Tag: ایم ڈی کیٹ

  • ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینے والے طلبا کے لئے پیپر اور فیس کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینے والے طلبا کے لئے پیپر اور فیس کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینے والے طلبا کے لئے پیپر اور فیس کے حوالے سے اہم خبر آگئی ، ٹیسٹ میں 180 ایم سی کیوز ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) 2025 کا شیڈول جاری کر دیا۔

    ترجمان پی انے بتایا کہ امتحان 5 اکتوبر 2025 کو منعقد ہوگا، جو انگریزی زبان میں کاغذی شکل (Paper-based) میں لیا جائے گا۔

    امتحان میں کل 180 ایم سی کیو سوالات شامل ہوں گے جبکہ منفی مارکنگ نہیں کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں :  ایم ڈی کیٹ 2025 کی تاریخ کا اعلان ہوگیا

    پی ایم ڈی سی نے فیس میں 80 فیصد اضافے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے وضاحت کی کہ ٹیسٹ فیس میں صرف ایک ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد مجموعی فیس 9 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

    ترجمان کے مطابق فیس میں یہ معمولی اضافہ امتحان کے عملی اخراجات، سیکیورٹی اقدامات اور لاجسٹکس کو مدِنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    رجسٹریشن کا عمل 8 اگست سے شروع ہو کر 25 اگست 2025 تک جاری رہے گا، جبکہ لیٹ فیس کے ساتھ درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ 1 ستمبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔

  • ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ  کب ہوگا، تاریخ کا اعلان ہوگیا

    ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ کب ہوگا، تاریخ کا اعلان ہوگیا

    اسلام آباد : میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 2025 کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صحت کا ڈاکٹر مہیش کمار ملانی کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں پی ایم ڈی سی حکام نے میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی کیٹ 5 اکتوبر کو ملک بھرمیں بیک وقت ہوگا۔

    اس سے قبل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ 2025 کے لیے نیا نصاب جاری کیا تھا۔

    پی ایم ڈی سی کے صدر ڈاکٹر رضوان تاج کے مطابق، نظرثانی شدہ ٹیسٹ میں پانچ مضامین بیالوجی، کیمسٹری، فزکس، انگلش، اور لاجیکل ریزننگ شامل ہوں گے۔

    یہ امتحان 180 کثیر انتخابی سوالات (MCQs) پر مشتمل ہوگا اور اس کا دورانیہ تین گھنٹے ہوگا۔ سوالیہ پرچہ مکمل طور پر ایم سی کیو پر مبنی ہوگا اور کوئی منفی مارکنگ نہیں لگائی جائے گی۔ سوالات کی درجہ بندی 15 فیصد آسان، 70 فیصد اعتدال پسند اور 15 فیصد مشکل ہوگی۔

    مزید پڑھیں : ایم ڈی کیٹ 2025 کا نیا نصاب جاری

    ڈاکٹر رضوان تاج نے بتایا تھا کہ میڈیکل کالج میں داخلے کے لیے کم از کم 55 فیصد مارکس اور ڈینٹل کالج میں داخلے کے لیے 50فیصد نمبر درکار ہوں گے۔

    PMDC نے امتحان کے لیے سوالیہ بینک تیار کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے، نیا نصاب تعلیمی ماہرین، تعلیمی بورڈز اور یونیورسٹیوں کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔

  • ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کے حوالے سے بڑی خبر آ گئی

    ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کے حوالے سے بڑی خبر آ گئی

    اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کے حوالے سے تحقیقات مکمل کر لی گئیں۔

    ذرائع کے مطابق ایس زیڈ بی ایم یونیورسٹی کے ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں، پی ایم ڈی سی کی خصوصی کمیٹی نے تحقیقات کی ہیں، جس کے لیے 9 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کی گئی تھی۔

    انکوائری رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، جو ہائیکورٹ میں جمع کرائی جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ میں گریس مارکنگ ثابت نہ ہو سکی، شکایت کنندہ ری ٹیسٹ میں گریس مارکنگ ثابت نہ کر سکے۔

    یاد رہے کہ ایس زیڈ بی ایم یونیورسٹی نے عدالتی حکم پر ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کرایا تھا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ری ٹیسٹ کے امیدواران نے گریس مارکنگ کا الزام لگایا تھا، تاہم ری ٹیسٹ میں گریس مارکنگ نہیں ہوئی۔

    تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ایم ڈی سی کونسل بیرسٹر سلطان منصور تھے، جب کہ سرکاری و نجی میڈیکل جامعات کے نمائندے بھی کمیٹی میں شامل تھے، وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن کمیٹی کے رکن تھے۔

