Tag: ایلون مسک

  • ایلون مسک کی کمپنی کا بے قابو راکٹ چاند سے ٹکرانے والا ہے

    ایلون مسک کی کمپنی کا بے قابو راکٹ چاند سے ٹکرانے والا ہے

    ایلون مسک کی خلائی تحقیقی کمپنی اسپیکس ایکس کی طرف سے لانچ کیا گیا ایک راکٹ جلد ہی چاند پر گر کر پھٹنے والا ہے۔

    فالکن 9 نامی اس بوسٹر کو 2015 میں لانچ کیا گیا تھا، لیکن اپنا مشن مکمل کرنے کے بعد اس کے پاس اتنا ایندھن نہیں بچا تھا کہ وہ زمین کی طرف لوٹ سکے، اس لیے یہ واپس آنے کی بجائے خلا میں ہی رہا۔

    ماہر فلکیات جوناتھن میک ڈوویل نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ یہ کسی بے قابو راکٹ کا چاند کے ساتھ پہلا تصادم ہوگا، تاہم اس کے اثرات معمولی نوعیت کے ہوں گے۔

    اس راکٹ کو خلائی موسمی سیٹلائٹ بھیجنے کے مشن پر 7 سال قبل ایک ملین میل کے سفر پر روانہ کیا گیا تھا، جس کی تکمیل پر اسے مدار ہی میں چھوڑ دیا گیا تھا۔

    یہ راکٹ ایلون مسک کے خلائی تحقیق کے پروگرام SpaceX کا حصہ تھا، جو کہ ایک تجارتی کمپنی ہے اور جس کا مقصد دوسرے سیاروں پر انسانوں کی رہائش کے امکانات تلاش کرنا ہے۔

    امریکا میں قائم ہارورڈ سمتھسونین سینٹر فار ایسٹرو فزکس کے پروفیسر میک ڈوویل بتاتے ہیں کہ 2015 سے اس راکٹ کو زمین، چاند اور سورج کی مختلف کشش ثقل کی قوتوں نے اپنی طرف کھینچا ہے، جس کی وجہ سے اس کا راستہ کچھ گڈمڈ ہو گیا ہے، اس میں جان نہیں رہی، یہ بس کشش ثقل ہی پر اب حرکت کر رہا ہے۔

    یہ راکٹ بھی خلائی ردی کے لاکھوں دوسرے ٹکڑوں میں شامل ہو گیا ہے، یہ ٹکڑے ان مشینریوں پر مشتمل ہیں جو مشن کی تکمیل کے بعد زمین پر واپس جانے کے لیے کافی توانائی نہ ہونے کے بعد خلا ہی میں چھوڑی دی جاتی ہیں۔

    یہ تصادم 4 مارچ کو ہونے والا ہے، راکٹ چاند کی سطح سے ٹکراتے ہی پھٹ جائے گا۔ پروفیسر میک ڈوویل کے مطابق یہ بنیادی طور پر ایک 4 ٹن کا خالی دھاتی ٹینک ہے، جس کی پشت پر ایک راکٹ انجن لگا ہوا ہے، لیکن اگر آپ اسے 5 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کسی چٹان پر پھینکیں گے تو اس سے یقیناً ایک بڑا دھماکا ہوگا، اس سے چاند کی سطح پر ایک چھوٹا مصنوعی گڑھا بن جائے گا۔

  • کرونا وبا کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    کرونا وبا کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    نیروبی: دنیا سے غربت کے خاتمے پر مرتکز بین الاقوامی تنظیم آکسفیم نے کہا ہے کہ دسمبر 2021 تک امیر ترین افراد کی دولت 7 کھرب ڈالر سے بڑھ کر 15 کھرب ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفیم کنفیڈریشن نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں‌کہا گیا ہے کہ وبا کے گزشتہ 2 سال کے دوران دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت دُگنی ہو چکی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایلون مسک، جیف بیزوس سمیت دنیا کے دس امیر ترین آدمیوں کی دولت کرونا وبا سے قبل 700 ارب ڈالرز تھی جو اَب 1500 ارب ڈالرز ہوگئی ہے۔

