Tag: ایل این جی اسکینڈل

  • ایل این جی اسکینڈل: شیخ رشید آج صبح نیب راولپنڈی میں پیش ہوں گے

    ایل این جی اسکینڈل: شیخ رشید آج صبح نیب راولپنڈی میں پیش ہوں گے

    راولپنڈی: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے ایل این جی اسکینڈل کیس میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد آج صبح نیب آفس میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پر مشتمل ایل این جی اسکینڈل میں ریلوے وزیر شیخ رشید آج صبح نیب آفس میں پیش ہو رہے ہیں۔

    شیخ رشید کو قومی احتساب بیورو نے بطور شکایت کنندہ طلب کر رکھا ہے، وزیر ریلوے نے ایل این جی معاہدے کی تحقیقات کی درخواست دی تھی۔

    یاد رہے کہ نیب نے ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو دوبارہ 7 مارچ کو طلب کیا تھا لیکن انھوں نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، اور طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    شاہد خاقان عباسی کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی، تاہم ان کی نیب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ وہ ملک سے باہر ہیں، پیش نہیں ہوسکتے، 17 مارچ کے بعد کی تاریخ دے دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب طلبی کے باوجود غیرحاضری،شاہد خاقان عباسی نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ شیخ رشید احمد ماضی میں دعویٰ کر چکے ہیں کہ وہ ایل این جی معاہدے میں شاہد خاقان عباسی کو اندر کرائیں گے، ان کا دعویٰ تھا کہ وہ ثابت کریں گے کہ شاہد خاقان ایل این جی میں پارٹنر ہیں، ثابت نہ کر سکے تو سیاست سے دست بردار ہو جائیں گے۔

  • نیب طلبی کے باوجود غیرحاضری،شاہد خاقان عباسی نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    نیب طلبی کے باوجود غیرحاضری،شاہد خاقان عباسی نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو آج طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا جسے انہوں نے ہوا میں اڑا دیا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    شاہد خاقان عباسی کی جانب سے نیب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک ہوں، آج پیش نہیں ہوسکتا، 17 مارچ کے بعد کی تاریخ دے دیں۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل: نیب نے شاہد خاقان عباسی کو7 مارچ کو طلب کرلیا

    ایل این جی اسکینڈل: نیب نے شاہد خاقان عباسی کو7 مارچ کو طلب کرلیا

    راولپنڈی : نیب نے ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو دوبارہ 7 مارچ کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو 7 مارچ کو طلب کرلیا اور اس حوالے سے سمن بھی جاری کردیے گئے۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی اسکینڈل سے متعلق 70 سوالات فراہم کیے گئے تھے جن کے جوابات 28 فروری کو جمع کروانے تھے جو نہیں جمع کروائے گئے۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل،  سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    ایل این جی اسکینڈل، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    راولپنڈی: ایل این جی اسکینڈل میں نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے تفتیش شروع کردی ہے، شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اسلام آباد پہنچ گئے، جس کے بعد وہ نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوئے، نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں سابق وزیر اعظم کو آج طلب کیا تھا۔

    سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم کی تفتیش شروع ہوگئی ہے ، نیب کےایڈیشنل ڈائریکٹرکی سربراہی میں ٹیم تحقیقات کررہی ہے جبکہ ایل این جی اسکینڈل سےمتعلق سوالنامہ شاہدخاقان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر صحافی نےشاہد خاقان عباسی سے سوال کیا کہیں آپ کوعلیم خان کی طرح گرفتار نہ کر لیا جائے ، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ کبھی نہیں ، کوئی ڈر خوف نہیں۔

    [bs-quote quote=” کوئی ڈر خوف نہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہد خاقان عباسی "][/bs-quote]

    نیب نے سابق وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کیلئے سوالنامہ تیار کر رکھا ہے ، ایل این جی اسیکنڈل سے متعلق 85سوالات پوچھیں جائیں گے، جس میں خلاف ضابطہ ایل این جی معاہدہ کرنے ، معاہدہ کرنے کیلئے اختیارات سے تجاوز کرنا اور قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت سےمتعلق سوال شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی سے قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت ، ایل این جی معاہدے کی شرائط کی منظوری ، وزیر اعظم ہونے کے باوجود پیٹرولیم کی وزارت اپنے پاس رکھنے اور ایل این جی معاہدے کےلیےقطر کےدوروں سے متعلق پوچھا جائے گا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اس سے قبل نیب راولپنڈی نے شاہد خاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کیا تھا ، جس پر شاہدخاقان عباسی نے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا۔

    مزید پڑھیں : 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا، شاہد خاقان عباسی

    جس کے بعد نیب راولپنڈی نے ایل این جی معاہدے کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا شاہد خاقان عباسی 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔

    خیال رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا

    ایل این جی اسکینڈل ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےایل این جی اسکینڈل میں نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا اور کہا وطن واپسی پرانیس فروری کو پیش ہوجاؤں گا، جس کے بعد نیب نے شاہد خاقان عباسی کو19 فروری کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی اور کہا 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا۔

    جس کے بعد نیب راولپنڈی نے شاہدخاقان کو 19 فروری کو پھر طلب کرلیا اور ایل این جی معاہدے کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا شاہد خاقان عباسی 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔

    دو روز قبل نیب راولپنڈی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی اسکینڈل میں آج طلب کیا تھا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا

    خیال رہے گذشتہ ماہ چیئرمین نیب کی زیرِصدارت ہونے والے اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے شاہد خاقان عباسی، سہیل انور سیال، سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی تھی۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو  طلب کرلیا

    ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا

    راولپنڈی : ایل این جی اسکینڈل میں نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا، شاہد خاقان کا بطور وزیر بیان ریکارڈ کیا جائے گا، ان پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کوطلب کرلیاگیا ، طلبی کا نوٹس نیب راولپنڈی کی جانب سے جاری کیاگیا۔

    نوٹس میں شاہدخاقان عباسی کو نیب راولپنڈی میں 8 فروری کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان کا بطور وزیر بیان ریکارڈ کیا جائےگا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی اسکینڈل: نیب کی سابق وزیرِ خزانہ سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    نیب نے مفتاح اسماعیل کو 30 سوالات پر مشتمل سوال نامہ  دیا، ہدایت کی کہ سوالات کے جواب ایک ہفتے میں دیے جائیں جبکہ  کہا ضرورت پڑنے پر مفتاح اسماعیل کو دوبارہ بھی بلایا جائے گا۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    خیال رہے جون 2018  میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل: نیب کی سابق وزیرِ خزانہ سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    ایل این جی اسکینڈل: نیب کی سابق وزیرِ خزانہ سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نیب کے سامنے پیش ہوئے، نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں مفتاح اسماعیل سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی۔

    [bs-quote quote=”مفتاح اسماعیل کو 30 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی دیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب نے مفتاح اسماعیل کو 30 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی دیا، نیب نے ہدایت کی کہ سوالات کے جواب ایک ہفتے میں دیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر مفتاح اسماعیل کو دوبارہ بھی بلایا جائے گا۔

    مفتاح اسماعیل نے اپنی پیشی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیب راولپنڈی میں جمعہ کی سہ پہر کو پیش ہوئے، نیب نے جو پوچھا اس کا جواب دے دیا۔

    سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ نیب نے ان کا بیان بھی ریکارڈ کیا، دوبارہ نہیں بلایا، لیکن بلایا جائے گا تو پیش ہوں گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امید ہے عدالت میں ایل این جی کیس کی حقیقت سامنے آجائے گی: عمران خان

    واضح رہے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں سابق وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فی صد ہے۔

    تاہم نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی سمیت ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس پھر کھول دیا اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھول دیا اور نیب راولپنڈی نے تحقیقات شروع کردیں ہے۔

    نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو بھی بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزارت پٹرولیم کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔

    خیال رہے اس سے قبل نیب کراچی نے کیس بند کردیا تھا۔

    یاد رہے جون میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی کرپشن کیس: نیب کی شاہد خاقان کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل : ایم ڈی پی ایس او کی بیرون ملک روانگی کی کوششیں

    ایل این جی اسکینڈل : ایم ڈی پی ایس او کی بیرون ملک روانگی کی کوششیں

    اسلام آباد : ایل این جی اسکینڈل کے بڑے کردارایم ڈی پی ایس او نے بیرون ملک روانگی کی کوششیں شروع کردیں، عمران الحق کی تقرری غیرقانونی ہونے کےالزام پر بھی تحقیقات ہورہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگانے کے الزام میں ملوث اور ایل این جی اسکینڈل کے بڑے کردار ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق نے بیرون ملک روانگی کی کوششیں شروع کردیں ہیں۔

    ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کی چھٹی کی درخواست کی کاپی اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلی، درخواست کے مطابق چھٹی اٹھارہ جون سے تین اگست تک مانگی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کی تقرری غیرقانونی ہونے کے الزام پر بھی تحقیقات ہورہی ہیں۔

    عمران الحق کو ایڈیشنل سیکریٹری وزارت پٹرولیم کے سامنےپیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی مگر یہ انکوائری حکومتی شخصیات کی مداخلت پر روک دی گئی۔

    مزید پڑھیں: این ایل سی اسکینڈل میں نیب نے دیگر ملزمان کیخلاف کارروائی تیز کردی

    واضح رہے کہ اےآروائی نیوز نے ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کی بیرون ملک جانے کی کوششیں اور وزیراعظم سے ملاقات کی خبرگزشتہ روزنشرکی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • شیخ رشید نےالیکشن کمیشن میں وزیراعظم کی نااہلی کے لیے درخواست جمع کرا دی

    شیخ رشید نےالیکشن کمیشن میں وزیراعظم کی نااہلی کے لیے درخواست جمع کرا دی

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ایل این جی اسکینڈل کرپشن کا سمندر ہے جبکہ وزیراعظم اس کے مرکزی پارٹنز ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے اور انہوں نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نا اہل قراردے اور ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ایان علی کا نام 5 لاکھ ڈالر پر ای سی ایل میں ڈالا گیا جب وہ پکڑی جا سکتی ہے تو یہ کیوں نہیں پکڑے جا سکتے۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ریفرنس مسترد کیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کیسز کا طوفان آنے والا ہے اور والیم 10 پر کئی ممالک سے جواب آنا شروع ہوگئے ہیں۔


    حدیبیہ پیپرملز ریفرنس دائر کرنے میں تاخیر، شیخ رشید نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا


    واضح رہے کہ 3 روز قبل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپرملز کیس میں نیب کی اپیل دائر نہ کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