڈمی ایوارڈ کے لیے بھی نامزد کیا گیا

    :آڈرے ہپ برن

    ch-6

    مشہور ہالی ووڈ فلم ’رومن ہالی ڈے‘ سے لازوال شہرت پانے والی اداکارہ آڈرے ہپ برن کی زندگی پر 2000 میں ایک ٹیلی فلم بنائی گئی جس میں جینیفر لو ہیوٹ نے مرکزی کردار ادا کیا۔

    :اسٹیفن ہاکنگ

    ch-5

    عصر حاضر کے مشہور سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ پر 2014 بننے والی فلم ’دا تھیوری آف ایوری تھنگ‘ میں مرکزی کردار ایڈی ریڈمن نے بخوبی ادا کیا۔

    :جارج ششم

    ch-4

    برطانیہ کے کنگ جارج ششم پر 2000 میں بنائی جانے والی دستاویزی فلم ’دا کنگز اسپیچ‘ میں مرکزی کردار کولن فرتھ نے ادا کیا۔

    :ایڈگر ایلن پو

    ch-3

    مشہور امریکی مصنف ایڈگر ایلن پو پر 2012 میں اس کے تخلیقی مجموعہ ’دا ریوین‘ کے نام پر فلم بنائی گئی۔ فلم میں ایڈگر کا کردار جان کیوسک نے ادا کیا۔

    :ایلوس پریسلے

    ch-2

    مشہور امریکی گلوکار ایلوس پریسلے پر 2005 میں ٹیلی فلم بنائی گئی جس میں مرکزی کردار جوناتھن میئرز نے ادا کیا۔

    :ونسٹن چرچل

    ch-1

    سنہ 2000 میں بنائی جانے والی فلم ’دا کنگز اسپیچ‘ میں مختلف تاریخی کرداروں کو دکھایا گیا ہے جس میں ایک کردار سابق برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل کا بھی ہے۔ یہ کردار ٹموتھی اسپل نے ادا کیا۔

  • ایلوس پریسلے کے دو ذاتی جہاز نیلامی کے لئے پیش

    ایلوس پریسلے کے دو ذاتی جہاز نیلامی کے لئے پیش

    کیلی فورنیا: کنگ آف راک اینڈ رول ایلوس پرسلے کے دو ذاتی جہاز نیلامی کے لئے پیش کر دیئے گئے ہیں۔

    مشہور عالم امریکی گلوکار ایلوس پریسلے کے دو ذاتی جہاز کیلیفورنیا میں معروف نیلام گھر جولینز آکشنز کے تحت نیلامی کے لئے پیش کر دیئے گئے ہیں۔

    لیزا میری اور ہاونڈ ڈاگ ٹو نامی یہ دونوں طیارے آنجہانی ایلوس پریسلے نے انیس سو پچھتر میں خریدے تھے۔

    آکشنز کی انتظامیہ کی جانب سے ان دونوں طیاروں کی دس سے پندرہ ملین ڈالر تک میں فروخت ہونے کی توقعات ظاہر کی گئی ہیں، جس کے لئے تمام خواہشمند افراد کی بولیاں بند لفافوں میں پیشگی حاصل کی جائینگی۔