    فوربز میگزین کے ارب پتیوں کی فہرست سے لیے گئے اعداد و شمار کے مطابق وبا سے قبل 20 مہینوں میں ٹیسلا موٹرز کے مالک ایلون مسک کی دولت میں 10 گنا اضافہ ہوا اور وہ 294 بلین ڈالرز تک پہنچ گئی۔

    اسی عرصے کے دوران جب وال سٹریٹ پر ٹیکنالوجی کے ذخائر بڑھ رہے تھے، ایمازون کے مالک جیف بیزوس کی دولت 67 فی صد بڑھ کر 203 بلین ڈالر ہو گئی، فیس بک کے مارک زکربرگ کی دولت دگنی ہو کر 118 بلین ڈالر ہو گئی، جب کہ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کی دولت 31 فی صد بڑھ کر 137 بلین ڈالر ہو گئی۔

    آکسفیم کی رپورٹ کے مطابق وبا کے دوران ہی دوسری طرف دنیا بھر میں عدم مساوات کے باعث نہ صرف غربت بڑھی بلکہ ہر 4 سیکنڈز میں ایک موت بھی واقع ہوئی۔

  • دنیا کے امیر ترین آدمی بے گھر ہو گئے

    دنیا کے امیر ترین آدمی بے گھر ہو گئے

    دنیا کے امیر ترین آدمی بے گھر ہو گئے ہیں، گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک سرکاری طور پر اب کسی گھر کے مالک نہیں رہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے اپنا آخری گھر بھی بیچ دیا ہے، سیلیکون ویلی میں واقع 16 ہزار اسکوائر فٹ پر واقع گھر 5 ارب روپے سے زائد میں فروخت ہوا، کہا جا رہا ہے کہ یہ اصل قیمت سے کم پر فروخت ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ٹیسلا کے سی ای او نے جمعرات کو اپنی شاہانہ سلیکن ویلی اسٹیٹ کو 30 ملین ڈالر میں بیچا، جو اس کی مانگی گئی قیمت سے 7.5 ملین ڈالرز کم ہے، کیوں کہ وہ پچھلے سال اپنا کوئی گھر نہ رکھنے کا وعدہ پورا کرنا چاہتے تھے، اور اس کے لیے انھیں کرائے کا حجم گھٹا کر 50 ہزار ڈالر کرنا پڑا۔

    یہ گھر 7 بیڈ رومز، میوزک روم اور ایک گرینڈ بال روم پر مشتمل تھا، ایلون مسک نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی تمام جائیدادیں فروخت کر دیں گے، جب کہ 50 سالہ ایلون مسک پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ دیگر جائیدادیں فروخت کرنے کے بعد کیلیفورنیا میں 47 ایکڑ کی جائیداد ان کا ‘آخری گھر’ ہے۔

    ایک ماہ قبل بھی ایلون مسک نے صارفین کی بات مان کر ٹیسلا کمپنی کے 5 بلین ڈالر سے زائد کے شیئرز فروخت کر دیے تھے، انھوں نے ٹوئٹر پر کرائے گئے ایک سروے کے نتیجے میں یہ شیئرز فروخت کیے۔ انھوں نے اپنے فالوورز سے سوال پوچھا تھا کہ کیا ان کو ٹیکس کی ادائیگی کے لیے ٹیسلا کے 10 فیصد شیئرز فروخت کرنے چاہیئں یا نہیں۔

