Tag: ایل این جی کیس

  • ایل این جی کیس: نیب کو شاہد خاقان عباسی سے63کروڑ روپے کی وضاحت درکار

    ایل این جی کیس: نیب کو شاہد خاقان عباسی سے63کروڑ روپے کی وضاحت درکار

    راولپنڈی : ایل این جی کیس میں نیب  کو  سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے 63 کروڑ روپے کی وضاحت درکار ہیں، کل637 ملین روپے کی رقم شاہد خاقان اور بیٹے عبداللہ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس کی انویسٹی گیشن رپورٹ سامنے آگئی ،  جس میں نیب راولپنڈی کو 63 کروڑ روپے کی وضاحت درکار ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  شاہدخاقان نےائیربلیواکاونٹ سےپیسےلیکرشیئرزخریدے، انھوں نے اپنا ایک اکاؤنٹ بطور انجینئر کھلوایا، اکاؤنٹ میں ٹرنینٹی ایف زی سی کمپنی سے 5لاکھ ڈالر رقم منتقل ہوئی، رقوم بطورایجنٹ کمیشن سروسز اور انجینئرنگ سروس مد میں وصول گئی۔

    انویسٹی گیشن رپورٹ کے مطابق 2016میں 5دنوں کے اندر اس اکاؤنٹ میں57ملین ٹرانسفر ہوئے اور 56ملین ائیر بلیو کو واپس کرتے ہوئے ایئربلیو کے شیئرز خریدے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیٹے عبداللہ نے 49لاکھ کی رقم اپنے والد کو ٹرانسفر کئے جبکہ دسمبر2016 سے جنوری 2017 بھارتی کمپنی سے رقوم منتقل ہوئی، بھارتی کمپنی سے کل 563ملین شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوئے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک سے رقوم شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں وزیر پیٹرولیم کےدورمیں آئی، 5لاکھ 38 ہزار 895 ڈالر شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق رقوم کی منتقلی کس مدمیں ہوئی، شاہد خاقان وضاحت دینےمیں ناکام رہے، کل637 ملین روپے کی رقم شاہد خاقان اور بیٹے عبداللہ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔

  • ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے

    ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شاہد خاقان کی گاڑی ٹرانسفر کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، نیب کا کہنا ہے کہ ایل این جی کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے کہا ہے کہ ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

    نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے منقولہ و غیر منقولہ اثاثے منجمد کیے گئے ہیں، شاہد خاقان کی جائیدادوں اور گاڑیوں کے ٹرانسفر پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ آج احتساب عدالت میں ایل این جی کیس مین سماعت تھی، عدالت نے شاہد خاقان عباسی کی فروخت شدہ گاڑی کا ٹرانسفر بھی روک دیا ہے، جائیدادوں اور گاڑیوں کے ٹرانسفر پر فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 5 اپریل کو شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی اسکینڈل میں نیا موڑ اس وقت آیا تھا جب ملزمان کی جائیداد ضبطگی کا مرحلہ آن پہنچا تھا، احتساب عدالت میں سماعت کے دوران سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد الاسلام کو اشتہاری ملزم قرار دیا گیا، عدالت نے ملزم کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کیا۔

    نیب تفتیشی افسر کا عدالت میں کہنا تھا کہ ملزم شاہد الاسلام بیرون ملک روپوش ہو چکا ہے، اور جان بوجھ کر عدالتی کارروائی کا سامنا نہیں کر رہا۔ عدالت نے ملزم کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

  • 6 ماہ گزر گئے نیب الزامات ثابت نہیں کر سکا: شاہد خاقان عباسی

    6 ماہ گزر گئے نیب الزامات ثابت نہیں کر سکا: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چھ ماہ گزر گئے نیب چارجز ثابت نہیں کر سکا، نئے ترمیمی آرڈیننس کے بعد اختیارات کے غلط استعمال کا الزام بھی ختم ہو چکا ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے دوستوں اور رشتہ داروں پر نیب والے دباؤ ڈالتے ہیں کہ ان کے اثاثے شاہد خاقان کے ہیں، نیب کو صرف پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، یہ تماشے پرانے ہیں۔

    سابق وزیر اعظم نے ایک بار پھر نیب پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ نیب کا ایک ہی طریقہ ہے کہ لوگوں کو بدنام کیا جائے، چیئرمین نیب میری ضمانت پر ہائی کورٹ کی باتیں معلوم کر لیں، نیب نے ملک کو مفلوج، معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔

