Tag: ایمبولینس

  • بھارت: ایمبولینس درخت سے ٹکرا گئی، 3 افراد ہلاک

    بھارت: ایمبولینس درخت سے ٹکرا گئی، 3 افراد ہلاک

    نئی دہلی: بھارت میں ایک ایمبولینس درخت سے ٹکرانے کے باعث 3 افراد ہلاک ہوگئے، ایمبولینس ایک مریض کو اسپتال لے جارہی تھی جو حادثے میں محفوظ رہا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ جے پور آگرہ کی قومی شاہراہ پر پیر کی صبح پیش آیا، مریض کو اسپتال لے جانے والی ایمبولینس درخت سے ٹکرا گئی جس سے 3 افراد کی موت ہوگئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ایمبولینس آگرہ کے رہائشیوں کو لے کر جارہی تھی، ایمبولینس میں ایک مریض، 2 خواتین اور ڈرائیور سمیت 6 افراد موجود تھے۔

    پولیس کے مطابق 2 افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ ایک زخمی خاتون کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ بھی دوران علاج دم توڑ گئیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو گاڑی سے نکالنے کے لیے سخت جدوجہد کرنی پڑی۔

    ہیڈ کانسٹیبل شری لال کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی شناخت بیم سنگھ ، مہاراج اور گلابو کے نام سے ہوئی ہے، ڈرائیور سمیت 2 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ لاشوں کو بھی پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

  • ایمبولینس میں پیٹرول ختم، مریضہ کی جان خطرے میں پڑ گئی

    ایمبولینس میں پیٹرول ختم، مریضہ کی جان خطرے میں پڑ گئی

    کراچی: ایمبولینس ڈرائیور کی غفلت نے شہر قائد میں مریضہ کی جان کو خطرے میں ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ گورنمنٹ اسپتال سے نکلنے والی ریسکیو ادارے کی ایمبولینس کا پیٹرول کوریڈور تھری پر ختم ہو گیا، جس کے باعث گاڑی میں موجود مریضہ کی جان خطرے میں پڑ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایمبولینس ڈرائیور نے گاڑی میں پیٹرول کی موجودگی سے غفلت برتتے ہوئے مریضہ کی جان خطرے میں ڈالی، ایمبولینس راستے ہی میں رک جانے پر اور مریض کی حالت کے پیش نظر ساتھ موجود شخص پریشانی میں مبتلا ہو گیا۔

    کوریڈور تھری پر ایمبولینس ڈرائیور نے دوسری ایمبولینس منگوانے کے لیے سیل فون کے ذریعے ہیڈ آفس رابطہ کیا لیکن کسی نے فون نہ اٹھایا، ڈرائیور نے متاثرہ شخص سے تلخ کلامی بھی کی، ہیڈ آفس رابطہ نہ ہونے پر متاثرہ شخص نے مریض کو مجبوراً رکشے میں منتقل کیا۔

    متاثرہ شخص اپنی مریضہ کو سول اسپتال ایمرجنسی منتقل کر رہا تھا تاہم راستے میں یہ نا خوش گوار واقعہ پیش آیا، ایمبولینس کا پیٹرول ختم ہونے پر متاثرہ شخص نے راہ چلتا رکشا روک کر مریضہ کو اس میں سول اسپتال پہنچایا۔

    فلاحی ادارے نے اپنے مؤقف میں کہا کہ ان کی ایمبولینس سروس میں خرابی نہیں تھی، پیٹرول ختم ہو گیا تھا، یہ واقعہ ڈرائیور کی غلطی سے پیش آیا۔ دوسری طرف ڈرائیور بجائے اپنی غلطی تسلیم کرنے کے، متاثرہ شخص کے ساتھ بدتمیزی پر اتر آیا، اور کہا کہ مریضہ کی حالت اتنی خراب نہیں ہے جتنی وہ کہہ رہا ہے۔