  • ایلون مسک نے ملازمین کو کام کے دوران کیا کرنے کا مشورہ دیا؟

    ایلون مسک نے ملازمین کو کام کے دوران کیا کرنے کا مشورہ دیا؟

    کیلفورنیا: دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے کاریں بنانے والی اپنی کمپنی ٹیسلا کے ملازمین کو ایک ای میل کر کے میوزک سننے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیسلا اور اسپیس ایکس کمپنیوں کے سربراہ ایلون مسک نے اپنے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ کام کے دوران میوسیقی سنیں، جس سے ان کی کارکردگی میں بہتری آ سکتی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک اپنی رائے دینے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتے، خواہ کرپٹو کرنسی سے متعلق ان کی سوچ ہو، یا حریفوں سے متعلق کوئی بیان، اس بار انھوں ایک ’ کول باس‘ ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ٹیسلا ملازمین کو میوزک سننے کا مشورہ دیا، انھوں نے کہا یہ ماحول کو لطف اندوز بنانے میں مدد دے گا۔

    ایلون مسک نے لکھا کہ ایک ساتھی نے مجھ سے پوچھا ہے کہ کیا ہم ایک کان میں ایئر بڈ سے میوزک سن سکتے ہیں؟ مجھے یہ بات اچھی لگی، میں خود بھی اس کے حق میں ہوں، کیوں کہ میوزک کو پسند کرتا ہوں۔

    ایلون مسک نے یہ بھی لکھا کہ اگر کچھ اور چیزیں بھی آپ کے دن کو بہتر بنا سکتی ہیں، تو مجھے ضرور بتائیں، آپ روز کام کرنے آتے ہیں اس لیے مجھے آپ کا بہت خیال ہے۔

    ایلون مسک نے اپنی ای میل کو ‘میوزک ان دا فیکٹری’ عنوان دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ٹیسلا کے ملازمین کو مسک کی طرف سے 2 ای میل بھیجی گئیں، پہلے میں کہا گیا کہ ایک ایئربڈ کے ساتھ کام کے دوران موسیقی سننے میں مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔ دوسری ای میل تھوڑی سخت تھی، جس میں ملازمین کو یاد دلایا گیا کہ جب میری جانب سے کوئی ہدایات منیجرز کے پاس پہنچتی ہیں تو پھر صرف تین آپشنز ہوتے ہیں: وضاحت کریں کہ میں کیوں غلط ہوں (کبھی کبھی میں غلط بھی ہو سکتا ہوں)، مزید وضاحت کی درخواست کریں (اگر آپ ہدایت کو نہیں سمجھے ہوں)، یا پھر ہدایت پر عمل کریں۔

  • ایلون مسک کی کتنی دولت سے دنیا سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے؟

    ایلون مسک کی کتنی دولت سے دنیا سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے؟

    نیویارک: اقوام متحدہ کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ دنیا کے دولت مند ترین آدمی ایلون مسک کی صرف 2 فی صد دولت سے دنیا میں غربت کا خاتمہ ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیس ایکس کے بانی اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ تنہا ہی دنیا سے مفلسی اور بھوک کا خاتمہ کر سکتے ہیں، ورلڈ فوڈ پروگرام کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کی دولت کا 2 فی صد حصہ اس دنیا کو کئی مشکلات سے نجات دینے کے لیے کافی ہوگا۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ اس ہفتے ایلون مسک کے دنیا کے سب سے امیر آدمی بنتے ہی، کچھ لوگ ان سے اپنی دولت لے کر عالمی غربت سے لڑنے میں مدد کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، کیوں کہ دنیا کے بہت سارے معاشرے اس وقت اندرونی تنازعات، موسمیاتی تبدیلی اور کرونا کے عالمی وبائی مرض کے ساتھ جوجھ رہے ہیں۔

    ڈیوڈ بیزلے نے دنیا بھر میں امیر ترین افراد سے اپیل کی ہے کہ صرف ایک مرتبہ ایک ساتھ ہو کر دنیا کو بچا لیں، انھوں نے خاص طور پر ایلون مسک اور ایمازون کے مالک جیف بیزوس کا نام لیا، جو اس وقت دنیا کی امیر ترین شخصیات ہیں۔

