Tag: ایمنسٹی انٹرنیشنل

  • نائیجیریا میں بوکو حرام کا حملہ، 60 ہلاک

    نائیجیریا میں بوکو حرام کا حملہ، 60 ہلاک

    لندن: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دعویٰ کیا ہے کہ نائیجیریا میں شدت پسند جماعت بوکو حرام کے حملے میں 60 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ انتہا پسند تنظیم بوکو حرام کی جانب سے28 جنوری کو کیے گئے حملے میں کم از کم 60 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ متعدد زخمی ہیں، زخمیوں کا علاج جاری ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ شدت پسند بوکو حرام نے یہ دہشت گردانہ حملہ ملک کے شمال مشرقی علاقے رن میں کیا تھا ، اسی علاقے میں شدت پسندوں نے ایک حملے میں 8 سرکاری فوجیوں کو بھی قتل کردیا تھا۔

    بین الاقوامی ادارے نے سیٹلائٹ امیجز کی مدد سے علاقے کا تجزیہ کیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ علاقہ جہاں پناہ گزینوں کے لیے کیمپ قائم کیے گئے تھے ، وہاں اب کئی احاطے راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں۔

    بوکو حرام کے حملے میں حکومت کی حمایت کرنے والے جنگجو اور عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ رن میں قبضے کی جنگ کے لیے حکومتی فورسز اور بوکوحرام کے درمیان دو بدو جنگ جاری ہے۔

    واضح رہے کہ نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقوں میں حکومتی دستوں اورعسکریت پسندوں کے مابین جھڑپوں کی وجہ سے تقریبا 30 ہزار قریبی ملک کیمرون کی جانب پناہ کی تلاش میں جاچکے ہیں، جبکہ رواں سال ہونے والے حملوں کے بعد مزید نو ہزارافراد وہاں گئے ہیں۔

  • سعودیہ میں قید خواتین رضاکاروں کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    سعودیہ میں قید خواتین رضاکاروں کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    ریاض/لندن : انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انکشاف کیا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں انسانی حقوق کی عملبردار خواتین کو دہشت ناک زیادیتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب سے متعلق اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ریاست سعودی عرب کے صوبے جدہ کی دھابن جیل میں قید انسانی حقوق کی عملبردار خواتین کو دوران تفتیش جنسی زیادتی، تشدد اور دیگر ہولناک زیادتیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنینشل نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گرفتار خواتین رضاکاروں کو دوران تفتیش بجلی کے جھٹکے لگائے گئے اور اس قدر کوڑے مارے گئے ہیں کہ متاثرہ خواتین کھڑی ہونے کے بھی قابل نہیں رہیں۔

    جمعے کے روز جاری ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ تفتیش کاروں نے کم از کم 10 خواتین کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور تفتیش کاروں نے جبراً ایک دوسرے کو بوسہ دینے پر مجبور کیا گیا۔

    انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا تھا کہ تفتیش کاروں نے ایک خاتون قیدی سے کہا کہ تمھارے اہل خانہ مرچکے ہیں، جیل حکام کے جھوٹ کے باعث متاثرہ خاتون ایک ماہ تک شدید صدمے میں رہی جبکہ ایک اور خاتون کو کال کوٹری میں بند کرکے بجلی کے جھٹکے دئیے گئے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار خواتین میں لجین الھذلول اور عزیزہ الیوسف بھی شامل ہیں جنہیں گزشتہ برس مئی میں خواتین کو ڈرائیورنگ کی اجازت دینے کیلئے اور مردوں کی لازمی سرپرستی کے خلاف مہم چلانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مذکورہ خواتین کو قید میں رکھا ہوا ہے لیکن سعودی حکام کی جانب سے نہ ان پر کوئی مقدمہ چلایا جارہا ہے اور نہ ہی نہیں کسی وکیل تک رسائی کا حق حاصل ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد برطانوی اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے سعودیہ پر خواتین قیدیوں تک رسائی کےلیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی نومبر 2018 میں یہ رپورٹ مرتب کی تھی اور دسمبر 2018 میں سعودی حکام سے خواتین قیدیوں تک رسائی کی درخواست کی تھی لیکن انسانی حقوق کی تنظیم کو ابھی کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں: اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    خیال رہے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیم کی یہ رپورٹ ایسے موقع پر سامنے آئی جب دنیا بھر میں سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے صحافی جمال خاشقجی کے استنبول کے سعودی قونصلیٹ میں لرزہ خیز قتل کی عالمی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ ہورہا ہے۔

  • ایمنسٹی انٹرنیشنل کا اقوام متحدہ سے خاشقجی قتل کی تحقیقات کا مطالبہ

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا اقوام متحدہ سے خاشقجی قتل کی تحقیقات کا مطالبہ