  • ایمبولینس اب منٹوں میں اسپتال پہنچیں گی، جدید نظام نصب

    ایمبولینس اب منٹوں میں اسپتال پہنچیں گی، جدید نظام نصب

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں اب ایمبولینس ازخود ٹریفک سگنل کی لائٹ کو سرخ سے سبز کردے گی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی نظام کے تحت ایمبولینس اور اسپتالوں کو باہم منسلک کیا گیا ہے، یہ اماراتی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا جدید نظام ہے جس میں مریض کی جان کو بچانے کے لیے تیز ترین سروس مہیا کرنا ہے۔

    جدید سہولیات سے آراستہ اس منصوبے کو دبئی میں جاری عرب ہیلتھ 2020 نمائش میں متعارف کروایا گیا، اس اقدام کا مقصد صحت کے شعبے میں مستقبل میں درپیش چیلنجز کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ 50 سالوں کی تیاری کرنا ہے۔

    اس نظام کے تحت کالر اپنے نزدیک ترین ایمبولینس کے مقام اور اسپتال پہنچنے کے چھوٹے راستے کا چناؤ کر سکے گا، جدید نظام کی بدولت ایمبولینس آئی ڈی سے منسلک ڈیٹا بیس لنک کے ذریعے مریض کی تفصیلات تک رسائی حاصل کر کے اسے اسپتال میں فوری طور پر منتقل کرے گی۔

    اسپتال کے ورچوئل ایمرجنسی روم میں تفصیلات مریض کے پہنچنے سے پہلے پہنچ چکی ہوں گی تاکہ مریض کی حالت کے پیش نظر تیاریاں مکمل کی جاسکیں اور علاج کے عمل کو تیز تر بنانے کے ساتھ ساتھ موثر بھی بنایا جا سکے۔

    ایمبولینس میں نصب ٹریفک الارم سسٹم کے تحت از خود سگنل سرخ سے سبز ہو جائے جو کہ ایمبولینس کو اسپتال پہنچانے کے دورانیہ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

  • چور اندر موجود طبی عملے سمیت ایمبولینس لے اڑا

    چور اندر موجود طبی عملے سمیت ایمبولینس لے اڑا

    واشنگٹن: امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں چوری کا انوکھا واقعہ پیش آیا جب چور نے اندر موجود طبی عملے اور مریضہ سمیت ایمبولینس چرانے کی کوشش کی۔

    امریکی ویب سائٹ کے مطابق واشنگٹن کے علاقے لزگنٹن میں ایک خاتون نے ایمبولینس طلب کی، اسے سانس لینے میں تکلیف کی شکایت تھی۔

    ایمبولینس کا پیرا میڈکس خاتون کو ایمبولینس کے اندر لے گیا، خاتون کی ٹریٹمنٹ کے دوران ہی گھر کے ایک فرد نے ایمبولینس میں بیٹھ کر ایمرجنسی لائٹس اور سائرن کھولے اور ایمبولینس دوڑا دی۔

    اندر موجود طبی عملے نے پولیس کو اطلاع دی اور ساتھ ہی خاتون کی ٹریٹمنٹ بھی جاری رکھی۔ بعد ازاں پولیس نے متعدد مقامات پر 80 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے جاتی ایمولینس کو روکا لیکن چور نے اسے نہیں روکا۔

    اس دوران ایمبولینس کے تمام ٹائر پھٹ گئے، پولیس نے بالآخر بڑی مشکل سے ملزم کو قابو کیا اور اسے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ مذکورہ شخص کو گرفتار کر کے پولیس نے اس پر متعدد الزمات عائد کیے ہیں۔

  • میانوالی: ٹریلر اور ایمبولینس میں تصادم، 9 افراد جاں بحق

    میانوالی: ٹریلر اور ایمبولینس میں تصادم، 9 افراد جاں بحق

    میانوالی: صوبہ پنجاب کے شہر میانوالی میں ٹریلر اور ایمبولینس میں تصادم کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق میانوالی کے قریب ملتان روڈ ہیڈپکا کے قریب ایمبولینس اور ٹریلر میں تصادم ہوا، حادثے کے بعد ایمبولینس میں سلنڈر پھٹنے سے آگ لگ گئی۔