    قبل ازیں، ایل این جی ریفرنس سے متعلق آج احتساب عدالت میں سماعت ہوئی، شاہد خاقان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ جس ضمنی ریفرنس کے بارے میں کہا گیا تھا وہ عدالت میں ابھی تک پیش نہیں کیا گیا۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ ریفرنس حتمی مراحل میں ہے، اگلی سماعت تک دائر کر دیں گے۔ بعد ازاں، احتساب عدالت نے مزید سماعت یکم اپریل تک ملتوی کر دی۔

    شاہد خاقان نے عدالت کے باہر میڈیا سے مہنگائی سے متعلق گفتگو میں کہا کہ ایف آئی اے مہنگائی سے متعلق کام نہیں کر سکتا، اس سلسلے میں حکومت پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ برطانیہ کو لکھے گئے خط پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شہباز شریف جلد واپس آئیں گے، برطانیہ کو لکھے گئے خط کا کوئی سفارتی جواز نہیں۔

  • ایل این جی کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل ضمانت پر رہا

    ایل این جی کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل ضمانت پر رہا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا، لیگی رہنما قانونی ٹیم کے ہمراہ اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئے۔

    ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کرنے کی روبکار سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام جاری کی گئی تھی۔

    ایل این جی کیس میں نیب نے رواں سال اگست میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو گرفتار کیا تھا تاہم 23 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کر لی تھی۔ مفتاح اسماعیل کی جانب سے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔

    مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی کو نیب نے ایل این جی کیس میں گرفتار کیا تھا، اس کے علاوہ 7 اگست کو ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد ہونے پر مفتاح اسماعیل کو بھی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • شیخ رشید سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کے خلاف گواہ بن گئے

    شیخ رشید سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کے خلاف گواہ بن گئے

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب کے گواہ بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید احتساب عدالت میں ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف گواہی دیں گے، اس کیس میں نیب مجموعی طور پر 59 گواہان عدالت میں پیش کرے گا۔

    وفاقی وزیر شیخ رشید بہ طور شکایت کنندہ نیب کے پہلے گواہ ہوں گے، وزارت توانائی کے 4 افسران حسن بھٹی، نواز احمد ورک، عبدالرشید جوکھیو اور عمر سعید بھی گواہان میں شامل ہیں۔ قائم مقام جی ایم سوئی سدرن گیس فصیح الدین بھی گواہان میں شامل ہیں، جب کہ جمیل اجمل ڈائریکٹر پورٹ قاسم اتھارٹی بھی استغاثہ کے گواہ ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    یاد رہے کہ 12 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس دوبارہ دائر کر دیا تھا، جسے احتساب عدالت نے باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا، ریفرنس میں شاہد خاقان سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

    اس ریفرنس میں رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کیے گئے ہیں، ریفرنس 8 ہزار صفحات پر مشتمل ہے، جو اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، ملزمان میں مفتاح اسماعیل کا نام بھی شامل ہے، ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ایک کمپنی کو 21 ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا گیا، مارچ 2015 سے ستمبر 2019 تک یہ فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانے کو 47 ارب روپے کا نقصان ہوگا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15 سال میں 68 ارب سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔

  • نیب نے  شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ  دائر کردیا

    نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دوبارہ دائر کردیا، جسے احتساب عدالت نےباقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے ، ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کرکے 8 ہزار صفحات پر مشتمل ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت میں دوبارہ دائر کردیا۔

    ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان میں شامل ہیں۔

    ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت نمبر ایک سے احتساب عدالت نمبر دو منتقل کیا گیاہے، احتساب عدالت کے جج اعظم خان ایل این جی ریفرنس کی باقاعدہ سماعت کریں گے۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ ایک کمپنی کو21ارب روپےسےزائدکافائدہ پہنچایاگیا ، مارچ 2015سے ستمبر 2019تک فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانےکو 47ارب روپے کانقصان ہو گا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15سال میں 68ارب سےزائد کابوجھ پڑے گا۔

    ریفرنس میں مزید کہا گیا سابق ایم ڈی پی ایس اوعمران الحق نےبھی اہم کرداراداکیا اور سابق سیکرٹری اور ایم ڈی پیٹرولیم اہم گواہ بن گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب نےشاہد خاقان کولاہور سے گرفتار اورعدالت سےجسمانی ریمانڈ لیا، شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں، نیب راولپنڈی قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کررہا ہے جبکہ دوران جسمانی ریمانڈشاہد خاقان عباسی کاتعاون سے مکمل انکار کیا اور کسی بھی سوال کاتسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی تھی۔

