Tag: ایمنسٹی اسکیم

  • آئی ایم ایف سے معاہدہ مجبوری ہے، ایمنسٹی اسکیم میں وقت لگے گا، اسد عمر

    آئی ایم ایف سے معاہدہ مجبوری ہے، ایمنسٹی اسکیم میں وقت لگے گا، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہماری مجبوری ہے، ایمنسٹی اسکیم جیسے فیصلے میں وقت بھی لگے تو کوئی بات نہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ مجبوری ہے، اگر پہلے وہاں جاتے تو ڈسکاؤنٹ ریٹ بہت زیادہ ہوتا، حکومت ملی تو معاشی صورتحال ایسی تھی کہ مٹھی بند کرنا پڑی، اب ہماری مٹھی کھلنا شروع ہوجائے گی، بہت مثبت فضا بن رہی ہے۔

    اسدعمر کا مزید کہنا تھا کہ2019اور2020پراپرٹی، اسٹاک اور سرمایہ کاروں کیلئے اچھا رہے گا، پرائیویٹ سیکٹر سے متعلق نیب قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ کاروباری طبقے اور معیشت چلانے والوں کو نیب کے خوف سے آزاد کرانا ہوگا، پاکستان میں زمینوں کی قیمت کے معاملے کو بھی دیکھ رہے ہیں، پاکستان کو اب یورو بانڈ بھی لانے چاہیئں، سکوک بانڈ میں بھی جانا چاہیے۔

    معیشت کی بہتری سے معتلق اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سے معیشت تبدیل نہیں ہوگی، ایمنسٹی اسکیم کا مقصد پیسہ اکٹھا کرنا نہیں ہے، اس فیصلے میں وقت بھی لگے تو کوئی بات نہیں۔

    ایمنسٹی اسکیم کو زیادہ آزاد کیا تو کافی تنقید ہوگی، دستاویزی طریقے سے ٹیکس نیٹ میں آنے سے معیشت تبدیل ہوگی، غیردستاویزی معیشت میں سب نہیں کچھ لوگ ہوسکتے ہیں۔

  • ایمنسٹی اسکیم منظور نہ کی جائے، اکثریتی ارکان کی وزیر اعظم سے درخواست

    ایمنسٹی اسکیم منظور نہ کی جائے، اکثریتی ارکان کی وزیر اعظم سے درخواست

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اکثریتی ارکان نے وزیرِ اعظم سے درخواست کر دی ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم منظور نہ کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا، گزشتہ روز کی طرح متعدد کابینہ ارکان نے ایک بار پھر ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کر دی۔

    وزرا کی اکثریت کا مؤقف تھا کہ ایسی کوئی اسکیم نہ لائی جائے جس کے بعد انھیں وضاحتیں دینی پڑیں، وزرا نے رائے دی کہ ابھی بھی وقت ہے، سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا جائے۔

    وزرا کا کہنا تھا کہ موجودہ شکل میں اسکیم کی منظوری حکومت کی بد نامی کا باعث بنے گی، حتمی منظوری سے قبل اسکیم پر مزید غور کیا جائے، اسکیم کی کئی شقیں ایسی ہیں جن کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔

    قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کابینہ کو ٹیکس اسکیم پر بریفنگ دی، تاہم ان کی بریفنگ پر وزرا نے حسب معمول اپنے تحفظات کا اظہار کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ اسکیم سے متعلق کل جو تحفظات تھے وہ آج بھی دور نہیں ہو سکے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    دریں اثنا، وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، وزیرِ اعظم نے وفاقی وزرا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کی ضرورت ہے، تاہم اس سلسلے میں کوئی جلد بازی نہیں کریں گے، متفق ہونے تک مشاورت جاری رہے گی۔

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بحث کے بعد وفاقی حکومت نے اثاثہ جات ڈیکلریشن (ایمنسٹی) اسکیم کی منظوری کابینہ کے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دی، فیصلہ کیا گیا کہ اگلے اجلاس سے پہلے مجوزہ شقوں میں بہتری کی تجاویز تیار کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفا قی کابینہ کے اجلاس میں گرما گرمی ہوئی تھی، اجلاس میں اسکیم پر 2 گھنٹے بحث ہوئی، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اس پر مزید غور کیا جائے گا۔