    ڈیوڈ بیزلے نے ٹوئٹر پر ایلون مسک سے اپیل کی کہ وہ صرف ایک بار 6 ارب ڈالر عطیہ کریں تو اس سے سوا 4 کروڑ لوگوں کی مدد ہو جائے گی، یہ وہ لوگ ہیں جو غذا کی درجہ بندی میں اسٹیج فور یعنی ایمرجنسی کی حالت میں ہیں، ورنہ انھیں بچایا نہیں جا سکے گا۔

    بلوم برگ کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ایلون مسک کی دولت 289 بلین ڈالرز سے تجاوز کر رہی ہے، اور ان کا 2 فی صد چندہ بھی دنیا بھر کے لیے کافی ہوگا۔ تاہم ایلون مسک کا اس پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا بلکہ وہ اب یونیورسٹی بنانے کا سوچنے لگے ہیں۔

  • ایلون مسک نے ایمیزون کے مالک کو ایک بار پھر شکست دے دی

    ایلون مسک نے ایمیزون کے مالک کو ایک بار پھر شکست دے دی

    اسپیکس ایکس اور ٹیسلا موٹرز جیسی کمپنیوں‌ کے مالک ایلون مسک نے ایک بار پھر ایمیزون کے مالک جیف بیزوس کو شکست دے کر امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز چھین لیا۔

    ایلون مسک کی دولت کی مجموعی مالیت 230 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جس کے بعد وہ ایمیزون کے مالک جیف بیزوس کو ایک بار پھر ہرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، مسک کی دولت اب بل گیٹس اور وارن بفٹ دونوں کی دولت سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔

    ایلون مسک گزشتہ سال کے وسط میں فوربز کی ٹاپ ٹین بلینئرز کی فہرست میں شامل ہوئے تھے، لیکن اب وہ اس پر راج کر رہے ہیں، اور بیزوس دوسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔

    ایلون مسک نے اس فتح کی خوشی ایک شریر ایموجی ٹوئٹ کرتے ہوئے منائی، انھوں نے جیف بیزوس کی ایک ٹوئٹ پر دوسرے نمبر کا میڈل ٹوئٹ کیا، یہ بتانے کے لیے ان کا حریف اس بار دوسرے نمبر پر آیا ہے۔

    ڈیلی میل کے مطابق اسپیس ایکس نے 8 اکتوبر کو 100 بلین ڈالر کے شئیرز فروخت کیے تھے، جس سے کمپنی کی دولت میں ایک دم اضافہ ہوا، شیئرز کی قیمت میں 33 فی صد اضافے نے کمپنی کے حصص کو 100 اعشاریہ 3 بلین تک پہنچا دیا جو فروری میں 74 بلین ڈالرز پر تھی۔

    واضح رہے کہ ایمیزون اور بلیو اوریجن کے بانی جیف بیزوس اس وقت 197 بلین ڈالرز کی مالیت کے ساتھ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔

  • خلائی جہاز عام شہریوں کو لے کر خلا میں روانہ

    خلائی جہاز عام شہریوں کو لے کر خلا میں روانہ

    فلوریڈا: ایرواسپیس کمپنی اسپیس ایکس کا خلائی جہاز عام شہریوں کو لے کر خلا میں روانہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیس ایکس کی پہلی نجی پرواز مقابلہ جیتنے والے دو عام افراد کے ساتھ مدار میں لانچ کر دی گئی ہے، جن میں سے ایک ہیلتھ کیئر ورکر اور ایک ان کا امیر اسپانسر ہے۔

    خلا کی سیاحت میں یہ اب تک کا سب سے زیادہ پُرعزم اور بڑا قدم ہے، اسپیس ایکس کے خلائی شٹل نے مدار میں جا کر تاریخ رقم کر دی ہے، خلائی شٹل انسپریشن فور مشن کے تحت چار افراد کو لے کر گئی ہے۔