    دیگر کمیٹی ارکان میں وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر، پرنسپل آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میجر جنرل سہیل امین، وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر جواد احمد، شفا تعمیر ملت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال خان، رجسٹرار پی ایم ڈی سی ڈاکٹر شائستہ فیصل، ڈائریکٹر امتحانات ڈاکٹر امداد علی، رکن پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ایڈووکیٹ جہانگیر جدون شامل تھے۔

    رپورٹ کے مطابق پی ایم ڈی سی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس 27 جنوری کو منعقد ہوا تھا جس میں شکایت کنندگان اور زیڈ ایس بی ایم یونیورسٹی کے نمائندے شریک ہوئے تھے، شکایت کنندگان نے تحقیقاتی کمیٹی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، اور گریس مارکنگ کے الزامات لگائے۔

    30 دسمبر 2024 کو منعقد ہونے والے ایس زیڈ بی ایم یونیورسٹی کے ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ میں ملک بھر سے 12500 امیدوار شریک ہوئے تھے، اس سے قبل ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 22 ستمبر 2024 کو ہوا تھا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ اور ری ٹیسٹ میں مقابلے کے امتحان کے مروجہ طریقہ کار اپنائے گئے، اور یونیورسٹی نے ری ٹیسٹ کا پری اور پوسٹ ہاک اینالیسز کرایا، تفصیلی تجزیے میں تمام نکات کا جائزہ لیا گیا، جس میں گریس مارکنگ کی نشان دہی نہیں ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ میں 2061 طلبہ نے 170 سے زائد نمبر لیے، پنجاب کے 1496 طلبہ، اسلام آباد کے 123 طلبہ، سندھ کے 29 طلبہ، بلوچستان کے 1496 طلبہ، خیبرپختونخوا کے 179 طلبہ، آزاد کشمیر کے 171 طلبہ، گلگت بلتستان کے 28، اور سابقہ فاٹا کے 14 طلبہ نے 170 سے زائد نمبر لیے۔

  • ایم ڈی کیٹ 2024 کا نتیجہ جاری کر دیا گیا

    ایم ڈی کیٹ 2024 کا نتیجہ جاری کر دیا گیا

    سکھر: ایم ڈی کیٹ 2024 کا پروویژنل نتیجہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر آئی بی اے نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا عارضی ریزلٹ جاری کر دیا، وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی آصف شیخ نے بتایا کہ ایس ٹی ایس کے مطابق امیدوار اپنی شکایات 17 دسمبر 2024 شام 5 بجے تک ای میل کے ذریعے جمع کرا سکتے ہیں۔

    شکایات کی وصولی کے بعد ان پر غور کیا جائے گا اور حتمی نتیجہ 18 دسمبر 2024 کو معزز ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق جاری کیا جائے گا۔

    وائس چانسلر نے کہا کہ تمام امیدوار اپنی شکایات بروقت درج کریں تاکہ مقررہ وقت میں ان پر کارروائی کی جا سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ تمام عمل شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت کے فیصلے کی روشنی میں مکمل کیا جا رہا ہے۔

    اسلام آباد ایم ڈی کیٹ کے از سر نو ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان ہو گیا

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹنگ سروسز نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام امیدواروں کے مسائل کو میرٹ پر حل کیا جائے گا، اور حتمی نتیجہ مقررہ وقت پر شائع ہوگا۔ شکایات کے اندراج کے لیے ای میل کا نظام فعال کر دیا گیا ہے اور امیدواروں سے وقت کی پابندی کی اپیل کی گئی ہے۔

  • ایم ڈی کیٹ کے از سر نو ٹیسٹ کی تاریخ کا تعین ہو گیا

    ایم ڈی کیٹ کے از سر نو ٹیسٹ کی تاریخ کا تعین ہو گیا

    اسلام آباد: ایم ڈی کیٹ کے از سر نو ٹیسٹ کی تاریخ کا تعین ہو گیا، ٹیسٹ رواں ماہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں میڈیکل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ کا ازسرنو انعقاد 22 دسمبر کو ہوگا، جو ایس زیڈ بی ایم یو کے زیر انتظام ہوگا۔

    پی ایم ڈی سی کو ٹیسٹ کی ڈیٹ شیٹ سے آگاہ کر دیا گیا ہے، امیدواران کے رول نمبرز اور امتحانی مراکز کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہوگا، ٹیسٹ کے لیے 30 سے زائد امتحانی مراکز کے قیام کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹیسٹ کے لیے امیدواران کی دوبارہ رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو گیا ہے، اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ کے لیے 17597 امیدوار رجسٹرڈ ہیں، رجسٹریشن میں امیدواران کی تعداد نمایاں طور پر کم ہوئی ہے، گزشتہ ٹیسٹ میں رجسٹرڈ 5310 طلبہ ٹیسٹ نہیں دے رہے۔

