Tag: ایمنسٹی اسکیم

  • پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم  سے 10 کھرب  کے بیرونی اثاثے  قانونی بنالئے ،خلیج ٹائمز

    پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ،خلیج ٹائمز

    دبئی : خلیج ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم پر قوم نے بھرپور اعتماد کرتے ہوئے پاکستانیوں نے بیرون ملک ایمنسٹی اسکیم سے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنائے، ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر نے کہا 30جون کو ختم اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحد ہ عرب امارات کے جریدے خلیج ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ہیں ، سب سے زیادہ یو اے ای میں موجود اثاثے قانونی بنائے گئے اور یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیےگئے۔

    عرب اخبار نے کہا سب سے زیادہ غیرقانونی اثاثے یو اے ای میں بنائےگئے، یو اے ای کے بعد سب سے زیادہ اثاثےسوئزر لینڈ میں بنائےگئے، تیسرے نمبر پر برطانیہ اور چوتھے نمبر پر سنگاپور جبکہ پانچواں نمبر برٹش ورجن آئی لینڈز میں اثاثے بنائےگئے۔

    یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیےگئے

    ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر محمد اشفاق احمد نے عالمی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان اور یواےای میں معلومات کے تبادلے کا 2طرفہ معاہدہ ہے، بینک معلومات بھی شیئر ہوتی ہیں۔

    ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر کا کہنا تھا 30جون کو ختم اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کرنا ہے، ہم نےمعیشت کو بہتر کرنے کیلئے اقدام اٹھایاہے۔

    محمد اشفاق احمد نے کہا گزشتہ سال پاکستان کو 28 ممالک کی معلومات حاصل ہوچکی ہیں، 71 مزید ممالک سے بھی معلومات جلد مل جائیں گی اور آئندہ دو برسوں تعداد 100 سے زائد ممالک کی ہوجائےگی۔

    خیال رہے حکومت پاکستان کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن آرڈینینس سے فائدہ اٹھانے میں صرف پانچ روز رہ گئے ہیں، اسکیم سےفائدہ اٹھانے کی آخری تاریخ تیس جون دوہزارانیس ہے۔

    ٹیکس ماہرین کےمطابق اسکیم میں کوبہترین رسپانس ملاہے، عوام اسکیم سےفائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔

    ایف بی آرکا کہنا ہے کہ اسکیم کو فنانشل این آراو نہ سمجھاجائے، لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائےگئے ایف بی آر کےجواب میں بورڈ کا کہنا تھا کہ اسکیم کا اصل مقصد غیر دستاویزی اثاثوں کو ڈاکیومنٹ کرنا ہے اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہے۔

  • ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائے، وزیراعظم

    ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قوم نے نام پیغام میں کہا کہ پچھلے دس سال میں پاکستان کا قرضہ 6 ہزار سے 30 ہزار ارب روپے پر گیا، قرضہ بڑھنے سے آدھا ٹیکس سود کی ادائیگی پر گیا، ہم قرضوں کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ آج ہم قرضہ ماضی کے قرض پر سود ادا کرنے کے لیے لے رہے ہیں، حکومت اور عوام ایک نہیں ہوں گے تو قرضوں کی دلدل سے نہیں نکل سکتے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس کی چوری ختم کرنے میں مجھے عوام کی مدد چاہئے، بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کا عوام کے پاس سنہری موقع ہے، قرضوں کے دلدل سے نکلنے کے لیے مل کر فیصلہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں اگلے سال ساڑھے پانچ ہزار ارب روپے اکٹھا کرنا ہے، 2005 میں زلزلہ، 2010 میں سیلاب آیا ہم مل کر مشکل سے نکلے، قوم فیصلہ کرلے تو ہم ہر سال 8 ہزار ارب سے زائد پیسہ اکٹھا کرسکتے ہیں، 30 جون تک اثاثے ظاہر کیے جاسکتے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ کرپشن کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، کرپشن کا خاتمہ ہر صورت میں یقینی بنائیں گے، ایف بی آر کے پاس تمام تفصیلات موجود ہیں، میں نہیں چاہتا کہ عوام کو مشکل کا سامنا کرنا پڑے۔

  • چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم میں تیزی

    چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم میں تیزی

    لاہور : ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم عروج پر پہنچ گئی، کمپنیوں کے ذمہ داران سے رابطے کے لئے چار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں، باقاعدہ فوکل پرسن کی تعیناتی بھی کر دی گئی۔

    ۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریو نیو شبر زیدی کی خصوصی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم عروج پر پہنچ گئی۔

    کمشنر زون ٹو لاہور سیدہ نورین زہرہ اور ان کی ٹیم نے800سے زائد کمپنیوں کو بے نامی ایکٹ اور ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے بروشر اور لٹریچر فراہم کردیا گیا جبکہ باقاعدہ فوکل پرسن کی تعیناتی بھی کر دی گئی۔

    بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں کے ذمہ داران سے رابطے کےلئے چار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں جن کی نگرانی ایڈیشنل کمشنر زون ٹو سی آر ٹو چوہدری ظفر اقبال اور عامرہ سرمد کریں گے۔

    ٹیموں نے اب تک درجنوں کمپنیوں کے ڈائریکٹرز صاحبان کے ساتھ ملاقاتیں کرکے انہیں بے نامی ایکٹ کی روشنی میں اسکیم سے استفادہ حاصل کرنے کے فوائد بتائے۔

    رواں ہفتے زون ٹو کے افسران دو آگاہی سیمینارز کا بھی انعقاد کریں گے جن میں آٹو پارٹس مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن اور ماسٹر گروپ کے نمائندوں کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • ایمنسٹی اسکیم کی خامیاں دور کرکے ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کا مطالبہ سامنے آگیا

    ایمنسٹی اسکیم کی خامیاں دور کرکے ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کا مطالبہ سامنے آگیا

    کراچی: بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم کی خامیاں دور کرکے ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق زاہد حسین کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم موجودہ حکومت کا اہم ترین فیصلہ ہے، جس سے ملک و قوم کی قسمت بدل سکتی ہے۔

    تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شراکت داروں کی آراء کی روشنی میں اس سکیم کی خامیاں دور کر کے ڈیڈ لائن میں توسیع کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

    میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ ماضی میں کوئی ایمنسٹی سکیم اس لئے کامیاب نہ ہو سکی کہ ان میں مراعات اور ترغیبات کی کمی تھی ، اس لئے اکثریت نے اس سے فائدہ اٹھانے کے بجائے ٹیکس نیٹ سے باہر رہنے کو ہی ترجیح دی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا بجٹ میں غریبوں کے بجائے امیروں پر بوجھ بڑھانے، جنرل سیلز ٹیکس میں اضافہ نہ کرنے، آڑھتیوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور سگریٹ اور کولڈ ڈرنکس پر ہیلتھ ٹیکس کے نفاذکے فیصلے درست ہیں جن کی مکمل تائید کرتے ہیں۔

  • مستقبل میں پاکستان سے باہر پیسہ لے جانا آسان نہیں ہوگا، چیئرمین ایف بی آر

    مستقبل میں پاکستان سے باہر پیسہ لے جانا آسان نہیں ہوگا، چیئرمین ایف بی آر

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبیر زیدی نے کہا ہے کہ مستقبل میں پاکستان سے باہر پیسہ لے کر جانا آسان نہیں ہوگا، پاکستان میں آپ کا پیسہ زیادہ محفوظ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بے نامی لاء بنایا گیا لیکن ابھی تک اس عمل نہیں کیا گیا، بے نامی اکاؤنٹس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم میں آپ کے مسائل کم ہوں گے، ایک بہت عام اور آسان اسکیم متعارف کروائی ہے، ٹیکس پیئرز اور انکم ٹیکس آفیسرز کے درمیان قربت نہیں ہونی چاہئے، میرا مقصد بندے کی بجائے ادارے کو پکڑنا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پرانی ایمنسٹی اسکیم کا ذکر کرکے اس اسکیم کو خراب نہ کیا جائے، نان فائلر ایک کرمنل ہے۔

    مزید پڑھیں: چند خام مال پر تو ٹیکس چھوٹ دی جا سکتی ہے سب پر نہیں: شبر زیدی

    انہوں نے کہا کہ 1992 سے لے کر 2018 تک قانون میں تبدیلی نہیں کی گئی، ان سالوں میں پاکستان کو ٹریڈنگ اسٹیٹ بنا کر چلایا گیا، اس قانون کے تحت بلیک منی کو وائٹ کیا جاتا رہا ہے، ایکسچینج کمپنیوں کو بھی ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیل میرے پاس ہے، اگر کوئی افسر پرانی ایمنسٹی پر تنگ کررہا ہے تو مجھے بتائیں شکایت کا ازالہ کیا جائے گا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ میں ایمنسٹی اسکیم کو پروموٹ کرنے کے لیے لاہور آیا ہوں، صرف بیکار کی باتیں نہ کی جائیں بہتری کی باتیں کی جائیں، انشاء اللہ پیسہ بھی آئے گا اور ٹیکس سسٹم میں ریفارمز بھی ہوں گے۔

  • ایمنسٹی اسکیم کا بنیادی مقصد تمام غیرقانونی اکاؤنٹس کو دستاویزی شکل دینا ہے، حماد اظہر

    ایمنسٹی اسکیم کا بنیادی مقصد تمام غیرقانونی اکاؤنٹس کو دستاویزی شکل دینا ہے، حماد اظہر