  • وزیراعظم  عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہو گا، جس میں ایمنسٹی اسکیم کے مثبت اور منفی پہلوؤں کاجائزہ لیا جائےگا، ذرائع کا کہنا ہے وفاقی کابینہ کے اطمینان تک ایمنسٹی اسکیم کو منظور نہیں کیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ میں اختلافات کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہوگا۔

    اجلاس میں کابینہ ارکان سےایمنسٹی اسکیم پر حتمی تجاویزلی جائیں گی اور ایمنسٹی اسکیم کاشق وار جائزہ لیا جائے گا جبکہ اسکیم کےمثبت اور منفی پہلوؤں کا جائزہ بھی لیا جائےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے وفاقی کابینہ کےاطمینان تک ایمنسٹی اسکیم کومنظورنہیں کیاجائےگا۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر اختلافات سامنے آئے تھے ، اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پر 2گھنٹے بحث ہوئی، جس کے بعد ارکان کابینہ کے مطالبے پر مزید بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم وزیر اعظم نے اسکیم کی حمایت کی تھی۔

    وزیر خزانہ اسدعمر ذیلی کمیٹی کو بریف کریں گے، جب کہ ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

    خیال رہے 8 اپریل کو تحریک انصاف نے اپنی پہلی ایمنسٹی اسکیم تیار کر لی تھی، جسے ٹیکس چوروں اور بے نامی اثاثے رکھنے والوں کے لیے آخری موقع قرار دیا گیا، امید کی گئی تھی کہ آج کے اجلاس میں اسے منظور کر لیا جائے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا بےنامی اثاثوں پر دس فیصد، بیرون ملک رکھے اثاثے جو پاکستان واپس لائےجائیں گے، ان پر پانچ فیصد اور دیگر اثاثوں پر ساڑھے سات فیصد ٹیکس ادا کرناہوگا جبکہ سونے پر 5ہزار روپے فی گرام ٹیکس دیناہوگا۔

  • وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی ہے، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پرمزید بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرایع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر مزید بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا، وزیر اعظم نے اسکیم کی حمایت کی۔

    دریں اثنا، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفا قی کابینہ کے اجلاس میں گرما گرمی ہوئی، کابینہ کے اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پر 2 گھنٹے بحث ہوئی۔

    ذرایع نے بتایا کہ ایمنسٹی اسکیم پر مزید غور کا فیصلہ کابینہ کے ارکان کے مطالبے پر کیا گیا، اجلاس میں اس بات پر بحث کی گئی کہ عوام کو یہ بتانا ہے کہ ماضی اور ہماری اسکیموں میں کیا فرق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تحریک انصاف کی پہلی ایمنسٹی اسکیم کی تیار، بےنامی اثاثے رکھنے والوں کیلئےآ خری موقع

    کابینہ کے ارکان نے کہا کہ قوم کو یہ بتانا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم کن حالات میں متعارف کرائی گئی۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جب تک کابینہ مطمئن نہیں ہوتی ا سکیم منظور نہیں ہوگی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وزیر خزانہ اسد عمر کو ٹاسک دیا گیا کہ وہ ذیلی کمیٹی کو بریف کریں گے، جب کہ ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

    یاد رہے کہ 8 اپریل کو وزرات خزانہ کے ذرایع نے بتایا تھا کہ تحریک انصاف نے اپنی پہلی ایمنسٹی اسکیم تیار کر لی ہے، جسے ٹیکس چوروں اور بے نامی اثاثے رکھنے والوں کے لیے آخری موقع قرار دیا گیا، امید کی گئی تھی کہ آج کے اجلاس میں اسے منظور کر لیا جائے گا۔

  • حکومت بجٹ سے پہلے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائے گی، اسد عمر