    ایمبولینس میں آگ لگنے سے بچوں اور خواتین سمیت 9 افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔ حادثے کی شکار ایمبولینس مریض اور اس کے اہل خانہ کو بھکرسے راولپنڈی لے کرجا رہی تھی۔

    پولیس حکام کے مطابق لاشوں کوڈی ایچ کیو اسپتال میانوالی منتقل کردیا گیا، قانونی کارروائی کے بعد لاشوں کو ورثا کے حوالے کیا جائے گا۔

    لیہ میں تیز رفتار پک اپ کو حادثہ، 6 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ دو روز قبل صوبہ پنجاب کے ضلع لیہ میں جیسل روڈ کے قریب تیز رفتار پک موڑ کاٹتے ہوئے الٹ گئی تھی، حادثے میں 6 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ 15 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    قلات کے قریب دو گاڑیوں میں تصادم، 4 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے قلات کے قریب دو گاڑیوں میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں 4 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں کمشنر مکران ڈویژن کیپٹن ریٹائرڈ طارق زہری ان کا ڈرائیور اور گن مین بھی شامل ہیں۔

  • سندھ حکومت کا ایمبولینس سروس کے لیے 412 ملین روپے کا اعلان

    سندھ حکومت کا ایمبولینس سروس کے لیے 412 ملین روپے کا اعلان

    کراچی: حکومت سندھ نے ایمبولینس سروس ایس آر ایم ایس کے لیے 412 ملین روپے کا اعلان کر دیا ہے، اس ایمبولینس سروس کو پہلے امن ایمبولینس کہا جاتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے ایس آر ایم سروس کی خدمات کو بہتر بنانے اور اس کا انتظام چلانے کے لیے 412 ملین روپے کا اعلان کر دیا ہے۔

    یہ ایمبولینس سروس پہلے امن ایمبولینس کے نام سے جانی جاتی تھی، سروس کو امن ہیلتھ کا عملہ ہی چلاتا ہے تاہم فنڈ اب سندھ حکومت فراہم کرتی ہے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ رقم ایس آر ایم ایس کی خدمات کو بہتر بنانے اور انتظام چلانے کے لیے استعمال ہوگی، یہ سروس عالمی طبی معیارات کے مطابق ایمرجنسی میڈیکل خدمات فراہم کرتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سکھر:‌ ملزمان لاش سمیت سرکاری ایمبولینس لے کر فرار

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں سندھ حکومت نے کراچی کے عوام کے لیے مفت سرکاری ایمبولیسن سروس شروع کرنے کا فیصلہ کر کے امن فاؤنڈیشن سے رابطہ کیا تھا اور 200 ایمبولینسز چلانے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی میں کوئی سرکاری ایمبولینس سروس میسر نہیں تھی، ایدھی چھیپا اور امن کی گاڑیاں نجی طور پر سروس فراہم کر رہی تھیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے اسٹینڈرڈ کے مطابق ایک لاکھ افرد پر ایک ایمبولینس ہونا لازمی ہے، جس کے حساب سے کراچی میں صورت حال بہت خراب ہے۔

    حکومت سندھ نے کراچی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ایمبولینس سروس چلانے کا یہ فیصلہ عوام کی شدید ضرورت کے پیش نظر کیا۔

  • سکھر:‌ ملزمان لاش سمیت سرکاری ایمبولینس لے کر فرار

    سکھر:‌ ملزمان لاش سمیت سرکاری ایمبولینس لے کر فرار

    سکھر: سندھ کے شہر سکھر میں ملزمان لاش سمیت سرکاری ایمبولینس لے کرفرار ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ سکھر کی تحصیل پنوعاقل میں پیش آیا، خاتون کو کاری قراردے کر قتل کیا گیا تھا.

