Tag: ایم کیوایم

  • ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ حکومتی نااہلی کا نتیجہ ہے، بابرغوری

    ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ حکومتی نااہلی کا نتیجہ ہے، بابرغوری

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ کے رکن اسمبلی بابر غوری کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت سے جو بھی بات ہوگی صاف اور دو ٹوک ہوگی ۔

    کراچی میں نیوز کانفرنس سے گفتگو میں متحدہ قومی مومنٹ کے رکن اسمبلی بابر غوری نے ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ کئی دکانیں اور عمارتیں ملبے کا ڈھیر ہوگئیں، حکومت نے عملی اقدامات سے منہ چرالیا۔

    بابر غوری نےحکومت سے فی خاندان پچیس لاکھ امداد کا مطالبہ کیا ، رکن اسمبلی بابر غوری نے کا کہنا تھا کہ حکومت سے اب جو بات ہوگی صاف ہوگی، لگی لپٹی کوئی بات نہیں کی جائے گی ، نیوز کانفرنس کے بعد بابر غوری نے ٹمبر مارکیٹ کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی ۔

  • وعدوں پر عملدرآمد کیلئے وزیر اعظم نے مشاورت شروع کر دی

    وعدوں پر عملدرآمد کیلئے وزیر اعظم نے مشاورت شروع کر دی

    اسلام آباد: وزیراعظم نےدہشتگردی کاخاتمہ یقینی بنانےاورقوم سےوعدوں پر عمل درآمد کیلئے سیاسی اورقانونی مشاورت شروع کر دی ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے قوم سے خطاب کے بعد اہم مشاورت شروع کر دی ہے ۔ اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس ہو ا جس میں انہوں نےسیاسی اورقانونی ماہرین سےاہم امور پر تبادلہ خیال کیا، وزیر اعظم نے قوم سے کئے گئےاعلانات پرعملدرآمد کیلئے وزرا کااجلاس بھی طلب کرلیا ہے،وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ قوم سےخطاب میں کئے گئے اعلانات پرعملدرآمد یقینی بنایاجائےگا۔

  • دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گرد جان لیں ہم اپنےبچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    قوم سے خصوصی خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پوری دنیابچوں کےوالدین کےغم میںٕ برابرکی شریک ہے، سفاک قاتلوں نے قوم کے دل پرگہرا زخم لگایا ہے، وه حذیفہ میرا بیٹا تھا جو ناشتہ کئے بغیرگهر سے نکلا اور واپس نہ آیا۔ 6 سال کی بچی خولہ میری بیٹی تھی جوٹیسٹ دینےگئی اورواپس نہیں آئی، معصوم بچوں کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کوپھانسی کی سزا پرعمل درآمد شروع ہوچکا ہے، حکومت دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے پہلے سے زیادہ پرعزم ہے اوراس ضمن میں تمام سیاسی جماعتوں کا کردار بھی قابل تحسین ہے، ان حالات میں قومی سیاسی اورعسکری قیادت قوم کو مایوس نہیں کرے گی اور یہ جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رکھی جائے گی، دہشتگردوں نےجودرددیاہےاس کامنہ توڑجواب دیاجائےگا۔

    انہوں نے کہا کہ سپیڈی ٹرائل کورٹ سمیت پارلیمانی کمیٹی کے پیش کردہ تمام نکات پر اتفاق رائے پیدا کرلیا گیا ہے،جن پرعملدر آمد بھی فوری طور پر ہی شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسے وقت میں قوم سے مخاطب ہوں جب پوری قوم کے دل خون کے آنسو رہے ہیں اور ساری قوم کی آنکھیں اشکار ہیں، میں ایک باپ ہونے کے ناتے ہراس باپ کا دکھ سمجھ سکتا ہوں جس نے اپنے بچے کی لاش کوکاندھا دیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کل کا پاکستان انشاءاللہ بھت پرسکون پاکستان ہوگا، پاکستان بھرمیں مسلح جتھوں کی اجازت نہیں ہوگی، دہشتگردوں اوردہشتگردتنظیموں کی فنڈنگ کےتمام وسائل ختم کیےجائیں گے، قائداعظم کےپاکستان کوان کےوژن کی طرح بنایاجارہاہے۔

  • ایم کیوایم نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کردی

    ایم کیوایم نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کردی

     اسلام آباد: ایم کیو ایم نے فوجی عدالتوں کی حمایت کردی فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہمارے تحفظات دور کر لیے گئے ہیں۔

    وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بیس تجاویز کی منظوری دے دی گئی، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارے تحفظات دور کر لیے گئے ہیں، یہ ایکٹ سیاسی لوگوں کے خلاف استعمال نہیں کیا جائے گا، فاروق ستار نے کہا کہ یہ ایکٹ دہشتگردی کے خلاف استعمال ہو گا۔