    حکومت بجٹ سے پہلے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائے گی، اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت بجٹ سے  قبل نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائے گی۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مطالبہ تاجر برادری کررہی ہے، اس ضمن میں حکومت نے معاشی مسودہ تیار کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ میثاقِ معیشت مسودہ تیار کیا جو جمعرات کے روز خزانہ کمیٹی کو پیش کیا جائے گا۔ ہمیں برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ کرنا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں، حکومت کی کوشش ہے کہ یہ آخری پروگرام ہی ہو۔

    مزید پڑھیں: پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے: وزیر خزانہ

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین اوگرا کرتا ہے، پیٹرول کی قیمت 75 روپے 57 پیسے ہے جبکہ اس پر 23 روپے  30 پیسے ٹیکس وصول کیا جارہا ہے اس لیے عوام کو 98 روپے 89 پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کو پبلک آفس کے لیے نااہل کیا، اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اب وہ ملک کے شہری نہیں رہے، وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ جہانگیر ترین مفید مشورے دے سکتے ہیں تو اُن کے اجلاسوں میں بیٹھنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے ابتدائی 9 میں 4 ارب 20 کروڑ ڈالرز قرضوں میں اضافہ ہوا، رواں مالی سال قرضوں پرسودکی مدمیں حکومت 2ہزارارب روپےاداکرے گی۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس کےغلط استعمال سےبیرون ملک جائیدادیں بنائی گئیں، اس قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے جس پر تیزی سے کام جاری ہے،  ہرصحت مند،مہذب معاشرےمیں ویلتھ ٹیکس لگایاجاتاہے، ترقی یافتہ ممالک میں امیر لوگ زیادہ ٹیکس دیتے ہیں۔

  • دبئی: غیرقانونی تارکین وطن کو ملازمت دینے پر ایک لاکھ درہم جرمانہ

    دبئی: غیرقانونی تارکین وطن کو ملازمت دینے پر ایک لاکھ درہم جرمانہ

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں غیر قانونی تارکین وطن کو ملازمت یا پناہ دینے پر حکومت کی جانب سے ایک لاکھ درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فیڈرل اتھارٹی فار آئیڈینٹٹی اینڈ سٹیزن شپ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ غیرقانونی تارکین وطن کو ملازمت یا پناہ دینے پر حکومت کی جانب سے ایک لاکھ درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    متحدہ عرب امارات نے گزشتہ سال ایمنسٹی اسکیم لانچ کی تھی جس میں غیرقانونی تارکین وطن کو اپنے کوائف مکمل کرکے قانونی حیثیت دینے کی مہلت دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: دبئی ایمنسٹی اسکیم: غیرقانونی مقیم 11 سو پاکستانیوں کا قونصل خانے سے رابطہ

    ایمنسٹی اسکیم کے تحت غیرقانونی تارکین وطن کو چھ ماہ کا ویزہ دیا گیا تھا، اس ایمنسٹی اسکیم میں حکومت نے تمام غیرقانونی باشندوں پر عائد جرمانے بھی معاف کردئیے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق اب ایمنسٹی اسکیم کے تحت دئیے گئے 6 ماہ کے ویزے کا ٹائم ختم ہونے والا ہے جس کے بعد ملک بھر میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا۔

    متحدہ عرب امارات حکومت نے اس ضمن میں اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ کسی بھی غیرقانونی تارکین وطن کو ملازمت یا پناہ دی گئی تو بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

  • برطانیہ میں پاکستانیوں کی غیرمنقولہ جائیدادوں کے خلاف کارروائی کا آغاز

    برطانیہ میں پاکستانیوں کی غیرمنقولہ جائیدادوں کے خلاف کارروائی کا آغاز

    اسلام آباد: ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کے خلاف ایکشن، ایف بی آر نے برطانیہ میں پاکستانیوں کی غیر منقولہ جائیدادوں کے خلاف کارروائی شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت پوری ہونے پر ہفتے کے روز برطانیہ اور دبئی میں جائیدادیں رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو نوٹس جاری کیے تھے۔

