Tag: ایم سی بی

  • شہباز شریف جعلی اکاؤنٹس کیس: ایم سی بی کے نائب صدر عاصم سوری گرفتار

    شہباز شریف جعلی اکاؤنٹس کیس: ایم سی بی کے نائب صدر عاصم سوری گرفتار

    لاہور: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس میں ایم سی بی کے نائب صدر عاصم سوری کو گرفتار کرلیا جبکہ گروپ ہیڈ اظہر محمود کی گرفتاری کے لیے بھی ٹیمیں روانہ کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس میں اہم کارروائی کرتے ہوئے ایم سی بی کے نائب صدر اور ہیڈ آف کمپلائنس عاصم سوری کو گرفتار کرلیا۔

    ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ایم سی بی کے گروپ ہیڈ اظہر محمود کی گرفتاری کے لیے بھی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اظہر محمود ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے تھے، اظہر محمود ایف آئی اے کی اندرونی باتیں نکال کر میاں منشا کو دیتے تھے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اظہر محمود میاں منشا کے خاص آدمی ہیں۔

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز اور العربیہ شوگر ملز کے ذریعے 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں، دونوں اس وقت ضمانت پر ہیں۔

    ایف آئی اے کی تحقیق کے مطابق شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں نے چپڑاسی، کلرک، کیشیئرز اور مینیجرز کے نام پرمنی لانڈرنگ کی، منی لانڈرنگ میں شوگر ملز ہی کے 20 ملازمین کے بینک اکاؤنٹس استعمال کیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق نقد رقوم سلمان شہباز کے دفتر پہنچائی جاتی تھیں جس کے بعد سلمان شہباز کے دفتر سے تمام رقم ہنڈی اور حوالے کے ذریعے بیرون ملک بھیج دی جاتی تھی۔

  • ایم سی بی کیخلاف تحقیقات کا معاملہ نیب کے سپرد

    ایم سی بی کیخلاف تحقیقات کا معاملہ نیب کے سپرد

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق نے ایم سی بی کی بدعنوانیوں کا معاملہ نیب کے حوالے کرتے ہوئے نیب کو پندرہ فروری تک تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ کمیٹی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    سینیٹر طاہر مشہدی نے صدارت میں قائمہ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی شرکت کی۔ کمیٹی نے نیب کو حکم دیا کہ وہ ایف آئی اے کی ماضی میں کی جانے والی تحقیقات کو بھی اپنی تحقیقات کا حصہ بنائے اور قانون کے مطابق ایم سی بی میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں پر کارروائی کرے۔

    کمیٹی نے واضح کیا کہ اگر نیب اپنی تحقیقات کے بعد دو ماہ تک قانونی کارروائی کرنے سے قاصر رہتی ہے تو معاملہ پارلیمنٹ کے سامنے لے جایا جائے گا ۔

    اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے ایم سی بی میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں اوربدعنوانیوں پر جامع تحقیقات کو تسلیم کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد تیار کی جانے والی سمری میں ایم سی بی پربدعنوانیوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    کمیٹی نے انیس سو نوے سے لے کر اب تک نج کاری کے تمام کیسوں کی تفصیلات طلب کی تھیں مگر وزارت خزانہ کی جانب سے صرف انیس کیس سامنے لائے گئے جن میں ایم سی بی کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔

    اس معاملے پر سنیٹر سعید غنی نے اپنے استحقاق کو بروئے کار لاتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کو کمیٹی میں طلب کروایا اور ایم سی بی کی بدعنوانیوں سے متعلق سوال جواب کیے جس پر گورنر اسٹیٹ بینک نے اجلاس کو بتایا کہ ایم سی بی کے خلاف تحقیقاتی سمری میں واضح بے ضابطگیاں پائی جاتی ہیں۔

    کمیٹی نے اکیس فولڈرز پر مبنی رپورٹ نیب کے حوالے کرتے ہوئے وزارت خزانہ، وزارت قانون اور نج کاری کمیشن کو تحقیقات میں تعاون کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے دو ہزار سات میں مکمل کی جانے والی تحقیقات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایم سی بی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