Tag: ایمنسٹی اسکیم

  • ایمنسٹی اسکیم ختم کرنے کیلئے وزارت داخلہ کا نادرا کو مراسلہ ارسال

    پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کیلئے ایمنسٹی اسکیم 31 دسمبر کو ختم ہو جائے گی، اسکیم ختم کرنے کیلئے وزارت داخلہ نے نادرا کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یکم جنوری سے اوور اسٹے غیر ملکی باشندوں سے جرمانہ وصول کیا جائے۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ  نادرا  ایک سال سے زیادہ اوور اسٹے والوں سے جرمانہ وصول کرے گا، ایمنسٹی اسکیم ختم ہونے پر ایک سال سے زائد اوور اسٹے پر نام بلیک لسٹ ہوگا۔

    وزارت داخلہ نے 29جولائی سے غیر قانونی مقیم  غیر ملکیوں کیلئے اسکیم جاری کی تھی۔

  • پاکستان میں زائد الوقت مقیم غیر ملکیوں کو ایمنسٹی اسکیم دینے کا فیصلہ کل کیا جائے گا

    پاکستان میں زائد الوقت مقیم غیر ملکیوں کو ایمنسٹی اسکیم دینے کا فیصلہ کل کیا جائے گا

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان میں زائد الوقت مقیم غیر ملکیوں کو ایمنسٹی اسکیم دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، جس میں پاکستان میں زائد الوقت مقیم غیر ملکیوں کو ایمنسٹی اسکیم دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس وزیر اعظم آفس میں کل ہوگا ، اجلاس میں ملکی سیاسی معاشی اور کورونا وائرس کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے ، وفاقی کابینہ پاکستان میں ذائد الوقت مقیم غیر ملکیوں کو ایمنسٹی سکیم دینے کا فیصلہ کرے گی ۔ غیر ملکیوں کو پاکستان سے واپس جانے کےلئے ایمنسٹی سکیم دی جارہی ہے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے ایمنسٹی سکیم کی سمری کابینہ میں پیش کی جائے گی جبکہ ایجنڈا بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کا مسودہ کابینہ میں منظوری کےلئے پیش ہوگا۔

    رولز آف بزنس میں ترامیم کی تجاویز بھی کابینہ میں پیش ہوں گی ، ایجنڈا کے ایس ایس ایل کے سی ای او کی منظوری کابینہ ایجنڈا کا حصہ فرسٹ وویمن بنک کے آڈٹ سے متعلق معاملہ کابینہ ایجنڈا میں شامل ہیں۔

    پاکستان کی یواین ٹی اوسی میں شمولیت پرسمری کابینہ میں پیش ہوگی جبکہ ریلویزفریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی کےبورڈآف ڈائریکٹرزکی تشکیل نو، ریلوے کنسٹریشن پاکستان کے بورڈآف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کابینہ ایجنڈا کا حصہ ہے۔

    ریگولیٹری اتھارٹیزکےامورکی آڈیٹر جنرل کے ذریعے آڈٹ کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہیں جبکہ نیپراکی سال2020-21کی سالانہ اوراسٹیٹ انڈسٹری 2021 رپورٹ کابینہ میں پیش کی جائے گی۔

  • اثاثہ جات اسکیم  سے 70 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو چکا: ایف بی آر

    اثاثہ جات اسکیم سے 70 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو چکا: ایف بی آر

    اسلام آباد: ایف بی آر ذرایع نے کہا ہے کہ اثاثہ جات اسکیم سے اب تک 70 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو چکا ہے، جب کہ 1 لاکھ 10 ہزار افراد فائدہ اٹھا چکے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا ہے کہ ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم سے 1 لاکھ سے زاید افراد نے فائدہ اٹھایا ہے، اور اسکیم کے تحت 25 ہزار افراد پائپ لائن میں ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد 1 لاکھ 35 ہزار سے بھی زاید ہو جائے گی۔

