Tag: ایم ڈی کیٹ

  • کیا ایم ڈی کیٹ کا لیک ہونے والا پرچہ جعلی ہے؟

    کیا ایم ڈی کیٹ کا لیک ہونے والا پرچہ جعلی ہے؟

    کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کا پرچہ لیک ہونا ممکن نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مبینہ طور پر ایم ڈی کیٹ کا پرچہ قبل از وقت سوشل میڈیا پر لیک ہو گیا ہے، یہ پرچہ طلبہ کے درمیان گردش کر رہا ہے، تاہم ترجمان ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے خبردار کیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کا سوشل میڈیا پر موجود پرچہ جعلی ہے۔

    دوسری طرف کراچی میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بدنظمی دیکھنے کو مل رہی ہے، جس پر والدین نے انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، ٹیسٹ کے لیے آنے والی طالبات کے لیے امتحانی مراکز میں جانا وبال جان بنا رہا، ایک طالب علم نے گیٹ پر چڑھ کر امتحانی مرکز میں جانے کی کوشش کی۔

    ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد

    ایم ڈی کیٹ 2024 کا امتحان شروع ہونے سے قبل این ای ڈی یونیورسٹی کے باہر طلبہ کی طویل قطاریں لگ گئیں، والدین بھی موجود رہے۔

  • ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد

    ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد

    کراچی/لاہور: ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے آج ایم ڈی کیٹ کا انعقاد ہو رہا ہے، ملک بھر کے ایک لاکھ 67 ہزار سے زائد امیدوار ٹیسٹ میں شرکت کر رہے ہیں۔

    ایم ڈی کیٹ امتحان بہ یک وقت سندھ کے 5 شہروں میں لیا جا رہا ہے، پنجاب کے 12 شہروں، خیبرپختون خوا کے 8 شہروں میں امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

    پنجاب میں تمام امتحانی مراکز کے پانچ سو میٹر کی حدود میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل رہیں گی۔ پنجاب کے 12 شہروں میں 26 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جن میں مجموعی طور پر 58 ہزر 380 امیدوار ٹیسٹ دیں گے، ان میں 40364 طالبات اور 18016 طلبہ شامل ہیں۔

    لاہور میں 8 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، 6 امتحانی مراکز لڑکیوں اور 2 لڑکوں کے لیے بنائے گئے ہیں، سب سے بڑا امتحانی مرکز پنجاب یونیورسٹی ایگزامینیشن ہالز وحدت روڈ پر قائم ہے، جس میں 3779 طالبات ٹیسٹ دیں گی۔ ایم ڈی کیٹ میں 4 ہزار اساتذہ فرائض انجام دیں گے، جب کہ لاہور میں ایک ہزار نگران عملہ تعینات کیا گیا ہے۔

    کراچی میں بھی ایم ڈی کیٹ کا امتحان ہونے جا رہا ہے، کراچی میں دو امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، لاہور میں بھی ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، امتحانی مراکز پر انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    ملتان میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام میڈیکل انٹری ٹیسٹ کا انعقاد ہو رہا ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 4 مرکزی تعلیمی اداروں میں سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جن میں انسٹیٹیوٹ آف سدرن پنجاب، یونیورٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ویمن یونیورسٹی کچہری روڈ اور نواز شریف ایگریکلچر یونیورسٹی شامل ہیں۔

    فیصل آباد میں میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ کے لیے 2 سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جی سی یونیورسٹی مین کیمپس میں طالبات اور ڈی پی ایس میں طلبہ کے لیے امتحانی مرکز قائم ہے، داخلہ ٹیسٹ کے لیے 4600 طالبات اور 2800 طلبہ امیدوار ہیں ، دونوں امتحانی مراکز کی حدود میں دفعہ 144 نافذ ہے اور سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    پشاور میں ٹیسٹ میں 42 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات حصہ لے رہے ہیں، ٹیسٹ کے لیے 8 اضلاع میں 13 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، ہر امتحانی مرکز کی نگرانی ایس پی رینک پولیس افسر اور اسسٹنٹ کمشنر کر رہے ہیں، امتحانی مراکز کے گرد و نواح میں دفعہ 144 نافذ ہے۔

    بلوچستان کے چاروں میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ٹیسٹ بیوٹمز یونیورسٹی میں ہو رہے ہیں، جس میں صوبے بھر سے 5806 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، حکام بولان میڈیکل یونیورسٹی کے مطابق امیدواروں میں 2591 طلبہ اور 3215 طالبات شامل ہیں۔

  • ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دینے والے طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دینے والے طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی

    لاہور : ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دینے والے طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی ، ٹیسٹ 22 کو پورے پاکستان سمیت سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کیلئے 12 شہروں میں دفعہ 144 لگا دی اور نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں کہا ہے کہ 22 ستمبر کو پنجاب کے 12 شہروں میں دفعہ 144 نافذ ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ شہروں میں لاہور، گوجرانولہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور ڈی جی خان، ساہیوال، راولپنڈی، سرگودھا،گجرات اوررحیم یارخان شامل ہیں۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ امیدواروں اورسپروائزری عملے کےعلاوہ کوئی امتحانی مراکزمیں داخل نہیں ہوسکے گا اور امتحانی مراکز سے 100گز کےفاصلے تک غیر متعلقہ افراد کی نقل و حرکت پرپابندی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق امتحانی مراکز اور اطراف میں کسی قسم کےاحتجاج یا مظاہرے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    خیال رہے ٹیسٹ 22 ستمبر کو سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا، اسلام آباد، گلگت بلتستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں لیا جائے گا۔

    Urdu Blogs | ARY News – اردو تبصرے 

  • نومبر 2022 کے ایم ڈی کیٹ رزلٹ کے حوالے سے بڑی خبر

    نومبر 2022 کے ایم ڈی کیٹ رزلٹ کے حوالے سے بڑی خبر

    اسلام آباد: ایم بی بی ایس داخلہ ٹیسٹ نتائج کے حوالے سے پیش رفت سامنے آ ئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نومبر 2022 کا ایم ڈی کیٹ رزلٹ 2 سال کے لیے موزوں قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ نومبر 2022 کا ایم ڈی کیٹ رزلٹ نومبر 2024 تک کے لیے موزوں ہے، یہ فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جاری کیا ہے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پٹیشنر لائبہ رؤف نے نومبر 2022 میں ایم ڈی کیٹ پاس کیا، جب پٹیشنر نے ایم ڈی کیٹ پاس کیا اس وقت قانون کے مطابق رزلٹ 2 سال کے لیے موزوں تھا۔

    عدالتی دستاویز کے مطابق پٹیشنر نے پی ایم ڈی سی کے 14 جولائی 2023 کے پبلک نوٹس کو چیلنج کیا، پی ایم ڈی سی نے نوٹس میں کہا تھا کہ 2022 کے پاس ایم ڈی کیٹ پر 2023 میں داخلہ نہیں ملے گا۔

    عدالت نے قرار دیا کہ 2021 کی ریگولیشنز کے مطابق نومبر 2022 کے ایم ڈی کیٹ نتائج 2 سال کے لیے موزوں ہیں، بعد میں کیے جانے والے ایڈمنسٹریٹو فیصلے سے پٹیشنر سے یہ حق واپس نہیں لیا جا سکتا، اس لیے پٹیشنر کا ایم ڈی کیٹ رزلٹ نومبر 2022 سے نومبر 2024 تک موزوں ہوگا۔

    عدالت نے حکم جاری کیا کہ اس کیس میں پٹیشنر کا جو خرچ آیا ہے وہ بھی پی ایم ڈی سی ادا کرے گی، پٹیشنر کی طرف سے خلیق الرحمان سیفی ایڈووکیٹ نے کیس کی پیروی کی۔

  • سخت حفاظتی انتظامات میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شروع

    سخت حفاظتی انتظامات میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شروع

    پشاور: خیبر پختون خوا کے شہر پشاور میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ جاری ہیں جس کے لیے پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج پشاور میں ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے موقع پر انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، امتحانات یونیورسٹی پبلک اسکول اور آل یونیورسٹی کالج فار بوائز میں ہو رہے ہیں۔

    امتحانی ہال میں موبائل فون یا الیکٹرانک آلات کے استعمال پر پابندی ہے، امتحانی ہالز کے باہر پہلے پولیس اہل کاروں کی پھر امیدواروں کی تلاشی لی گئی۔

    امتحانی مواد لانے والی گاڑی پر 10 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، ہر امتحانی ہال کے مین گیٹ پر 24 پولیس اہلکار اور 6 خواتین ہیلتھ ورکرز تعینات ہیں، امتحانی مراکز کی چھتوں پر 10 سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔

    خیبر پختون خوا کے 7 اضلاع میں 46 ہزار 220 امیدوار ٹیسٹ میں شریک ہیں، سینٹرز کے اطراف میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے اور ٹیسٹ کے دوران موبائل سگنل معطل ہیں۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ جاری