    انسپریشن فور چاروں افراد کو لے کر زمین کے گرد چکر لگائے گی، خلائی شٹل فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی اسپیس اسٹیشن سے روانہ ہوئی، خلائی گاڑی مشن کے تحت 3 دن تک وہاں قیام کرے گی۔

    تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ بدھ کی رات کو لانچ ہونے والی اس خلائی گاڑی میں عملہ شوقیہ افراد پر مشتمل تھا اور پہلی بار ہے جب زمین کے گرد چکر لگانے والے افراد ماہر خلاباز نہیں ہیں۔

    اگلے تین دنوں میں اسپیس ایکس کے راکٹ میں موجود انسپریشن 4 کا عملہ ہر 24 گھنٹے میں 15 مرتبہ زمین کا چکر لگائے گا، خلائی گاڑی زمین کے مدار میں پہنچنے کے بعد27 ہزار 360 کلومیٹر فی گھنٹا رفتار سے ہر 90 منٹ میں ایک چکر مکمل کرے گی۔

    خلائی گاڑی اس دوران زمین کے گرد آواز کی رفتار سے 22 گنا زیادہ تیزی کے ساتھ سفر کرے گی۔

    یاد رہے کہ چند ماہ قبل ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے ناسا کے لیے انسانوں جیسے مدافعتی نظام رکھنے والے 73 ہزار خرد بینی جانور اور دیگر تحقیقاتی مواد کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن روانہ کیا تھا۔

  • ہیکرز نے ایلون مسک کو دھمکی کیوں دی؟

    ہیکرز نے ایلون مسک کو دھمکی کیوں دی؟

    نیویارک: الیکٹرک گاڑیوں کی امریکی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کو ہیکرز نے دھمکیاں دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک ٹویٹ سے ڈیجیٹل کرنسی کے شئیرز اٹھانے اور گرانے والے سرمایہ دار ایلون مسک کو ہیکرز نے دھمکیاں دی ہیں کہ بٹ کوائن کی ویلیو گرانے اور اٹھانے کے کھیل میں کیا صرف آپ ہی اسمارٹ ہیں، لیکن اب آپ کو ہمارا سامنا کرنا ہوگا۔

    اینانیمس (نامعلوم) کے نام سے ہیکرز کے اس گروپ نے اپنے پیغام میں ایلون مسک کی کرپٹو کرنسی پر اجارہ داری کو عام شہریوں کی تضحیک کے مترادف قرار دیا، ہیکرز کا کہنا ہے کہ لاکھوں افراد اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کر کے رسک لے رہے ہیں، لیکن آپ کی ٹویٹس ان افرد کے لیے توہین آمیز ہوتی ہیں۔

    ہیکرز کا یہ پیغام ملنے کے 20 منٹ بعد ہی اسپیس ایکس کے بانی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جس سے نفرت ہے اسے ختم کرنے کی بجائے جس سے محبت ہے اسے بچانے کی کوشش کرو۔

    بٹ کوائن، ایلون مسک نے بڑی پیش گوئی کردی

    خیال رہے کہ ہیکرز نے ایلون مسک کے کمپنیوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی ہے، ہیکرز نے ان سے کہا ہے کہ کئی برس سے آپ ارب پتی طبقے میں پسندیدہ ساکھ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اور اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہم میں سے بہت لوگ الیکٹرک کاروں اور خلا میں جانے کی جستجو رکھتے ہیں، اور آپ نے اس کا فائدہ بھی اٹھایا۔

    ہیکرز نے ایلون مسک کی شخصیت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ان میں ایک ایسا امیر آدمی نظر آتا ہے جو توجہ حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے۔

    ارب پتی ایلون مسک اور مریخ پر حکومت کرنے والے افسانوی کردار ’ایلون‘ میں حیرت انگیز مشابہت