    ذرایع ایف بی آر نے بتایا کہ گزشتہ سال اسکیم سے 84 ہزار افراد نے استفادہ کیا تھا، اور 124 ارب 50 کروڑ روپے کا ریونیو جمع ہوا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    ادھر ایمنسٹی اسکیم کا آج آخری دن تھا، چالان جمع کرانے کی مہلت ختم ہو گئی، ایمنسٹی حاصل کرنے والوں کے رش کے باعث ایف بی آر کا سسٹم بیٹھ گیا۔

    ایک تاجر کا کہنا تھا کہ چالان جمع کرانے کے باوجود ایف بی آر کا سسٹم اپ ڈیٹ نہیں ہو رہا، بینکوں میں رش رہا، اور شام 5 بجے ایف بی آر کا سسٹم بیٹھا۔

    تاہم ذرایع ایف بی آر نے کہا کہ جمع کیے گئے چالان رات 12 بجے تک سسٹم میں آ جائیں گے۔ لیکن شہریوں نے مطالبہ کیا کہ سسٹم سست ہے تو ایمنسٹی اسکیم کی تاریخ میں توسیع کی جائے۔

  • کراچی میں ایف بی آر کو 8 بے نامی جائیدادیں ضبط کرنے کی اجازت مل گئی

    کراچی میں ایف بی آر کو 8 بے نامی جائیدادیں ضبط کرنے کی اجازت مل گئی

    کراچی: ایف بی آر حکام نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کی جائیدادیں ضبط کرنا شروع کردیں، کراچی سے بھی ایف بی آر کو 8 بے نامی جائیدادیں ضبط کرنے کی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بھی ایف بی آر کو 8 بے نامی جائیدادیں ضبط کرنے کی اجازت مل گئی، بے نامی جائیدادوں میں کراچی سول لائنز اور کلفٹن میں پلاٹس، ٹھٹھہ سیمنٹ فیکٹری اور نجی بینک میں شیئرز شامل ہیں۔

    منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ میں یہ جائیدادیں اومنی گروپ کی کمپنیوں کی بتائی گئی ہیں۔

    اس سے قبل فیڈریل بیورو آف ریونیو کی جانب سے راولپنڈی میں بے نامی جائیدادوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے 7 ہزار کینال اراضی ضبط کرلی ہے، سینیٹرچوہدری تنویرکی 6ہزار بےنامی اراضی کا پتا لگایا گیا، بےنامی جائیداد چوہدری تنویر نے اپنے ملازمین کےنام بنا رکھی تھیں۔

    مزید پڑھیں: بے نامی جائیدادیں ضبط ہونا شروع

    یاد رہے کہ حکومت نے خفیہ جائیدادیں رکھنے والوں کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی جس کی معیاد 30 جون تک تھی جس میں بعدازاں توسیع کردی گئی تھی جس کی مدت آج رات ختم ہوجائے گی، اس ضمن میں وزیراعظم پاکستان نے دو بار قوم کے نام خصوصی پیغام جاری کیا اور عوام کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ اپنی پراپرٹیز کو قانونی بنائیں اور ملک کی مدد کریں۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ یہ ایمنسٹی اسکیم نہیں بلکہ اثاثے ظاہر کرنے کا قانون ہے، بے نامی ایکٹ 2017 کو لوگ نظر انداز کررہے ہیں، 2018 میں جو ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی گئی اُس میں بے نامی ایکٹ کو نافذ نہیں کیا گیا تھا۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اسلام آباد: اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری دن ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین واضح کر چکے ہیں کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری روز ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زید کے مطابق اب تک اسکیم سے ایک لاکھ 5 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا ہے۔

    چیئرمین کے مطابق اسکیم سے ملکی معیشت کو 45 ارب کا فائدہ ہوگا۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں اس سے قبل 3 دن کے لیے آج تک کی توسیع دی گئی تھی۔ ایف بی آر کی طرف سے اضح کیا جاچکا ہے کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے 14 مئی کو اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا۔

    اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

    گزشتہ روز شبر زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نان فائلرز رہنے کی گنجائش آئین میں بھی نہیں ہے، ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں، پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کو سیدھا کرنے کا مشن شروع کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ریٹیلرز اور دکان داروں کو فکس طریقہ کار کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔ 240 اسکوائر فٹ کی دکان سے 25 ہزار سے زائد سالانہ ٹیکس نہیں لیں گے، بڑے دکانداروں اور مالز کو ٹیکس نظام سے براہ راست جوڑیں گے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا، حکومت نے مالی سال کے لیے 5500 ارب کا ریونیو ہدف رکھا ہے۔

  • 32 ہزار سے زائد افراد نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ڈکلیئر کر دیے: ترجمان ایف بی آر

    32 ہزار سے زائد افراد نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ڈکلیئر کر دیے: ترجمان ایف بی آر

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ترجمان حامد عتیق نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 32 ہزار 640 افراد نے اپنے اثاثے ڈکلیئر کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت ایف بی آر سے 67 ہزار 805 افراد نے رابطہ کیا ہے، اب تک 32 ہزار سے زائد افراد نے اثاثے ڈکلیئر کیے ہیں۔

    ترجمان حامد عتیق نے کہا کہ 32 ہزار 165 افراد کے کیس فائلنگ مرحلے میں ہیں، جب کہ گزشتہ سال اسکیم سے 49 ہزار افراد نے استفادہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل فیڈرل بورآف ریونیو کے چیف کمشنر سید ندیم حسین نے کہا تھا کہ بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کے حوالے متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کے مثبت نتایج سامنے آ رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے اثاثےظاہرکرنے کی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا

    انھوں نے کہا کہ 30 جون کے بعد ایمنسٹی نہ لینے والے افراد کے خلاف کارروائی ہوگی، آئی ایم ایف نے 35 لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کاٹا سک دیا ہے۔

    دوسری طرف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری دن ہے جس میں صرف چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اسکیم میں مدت کی توسیع کے تمام خدشات کو دور کر دیا ہے، انھوں واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف نے ایمنسٹی اسکیم پراعتراض کیا تھا اور اسکیم میں مزید توسیع کی بھی مخالفت کی ہے، آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز کا کہنا ہے کہ توسیع سے پاکستان کے کیس پر اثر پڑے گا۔

  • ایمنسٹی اسکیم میں دبئی سےاثاثے ظاہر کرنے والے سب سےآگے ، ذرائع ایف بی آر

    ایمنسٹی اسکیم میں دبئی سےاثاثے ظاہر کرنے والے سب سےآگے ، ذرائع ایف بی آر

    اسلام آباد : ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم جون سے اب تک سولہ لاکھ سے زائد افراد نے ایف بی آر کی ویب سائٹ سے رجوع کیا، ٹیکس ایمنسٹی میں دبئی سےاثاثے ظاہر کرنے والے سب سےآگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سےفائدہ اٹھانےکا کل آخری روز ہے، اسکیم سےفائدہ اٹھانے کے لئے بڑی تعدادمیں ایف بی آر کی ویب سائٹ پر وزٹ کیا۔

    یکم جون سے اب تک سولہ لاکھ سے زائد افراد نے ایف بی آر کی ویب سائٹ سے رجوع کیا، یومیہ چھپن ہزار افراد ایف بی آرکی ویب سائٹ کا وزٹ کررہے ہیں اور بیس جون کے بعد ان کی تعداد میں تیزی سےاضافہ ہوا۔

    پاکستان کے علاوہ مختلف ملکوں سے ٹریفک ویب سائٹ پر آرہا ہے، جس میں امریکا پہلے، متحدہ عرب امارات دوسرے اور سعودی عرب تیسرے نمبر پر ہے۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے پاکستانیوں نےدبئی کی جائیدادوں کوبڑے پیمانے پر ظاہر کیا، ٹیکس ایمنسٹی میں دبئی سےاثاثے ظاہر کرنے والے سب سےآگے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ،خلیج ٹائمز