    انقرہ : برطانیہ کی غیر سرکاری انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے 100 روز مکمل ہونے پر آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ترکی میں سعودی سفارت خانے کے باہر مقتول صحافی کے قتل کے 100 روز مکمل ہونے پر احتجاج کیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل ترکی کے نمائندہ گوکسو اوزاہشالی نے سفارت خانے کے باہر احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ سے جمال خاشقجی کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں‘۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نمائندے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’جس صحافی نے سعودی عرب میں آزادی اظہار رائے کا محاز کھولا تھا ہم اسے انصاف دینے کا مطالبہ کرتے ہیں‘۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل ترکی کے ریسرچ ڈپارٹمنٹ کے مینیجر کا کہنا تھا کہ سعودی صحافی کو سفاکانہ طریقے سے قتل کیے 100 روز گزر گئے لیکن حیرانگی کی بات ہے کہ جمال خاشقجی کو انصاف دلانے کےلیے کوئی خاص اقدامات نہیں کیے گئے۔

    اینڈریو گارڈنر کا کہنا تھا کہ عالمی برادری نے ناقابل یقین حد تک کمزور مؤقف اپناتے ہوئے سعودی عرب کے ساتھ تجارتی و سفارتی تعلقات کو انسانی اقدار پر ترجیج دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل ترکی کے کارکنوں نے استنبول میں سعودی سفارت خانے کی شاہراہ کو صحافی جمال خاشجقی کے نام سے منسوب کرکے شاہراہ کا نام ’جمال خاشقجی اسٹریٹ‘ کا بورڈ نصب کردیا۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب والد کی لاش حوالے کرے، جمال خاشقجی کے بیٹوں کا مطالبہ

    واضح رہے کہ سعودی حکومت نے صحافی کے سعودی قونصل خانے میں قتل کی تصدیق کی ہے اور 18 سعودی شہریوں کو حراست میں لینے اور انٹیلی جنس کے 4 افسران کو معطل کرنے جیسے اقدامات بھی کیے ہیں لیکن ترکی اور دنیا بھر کی جانب سے بار بار مطالبے کے باوجود صحافی کی لاش سے متعلق تاحال کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔

  • سعودی عرب میں گرفتار رضاکاروں پر تشدد اور جنسی ہراساں کیا جاتا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا الزام

    سعودی عرب میں گرفتار رضاکاروں پر تشدد اور جنسی ہراساں کیا جاتا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا الزام

    ریاض: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے الزام عائد کیا ہے کہ سعودی عرب میں گرفتار مرد و خواتین رضاکاروں پر دوران تفتیش تشدد اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ میں ایمنسٹی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان رضاکاروں کو مغربی بحیرہ احمر کے ساحل پر قائم دھاھبان کی جیل میں قید کیا گیا تھا جہاں ان پر تشدد کیا گیا جس کے باعث ان میں سے بیشتر چلنے سے قاصر ہیں۔

    گرفتار کیے جانے والے بیشتر رضاکاروں پر حکام نے ریاست مخالف مہم کا حصہ بننے اور دشمن ممالک سے تعلقات کا الزام لگایا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دئیے جانے سے قبل اپریل میں شروع ہونے والے کریک ڈاؤن میں انسانی حقوق کے متعدد رضاکاروں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    بین الاقوامی گروپ کی یہ رپورٹ ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب دنیا بھر میں سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے صحافی جمال خاشقجی کے استنبول کے سعودی قونصلیٹ میں لرزہ خیز قتل کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    یاد رہے کہ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

  • اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    لندن : برطانیہ کی غیر سرکاری انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب کی وضاحت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جمال خاشقجی کی لاش سے متعلق معلومات فراہم کرے تاکہ جمال خاشقجی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرکے واقعے کی حقیقت سامنے لائی جاسکے۔

    دوسری جانب سعودی شاہی خاندان اور حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے جمال خاشقجی کی سعودی سفارت خانے میں قتل پر ڈچ وزیر اعظم نے بھی صحافی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔


    مزدی پڑھیں : جمال خاشقجی کیس، سعودی وضاحت سے مطمئن نہیں، ٹرمپ


    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی


    سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔

  • مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی کے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مہم

    مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی کے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مہم

    لندن: مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی کے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مہم شروع کردی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پیلٹ گن سے ہونے والا جانی نقصان حکومت کے لیے شرمناک ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے اندھا دھند استعمال پر ایمنسٹی نے پابندی کے لیے مہم شروع کردی۔ آن لائن پیٹیشن میں مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    مہم کے ذریعے لوگ بھارتی حکومت کو پیلٹ گن کے خلاف پوسٹ کارڈز بھیجیں گے۔

    ایمنسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کی وجہ سے ہزاروں افراد جان سے گئے اور بینائی سے محروم ہوئے۔ حکومت کا پیلٹ گن کا استعمال نہ روکنا شرمناک ہے۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز اندھا دھند پیلٹ گن کا استعمال کرتی ہیں جس سے اب تک ہزاروں نوجوان بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میانمارفوج نے بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھا دیں

    میانمارفوج نے بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھا دیں

    لندن : میانمار فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر مطالم میں مزید اضافہ کردیا، بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھانا شروع کردیں، اس بات کی تصدیق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برمی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش کی جانب جانے سے روکنے کیلئے سرحدی علاقوں میں بارودی سرنگیں بچھا دیں، ان سرنگوں کے نتیجے میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کم از کم ایک شہری ہلاک اور دو بچوں سمیت تین افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اپنی جانیں بچا کر بھاگنے والے نہتے افراد کے خلاف اس انتہائی گھناؤنی حرکت کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق بنگلہ دیش کے حکام نے بھی میانمار فوج کی طرف سے سرحد پر بارودی سرنگیں بچانے کے اقدام پراحتجاج کیا ہے۔

    میانمار کے صوبے رخائن میں فوجی کی طرف سے مبینہ قتل عام سے بچنے کے لیے گزشتہ دو ہفتوں میں بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد دو لاکھ نوے ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں بھوکے پیاسے اور خوفزدہ مہاجرین کا بنگلہ دیش پہنچنے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔

  • سعودی عرب: 2016ء میں 153 مجرموں‌ کے سر قلم

    سعودی عرب: 2016ء میں 153 مجرموں‌ کے سر قلم

    ریاض: سعودی عرب میں سال 2016 کے دوران 153 افراد کو سزائے موت دی گئی،یہ تعداد سال 2015 کے مقابلے میں نسبتاً کچھ کم ہے لیکن سعودی عرب اب بھی دنیا بھر میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے والے ممالک میں شامل ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں سال 2016 میں 153 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کرایا گیا جو گزشتہ سال (2015) کے مقابلے میں تھوڑا کم ضرور ہے لیکن اب بھی سعودی عرب سزائے موت دینے والے ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔


    یہ پڑھیں *سعودی عرب، تنخواہ کیلئے احتجاج پر 49 مزدوروں کو کوڑوں کی سزا


    اس حوالے سے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق 153 افراد میں زیادہ تر افراد کو قتل اور منشیات کی اسمگلنگ کے جرائم میں سزائیں دی گئیں تاہم محض گزشتہ سال جنوری میں ایک ہی روز میں دہشت گردی کے الزام میں 47 افراد کے سر قلم کیے گئے۔


    * یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب میں 15افراد کو سزائے موت سنا دی گئی


    رپورٹ کے مطابق ان 47 افراد میں مشہور عالم شیخ نمر النمر بھی شامل تھے، جن کا سر قلم کیا گیا جس کے بعد ایران میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے اور مشتعل افراد کی جانب سے تہران میں سعودی سفارتخانے کو نذر آتش کرنے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا دعویٰ ہے کہ یہ اعداد و شمار سرکاری طور پر مہیا کیے گئے ہیں جن میں 153 سے 47 کو دہشت گردی کے الزام میں سزائیں ہوئیں جب کہ قتل، منشیات کی اسمگلنگ، چوری، زنا اور ہم جنس پرستی کے مرتکب افراد کے بھی سر قلم کیے گئے۔

    saudi-koron-ki-saza

    واضح رہے بقیہ دنیا کی بہ نسبت سعودی عرب میں عمومی طور پر سزائے موت پانے والوں کو پھانسی پر لٹکانے کے بجائے ان کا سرِ عام سر قلم کر دیا جاتا ہے جس کے لیے ایک مخصوص قسم کی تلوار استعمال کی جاتی ہے، یہ بہت ہولناک منظر ہوتا ہے۔

    انسانی حقوق کی تنظیمیں سزا کے اس طریقہ کار کے خلاف آواز بلند کرتی رہتی ہیں اور سفارتی سطح پر بھی سعودی عرب کو دباؤ اور عالمی سطح پر سخت تنقید کا سامنا رہتا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ انہی سزاؤں کے باعث سعودی عرب میں جرائم کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل برطانیہ کے سربراہ برائے پالیسی اور بین الاقوامی افیئرز نے سعودی عرب میں 150 سے زائد افراد کو سزائے موت دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات میں شفافیت اور ملزمان کو قانونی امداد فراہم کرنے ضرورت پر زور دیا ہے۔

