Tag: ایمزون

  • پوپ فرانسس کا ایمزون میں خوفناک آتشزدگی پر اظہار تشویش

    پوپ فرانسس کا ایمزون میں خوفناک آتشزدگی پر اظہار تشویش

    ویٹی کن سٹی:کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسِس نے ایمزون کے جنگلات میں لگی آگ پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انہوں نے ان جنگلات کو زمین کے کلیدی پھیپھڑے قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ان جنگلات کے ایک وسیع علاقے پر لگی آگ پر شدید تشویش ہے،سینٹ پیٹرز اسکوائر پر ہزاروں افراد کے مجمع سے اپنے ہفتہ وار خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ زمین پر زندگی کی بقا کے لیے یہ جنگلات انتہائی ضروری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تمام تر عزم اور ٹھوس اقدامات کے ساتھ دعا کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ آگ بجھ جائے۔

    ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں برس ایمزون کے جنگل میں جنوری سے اگست تک 72 ہزار843 مرتبہ آگ بھڑک چکی ہےجو کہ گزشتہ سال کی نسبت 85 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ 2018 40 ہزار اور 2016 میں 68 ہزار مرتبہ لگی تھی۔

    خیال رہے کہ پیرو کے روز ایمزون کے جنگل میں ہولناک آگ بھڑکنے کے بعد 2700 کلومیٹر دور واقع شہر ساؤ پالو میں بھی دھوئیں کے گھنے و کالے بادلوں کے باعث اندھیرا چھاگیاتھا۔

    ایمزون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اورانہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ ایمزون کا جنگل 30 لاکھ اقسام کے درختوں، پودوں ، جانوروں اور دس لاکھ مقامی باشندوں(جنگلی قبائل) کا گھر ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کے سبب برازیل میں دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جنہوں نے کئی شہروں کو اندھیرے میں ڈبو دیا ہے۔

  • خوفناک آگ نے ایمزون کے جنگل میں تباہی مچادی

    خوفناک آگ نے ایمزون کے جنگل میں تباہی مچادی

    براسیلیا :دنیا کے پھیپھڑوں کی حیثیت رکھنے والے دنیا کےسب سے بڑے برساتی جنگل ’’ ایمزون ‘‘ میں انتہائی خوفناک آگ بھڑک اٹھی ہے جو مسلسل پھیلتی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رین فاریسٹ کی خاصیت رکھنے والے یہ جنگل یعنی جہاں بارشیں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، دنیا میں موجود برساتی جنگلات کا 60 فیصد حصہ ہیں، سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایمزون میں ہونے والی آتشزدگی پر جلد قابو نہ پایا گیاتو موسمیاتی تبدیلیوں خلاف کی جانے والی کوششیں پر مضر اثرات مرتب ہوں گے۔

    برازیل کے نیشنل انستی ٹیوٹ آف اسپیس ریسرچ کی جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہےرواں برس آتشزدگی کا تناسب ایمزون کے جنگلات میں بہت زیادہ حد تک بڑھ گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پیرو کے روز ایمزون کے جنگل ہولناک آگ بھڑکنے کے بعد 2700 کلومیٹر دور واقع شہر ساؤ پالو میں دھوئیں کے گھنے و کالے بادلوں کے باعث اندھیرا چھاگیاتھا تاہم ماہرین موسمیات کا کہنا تھا کہ دھوئیں کے مذکورہ بادل ایمزون ریجن سے نہیں بلکہ پیراگوئے میں لگنے والی آگ کے باعث آئے تھے جو ساؤ پالو کے نزدیک ہے۔

    ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں برس ایمزون کے جنگل میں جنوری سے اگست تک 72 ہزار843 مرتبہ آگ بھڑک چکی ہےجو کہ گزشتہ سال کی نسبت 80 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ 2018 40 ہزار اور 2016 میں 68 ہزار مرتبہ لگی تھی۔