  • ایل این جی  کیس : نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دائر کردیا

    ایل این جی کیس : نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دائر کردیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نےسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کےخلاف ایل این جی ریفرنس دائرکردیا، ریفرنس میں مفتاح اسماعیل سمیت آٹھ دیگر ملزمان بھی نامزد ہیں،  نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک کمپنی کو اکیس ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سمیت نو ملزمان کے خلاف ریفرنس دائرکردیا، ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، جس میں مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان میں شامل ہیں۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ ایک کمپنی کو21ارب روپےسےزائدکافائدہ پہنچایاگیا ، مارچ 2015سے ستمبر 2019تک فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانےکو 47ارب روپے کانقصان ہو گا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15سال میں 68ارب سےزائد کابوجھ پڑے گا۔

    ریفرنس میں مزید کہا گیا سابق ایم ڈی پی ایس اوعمران الحق نےبھی اہم کرداراداکیا اور سابق سیکرٹری اور ایم ڈی پیٹرولیم اہم گواہ بن گئے۔

    مزید پڑھیں : شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل سمیت نو ملزمان کیخلاف ریفرنس کی منظوری

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نےشاہد خاقان کولاہور سے گرفتار اورعدالت سےجسمانی ریمانڈ لیا، شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں، نیب راولپنڈی قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کررہا ہے جبکہ دوران جسمانی ریمانڈشاہد خاقان عباسی کاتعاون سے مکمل انکار کیا اور کسی بھی سوال کاتسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی تھی ،

  • احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی

    احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاع اسماعیل اور عمران الحق کے خلاف ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایل این جی کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جیل حکام سے پوچھیں گے ملزمان کی ملاقات کیسے ممکن ہوسکتی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آپ سب کا وکیل مشترکہ نہیں ہوسکتا؟۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل نے جواب دیا کہ کیس میں ہم سب کا الگ الگ وکیل ہے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان کواہل خانہ سے ٹیلی فون پربات کی اجازت دی جائے جس پر معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جیل مینوئل میں لکھا ہے تو میں تب ہی اجازت دوں گا۔

    احتساب عدالت نے میڈیکل رپورٹ، لیپ ٹاپ کے استعمال، ملزمان کی ملاقات پرجیل حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • شاہدخاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    شاہدخاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد: ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

    شاہد خاقان عباسی کو پانچویں بارجسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرپیش کیا جائے گا، نیب مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرے گی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • ایل این جی کیس : شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

    ایل این جی کیس : شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی ، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    دوران سماعت نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کےمزید14روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، شاہد خاقان عباسی خود روسٹرم پر آئے اور کہا کل جو چیف جسٹس نےکہابات ساری وہی ہے، یہ سارےسیاسی کیس ہیں، مجھے خدشہ ہے یہ مجھ پرجعلی کیس بنادیں گے، ان کو بےشک ایک ہی بار 90دن کا ریمانڈ دےدیں، بات وہی ہے جومیں نے پہلے دن کردی تھی۔

    عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    ایل این جی کیس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کو بھی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے رو برو پیش کیا گیا اور دونوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا مزید تفتیش کرنی ہے جسمانی ریمانڈ می توسیع کی جائے ، جس پر وکیل صفائی کا کہنا تھا ہمارا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، مفتاح اسماعیل کو23 گھنٹے اکیلے رکھا جاتاہے، کم از کم انہیں کھانا تو خاقان عباسی کے ساتھ کھانے دیا جائے۔

    وکیل صفائی کی جانب سے نیب کے جسمانی ریمانڈ میں استدعا کی مخالفت کی گئی۔

    عدالت نے مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کےمزیدجسمانی ریمانڈکی استدعا پربھی فیصلہ محفوظ کرلیا، ایل این جی کیس کے تفتیشی افسر ملک زبیر نے عدالت میں بیان میں کہا میں کراچی گیاتھا،سارا ریکاڑد خود لیکر آیا ہوں، ریکارڈ، شواہد کی روشنی میں مزید تفتیش کرنا چاہتا ہوں۔

    بعد ازاں عدالت نے تینوں ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے مزید 14دن کے لئے نیب کے حوالے کردیا، ملزمان میں شاہدخاقان عباسی ،مفتاح اسماعیل ،شیخ عمران الحق شامل ہیں۔