    کراچی سمیت سندھ بھر میں ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ جاری

    کراچی میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایپٹی ٹیوڈ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) ٹیسٹ کا آج دوبارہ انعقاد ہوا ہے، کراچی میں ایکسپو سینٹر میں امتحانی مرکز قائم کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے تحت  کراچی سمیت سندھ بھر میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایپٹی ٹیوڈ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) برائے سال 24-2023  کا پر امن آغاز ہوگیا۔

    جس میں صوبے بھر سے 41 ہزارسے زائد طلبہ و طالبات حصہ لے رہے ہیں، ایم ڈی کیٹ کا انعقاد کراچی میں مین یونیورسٹی روڈ پر واقع ایکسپو سینٹر کراچی، جامشورو میں لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز ، شہید بے نظیر آبادمیں بلاول اسپورٹس کمپلیکس نوابشاہ ، لاڑکانہ میں پولیس ٹریننگ اسکول ، پی ٹی ایس بس ٹرمینل لاڑکانہ میں بیک وقت کیا گیا ہے۔

     کراچی ایکسپو سینٹر میں میں لگ بھگ 15000، جامشورو سے 13000، نوابشاہ (شہید بے نظیر آباد)سے 4000 جبکہ لاڑکانہ سے 9000 طلباء حصہ لے رہے ہیں۔

    ایکسپو سینٹر کراچی  میں  لڑکے اور لڑکیوں کے  لئے علیحدہ علیحدہ انٹری پوائنٹ رکھے گئے ہیں،  اس ضمن میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے  سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے  رینجرز اور  پولیس سمیت ایمبولینسز اور طبی امدادی رضاکاربھی موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ صوبے بھر میں پبلک پرائیوٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل انسٹی ٹیوشنزمیں ایم بی بی ایس کی 3600 اور بی ڈی ایس کی 1190 نشستوں کے لئے 41000 طلبہ و طالبات ٹیسٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔

  • ایم ڈی کیٹ میں نقل کرنے والے طلبہ کے لیے بُری خبر

    ایم ڈی کیٹ میں نقل کرنے والے طلبہ کے لیے بُری خبر

    پشاور: ایم ڈی کیٹ میں نقل کرنے والے طلبہ پر 2 سال کے لیے امتحان دینے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے طلبہ پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے باقاعدہ اعلامیہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ 219 طلبہ پر 2 سال کے لیے ایم ڈی کیٹ  دینے پر پابندی عائد ہوگی۔

    واضح رہے کہ ایم ڈی کیٹ گزشتہ ماہ 10 ستمبر کو منعقد ہوا تھا، مختلف سینٹرز میں طلبا بلیو ٹوتھ اور دیگر ذرائع سے نقل کرتے پکڑے گئے تھے۔

    بڑے پیمانے پر نقل کے کیسز سامنے آنے پر کے پی کابینہ نے ایم ڈی کیٹ 2023 کے انٹری ٹیسٹ کے ٹیسٹ منسوخ کردیا تھا۔

  • بلیو ٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے نقل کے واقعات ، تحقیقات کیلئے جےآئی ٹی تشکیل

    بلیو ٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے نقل کے واقعات ، تحقیقات کیلئے جےآئی ٹی تشکیل

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے ایم ڈی کیٹ میں بلیوٹوتھ ڈیوائس کےذریعے نقل کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جےآئی ٹی بنادی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ڈی کیٹ میں بلیوٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے نقل کے واقعات پر خیبر پختونخوا حکومت نے والدین کی شکایات پر نوٹس لے لیا اور تحقیقات کیلئے جےآئی ٹی بنادی۔

    ٹیم کو نقل کے پس پردہ کرداروں کو بے نقاب کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 7 رکنی جےآئی ٹی کے سربراہ آئی جی اسپیشل برانچ ہوں گے۔

    جےآئی ٹی میں اسپیشل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن سمیت اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ،ایڈیشنل سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ ، انٹیلی جنس بیورو اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

    کمیٹی 7 روز کے اندر صوبائی حکومت کو تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی۔

    یاد رہے صوبہ خیبر پختونخوا میں محکمہ تعلیم نے میڈیکل انٹری ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ میں بلو ٹوتھ کے ذریعے نقل کرنے والے درجنوں طلبا کو پکڑ لیا تھا۔