    گزشتہ ماہ سے ایلون مسک نے ایک بار پھر اپنے ٹوئٹ کے ذریعے کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ کو ہلا کر رکھا ہوا ہے، انھوں نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ان کی کمپنی تمام بٹ کوائنز فروخت کر سکتی ہے، اس ٹوئٹ کے بعد بٹ کوائن 10 فی صد نیچے آ گیا۔

  • بٹ کوائن کی قیمت میں اچانک کمی کیوں ہوئی؟

    بٹ کوائن کی قیمت میں اچانک کمی کیوں ہوئی؟

    کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں اچانک کمی واقع ہوگئی جس کی وجہ برقی کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا کا انہیں قبول کرنے سے انکار تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برقی کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا نے کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کو وصول کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں کمی ہوگئی۔

    کمرشل خلائی پروازیں شروع کرنے والی کمپنی اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس بات کا اعلان کیا، ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تحفظات کے پیش نظر ہم نے ادائیگیوں کے لیے بٹ کوائن وصول کرنا بند کردیا ہے اور اب صارفین بٹ کوائن کی مدد سے ٹیسلا نہیں خرید سکتے۔

    ایلون مسک کی اس ٹویٹ کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کی کمی ہوگئی، جبکہ ٹیسلا کے حصص کی قیمتیں بھی گر گئیں۔ ٹیسلا نے رواں سال مارچ میں ہی کچھ ماہرین ماحولیات اورسرمایہ کاروں کی مخالفت کے باوجود اعلان کیا تھا کہ اب ٹیسلا کی گاڑیوں کو بٹ کوائن کی مدد سے خریدا جاسکتا ہے۔

    اس سے ایک ماہ قبل ٹیسلا نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے بٹ کوائن خریدنے کا بھی انکشاف کیا تھا تاہم ایلون مسک کی ٹویٹ کے بعد ٹیسلا پھر اپنی ڈگر پر واپس آگئی ہے۔

    ایلون مسک نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ بٹ کوائن کی مائننگ اورٹرانزیکشن میں فاسل فیولز خصوصاً کوئلے کے بڑھتے ہوئے استعمال پر ہمیں تحفظات ہیں، کرپٹو کرنسی اچھا آئیڈیا ہے، لیکن اسے ماحولیاتی نقصان کے ساتھ نہیں لایا جاسکتا۔

  • دنیا کے 2 امیر ترین افراد آمنے سامنے، وجہ؟

    دنیا کے 2 امیر ترین افراد آمنے سامنے، وجہ؟

    آج کل کی مصروف زندگی میں ہر شخص مقابلے اور مسابقت کا شکار نظر آتا ہے اور اپنے ارد گرد والوں سے آگے نکلنا چاہتا ہے، کچھ ایسا ہی حال دنیا کے 2 امیر ترین افراد کا بھی ہے جو اپنی دولت میں مزید اضافے اور ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔

    امیزون کے بانی جیف بیزوز اور ٹیسلا و اسپیس ایکس کی ملکیت رکھنے والے ایلون مسک دنیا کے 2 امیر ترین افراد ہیں جو خلا کو تسخیر کرنا چاہتے ہیں اور اسی وجہ سے دنیا کے 2 امیر ترین افراد کے درمیان ایک جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔

    جیف بیزوز کی ملکیت میں موجود خلائی کمپنی بلیو اوریجن نے امریکا کے خلائی ادارے ناسا کی جانب سے ایلون مسک کی اسپیس ایکس ٹیم کو مختلف معاہدے دینے پر احتجاج کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔

    تجزیہ کار ڈینئیل آئیوس نے بتایا کہ یہ صرف خلا کی جنگ نہیں، بلکہ انا کی جنگ بھی ہے، یہ ذاتی مسئلہ زیادہ بننے والا ہے۔

    57 سالہ جیف بیزوز بلیو اوریجن کے ساتھ ساتھ امیزون کے بھی بانی ہیں اور 202 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔

    دوسری جانب 49 سالہ ایلون مسک ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے ساتھ دیگر کمپنیوں کے بانی ہیں اور وہ 182 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔