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے تمام جعلی اکاؤنٹس کے اندراج اور بدعنوانی کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمملک برائے ریونیو نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کا بنیادی مقصد تمام غیر قانونی اکاؤنٹس کو دستاویزی شکل دینا ہے۔

    حماد اظہر نے کہا کہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کی یہ اسکیم سابق حکومتوں کی اسکیموں سے مختلف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے ذریعے موجودہ حکومت غیر قانونی اکاؤنٹس رکھنے والوں کو اندراج کا ایک موقع فراہم کررہی ہے بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائی گی۔

    ماضی کی حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کیا، مشکلات جلد ختم ہوجائیں گی، حماد اظہر

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کیا، ماضی کی حکومتیں جو کرکے گئیں اس کے اثرات ہم بھگت رہے ہیں، مشکلات جلد ختم ہوجائیں گی۔

    حماد اظہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار نے معیشت سے متعلق غلط اعداد و شمار پیش کیے، ن لیگ کی حکومت کو موجودہ خساروں کا سامنا نہیں تھا، مہنگائی میں اضافہ روپے کی قدر میں کمی سے ہوا۔

  • یہ ایمنسٹی اسکیم نہیں‌ بلکہ اثاثے ظاہر کرنے کا قانون ہے، چیئرمین ایف بی آر

    یہ ایمنسٹی اسکیم نہیں‌ بلکہ اثاثے ظاہر کرنے کا قانون ہے، چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم متعارف نہیں کرائی گئی بلکہ یہ اثاثے ظاہر کرنے کا قانون ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی کا کہنا تھا کہ بے نامی ایکٹ 2017 کو لوگ نظر انداز کررہے ہیں، 2018 میں جو ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی گئی اُس میں بے نامی ایکٹ کو نافذ نہیں کیا گیا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بے نامی اثاثے جرم ہیں جس کے لیے 2017 میں قانون نافذ ہوچکا، گزشتہ حکومت کی ایمنسٹی اسکیم سے پہلے ہی بے نامی ایکٹ آچکا تھا مگر اُسے گزشتہ اسکیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: اسکیم کا مقصد ریونیو جمع کرنا نہیں معیشت کی بہتری ہے: مشیر خزانہ

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ قانون کا مقصد ہےبےنامی اثاثوں کو قانونی شکل میں لانا ہے کیونکہ 2017 سے پہلے اس طرح کے اثاثے جائز قرار دیے گئے تھے، بے نامی ایکٹ متعارف تو کرایا گیا مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہوا، موجودہ حکومت نے ہی آکر اس قانون پر عملدرآمد شروع کیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ 40فیصد بینک اکاؤنٹس ٹیکس نیٹ میں نہیں جنہیں نیٹ میں لانا بہت ضروری ہے۔

    یاد رہے کہ آج وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کے حوالے سے متعارف کرائی جانے والی اسکیم کی منظوری دی جس کے بعد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بے نامی پراپرٹی وائٹ نہیں کی جاتی تو قانون کے تحت ضبط کی جا سکے گی۔ ریونیو جمع کرنے کے لیے نہیں معیشت کی بہتری کے لیے اسکیم کی منظوری دی گئی۔

  • پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایمنسٹی اسکیم پر راضی کرلیا

    پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایمنسٹی اسکیم پر راضی کرلیا

    اسلام آباد: پاکستان نے ایمنسٹی اسکیم پر انٹرنیشل مانٹیری فنڈ (آئی ایم ایف) کو راضی کرلیا ہے، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم رواں ماہ متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے دوران پاکستان نے ایمنسٹی اسکیم پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوسکتا ہے، اسکیم سے 170 ارب روپے کا ٹیکس مل سکتا ہے۔ اسکیم سے 2500 ارب روپے اثاثے قانونی بن سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم رواں ماہ متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم آسان اور سہل ہوگی۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم آئی ایم ایف پروگرام سے پہلے جاری ہوگی۔ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام لینے کے بعد اسکیم کا اجرا نہیں ہوسکتا۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو ریگو کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذکرات کی قیادت حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری وزارت خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔

    تکینکی مذاکرات میں آئی ایم ایف سے محصولات، ایکسچینج ریٹ، شرح سود، بجلی اور گیس کی قیمتوں پر بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ پر بریفنگ دی گئی۔

    آئی ایم ایف کو حکومت کی جانب سے سرکلر ڈیٹ کم کرنے، بجلی و گیس کے نرخ بڑھانے کے لیے حکمت عملی کا بھی بتایا گیا۔ آئی ایم ایف نے نئے مالی سال سے بھرپور ٹیکس اصلاحات پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ آئی ایم ایف کم از کم چھ سو ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا نفاذ چاہتا ہے۔

    آئی ایم ایف وفد نے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی اضافہ تجویز کیا ہے جبکہ نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری بھی آئی ایم ایف کے مطالبات میں شامل ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 10 مئی تک جاری رہیں گے۔

