Tag: ایم ایم اے

  • ایم ایم اے بحال، مولانا فضل الرحمان صدر منتخب، 20 رکنی مرکزی کونسل کا اعلان

    ایم ایم اے بحال، مولانا فضل الرحمان صدر منتخب، 20 رکنی مرکزی کونسل کا اعلان

    اسلام آباد : سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کو باقاعدہ طور پر بحال کر دیا گیا ہے اور آج 20 رکنی مرکزی کونسل کی تشکیل کا مرحلہ طے کرلیا گیا ہے.

    اس بات کا اعلان انہوں نے ایم ایم اے کے پہلے اجلاس کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق، امیر جمعیت اہلحدیث ساجد میر سمیت دیگرعلمائے اکرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کے اجلاس کے بعد ایم ایم اے باقاعدہ طور پر بحال ہو گئی ہے اور ایم ایم اے کے دستور کے تحت 20 رکنی مرکزی کونسل پر مشاورت مکمل کرلی گئی ہے.

    فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کے نام سے ایک جماعت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ تھی جس کے لیے اب ہمیں دوبارہ رجسٹریشن کی طرف جانا ہوگا اور یہ مرحلہ بھی طے کرنا ہوگا.

    اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک گیر سطح پرکشمیریوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا.

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے لیے دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کریں گے، ایم ایم اے بحال ہو چکی ہے اب اسے فعال کرنا ہے اور دیگر جماعتوں کو بھی اس اتحاد میں شامل کرنا ہے، متبادل قیادت کے لیے ایم ایم اے سامنے آئے گی.

    امیرجمعیت اہلحدیث ساجد میر نے بتایا کہ ایم ایم اے کی مرکزی کونسل 20 ارکان پر مشتمل ہے جب کہ تمام فیصلے باہمی مشاورت سے طے کیے جائیں گے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایم ایم اے انتخابی اتحاد ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کریں گے، سراج الحق

    ایم ایم اے انتخابی اتحاد ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کریں گے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل بحال ہو چکی ہے اور یہ اتحاد الیکشن کے لیے ہے جس میں دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کارکنان کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر امیر جماعت سے اپنے سابقہ مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ پاناما پیپرز میں شامل تمام افراد کا ٹرائل کیا جائے، انتخابات وقت پر کرائے جائیں تاہم کرپٹ سیاست دانوں کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے قانون سازی کی جائے.

    انہوں نے مزید کہا کہ کار حکومت کس نااہلی سے چلایا جا رہا ہے اس کی مثال سانحہ ماڈل ٹاؤن ہے جہاں 14 افراد کو جن میں بزرگ، بچے اور خواتین بھی شامل تھے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور قاتلوں کو ٹی وی پر براہ راست دیکھا گیا لیکن پھر بھی انصاف نہیں ملا اور انصاف کیسے ملتا کہ قاتل حکومتی صفوں میں سے ہیں.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ نوازشریف وکیلوں کو پیسے دے دے کر کر تھک جانے کا گلہ کررہے ہیں جب کہ خود تیس برسوں سے حکومت کر رہے ہیں اور انصاف کی سہولتوں کے فقدان کا رونا بھی رو رہے ہیں جس کے ذمہ دار وہ خود ہیں اسی طرح اسکولوں میں تعلیم اور اسپتالوں میں علاج نہ ہونے کے ذمہ دار بھی اُن کی حکومت ہی ہے.

    سراج الحق نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عجیب حکومت ہے جو امور مملکت بھی چلارہی ہے اور احتجاج بھی کررہی ہے، صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث سندھ کے عوام نے بہت زیادہ تکالیف برداشت کی ہیں تاہم اگر ایم ایم اے کی حکومت بنتی ہے تو سندھ کے مسائل کے ازالہ پہلی ترجیح ہوگا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