Tag: ایل این جی

  • کراچی کے ساحل پر ایک اور بحری جہاز پھنسنے کا خطرہ ٹل گیا

    کراچی کے ساحل پر ایک اور بحری جہاز پھنسنے کا خطرہ ٹل گیا

    کراچی: بروقت آپریشن نے ایک اور بحری جہاز کو کراچی کے ساحل پر پھنسنے سے بچا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کیٹی بندر کے پاس خراب انجن اور دونوں اینکر ٹونے والے ایل این جی ٹینکر شپ کو کراچی پورٹ تک ریسکیو کر لیا گیا۔

    میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے بروقت کارروائی سے ایل این جی بحری جہاز کو ساحل پر پھسنے سے بچایا، ٹیم نے سمندر میں خراب ایل این جی ٹینکر (GAS YODLA) کو کراچی پورٹ تک ریسکیو کیا۔

    جہاز کو ہنگامی طور پر کراچی پورٹ کے نجی ٹرمینل ایس اے پی ٹی پر منتقل کر دیا گیا ہے، جہاز میں عملے کے 17 ارکان سوار تھے، اور یہ کیٹی بندر سے 15 ناٹیکل میل دور لنگر انداز تھا۔

    پی ایم ایس ایس سبقت اور کشمیر نے ایل این جی ٹینکر شپ کو ریسکیو کیا، جب کہ ڈاوٴ (AL KHALEEL-III) کے ذریعے جہاز کو کھینچنے کے لیے روانہ کیا گیا تھا، اینکر ٹوٹنے کی وجہ سے جہاز کو نوٹ انڈر کمانڈ قرار دیتے ہوئے گہرے پانیوں میں لے جایا گیا۔

    ایل این جی جہاز کو ساحل کی طرف آنے سے روکنے کے لیے پی ایم ایس ایس کشمیر موجود رہا، کے پی ٹی آپریشن حکام کا کہنا ہے کہ گیس یوڈلا نامی جہاز پانامہ سے تعلق رکھتا ہے۔

    یاد رہے کہ کلفٹن کے ساحل پرگزشتہ ماہ سے ایک جہاز ہینگ ٹونگ 77 ریت میں پہلے ہی پھنسا ہوا ہے۔

  • اوگرا نے اپریل کے لیے درآمدی ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا

    اوگرا نے اپریل کے لیے درآمدی ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: اوگرا نے اپریل کے لیے درآمدی ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا، نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے اپریل کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    سوئی ناردرن سسٹم کے لیے ایل این جی کی فی یونٹ قیمت میں 0.17 ڈالر اضافہ کیا گیا ہے، جس سے سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی قیمت میں 0.16 ڈالر فی یونٹ اضافہ ہوا ہے۔

    ہوشیار، ملک میں ایک بار پھر پٹرول بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا

    سوئی ناردرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 9.763 ڈالر فی یونٹ مقرر کی گئی ہے، جب کہ سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 9.477 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

    سوئی ناردرن سسٹم پر مارچ میں ایل این جی کی قیمت 9.59 ڈالر فی یونٹ تھی، جب کہ سوئی سدرن سسٹم پر مارچ میں ایل این جی کی قیمت 9.31 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تھی۔

    اوگرا نے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کردی

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کر دی تھی، سوئی ناردرن سسٹم کے لیے ایل این جی کی فی یونٹ قیمت میں 0.02 ڈالر کمی کی گئی، جب کہ سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی قیمت میں 0.04 ڈالر فی یونٹ کمی کی گئی تھی۔

  • اوگرا نے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کردی

    اوگرا نے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کردی

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کردی، سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 9.31 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کردی، سوئی ناردرن سسٹم کے لیے ایل این جی کی فی یونٹ قیمت میں 0.02 ڈالر کمی کردی گئی۔

    اوگرا نے سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی قیمت میں 0.04 ڈالر فی یونٹ کمی کردی۔

    سوئی ناردرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 9.59 ڈالر فی یونٹ مقرر کردی گئی جبکہ سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 9.31 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی۔

    فروری میں سوئی ناردرن کے لیے ایل این جی کی فی یونٹ قیمت 9.61 ڈالر تھی جبکہ سوئی سدرن کے لیے ایل این جی کی قیمت 9.35 ڈالر فی یونٹ تھی۔