    گزشتہ ٹیسٹ میں کم اور زائد نمبرز والے طلبہ شریک نہیں ہو رہے ہیں، تاہم عدالت سے رجوع کرنے والے بیش تر طلبہ ٹیسٹ دے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 اکتوبر کو ایم ڈی کیٹ دوبارہ کرانے کا حکم دیا تھا، اسلام آباد میں گزشتہ ٹیسٹ امتحان 22 ستمبر کو منعقد ہوا تھا۔

  • ایم ڈی کیٹ کے امتحانی سوال میں غلطی، طلبا کو 3 دن کی مہلت

    ایم ڈی کیٹ کے امتحانی سوال میں غلطی، طلبا کو 3 دن کی مہلت

    سندھ کے میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد  کیا گیا۔

    سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر آصف شیخ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پیپر میں صرف بالوجی سیکشن میں ایک فیصد سوال میں غلطی سامنے آئی۔

    انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان 14 دسمبر کو رات 12 بجے کیا جائے گا اور شکایات کے حوالے سے طلبا کو 3 دن کی مہلت دی جائے گی جس کے بعد 18 کو حتمی نتائج کا اعلان کریں گے۔

    وائس چانسلر نے کہا کہ پاسنگ پرسنٹیج ایم بی بی ایس طلبا کیلئے 55 فیصد ہے اور 110 مارکس والے طلبا ایڈمنشن کیلئے اہل ہوں گے، بی ڈی ایس طلبا کیلئے 50 فیصد ہے اور 100مارکس لینے والے طلبا ایڈمیشن کیلئے اہل ہوں گے۔

    وائس چانسلر نے بتایا کہ ایم ڈی کیٹ کے دوران 2 امتحانی مراکز میں 4 جعلی امیدوار پکڑے گئے جس میں این ای ڈی یونیورسٹی کراچی سے پکڑے گئے 2امیدواروں کیخلاف مقدمہ درج کرایا، مہران یونیورسٹی جامشورو میں 2 امیدوار رش کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے فرار جعلی امیدواروں کی شناخت ہو گئی ان پر بھی مقدمہ درج کرایا جائے گا۔

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے سے بچانے کے لیے آئی بی اے سکھر نے کیا حکمت عملی اختیار کی؟

  • ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے سے بچانے کے لیے آئی بی اے سکھر نے کیا حکمت عملی اختیار کی؟

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے سے بچانے کے لیے آئی بی اے سکھر نے کیا حکمت عملی اختیار کی؟

    کراچی: ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے سے بچانے کے لیے آئی بی اے سکھر نے بھرپور اہتمام کیا ہے، جب کہ سندھ بھر میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا آغاز ہو گیا۔

    آئی بی اے سکھر کے وائس چانسلر ڈاکٹر آصف شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکھر آئی بی اے سے گاڑی میں ٹرنکس سخت سیکیورٹی میں لے کر کراچی آئے، اور گاڑی کی سیکیورٹی کے لیے سندھ پولیس سے مدد لی گئی۔

    وائس چانسلر نے بتایا کہ ٹرنکوں کے اندر جو بیگ پڑے تھے وہ بھی سیل تھے، ٹرنکس کو بھی سیل کیا گیا تھا اور ان پر تالے لگائے گئے۔ کراچی پہنچنے پر میڈیا نمائندوں کے سامنے ٹرنکس کی سیل کھولی گئی۔

    ڈاکٹر آصف شیخ کا کہنا تھا کہ پیپر لیکس ہونا مزاق بن گیا تھا، تاہم سکھر آئی بی اے نے بھی ہمیشہ اپنا لوہا منوایا ہے، ایم ڈی کیٹ میں مافیا کے باعث پیپر لیک ہوئے، اور بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا تھا، پوری رات سکھر سے کراچی سینٹر پہنچے۔

    انھوں نے کہا کہ جھوٹے اور غلط پرچے سوشل میڈیا پر لگائے گئے تھے، شفاف ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے اب سگنلز ڈیٹیکٹر کے ذریعے بھی چیکنگ کی جائے گی، اور حقدار بچوں کو انصاف دلوائیں گے۔

    یاد رہے کہ عدالت نے 26 اکتوبر کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا، اپنے تفصیلی فیصلے میں سندھ ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ تمام رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شفاف نہیں ہوا، تحقیقاتی ٹیم اور ایف آئی اے نے ایم ڈی کیٹ کا پیپر لیک ہونے کی تصدیق کی۔