    چیئرپرسن ایف بی آر نے کہا کہ برطانوی ٹیکس اتھارٹی، ایچ ایم آر سی سے معلومات حاصل کرلیں، برطانیہ میں پاکستانیوں کی غیرمنقولہ جائیدادوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    چیئرپرسن ایف بی آر رخسانہ یاسمین کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں غیرمنقولہ جائیدادوں کے مالک پاکستانیوں کی معلومات برطانوی ٹیکس اتھارٹی سے لی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نوٹس میں پوچھا گیا ہے کہ جائیداد کب اور کس سے خریدی گئی؟ اور جس پیسے سے جائیداد خریدی گئی وہ پیسہ کہاں سے آیا؟ اس پیسے پر ٹیکس کا اطلاق تھا یا نہیں؟

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور حکومت میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے تحت بیرون ملک اثاثے رکھنے والوں کو 2 فیصد جرمانہ ادا کرکے اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیا گیا تھاْ۔

    خیال رہے کہ نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، آئی ایم ایف کے پاس نہیں جارہے اگر ایمنسٹی اسکیم نہ آتی تو خسارہ اور زیادہ ہوتا۔

    ترجمان ایف بی آر کے مطابق ایمنسٹی اسکیم سے مجموعی طورملکی خزانے کو 110 ارب روپے کا ٹیکس حاصل ہوا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 123 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف بنایا تھا۔

  • ایمنسٹی اسکیم کا آخری روز، قومی خزانے کو کتنا فائدہ ہوا؟

    ایمنسٹی اسکیم کا آخری روز، قومی خزانے کو کتنا فائدہ ہوا؟

    کراچی / اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایمنسٹی کا آج آخری روز ہے، اب تک مجموعی طور پر 65 ہزار افراد نے اسکیم سے استفادہ کیا اور قومی خزانے کو اربوں روپے وصول ہوئے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پیرکی رات تک 65 ہزار افراد نےایمنسٹی اسکیم سےفائدہ حاصل کیا، 59 ہزار افراد نے مقامی جبکہ 6 ہزار نے بیرونِ ملک اثاثے ظاہر کیے۔

    ترجمان ایف بی آر کے مطابق ایمنسٹی اسکیم سے مجموعی طورملکی خزانے کو 110 ارب روپے کا ٹیکس حاصل ہوا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 123 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف بنایا تھا۔

    مزید پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: 102 ارب روپے کے ٹیکس وصول

    ترجمان ایف بی آر نے ایک بار پھر وضاحت دی کہ ایمنسٹی اسکیم میں تاریخ کی توسیع کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس اس کا اختیار ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے ٹیکس چوروں اور چوری کے پیسے سے بیرون ملک اثاثے بنانے والوں کو گزشتہ حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت موقع دیا گیا تھا کہ وہ اپنے اثاثوں پر ٹیکس ادا کردیں۔

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے روح رواں سابق مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل تھے، اسکیم کے لیے ایوان ہائے تجارت وصنعت، ایسوسی ایشن بلڈرز اینڈ ڈویلپرز اور دیگر تجارتی انجمنیں مطالبہ کر رہی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم نہ آتی تو خسارہ زیادہ ہوتا، ڈاکٹر شمشاد اختر

    اسکیم کو 30 جون کو ہی ختم ہوجانا تھا مگر یکم جولائی 2018 کو صدر مملکت ممنون حسین نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں 31 دن کی توسیع کے آرڈیننس پر دستخط کیے اور اس کی معیاد کو 31 جولائی رات 12 بجے تک بڑھتے ہوئے صارفین کو موقع فراہم کیا گیا تھا کہ وہ مقررہ تاریخ تک ایف بی آر کو ذرائع آمدن ظاہر کیے بغیر اثاثے ظاہر کرلیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں دو ماہ کی توسیع کا فیصلہ کرلیا، قانونی مسودہ تیار

    وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں دو ماہ کی توسیع کا فیصلہ کرلیا، قانونی مسودہ تیار