    خلا کی تسخیر کا عزم رکھنے والی ان دونوں افراد کی کمپنیاں سیٹلائیٹ نیٹ ورکس کو تشکیل دے رہی ہیں تاکہ انٹرنیٹ سروس اور خلائی سیاحت کا مقصد حاصل کیا جاسکے۔

    اسپیس ایکس اور بلیو اوریجن کو اپنے بانیوں کے اثاثوں سے فائدہ تو ہوتا ہے مگر ان دونوں کے درمیان امریکی فوج یا خلائی اداروں کے معاہدوں کے لیے بھی مسابقت موجود ہے۔

    اس معاملے میں ایلون مسک کو جیف بیزوز پر واضح برتری حاصل ہے۔

    اسپیس ایکس نے اب تک زمین کے مدار میں سیکڑوں سیٹلائیٹس بھیجے ہیں جبکہ ایلون مسک نے مائیکرو سافٹ کے ساتھ ایک شراکت داری بھی قائم کی ہے۔

    مائیکرو سافٹ کلاؤڈ مارکیٹ میں امیزون کی سب سے بڑی حریف کمپنی ہے جس کے پلیٹ فارم کو استعمال کرکے اسپیس ایکس سیٹلائیٹ کی مدد سے انٹرنیٹ سروس فراہم کرے گی۔

    اس شراکت داری کا اعلان 2020 کے آخر میں کیا گیا تھا اور مائیکرو سافٹ نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ اسپیس ایکس کے ساتھ مل کر ایک حکومتی معاہدے کے تحت دماغی نظام کی اہلیت رکھنے والے سیٹلائیٹس تیار کرے گی، جو میزائلوں کو ٹریک اور انہیں روک سکے گا۔

    گزشتہ برس امریکی محکمہ دفاع نے 10 ارب ڈالرز کا کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا کنٹریکٹ بھی امیزون کی بجائے مائیکرو سافٹ کو دیا۔ امیزون کا الزام ہے کہ سابق امریکی صدر جیف بیزوز اور ان کی کمپنی کے مخالف تھے اور اسی لیے یہ معاہدہ اسے نہیں مل سکا۔

    امریکی خلائی ادارے ناسا کو بھی اسپیس ایکس پر اعتماد ہے جس نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن تک خلا بازوں اور سپلائیز کو پہنچایا ہے۔ اس کے مقابلے میں بلیو اوریجن ناسا کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

    جیف بیزوز نے رواں سال کے شروع میں امیزون کے چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا اور بلیو اوریجن سمیت دیگر منصوبوں پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔

    جیف بیزوز کی جانب سے ایلون مسک کے مریخ پر انسانی آبادیاں بسانے کے منصوبوں کا مذاق بھی اڑایا جاتا ہے، جیف بیزوز نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ سرخ سیارہ انسانوں کے قیام کے لیے نہیں ہے۔

    سنہ 2019 میں ایک کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کون مریخ پر منتقل ہونا چاہتا ہے؟ تو مجھ پر ایک احسان کریں اور ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر ایک سال تک قیام کریں اور دیکھیں کیا آپ اسے پسند کریں گے، کیونکہ وہ مریخ کے مقابلے میں کسی جنت سے کم نہیں۔

    ایلون مسک اور جیف بیزوز کے درمیان یہ مسابقت خلا سے حاصل ہونے والی مالی مفادات کے لیے ہے۔ تجزیہ کاروں نے پیشگوئی کی ہے کہ خلا سے آمدنی کے منصوبوں پر بہت جلد کام شروع ہوجائے گا اور کھربوں ڈالرز کمائے جائیں گے۔

    تجزیہ نگاروں کے مطابق جیف بیزوز اور ایلون مسک جانتے ہیں کہ خلائی جنگ کے فاتح کا فیصلہ آئندہ ایک سے 2 سال میں ہوجائے گا۔