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق اہم خبر آگئی

    عدالتی دستاویز کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم نے رپورٹ میں کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا پیپر واٹس ایپ کے ذریعے پھیلایا گیا تھا، ان میں سے ایک واٹس ایپ گروپ میڈیکو انجنیئر ایم ڈی کیٹ کے نام سے تھا، اس گروپ نے 21 ستمبر کو رات 8 بجکر 16 منٹ پر پیپر لیک کیا، تحویل میں لی گئی ڈیوائس کے فرانزک کے دوران پتا چلا پیپر کئی گروپس میں شیئر کیا گیا تھا۔

    آج سندھ کے 8 تعلیمی اداروں میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا انعقاد ہو رہا ہے، جس کے تحت محکمہ داخلہ نے ٹیسٹ مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، ٹیسٹ مراکز میں ڈیجیٹل ڈیوائس، موبائل فون، لیڈیز پرس لانا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

  • سندھ بھر میں ایم ڈی کیٹ کے داخلہ ٹیسٹ کا آج دوبارہ انعقاد ہوگا

    سندھ بھر میں ایم ڈی کیٹ کے داخلہ ٹیسٹ کا آج دوبارہ انعقاد ہوگا

    سندھ بھر میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجز اور یونیورسٹیز میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ کا دوبارہ ٹیسٹ آج ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ بھر میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلوں کے لیے میں ایم ڈی کیٹ کا امتحان آج ہوگا۔ یہ امتحان کراچی، حیدرآباد، جامشورو، شہید بینظیر آباد، لاڑکانہ اور سکھر میں بیک وقت لیا جائے گا اور مجموعی طور پر 38 ہزار 609 امیدوار ٹیسٹ میں شرکت کریں گے۔

    آئی بی اے سکھر کے مطابق پرچہ 200 کثیر انتخابی سوالات پر مشتمل ہو گا، دورانیہ ساڑھے 3 گھنٹے ہے۔

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لیے کراچی میں این ای ڈی یونیورسٹی اور جامعہ کراچی میں امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں مسکن، میٹروویل اور شیخ زید گیٹس سے داخلہ ممکن ہوگا۔

    سکھر میں آئی بی اے پبلک اسکول، گیٹ نمبر 3 سے امیدوار داخل ہو سکیں گے۔ مہران یونیورسٹی جامشورو گیٹ نمبر دو سے داخل ہونا ہوگا۔

    حیدرآباد میں پبلک اسکول لطیف آباد میں امتحانی مرکز قائم کیا گیا ہے اور امیدوار اسکول کے مرکزی گیٹ سے داخل ہو سکیں گے۔

    شہید بینظیر آباد میں کوئسٹ مرکزی گیٹ اور لاڑکانہ پولیس ٹریننگ اسکول کے مین گیٹ سے امیدواروں کا امتحانی مراکز میں داخلہ ہوگا۔

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے امیدواروں کے موبائل فون، اسمارٹ واچز اور الیکٹرانک گیجٹس ساتھ لانے پر سخی سے پابندی عائد کی گئی ہے۔

    امیدواروں کے امتحانی مراکز میں داخلے کے لیے اصل ایڈمٹ سلپ، شناختی کارڈ سمیت دیگر اہم دستاویزات لازمی قرار دی گئی ہیں جب کہ امیدواروں کے والدین کے لیے تمام مراکز میں انتظار گاہ کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ تقریباً دو ماہ قبل ملک بھر میں لیا گیا تھا تاہم پرچہ سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے بعد عدالت میں ٹیسٹ کے نتائج منسوخ کرنے اور ٹیسٹ دوبارہ لینے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

    اب عدالتی احکامات کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2024 کا دوبارہ انعقاد آئی بی اے سکھر کروا رہا ہے، ایم ڈی کیٹ کراچی، حیدرآباد، جامشورو، شہید بینظیر آباد، لاڑکانہ اور سکھر میں بیک وقت ہو رہا ہے۔

  • ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق اہم خبر آگئی

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق اہم خبر آگئی

    کراچی: سندھ کے 8 تعلیمی اداروں میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق اہم خبر آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے 8 تعلیمی اداروں میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا انعقاد 8 دسمبر کو ہوگا جس کے تحت محکمہ داخلہ نے ٹیسٹ مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔

    ٹیسٹ مراکز میں ڈیجیٹل ڈیوائس، موبائل فون، لیڈیز پرس لانا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں ٹیسٹ مراکز اور اطراف غیر متعلقہ افراد، گاڑیوں کی آمدورفت پر بھی پابندی ہوگی۔