    [bs-quote quote=”واقعہ سکھر کی تحصیل پنوعاقل میں پیش آیا، خاتون کو کاری قراردے کر قتل کیا گیا تھا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    مقتولہ کو شوہر نے قتل کیا تھا،لاش مردہ خانے منتقل کی جارہی تھی، ملزمان نے راستے میں‌ حملہ کر دیا اور ایمبولینس چھین کرفرارہوگئے.

    ڈرائیور نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ ایمبولینس چھیننے والا مقتولہ کا بھائی اورشوہر تھا، جنھوں نے اسلحے کے زور پر یہ واردات کی.

    ایس ایچ اوپنوعاقل کے مطابق ملزمان نے کیس خراب کرنے کے لئے ایسی واردات کی، شک ہے کہ ملزمان نے لاش کو غائب کرنے کے لیے چھینا ہے۔ 

    پولیس نے ناکا بندی کرکے ایمبولینس کی تلاش شروع کر دی ہے، مگر کوئی کامیابی نہیں ہوئی.

  • کراچی میں ٹرک اورایمبولینس میں تصادم، 1 شخص جاں بحق

    کراچی میں ٹرک اورایمبولینس میں تصادم، 1 شخص جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال نیپا پل کے قریب ٹرک اور ایمبولینس میں تصادم کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال نیپا پل کے قریب ٹرک اور ایمبولینس میں تصادم کے نتیجے میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔

    ریسکیو حکام کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے کی شناخت 25 سالہ سراج کے نام سے ہوئی ، زخمیوں میں متوفی کے والد سراج، اس کی پھوپھی فہمیدہ اور ایک نامعلوم شخص ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی ذمے دار ایمبولینس سکھر ہیرا میڈیکل سینٹر کی ہے، مریض کو علاج کے لیے سکھر سے کلفٹن میں واقعے ساؤتھ سٹی اسپتال لایا جا رہا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ کے قریب تیز رفتار کار فٹ پاتھ پرچڑھ گئی، حادثے میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا تھا جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    کوئٹہ: تیز رفتار کار بے قابو ہو کر دکان میں جا گھسی،4 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ یکم مئی کو کوئٹہ سے کراچی جانے والی کار باغبانہ کے مقام پر تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور سے بے قابو ہو کر بند دکان میں جا گھسی جس کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت چار افراد غلام حسن ، محمد حسن ،سردار گل اور مستری صادق جاں بحق اور مصری خان شدید زخمی ہوگیا تھا۔

  • کراچی میں رضاکارنے کتے کو گندے نالے میں ڈوبنے سے بچالیا، ویڈیو دیکھئے

    کراچی میں رضاکارنے کتے کو گندے نالے میں ڈوبنے سے بچالیا، ویڈیو دیکھئے

    کراچی: شہر قائد میں ایک رضا کار نے نالے میں گرے ہوئے کتے کے پلے کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے ڈوبنے سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے لسبیلہ میں پیش آیا جب ایک شہری نے نالے میں گرے ہوئے کتے کی نشاندہی چھیپا کے ایمرجنسی رسپانس سینٹر پر کی۔

    یہ ایمرجنسی رسپانس سنٹر شہر میں مریضوں کی بروقت اسپتال منتقلی کے لیے بنائے گئے ہیں، جہاں ایمبولنس اور اس کا ڈرائیور ہر وقت موجود رہتے ہیں۔

    شہری کی نشاندہی پر موقع پر موجود ایمبولینس ڈرائیور نے اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہوئے نالے میں اتر کر کتے کے پلے کی جان بچانے کا فیصلہ کیا۔

    قریب تھا کہ یہ جانور ڈوب جاتا کہ چھیپا رضاکاربروقت گندے نالے میں اتر کر اس تک پہنچ گیا اور اس گندے نالے میں ڈوب کر مرنے سے بچا لیا۔

