Tag: ایل این جی

  • نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا

    نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا

    اسلام آباد: ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس تیار کر لیا، نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے اس ریفرنس کا جائزہ لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں نیب نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس تیار کر لیا، وزارت پیٹرولیم کے دو افسران وعدہ معاف گواہ سابق سیکریٹری عابد سعید اور مبین صولت نے نیب دفتر میں پیش ہو کر تفتیشی ٹیم کے سامنے حتمی بیان قلم بند کرایا۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس تیار کر لیا گیا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ عابد سعید اور مبین صولت نے تمام شواہد نیب کے حوالے کر دیے، نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ نیب راولپنڈی نے قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کھول دی ہے، ادھر جسمانی ریمانڈ کے دوران شاہد خاقان عباسی نے تعاون سے انکار کر دیا ہے، وہ کسی بھی سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    کسی سے متعلق وزارت داخلہ متعدد ملزمان کے نام بھی نیب درخواست پر ای سی ایل میں ڈال چکا ہے۔

    رواں ماہ نیب نے چیئرمین اینگرو کمپنی حسین داؤد کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے، نوٹس میں کہا گیا کہ حسین داؤد 8 اکتوبر کو نیب راولپنڈی میں پیش ہوں، حسین داؤد کو ایل این جی ٹرمینل دستاویزات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • ایل این جی کیس کی سماعت آج ہوگی، شاہد خاقان کی جسمانی ریمانڈ کے بعد پیشی

    ایل این جی کیس کی سماعت آج ہوگی، شاہد خاقان کی جسمانی ریمانڈ کے بعد پیشی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت آج ہوگی، 14روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر نیب شاہدخاقان کو پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس میں چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیے گئے تھے، آج نیب دوبارہ انہیں عدالت میں پیش کرے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب شاہد خاقان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کرئے گا، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے الزمات ہیں۔

    احتساب عدالت نے پندرہ اگست کو ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • سسٹم میں اضافی گیس سے پائپ لائنیں پھٹنے کا خدشہ، سوئی ناردرن نے پاور ڈویژن کو آگاہ کر دیا

    سسٹم میں اضافی گیس سے پائپ لائنیں پھٹنے کا خدشہ، سوئی ناردرن نے پاور ڈویژن کو آگاہ کر دیا

    اسلام آباد: سوئی ناردرن گیس کمپنی لمیٹیڈ نے سسٹم میں اضافی گیس کی وجہ سے پائپ لائنیں پھٹنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، سوئی ناردرن نے پاور ڈویژن کو بھی اس سلسلے میں آگاہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن نے کہا ہے کہ سسٹم میں اضافی گیس کے سبب پائپ لائنیں پھٹ سکتی ہیں، کمپنی نے پاور ڈویژن کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی پیداوار کے لیے ایل این جی کی طلب میں اچانک کمی اس کا باعث ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ایل این جی کی کھپت کم ہونے سے پائپ لائنز پر بوجھ بڑھ گیا ہے، پائپ لائنوں میں سسٹم پیک 4660 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ گیا۔

    پاور ڈویژن نے 828 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی منگوائی تھی، ایک ہفتے میں صرف 686 ایم ایم سی ایف ڈی گیس استعمال کی گئی، مون سون میں ایل این جی کی کھپت کم ہونے سے سسٹم پیک بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    سوئی ناردرن نے کہا ہے کہ کسی بڑے حادثے سے بچنے کے لیے ایل این جی پلانٹس کو ترجیح دی جائے، فرنس آئل کے پاور پلانٹس بھی ایل این جی سے چلائے جائیں۔

    سوئی ناردرن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایل این جی کارگوز کا شیڈول تبدیل کرنا یا ری گیسی فکیشن میں کمی ممکن نہیں، پاور ڈویژن دی گئی طلب کے مطابق ایل این جی استعمال کرے۔