  • حکومت کا موسم سرما میں گیس کی قلت سے نمٹنے کے لیے اہم اقدام

    حکومت کا موسم سرما میں گیس کی قلت سے نمٹنے کے لیے اہم اقدام

    اسلام آباد: حکومت نے گیس کی قلت سے نمٹنے کے لیے اہم اقدام شروع کردیا، حکومت وصول کردہ بولیوں پر غور کے بعد دسمبر میں ایل این جی خریدنے کا فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے گیس کی قلت سے نمٹنے کے لیے دسمبر سے ایل این جی خریداری کی تیاری شروع کردی ہے، دسمبر میں ایل این جی کے 6 کارگوز کے لیے عالمی کمپنیوں کی مہنگی ترین بولیاں وصول کی گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری کمپنی پی ایل ایل نے دسمبر کے لیے بولیاں طلب کر رکھی تھیں، پی ایل ایل نے ایل این جی کے 6 جہازوں کی بولیاں طلب کی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق کمپنیوں نے خام تیل کی قیمت کے 15.87 سے 19.30 فیصد تک بولیاں دیں، حکومت بولیوں پر غور کے بعد دسمبر میں ایل این جی خریدنے کا فیصلہ کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل این جی سابق حکومت کے معاہدوں کے تحت خریدی جارہی ہے، ایل این جی خام تیل کی قیمت کے 11.62 سے 13.37 فیصد تک خریدی جا رہی ہے۔

  • اوگرا نے ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا

    اوگرا نے ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے جولائی کے لیے آر ایل این جی کی قیمت میں اضافہ کر دیا۔سوئی ناردرن کے لیے ایل این جی قیمت میں 0.34 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی سدرن کے لیے آر ایل این جی قیمت میں0.40 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔

    سوئی سدرن سسٹم پر آر ایل این جی کی قیمت6.67 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

    اوگرا نے سوئی گیس کمپنیوں کے ٹیرف میں کمی تجویز کردی

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اوگرا نے سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کے ٹیرف میں کمی تجویز کی تھی۔ اوگرا حکام کا کہنا تھا کہ ایس این جی پی ایل کے لیے 1287.19 روپے ایم ایم بی ٹی یو کی ڈیمانڈ ہے، ایس این جی پی ایل کے لیے ڈیمانڈ پر 623.31 ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیے گئے۔

    یاد رہے کہ جون میں سوئی نادرن سسٹم پر آر ایل این جی قیمت6.13 ڈالر تھی جبکہ سوئی سدرن سسٹم پرآر ایل این جی قیمت 6.27 ڈالر تھی۔

  • ن لیگ نے مہنگے ایل این جی معاہدے کیے، ہم اس کے پابند ہیں: عمر ایوب

    ن لیگ نے مہنگے ایل این جی معاہدے کیے، ہم اس کے پابند ہیں: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے اپنے دور میں مہنگے ایل این جی معاہدے کیے، جس کی پابندی ہمیں کرنی پڑ رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عمر ایوب نے ٹویٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سال2019 کے لیے ایل این جی معاہدے ن لیگ دور میں ہوئے، ان معاہدوں میں ایل این جی کی ایکس شپ قیمت 8 ڈالر 60 سینٹس پڑی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری 75 فی صد خرید ان ہی معاہدوں کے تحت ہوتی ہے، یہ معاہدے انتہائی مہنگے ہیں، ن لیگ اس کی ذمہ دار ہے، اب ایل این جی کی قیمت 4 ڈالر سے بھی کم ہو گئی ہے، جب کہ ن لیگ نے 8 ڈالر 60 سینٹس میں معاہدے کیے، ہم مہنگے معاہدوں کے پابند ہیں، جس کی وجہ سے مزید خریداری نہیں کر سکتے۔

    انھوں نے کہا کہ آیندہ 15 سال ایل این جی کی مد میں 10 ارب ڈالر زائد ادا کرنا پڑیں گے، یہ سب ن لیگ کے آر ایل این جی معاہدوں کے باعث ہو رہا ہے۔

    خیال رہے کہ حکومت نے ایل این جی معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان گیس پورٹ کمپنی کا کا کنٹریکٹ بھی منسوخ کیا تھا جس کا کیس عدالت میں چل رہا ہے، کمپنی کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ حکومت کمپنی کو ڈھائی لاکھ ڈالر یومیہ، 90 ملین ڈالر سالانہ کرایہ ادا کر رہی ہے، کمپنی پر پہلے بھی معاہدے کی تکمیل میں تاخیر پر 41 ملین ڈالر جرمانہ کیا گیا تھا، تاہم سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جرمانے کی رقم ایک ملین ڈالر کر دی تھی۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انھوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکا دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • ایل این جی سے متعلق پاکستان گیس پورٹ کمپنی کے معاہدے کی منسوخی

    ایل این جی سے متعلق پاکستان گیس پورٹ کمپنی کے معاہدے کی منسوخی

    اسلام آباد: پاکستان گیس پورٹ کمپنی کا کیس آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں سنا جائے گا، حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی پر کمپنی کا کنٹریکٹ منسوخ کر رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی سے متعلق پاکستان گیس پورٹ کمپنی کے معاہدے کی منسوخی کے کیس کی سماعت آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوگی، کمپنی نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی جس سے پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت کمپنی کو ڈھائی لاکھ ڈالر یومیہ ، 90 ملین ڈالر سالانہ کرایہ ادا کر رہی ہے، کمپنی پر پہلے بھی معاہدے کی تکمیل میں تاخیر پر 41 ملین ڈالر جرمانہ کیا گیا تھا، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جرمانے کی رقم ایک ملین ڈالر کر دی تھی۔