    واقعے کی ویڈیو موقع پر موجود شہریوں نے بنائی اور انہوں نے اس کا م کو ثواب قرار دیتے ہوئے ایمبولنس ڈرائیور کو بے پناہ سراہا۔

  • برطانیہ میں مریض 62 گھنٹے ایمبولینس کاانتظار کرتا رہا

    برطانیہ میں مریض 62 گھنٹے ایمبولینس کاانتظار کرتا رہا

    لندن: برطانیہ میں فوری طبی امداد فراہم کرنے والی ایمبولینس سروس کا نظام زوال کا شکار ہے ، ایک مریض 62 گھنٹے طبی امداد ملنے کا انتظار کرتا رہا۔

    تفصیالت کے مطابق جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار سے ظاہر ہورہا ہے کہ برطانیہ میں مریضوں اور حادثے کا شکار لوگوں کو طبی امداد فراہم کرنے کا نظام کمزور پڑرہا ہے، برطانیہ میں عموماً پہلی کال کے آدھے گھنٹے میں ایمبولینس پہنچ جایا کرتی تھی تاہم اب اس میں تاخیر ہورہی ہے۔

    اعدادو شمار سے معلوم ہوتا ہےکہ یہ تاخیر کچھ کیسز میں بہت زیادہ ہی ہوگئی ہے یہاں تک کہ گزشتہ سال 4 مریضوں کو 50 گھنٹے سے زائد انتظار کرنا پڑا، جن میں سے ایک کا انتظار 62 گھنٹے طویل تھا، یہ ریکارڈ ویلش ایمبولنس نے قائم کیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق چار ایمبولنس سروس فراہم کرنے والے ٹرسٹ ایسے ہیں جنہوں نے 999 ایمرجنسی کالز پر ردعمل دینے میں 24 گھنٹے سے زائد وقت لگایا۔

    BBC
    اعدادو شمار – بشکریہ بی بی سی

    ویلش ایمبولنس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ اعداد وشمار عمومی نہیں ہیں بلکہ یہ کسی ہنگامی حالات کی صورت میں کیا جانے والا انتظار ہے۔ اس معاملے پر مریضوں کی ایسوسی ایشن نے شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔

    سال 2017 سے 2018 کے دوران چار ایمبولینس سروس ایسی ہیں جنہوں نے مریض تک پہنچنے میں 24 گھنٹے سے زائد وقت لگایا۔ ان میں سے کچھ مریضوں کو سانس کی تکالیف اور ذہنی صحت کے مسائل درپیش تھے جو کہ ہائی ایمرجنسی لسٹ میں شامل ہیں۔ تاہم ٹرسٹس کا موقف ہے کہ طویل دورانیہ ان لوگوں کے لیے تھا جن کی نوعیت سنگین نہیں تھی اور انہیں بعض صورتحال میں ترجیحات کا تعین کرنا پڑتا ہے۔

    کیرولین ہارڈیکر کی والدہ جن کی عمر79 سال ہے اپنے کولہے کی ہڈی تڑوا بیٹھیں اور اس کے بعد انہیں راستے پر ساڑھے تین گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔ کیرولین کے مطابق یہ خوفناک تھا ، تکلیف سے میری والدہ کا برا حال تھا اور ہم نے اسکول میں سنا تھا کہ ایمبولینس آٹھ منٹ میں آجاتی ہے ، تاہم جب ہمیں ضرور ت پڑی تو ہمیں چھ بار کال کرنا پڑی تب بھی اسے آنے میں ساڑھے تین گھنٹے لگ گئے۔

    ایمبولنس سروسز نے ان مریضوں کی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں جنہیں طبی امداد کے حصول کے لیے 50 گھنٹے سے زائد انتظار کرنا پڑا، جس کے سبب ان کا موقف سامنے نہیں آسکا۔