  • ایل این جی کیس: شاہد خاقان عباسی کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    ایل این جی کیس: شاہد خاقان عباسی کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکے روبرو پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر معزز جج نے استفسار کیا کہ آپ کیا کہنا چاہیں گے؟ جس پر شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ ابھی تک نیب کوایل این جی کیس سمجھ نہیں آیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ چاہتا ہوں 90 روزہ جسمانی ریمانڈ دیں تاکہ نیب کوکیس سمجھا دوں۔ نیب کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گھرسے پرہیزی کھانا لانے کی اجازت دی جائے، احتساب عدالت کے معزز جج نے ریمارکس دیے کہ نیب والے آپ کو پرہیزی کھانا بنا کردیں گے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے لاہور جا رہے تھے۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو لاہور جاتے ہوئے ٹول پلازہ پر روکا جہاں انہیں ٹھوکر نیاز بیگ سے گرفتار کیا گیا۔

    بعدازاں نیب نے اپنے اعلامیے میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی ایل این جی کیس میں گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔ نیب نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بذریعہ خط شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے وہ دستاویز حاصل کر لیا جس میں ن لیگی رہنما شاہد خاقان کی ایل این جی اسکینڈل میں گرفتاری کی وجوہ بیان کی گئی ہیں۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان کو کرپشن، کرپٹ پریکٹسز کے ٹھوس شواہد پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    دستاویز کے مطابق جولائی 2013 میں کیو ای ڈی کنسلٹنٹ کو خلاف ضابطہ عالمی کنسلٹنٹ بنایا گیا جو پروکیورمنٹ سروسز ریگولیشینز 2010 کی واضح خلاف ورزی ہے۔

    ایل این جی ٹرمینل ون کی بولی کی دستاویز کے لیے من پسند لیگل فرم کا استعمال کیا گیا، سابق وزیر اعظم نے یہ کام سوئی سدرن کی بہ جائے کیو ای جی کنسلٹنٹ کو دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ای ای پی ٹی پی ایل کو بھی ٹھیکا دینے کے لیے شاہد خاقان نے اثر و رسوخ استعمال کیا، ٹھیکے میں کمپنی مفاد کو ترجیح دینے پر قومی خزانے کو اربوں نقصان ہو رہا ہے۔

    دستاویز کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے پرائیویٹ کمپنی کے سی ای او عمران الحق کو ناجائز طور پر ایم ڈی پی ایس او لگایا۔

    خیال رہے کہ آج شاہد خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے، نیب نے انھیں ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کیا، انھیں وارنٹ گرفتاری دکھا کر حراست میں لیا گیا، سابق وزیر اعظم نے کہا تھا وہ لاہور میں ہیں نہیں آ سکتے، جس پر ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انھیں حراست میں لیا گیا۔

  • ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ

    ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگیولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    اوگرا کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ سوئی نادرن کے لیے ایل این جی کی نئی قیمت میں 0.34 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا جس کے بعد قیمت 11.35 ڈالر تک پہنچ گئی۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق سوئی سدرن کے لیے ایل این جی کی قیمت میں 0.42 ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد قیمت 11.37 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی۔ اوگرا نوٹی فکیشن کے مطابق سوئی نادرن گیس کے لیے جون میں ایل این جی کی قیمت 11.01 ڈالر مقرر تھی جبکہ سدرن کے لیے ایل این جی کی قیمت 10.95 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی بجلی اور گیس کی تمام اقسام کی قیمتیں مقرر کرنے کا مجاز ہے۔

  • وزیراعظم کا گیس کمپنیوں کو لگام ڈالنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، پاکستان اکانومی واچ

    وزیراعظم کا گیس کمپنیوں کو لگام ڈالنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، پاکستان اکانومی واچ

    پاکستان اکانومی واچ کے چیئرمین برگیڈئیر ریٹائرڈ محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے گیس کمپنیوں کو لگام ڈالنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، یہ کمپنیاں اپنا منافع بڑھانے کے لئے عوام کو لوٹ رہی ہیں ۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ کو ایل این جی کی درامد کی اجازت نہ دینے سے سرکاری گیس کمپنیوں کو فری ہینڈ ملا ہوا ہے جو اپنے ناجائزمنافع کی خاطر عوام اور معیشت کو مسلسل نقصان پہنچا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ  گیس کا شعبہ مسلسل مصنوعی بحران کا شکار ہے،سابقہ حکومت نے ایل این جی کی درآمد میں نجی شعبہ کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی تھی تاکہ صارفین کو سستی گیس مل سکے۔

    اس منصوبے  پر دو درجن سے زیادہ کمپنیوں نے اس شعبہ میں سرمایہ کاری کی ، مگر بیوروکریسی اپنی مناپلی چھوڑنے پر تیار نہیں ہوئی اور اس نے سازشوں کا بازار گرم کر دیا ، جس کا نوٹس لیا جائے ۔