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کا فیصلہ کرلیا، صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کے لیے قانونی مسودہ تیار کرکے ایوان صدر ارسال کردیا گیا، منظوری آج ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کالے دھن کو سفید کرنے کیلئے متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کی مدت آج رات ختم ہو گئی، نگراں حکومت نے اسکیم میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، اسکیم میں توسیع صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کی جائے گی۔

    اس حوالے سے نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کے زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی کابینہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع دینے پر رضامند ہوگئی، کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں31دن کی توسیع دینے پر اصرار کیا جبکہ ایف بی آر نے توسیع کی مدت51دن کرنے کی درخواست کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم میں دو ماہ کی توسیع کی جائے گی، صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کے لیے قانونی مسودہ تیار کرکے ایوان صدر ارسال کردیا گیا ہے، صدر کے دستخط کے بعد آرڈیننس آج رات12بجے تک جاری ہونے کا امکان ہے۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے ایف بی آر کواب تک47ارب روپے حاصل ہو چکے ہیں، توسیع کے بعد مزید 70سے80 ارب روپے حاصل ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کا آج آخری دن، ایف بی آر کو 72ارب روپے حاصل

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی سابق حکومت کی جانب سے غیر قانونی اثاثوں او ر کالے دھن کو سفید کرنے کے حوالے سے رواں سال مارچ میں ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی گئی تھی، ایف بی آر نے بھی اس اسکیم کو کامیاب قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کا آج آخری دن،  ایف بی آر کو 72ارب روپے حاصل

    ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کا آج آخری دن، ایف بی آر کو 72ارب روپے حاصل

    اسلام آباد : ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کا آج آخری دن ہے، اسکیم سے حاصل ہونے والے محصولات کا حجم بہتر ارب روپے ہوگیا ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کالا دھن سفید کروانے اور چھپے اثاثے قانونی بنانے کی ایمنسٹی اسکیم سے استفادہ کرنے کا آج آخری دن ہے، اسکیم آج رات بارہ بجے ختم ہوجائے گی اور قانون میں اسکیم کو توسیع دینے کی کوئی گنجائش نہیں۔

    ایف بی آر کو اسکیم چار سے پانچ ارب ڈالر حاصل ہونے کی امید تھی تاہم ایف بی آر کو 72ارب روپے حاصل ہوئے جبکہ سو ارب روپے تک کا ٹیکس حاصل ہونے کی امید ہے۔

    خلیجی اور یورپی ممالک میں موجود پاکستانیوں کو ہفتہ وار تعطیلات کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے اسکیم میں توسیع کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

    ٹیکس ماہرین کے مطابق ایمنسٹی اسکیم میں توسیع صرف صدارتی آرڈیننس سے ممکن ہے، انڈونیشیا کی طرز پر اسکیم میں توسیع کی جاسکتی ہے، توسیع کے بعد ہر ماہ ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد کا اضافہ ہوگا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 3 ماہ کے لیے توسیع سے مقامی اثاثوں پر ٹیکس کا ریٹ 8 فیصد ہو جائے گا جبکہ غیر ملکی اثاثوں پر ٹیکس کا ریٹ 6فیصد ہو جائے گا۔

    یاد رہے کہ  مسلم لیگ ن کی سابق حکومت کی جانب سے غیر قانونی اثاثوں او ر کالے دھن  کو سفید کرنے کے حوالے سے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی تھی اور ایف بی آر نے اسکیم کو کامیاب قرار دیا تھا۔

    چیئرمین ایف بی آر طارق محمود پاشا کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اثاثوں کو ظاہر کرنے کا یہ آخری موقع ہے اگر کسی نے اس سے فائدہ نہیں اٹھایا تو پھر وہ کام کے نہیں رہیں گے کیونکہ اگر صبح کا بھولا شام کو واپس گھر آجائے تو اُسے بھولا نہیں کہتے۔

    سپریم کورٹ نے بھی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں مداخلت نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