    امیدواروں کو شناخت کے لیے ایڈمٹ کارڈ کے ساتھ ساتھ شناختی کارڈ / پاسپورٹ / ڈومیسائل / تصویر والی مارکس شیٹ میں سے ایک دستاویز لازمی رکھنی ہوگی۔

    رش اور بدمزگی سے بچنے کے لیے کراچی میں 3 امتحانی مراکز قائم ہوں گے، حیدر آباد، میر پور خاص، نواب شاہ، سکھر اور لاڑکانہ میں بھی امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ عدالت نے 26 اکتوبر کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا، اپنے تفصیلی فیصلے میں سندھ ہائیکورٹ نے کہا تمام رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شفاف نہیں ہوا، تحقیقاتی ٹیم اور ایف آئی اے نے ایم ڈی کیٹ کا پیپر لیک ہونے کی تصدیق کی۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ٹیسٹ میں اس طرح غیر شفافیت معاشرے، میڈیکل شعبے کے لیے خطرناک رجحان ہے، دوبارہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دینے والوں کے 10 فی صد نمبرز کی کٹوتی نہیں ہوگی، ایم ڈی کیٹ 2024 میں جو طالب علم امتحان دے گا اسے فریش ہی سمجھا جائے۔

    عدالتی دستاویز کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم نے رپورٹ میں کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا پیپر واٹس ایپ کے ذریعے پھیلایا گیا تھا، ان میں سے ایک واٹس ایپ گروپ میڈیکو انجنیئر ایم ڈی کیٹ کے نام سے تھا، اس گروپ نے 21 ستمبر کو رات 8 بجکر 16 منٹ پر پیپر لیک کیا، تحویل میں لی گئی ڈیوائس کے فرانزک کے دوران پتا چلا پیپر کئی گروپس میں شیئر کیا گیا تھا۔

    سندھ حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا تھا کہ پیپر ٹیسٹ سے 13 گھنٹے 44 منٹ قبل آؤٹ کیا گیا تھا، سوال نامے کی کلیو کی 6 گھنٹے قبل لیک گئی، کلیو کی کے مطابق 75 فی صد سوالات ملتے جلتے تھے۔

  • ایم ڈی کیٹ کا دوبارہ ٹیسٹ ہوگا یا نہیں ؟ طلبا کے لئے اہم خبر

    ایم ڈی کیٹ کا دوبارہ ٹیسٹ ہوگا یا نہیں ؟ طلبا کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : ایم ڈی کیٹ کا دوبارہ ٹیسٹ دینے والے طلبا کے لیے اہم خبر آگئی، ٹیسٹ 24 نومبر کو منعقد ہونا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ کے ازسرنو انعقاد کا معاملہ لٹک گیا، زرائع نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ ملتوی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب ٹیسٹ ملتوی کرنے کا فیصلہ ہوا۔

    زرائع کا کہنا تھا کہ ایس زیڈ بی ایم یونیورسٹی نے پی ایم ڈی سی انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے ، اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 24 نومبر کو منعقد ہونا تھا تاہم اب اسلام آباد میں ٹیسٹ آئندہ ماہ ہوگا۔

    زرائع نے کہا کہ ا ٹیسٹ کے انعقاد کیلئے حتمی تاریخ کا تعین نہیں ہوا تاہم ٹیسٹ کیلئے 8 اور 15 دسمبر کی تاریخیں زیرغور ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایم ڈی کیٹ کیلئے ڈیٹ شیٹ ایس زیڈ بی ایم یونیورسٹی جاری کرے گی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک ماہ میں ایم ڈی کیٹ دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا ، ایس زیڈ بی ایم یونیورسٹی نے اسلام آباد ہائیکورٹ اپیل کر رکھی ہے۔

    ایم ڈی کیٹ کیلئے امیدواران کی دوبارہ رجسٹریشن کا عمل مکمل ہے، اسلام آباد میں اٹیسٹ کیلئے 17597 امیدوار رجسٹرڈ ہیں، تاہم رجسٹریشن میں امیدواران کی تعداد نمایاں کم ہوئی ہے۔

    زرائع کے مطابق گذشتہ رجسٹرڈ 5310 طلبا ٹیسٹ نہیں دے رہے، گذشتہ کم نمبرز والے طلبا ٹیسٹ نہیں دے رہے کیونکہ کم نمبرز والے بیشتر طلبا بیرون ملک جا چکے ہیں جبکہ 190 سے زائد نمبرز والے طلبا ٹیسٹ نہیں دے رہے۔

    زرائع کا مزید بتانا تھا کہ عدالت سے رجوع کرنے والے بیشتر طلبا دوبارہ ایم ڈی کیٹ دے رہے ہیں۔