    ان کا موقف تھا کہ اگر نجی شعبہ کو ایل این جی درامد کرنے کی اجازت دے دی جائے تو اس ایندھن کی قیمت کم ہو جائے گی ، جس سے عوام کو فائدہ ہو گا۔

  • ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    کراچی: پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کو مرمتی کام کے لیے 60 گھنٹوں کے لیے بند کردیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہوگیا ہے، پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم اینگرو ایل این جی ٹرمینل 60 گھنٹے کے لیے بند کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایل این جی ٹرمینل کو مرمتی کام کے لیے بند گیا ہے، ٹرمینل آج صبح 8 بجے سے ہفتے کی رات 8 بجے تک بند رہے گا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمینل کی بندش کی وجہ سے یومیہ 660 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی سپلائی نہیں ہوگی۔

    خیال رہے کہ سندھ میں چند روز قبل بھی گیس کا بحران پیدا ہوگیا تھا جب سوئی سدرن گیس کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی تھی۔

    بعد ازاں گیس کا بحران مبینہ طور پر مصنوعی نکلا اور انکشاف ہوا کہ سندھ کی گیس پنجاب کو فراہم کی جارہی ہے۔

    پی پی ایل کے ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ گمبٹ گیس فیلڈ میں کوئی خرابی نہیں ہے بلکہ گیس بحران کی اصل وجہ آر ایل این جی ٹرمینل میں خرابی ہے۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے گیس بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سوئی ناردرن اور سدرن گیس کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو فوری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    سندھ میں سی این جی 6 روز بعد بحال کی گئی تھی۔

  • ایل این جی سے لدے 2 جہاز کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز

    ایل این جی سے لدے 2 جہاز کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز

    کراچی: ایل این جی سے لدے دو بحری جہاز کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہو گئے، ملک میں جاری گیس بحران کی صورتِ حال بہتر ہونے کی امید پیدا ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دو ایل این جی جہاز کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہو گئے ہیں، ملک میں گیس بحران کا خدشہ ٹلنے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

    ترجمان سوئی ناردن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ ایل این جی کو لانے والے جہاز کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہو گئے ہیں، ایل این جی کی سپلائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی ترجیح گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی ہے، امید ہے کہ صورتِ حال مزید بہتر ہو جائے گی۔

    دریں اثنا وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ آج کا دن تاریخی ہے، الحمد للہ ہماری کوششوں سے پہلی بار دو ایل این جی جہاز کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہو گئے ہیں۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں علی زیدی نے کہا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی سے چند ہفتوں میں نائٹ نیوی گیشن بھی شروع ہو جائے گی۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں:  کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس بحران سنگین ہوگیا

    ان کا کہنا تھا کہ رات کو جہازوں کی آمد و رفت شروع ہونے سے بندرگاہ پر رش سے پیدا ہونے والی رکاوٹ کے مسئلے سے نجات مل جائے گی۔

  • ایل این جی اسکینڈل: نیب کی سابق وزیرِ خزانہ سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    ایل این جی اسکینڈل: نیب کی سابق وزیرِ خزانہ سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نیب کے سامنے پیش ہوئے، نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں مفتاح اسماعیل سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی۔

    [bs-quote quote=”مفتاح اسماعیل کو 30 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی دیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب نے مفتاح اسماعیل کو 30 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی دیا، نیب نے ہدایت کی کہ سوالات کے جواب ایک ہفتے میں دیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر مفتاح اسماعیل کو دوبارہ بھی بلایا جائے گا۔

    مفتاح اسماعیل نے اپنی پیشی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیب راولپنڈی میں جمعہ کی سہ پہر کو پیش ہوئے، نیب نے جو پوچھا اس کا جواب دے دیا۔

    سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ نیب نے ان کا بیان بھی ریکارڈ کیا، دوبارہ نہیں بلایا، لیکن بلایا جائے گا تو پیش ہوں گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امید ہے عدالت میں ایل این جی کیس کی حقیقت سامنے آجائے گی: عمران خان

    واضح رہے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں سابق وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فی صد ہے۔

    تاہم نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی سمیت ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