  • ایمنسٹی اسکیم آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے: مشیر خزانہ کی ہدایت

    ایمنسٹی اسکیم آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے: مشیر خزانہ کی ہدایت

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم ٹیکس ایمنسٹی کو آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 کا جائزہ لیا گیا، مشیر خزانہ نے ایف بی آر کو اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم کو مزید سہل بنانے کی ہدایت کی۔

    حفیظ شیخ نے یہ ہدایات اتوار کے روز اسلام آباد میں ایف بی آر کے عہدے داروں کے ساتھ اسکیم کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے دیں، اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے طریقہ کار اور دائرہ کار پر غور کیا گیا۔

    مشیر خزانہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسکیم کا مقصد ٹیکس پر معیشت کا انحصار بڑھانا اور اسے دستاویزی شکل دینا ہے، گفتگو میں اسکیم کے امکان اور خصوصیات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم نے حفیظ شیخ اور معاشی ٹیم کو ٹارگٹس دے دیے

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ مجوزہ اسکیم کو اس لیے آسان بنایا جائے تاکہ اسے سمجھ کر زیادہ سے زیادہ افراد فائدہ اٹھا سکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے تاکہ ٹیکس دہندگان کو سہولت ملے اور معیشت کو دستاویزی شکل دی جا سکے۔

  • اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی ، خورشیدشاہ

    اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی ، خورشیدشاہ

    سکھر : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کہتے ہیں اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی، حکمراں جماعت ماضی میں ایمنسٹی اسکیم کو گالیاں دیتی رہی ہے، اب آپ نے پھر بڑا یو ٹرن لےکرایمنسٹی اسکیم کوقبول کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مکران میں 14 مسافروں کے قتل عام کا واقعہ افسوسناک ہے، اپوزیشن کبھی نہیں چاہتی کہ ملک میں ایسےحالات ہوں، اداروں کو حکومت اپنے لئے نہیں، ریاست کیلئے استعمال کرے، اداروں کوعوام کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کریں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہتے آرہے ہیں جو بات ہو عوام کے سامنے رکھی جائے، آئی ایم ایف سے ہر حکومت قرضہ لے چکی ہیں، ان حالات میں حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی ، ہم نے کہا تھا آئی ایم ایف میں جارہے ہیں تو بتا دیں۔

    پی پی رہنما نے کہا عمران خان کہتےتھےآئی ایم ایف کےپاس گئےتوخودکشی کرلوں گا، حکومت آئی ایم ایف سےمعاہدوں کوچھپارہی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط ہر حکومت مانتی آئی ہے۔

    حکومت آئی ایم ایف سےمعاہدوں کوچھپارہی ہے

    ان کا کہنا تھا حکومت صحیح کہہ رہی ہےعوام کی چیخیں نکلیں گی، گیس،بجلی،پیٹرول کی قیمتوں کو بڑھایاگیا، آئی ایم ایف قیمتوں میں مزیداضافہ چاہتی ہے، کہتے تھے قرضےنہیں لیں گےمہنگائی کونیچے لے آئیں گے۔

    خورشیدشاہ نے کہا حکومت نےایک دھیلےکابھی ریلیف عوام کونہیں دیا، باتیں بناتےہیں کہتےہیں ہمیں ملک لوٹاپھوٹا ملا، حکومت کوجی ڈی پی کا گروتھ5.8 فیصد  ملا  تھااب 2.4 پر آگیا ہے ، حکومتی وزیرڈالر کی قیمتوں میں اضافے پر چیختےتھے، اب ڈالرکی قیمتوں پروہی وزیرخاموش ہیں، ڈالر کی قدرمیں اضافہ ہوگیا ، روزگارنہیں۔

    پی ٹی آئی والےکہتے ہیں 2 کی بجائے ایک روٹی کھاؤ

    ان کا مزید کہنا تھا بزنس کمیونٹی سرمایہ کاری کرنےکوتیارنہیں، دوسرے ممالک میں کرپشن کرپشن چیخو گے تو کون سرمایہ کاری کرےگا۔

    پیپلز پارٹی رہنما نے کہا پی ٹی آئی والےکہتے ہیں 2 کی بجائے ایک روٹی کھاؤ، سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں ڈویلپمنٹ رک گئی، پہلے صوبے خوش تھے، اچانک این ایف سی پر مسئلے ہونے لگے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا آئین ختم کیے بغیرملک میں صدارتی نظام نہیں آ سکتا، وزیراعظم پارلیمنٹ کی بجائے کنٹینر پر چڑھا ہو تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ملک ٹھیک ہوگا،  حکومت سے بار بار کہہ چکے ہیں اداروں کو اپنے لیے نہیں ریاست کیلئے استعمال کرے۔