    ایمزون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اورانہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ ایمزون کا جنگل 30 لاکھ اقسام کے درختوں، پودوں ، جانوروں اور دس لاکھ مقامی باشندوں(جنگلی قبائل) کا گھر ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کے سبب برازیل میں دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جنہوں نے کئی شہروں کو اندھیرے میں ڈبو دیا ہے۔

  • زمین پرقدرت کا سب سے حیرت انگیزشاہکار۔۔ ایمزون کا جنگل

    زمین پرقدرت کا سب سے حیرت انگیزشاہکار۔۔ ایمزون کا جنگل

    دنیا میں حیات کی بقا کے لیے جنگلوں کا وجود بے حد ضروری ہے اور ان جنگلوں میں سب سے اہم جنگل ایمزون کا ہے جسے اس زمین کے پھیپھڑے بھی کہا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ جنگل ساڑھے پانچ کروڑ سال پرانا ہے، ایمزون کا جنگل دنیا کے 9 ممالک تک پھیلا ہوا ہے، جس میں سرفہرست برازیل ہے اور اس کا کل رقبہ 55 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط ہے، جبکہ پاکستان کا رقبہ 7 لاکھ 95 ہزار مربع کلومیٹر ہے۔

    ایمزون یونانی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ’جنگ جوعورت ‘ کے ہیں۔ یہاں 400 سے زائد جنگلی قبائل آباد ہیں، ان کی آبادی کا تخمینہ 45 لاکھ کے قریب بتایا گیا ہے۔ یہ لوگ اکیس ویں صدی میں بھی جنگلی انداز میں زندگی گذاررہے ہیں۔

    زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمزون کے درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں جبکہ دنیا کے 40 فیصد جانور ، چرند، پرند، حشرات الارض بھی یہیں ایمزون میں ہی پائے جاتے ہیں۔ اس تاریخی جنگل کے کچھ علاقے اتنے گھنے ہیں کہ وہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچ سکتی اور دن میں بھی رات کا سماں ہوتا ہے۔

    یہاں جانوروں کے علاوہ رینگنے والے کیڑوں کی بھی کئی ایک اقسام پائی جاتی ہیں ، ایسے زیریلے حشرات الارض بھی پائے جاتے ہیں کہ اگر کسی انسان کو کاٹ لیں تو دنیا کی کوئی دوا کارگر ثابت نہ ہو اور وہ چند سیکنڈ میں مرجائے ۔

    ایمزون نامی اس طلسماتی جنگل کی بقا کا دارومداردیائے امیزون پر ہے ، جو کہ پانی کی مقدار کے اعتبار سے دنیا کا سب سے بڑا دریا ہے اوراس کی لمبائ 7ہزار کلومیٹر ہے۔ دریائے ایمزون میں مچھلیوں کی 30 ہزار اقسام پائی جاتی ہیں جو کہ دنیا کے اور کسی بھی دریا کی نسب کئی گنا زیادہ ہیں۔

    ایمزون کے جنگلات میں 60 فیصد جاندار ایسے ہیں جو ابھی تک بے نام ہیں، یہاں کی مکڑیاں اتنی بڑی اور طاقتور ہوتی ہیں کہ پرندوں تک کو دبوچ لیتی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اور کئی چیزوں کی طرح یہاں پھلوں کی بھی 30 ہزار اقسام پائی جاتی ہیں۔

    مہم جو اور ماہرینِ حیاتیات ابھی تک اس جنگل کے محض 10 فیصد حصے کو ہی دریافت کرسکے ہیں اور باقی حصہ دریافت کرنا ابھی باقی ہے ،اگر آپ ایمزون کے گھنے جنگلات میں ہوں اور موسلا دھار بارش شرع ہوجائے تو جنگل کے گھنے پن کے سبب تقریبا 12 منٹ تک آپ تک بارش کا پانی نہیں پہنچے گا۔

    یقیناً یہ جنگل کرہ ارض پر قدرت کا سب سے بڑا عجوبہ ہے جو ہمہ وقت مہم جوئی کے شوقین افراد کو چیلنج کرتا ہے کہ آؤ اور مجھے دریافت کرو۔