    دوسری جانب ایف بی آر کے مطابق کے تمام فیلڈ دفاتر 29 جون کو رات 8بجے اور 30 جون کو رات 11بجے تک کھلے رہیں گے، تمام ٹیکس گذار ٹیکس اور ڈیوٹیزاور ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکتے ہیں ، 30جون تک مستفید ہونے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیں گی۔

    یاد رہے چند روز قبل متحد ہ عرب امارات کے جریدے خلیج ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ہیں ، سب سے زیادہ یو اے ای میں موجود اثاثے قانونی بنائے گئے اور یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیےگئے۔

    عرب اخبار نے کہا تھا یو اے ای کے بعد سب سے زیادہ اثاثےسوئزر لینڈ میں بنائےگئے، تیسرے نمبر پر برطانیہ اور چوتھے نمبر پر سنگاپور جبکہ پانچواں نمبر برٹش ورجن آئی لینڈز میں اثاثے بنائےگئے۔

  • آئی ایم ایف کا ایمنسٹی  اسکیم پر اعتراض، مزید توسیع کی  مخالفت

    آئی ایم ایف کا ایمنسٹی اسکیم پر اعتراض، مزید توسیع کی مخالفت

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نےایمنسٹی اسکیم  پراعتراض کردیا اور اسکیم میں مزیدتوسیع کی بھی مخالفت کردی، آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز کا کہنا ہے کہ توسیع سے پاکستان کے کیس پر اثر پڑےگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلریشن اسکیم پر اعتراض اٹھادیا اور ساتھ ہی اسکیم میں مزید توسیع کی بھی مخالفت کردی۔

    پاکستان میں آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز نے کہا کہ توسیع سےپاکستان کےکیس پراثرپڑےگا، تین جولائی کوبورڈاجلاس میں پاکستان کیلئےقرض پروگرام کی منظوری متوقع ہے۔

    ترجمان آئی ایم ایف کا کہنا تھا اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیموں کے نقصانات بہت زیادہ ہیں، شفافیت کا پہلو زائل ہوجاتا ہے، وقتی فائدےکیلیےٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے مذاکرات میں اسکیم پربات ہوئی،آئی ایم ایف تب بھی خوش نہیں تھا۔

    ٹریسا ڈبن ساشیز نے مزید کہا بےنامی قانون میں مددگار ہونے کے باعث فنڈ نے منظوری دی، جس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگااس لیےتوسیع ضروری نہیں۔

    مزید پڑھیں : اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی مدت میں توسیع کا امکان

    خیال رہے ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم سےفائدہ اٹھانے کیلئےصرف ایک روزباقی رہ گیا ہے، وزیر اعظم نےبھی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کا اشارہ دیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے۔

    یاد رہے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس تین جولائی کو ہوگا، اجلاس میں پاکستان کیلئے نئےقرضہ پروگرام کی حتمی منظوری دی جائےگی، منظوری کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کا قرضہ ملنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے یکم جون کو بے نامی جائیدادیں اور اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی، جس کی معیاد 30 جون کو ختم ہوجائے گی۔

  • ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع ہوگی یا نہیں؟ 48 گھنٹےمیں اہم فیصلہ متوقع

    ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع ہوگی یا نہیں؟ 48 گھنٹےمیں اہم فیصلہ متوقع

    اسلام آباد : حکومت کی  اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم کی مدت میں توسیع سے متعلق اڑتالیس گھنٹےمیں اہم فیصلہ متوقع ہے ، ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے اسکیم میں توسیع کےلیےآرڈیننس لاناہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن آرڈینینس سے فائدہ اٹھانے میں صرف دو دن رہ گئے ہیں، ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع سے متعلق اہم فیصلہ ڑتالیس گھنٹے میں متوقع ہے۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم میں توسیع کاعلم نہیں، اسکیم میں توسیع کےلیےآرڈیننس لاناہوگا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، وقت کم ہونے پرلوگوں کامجھ پربھی دباؤ ہےمیں بھی سوچ رہا ہوں ، اگلے48گھنٹے میں لوگوں کی رجسٹریشن کاپروگرام لیکرآئیں گے۔