  • میانمار فوج روہنگیا مسلمانوں پر بدترین تشدد کررہی ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    میانمار فوج روہنگیا مسلمانوں پر بدترین تشدد کررہی ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    لندن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذمہ دار میانمار فوج کو قرار دے دیا اور کہا ہے کہ فوج مسلمانوں کے قتل، خواتین سے زیادتی، لوگوں پر تشدد اور انہیں لوٹنے کے واقعات میں ملوث ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے روہنگیا مسلمانوں پر ریاست رخائن میں ہونے والے مظالم پر جاری اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ میانمار فوج کی طرف سے روہنگیا مسلمانوں پر جاری انسانیت سوز تشدد انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتا ہے عالمی برادری نوٹس لے۔

    دوسری جانب میانمار کی فوج نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ریاست رخائن میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

    نومبر میں اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ میانمار کی حکومت روہنگیا کی نسل کشی’ کر رہا ہے۔ دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ نے سیٹیلائٹ تصاویر بھی جاری کیں جس میں تباہ کیے گئے دیہات دیکھے جا سکتے ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یہ رپورٹ ایسے وقت پر شائع ہوئی ہے جب علاقائی رہنما ینگون میں پرتشدد کارروائیوں پر بحث کے لیے جمع ہو رہے ہیں،10 ملکوں پر مبنی علاقائی تنظیم آسیان بہت کم کسی ایک ملک کے معاملات پر بحث کے لیے اجلاس کرتی ہے۔

    عالمی تھنک ٹینک انٹرنیشنل کرائسس گروپ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ میانمار یا برما میں روہنگیا اقلیت کی جانب سے سرحدی محافظوں پر حملے میں ملوث افراد کے تانے بانے سعودی عرب سے ملتے ہیں، حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم حرکہ الیقین سعودی عرب میں قائم ہوئی اور وہیں سے اس تنظیم کو چلایا جارہاہے۔

    رواں سال اکتوبر میں میانمار کے سرحدی محافظوں پر ہونے والے اس حملے میں نو پولیس اہلکار مارے گئے تھے جس کے بعد مسلم اکثریتی ریاست رخائن میں روہنگیا آبادی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوگیا تھا۔

    ریاستی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس کریک ڈاؤن میں اب تک 86 افراد مارے گئے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 27 ہزار افراد جن کی اکثریت روہنگیا اقلیتی آبادی پر مشتمل ہے سرحد عبور کر کے بنگلہ دیش چلے گئے ہیں۔

  • بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف بغاوت کے شواہد نہیں ملے

    بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف بغاوت کے شواہد نہیں ملے

    بنگلور: بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف بنگلور میں ہونے والے ایک پروگرام کر دوران کچھ لوگوں کی طرف سے انڈیا مخالف نعروں کے سلسلے میں بغاوت کا مقدمہ قائم کرنے کے لیے شواہد نہیں ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد کشمیر میں ’انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے سلسلے میں انصاف حاصل کرنا‘ تھا.

    دوسری جانب دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی ایک طلبا تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ ایک انڈیا مخالف پروگرام تھا اور اسی بنیاد پر اس نے ایک شکایت درج کرائی تھی.

    *کشمیریوں پر ظلم و ستم، ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس وقت تک ہونے والی تفتیش کی بنیاد پرایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف بغاوت کا کوئی کیس نہیں بنتا.ہمارے پاس الزام ثابت کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود نہیں ہیں.

    *ایمنیسٹی انٹرنیشنل پر غداری کا الزام ،بھارت میں اپنے دفاتر بند کردیے

    رپورٹس کے مطابق جب بنگلور میں ہونے والے پروگرام میں شریک ایک شخص نے بھارتی فوج کی تعریف کی تو وہاں موجود کچھ کشمیر طلبا نے انڈیا مخالف نعرے لگانا شروع کر دیے تھے.

    پولیس کا کہنا ہے اس نے 13 اگست کو ہونے والے پروگرام کی ایڈٹ ہونے سے پہلے والی وڈیو فوٹیج کا معائنہ کیا ہے جس میں کچھ شرکا نے مبینہ طور پر نعرے لگائے.

    *مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل 48 ویں روز بھی کرفیو

    یاد رہے کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں حالیہ ہفتوں میں ہونے والی پرتشدد کارروائیوں میں 80 سے زائد افراد ہلاک اور پانچ ہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں.

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرناایمنیسٹی انٹرنیشنل کا جرم بن گیا،غداری کے الزامات لگائے جانے کے بعد عالمی تنظیم نے بھارت میں اپنے دفاتر بند کردیےتھے