    جرمانہ عائد کرنے والے ایم ڈی پاکستان ایل این جی ٹرمینل کو بھی برطرف کر دیا گیا تھا، اعلیٰ افسر کی برطرفی پر چیئرمین پی ٹی آئی نے احتجاجی ٹویٹ بھی کیا تھا۔

    نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    یاد رہے کہ 12 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کر دیا ہے، جسے احتساب عدالت نے باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا، ریفرنس میں شاہد خاقان سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔ نیب نے رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کر کے 8 ہزار صفحات پر مشتمل ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت میں دوبارہ جمع کرایا تھا۔

    ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، جس میں سابق وزیر اعظم اور مفتاح اسماعیل کے نام بھی ملزمان میں شامل ہیں۔

  • مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک کروڑ روپے کے مچلکے پر مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور کی، نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکوٹر جہانزیب بھروانہ پیش ہوئے۔

    ایل این جی اسکینڈل کیس سے متعلق سماعت کے دوران عدالت میں وکیل صفائی نے استدعا کی کہ کیس کا فیصلہ آنے تک مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ وائٹ کالر کرائم میں گرفتاری کی ضرورت نہیں، ملزم کے ریکارڈ کے تحت کارروائی کریں۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کس گواہ کو دھمکی دی گئی؟

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین سوئی سدرن کمپنی زہیر صدیقی گواہ ہیں انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں، سیکریٹری پیٹرولیم ایل این جی کیس میں وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔

    نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    دریں اثنا جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ زہیر صدیقی خود نیب کیسز کے ملزم ہیں۔

    خیال رہے کہ 12 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دوبارہ دائر کیا تھا، جسے احتساب عدالت نےباقاعدہ سماعت کے لیے منظور کیا، ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم کو جولائی 2019 اور مفتاح اسماعیل کو 7 اگست کو گرفتار کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • شیخ رشید سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کے خلاف گواہ بن گئے

    شیخ رشید سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کے خلاف گواہ بن گئے

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب کے گواہ بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید احتساب عدالت میں ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف گواہی دیں گے، اس کیس میں نیب مجموعی طور پر 59 گواہان عدالت میں پیش کرے گا۔

    وفاقی وزیر شیخ رشید بہ طور شکایت کنندہ نیب کے پہلے گواہ ہوں گے، وزارت توانائی کے 4 افسران حسن بھٹی، نواز احمد ورک، عبدالرشید جوکھیو اور عمر سعید بھی گواہان میں شامل ہیں۔ قائم مقام جی ایم سوئی سدرن گیس فصیح الدین بھی گواہان میں شامل ہیں، جب کہ جمیل اجمل ڈائریکٹر پورٹ قاسم اتھارٹی بھی استغاثہ کے گواہ ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    یاد رہے کہ 12 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس دوبارہ دائر کر دیا تھا، جسے احتساب عدالت نے باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا، ریفرنس میں شاہد خاقان سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

    اس ریفرنس میں رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کیے گئے ہیں، ریفرنس 8 ہزار صفحات پر مشتمل ہے، جو اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، ملزمان میں مفتاح اسماعیل کا نام بھی شامل ہے، ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ایک کمپنی کو 21 ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا گیا، مارچ 2015 سے ستمبر 2019 تک یہ فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانے کو 47 ارب روپے کا نقصان ہوگا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15 سال میں 68 ارب سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔

  • مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں ملزم مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا، درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ کیس کے فیصلے تک انھیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    ضمانت کے لیے دائر درخواست میں نیب اور سیکریٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس کیس میں ملزم شیخ عمران الحق کی ضمانت گزشتہ روز منظور ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایل این جی اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت کی طرف سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق 3 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع

    19 نومبر کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے کہا تھا کہ ملزمان یہاں آ کر کہنے لگتے ہیں کہ ہمیں بلاوجہ قید میں رکھا گیا ہے، اگر انھیں قید سے مسئلہ ہے تو ضمانت کا فورم موجود ہے، لیکن ضمانت کے لیے کسی فورم سے ابھی تک رجوع نہیں کیا گیا۔

    سابق وزیر اعظم کو ایل این جی اسکینڈل کیس میں جولائی میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم نیب کی جانب سے تاحال کیس نہیں بن پایا ہے، گزشتہ سماعت میں وکیل نیب نے کہا تھا کہ ایل این جی ریفرنس تیار ہے، ریجنل بیورو سے منظور بھی ہو چکا ہے، ہیڈکوارٹرز سے منظوری کے بعد 14 دن میں دائر کر دیں گے۔