    مزید پڑھیں : ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، اڑتالیس گھنٹے میں اہم اعلان ہوگا

    عمران خان کا کہنا تھا عوام سمجھتے ہیں ان کا پیسہ ان پرخرچ نہیں ہوتا، یقین دلاتاہوں کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ایف بی آر سمیت کوئی ادارہ تنگ نہیں کرے گا۔ کسی کو این آراو نہیں ملے گا، این آر او کی وجہ سے ملک کا قرضہ تیس ہزار ارب تک پہنچا۔ جن کو جیل میں ڈالنا چاہیے ان کا پروڈکشن آرڈرجاری کیاجا رہا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا تھا لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاناچاہتے ہیں ، کرپشن کی وجہ سے مہنگائی،بےروزگاری بھی ہوتی ہے، ایک کرپشن نیچے اور ایک لیڈرشپ کی سطح پر ہوتی ہے، اوپرکی سطح پر کرپشن سے ادارے تباہ ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے یکم جون کو بے نامی جائیدادیں اور اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی ہے جس کی معیاد 30 جون کو ختم ہوجائے گی، چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایمنسٹی کے تحت ظاہر ہونے والے اثاثوں کو بطور ثبوت کسی اور کیس کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

  • ایمنسٹی اسکیم کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، چیف کمشنر ایف بی آر

    ایمنسٹی اسکیم کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، چیف کمشنر ایف بی آر

    لاہور: فیڈرل بورآف ریوینیو کے چیف کمشنر سید ندیم حسین نے کہا ہے کہ بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کے حوالے متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف کمشنر ایف بی آر کا کہنا تھا کہ 30 جون کے بعد ایمنسٹی نہ لینے والے افراد کے خلاف کارروائی ہوگی، آئی ایم ایف نے35لاکھ افرادکوٹیکس نیٹ میں لانےکاٹاسک دیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسکیم کےتحت بے نامی جائیدادیں بھی قانونی بنائی جاسکتی ہیں، جیولرزکو ایمنسٹی اسکیم حاصل کرنے کے لیے سونا مارکیٹ ریٹ پر ظاہر کرنا ہوگا، اسکیم ختم ہونے کے بعد ڈیفالٹر سے جرمانہ لیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم : بیرون ملک میں موجود 1 لاکھ 56 ہزار اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوگئی، علی محمد خان

    یاد رہے کہ حکومتِ پاکستان نے یکم جون کو بے نامی جائیدادیں اور اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی ہے جس کی معیاد 30 جون کو ختم ہوجائے گی۔ چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایمنسٹی کے تحت ظاہر ہونے والے اثاثوں کو بطور ثبوت کسی اور کیس کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

    چیئرمین ایف بی آر  سید محمد شبر زیدی نے بینک اکاؤنٹس کی بائیومیٹرک ویری فکیشن پر وضاحت دیتے ہوئے کہاویری فکیشن بینک اپنی ضرورت کےتحت کررہےہیں، ایسیٹس ڈیکلیریشن آرڈینینس دوہزار انیس کے سیکشن بارہ کے تحت ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کنندہ کے خلاف کسی بھی دوسرے قانون کے تحت قانونی کاروائی یا جرمانے کے لئے بطور شہادت استعمال نہیں ہو سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں: ظاہر اثاثے کسی بھی کارروائی میں بطور شہادت استعمال نہیں ہوسکتے، شبر زیدی

    ایک روز قبل وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ بیرون ملک ایک لاکھ 56 ہزار اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی ہے،ایمنسٹی اسکیم ختم ہونے کے بعد ایسے تمام اکاؤنٹس کو منظرِ عام پر لایا جائے گا۔