    اعلیٰ تعلیم کے محکمے کی صوبائی سیکریٹری انیلہ محفوظ درانی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق خفیہ بلیو ٹوتھ ڈیوائسز کے ذریعے طلبہ و طالبات کو ٹیسٹ حل کرانے میں مدد فراہم کی جا رہی تھی۔
    .
    سیکریٹری اعلی تعلیم کا کہنا تھا کہ بلیوٹوتھ ڈیوائس صوبے کے مختلف امتحانی ہالوں میں بیٹھے طلبہ نے خفیہ طور کانوں میں لگا کر پرچہ آوٹ کرانا تھا۔

  • ایم ڈی کیٹ کے متاثر طلبہ کا دھرنا، فاروق ستار نے ڈاؤ یونیورسٹی کا گیٹ پھلانگا

    ایم ڈی کیٹ کے متاثر طلبہ کا دھرنا، فاروق ستار نے ڈاؤ یونیورسٹی کا گیٹ پھلانگا

    کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سامنے ایم ڈی کیٹ کے متاثر طلبہ نے دھرنا دیا، دھرنے میں ڈاکٹر فاروق ستار بھی پہنچ گئے، وہ یونیورسٹی کا مرکزی گیٹ پھلانگ کر یونیورسٹی میں داخل ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ڈی کیٹ کے متاثرہ طلبہ و طالبات نے پلے کارڈز اٹھا کر ڈاؤ یونیورسٹی اور پی ایم سی کے خلاف دھرنا دیتے ہوئے نعرے لگائے، ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی دھرنے میں شرکت کی اور مطالبہ کیا کہ طالب علموں کو غلط سوالات کے باعث گریس مارکس دیے جائیں۔

    انھوں نے کہا ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ نے سولات گوگل سرچ انجن سے اٹھا کر ٹیسٹ میں شامل کیے تھے اور 30 سے زائد سوالات آؤٹ آف سلیبس تھے۔

    احتجاج کی وجہ سے یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی کا گیٹ بند کر دیا تھا، تاہم ڈاکٹر فاروق ستار مرکزی گیٹ پھلانگ کر یونیورسٹی میں داخل ہوئے، سیکیورٹی اسٹاف بھی ڈاکٹر فاروق ستار کو داخل ہونے سے نہ روک سکا۔

    یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ سے ملاقات سے انکار کر دیا تھا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارا امتحانی پرچہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے۔

    مظاہرین نے کہا کہ امتحانی پرچے میں متعدد کثیر الانتخابی سوالات کے آپشنز ہی غلط تھے، ہمارے مارکس بھی کم کر دیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے متعدد طالب علموں کو فیل بھی کر دیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا ہمارے مستقبل کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے، اور انتظامیہ بات تک کرنے کو نہیں تیار ہے، ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ میں بے ضابطگیاں دیکھی گئی ہیں، بہت سے سوالات نصاب میں نہیں تھے، پی ایم سی کی جانب سی کی گئی غفلت سے جو نقصان ہوا اس کا ازالہ کون کرے گا۔

  • ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلبا کیلئے اہم خبر

    ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلبا کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : پاکستان میڈیکل کمیشن کا کہنا ہے کہ ایم ڈی کیٹ پاس نہ کرنیوالے طالبعلموں کوایم بی بی ایس یا بی ڈی ایس ڈگری نہیں دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ڈی کیٹ پاس نہ کرنیوالے طالبعلموں سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے طالبعلم کوایم بی بی ایس یا بی ڈی ایس ڈگری نہیں دی جائے گی۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ایم ڈی کیٹ کے بغیرڈگری غیرملکی سطح پربھی غیرتسلیم شدہ ہوگی، میڈیکل اورڈینٹل کالجوں میں داخلہ کیلئےایم ڈی کیٹ لازمی ہے۔

    جاری اعلامیے کے مطابق داخلہ2021-22 کیلئےایم ڈی کیٹ پاس کرنےکی شرح65 فیصدرکھی گئی ، 65فیصدشرح137مارکس پر بنتی ہے، جنہوں نے پی ایم سی کے مطابق ایم ڈی کیٹ پاس کیا داخلے کے اہل ہوں گے۔

    اعلامیے میں کہا گیا سندھ کے تمام میڈیکل اورڈینٹل کالج بھی اسی اصول میں شامل ہیں، پی ایم سی نے اس سال نیشنل میڈیکل اسکالر شپ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

    پاکستان میڈیکل کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ میرٹ حاصل کرنے والے طلبہ میڈیکل تعلیمی پروگراموں میں داخل ہوں گے۔