    اے آر وائی نیوز کےنمائندے زاہد حسین مشوانی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے کہا کہ سول اور ملٹری حکام کی جانب سے انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ فوجی عدالتیں صرف مذہبی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کریں گی، سیاسی لوگوں کے خلاف یہ قانون استعمال نہیں کیا جائے گا۔

  • فوجی عدالتوں کا قیام،  پارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس میں متفقہ قرارداد منظور

    فوجی عدالتوں کا قیام، پارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس میں متفقہ قرارداد منظور

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بیس تجاویز کی منظوری دے دی ، فوجی افسران کی زیر صدارت خصوصی عدالتیں دو سال کیلئے قائم کی جائیں گی۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت دس گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے پارلمانی رہنمائوں کے اجلاس نے بیس نکات کی منظوری دی ہے جس کے تحت فوجی افسران کی زیر صدارت خصوصی عدالتیں دو سال کیلئے قائم کی جائیں گی۔

    فوجی عدالتوں کےقیام پرسیاسی قیادت کی اکثریت رضامند ہوگئی،پیپلز پارٹی،ایم کیوایم، تحریک انصاف،ق لیگ،اےاین پی سمیت کئی جماعتوں نےحمایت کردی۔

     آل پارٹیز کانفرنس میں دہشت گردی کے سدباب کیلئے سولہ سفارشات بھی منظور کرلی گئیں جن میں دہشت گردی اورمشکوک سرگرمیوں میں ملوث عناصر کانام ریڈ بک میں شامل کرنا ،مشکوک افراد کی فہرست ڈی سی اوزکو بھیجنے ، نیکٹا کو موثر بنانے اور ریپڈ فورس تشکیل دینے کی سفارشات شامل ہیں۔

    فوجی قیادت نے بریف کیا اور تمام صورتحال سامنے رکھی جس پر تمام جماعتوں نے مل پر غور کیا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیپلزپارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھاکہ فوجی افسروں کی سربراہی میں خصوصی عدالتیں قائم ہوں گی جن کی مدت 2 سال ہو گی، جو نفرتیں پھیلانے والوں کے خلاف کام کریں گی۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کیلئے آئین میں ترمیم کی جائےگی۔

    تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی لعنت کامل کر مقابلہ اورخاتمہ کرناہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے اتفاق رائےتک پارلیمانی اجلاس جاری رکھنےکافیصلہ کیا،وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے پیدا کیےبغیراجلاس سےنہیں اٹھیں گے،اورحتمی اتفاق رائےکےلیےہرممکن کوشش کی جائےگی،وطن کیلئے جانیں دینے والے شہیدوں کا خون رائگاں جانے نہیں دیں گے دہشت گردی کےخلاف جنگ کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

  • سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی

    سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی

    اسلام آباد: سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے ملک میں فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی جبکہ کچھ نے تحفظات کااظہارکیاہے ۔

    قومی سلامتی ایکشن پلان کے اجلاس میں شریک سیاستدانوں کا کہنا تھا کہ ملک میں فوجی عدالتیں قائم کرنے کے حق میں ہیں جبکہ کچھ کاکہنا تھا کہ عدالتوں کا قیام مختصر وقت کیلئے ہونا چاہیئے اور مقدمات کی سماعت کی مدت بھی متعین ہونی چاہیئے۔
    مسلم لیگ ضیا گروپ کے صدر اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ ہم ناکام ہو ئے تو اگلے حکمران طا لبان ہو ں گے۔

     پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ فوجی عدالت کے قیام کے لئے آئین کے اندر سے راستہ نکا لا جا سکتا ہے۔

    میر حا صل بزنجو نے بھی فو جی عدالت کے قیام کی سفارش کر دی قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاو نے بھی فو جی عدالتوں کے قیام کی حمایت کر دی۔

    مسلم لیگ ق کے رہنما مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم کے پیچھے کھڑؑے ہیں، وزیر اعظم آگے بڑھکر فیصلے پر عمل کریں۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالتوں کا قیام محدود مدت کے لئے عمل میں لایا جائے ۔

    جمعیت علمائے اسلام فے نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مشروط حما یت کی ہے ۔

    عوامی نیشنل پارٹی نےفوجی عدالتوں کی حمایت کیلئےوقت مانگ لیا۔

    جماعت اسلامی فوجی عدالتوں کے قیام کی پہلے ہی مخالفت کر چکی ہے ۔

  • الطاف حسین کی آج سہ پہر ساڑھے 3بجے ہنگامی پریس کانفرنس

    الطاف حسین کی آج سہ پہر ساڑھے 3بجے ہنگامی پریس کانفرنس

    لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین آج سہ پہر ساڑھے تین بجے لال قلعہ گراؤنڈ عزیزآباد میں اہم ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

    ایم کیوا یم اعلامیہ کے مطابق قائدِ تحریک الطاف حسین نے 19، دسمبر 2014ء کو سانحہء پشاور کے شہداء کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کے لئے کراچی میں ایک بڑی قومی یکجہتی ریلی سے خطاب کیا تھا۔

    جس میں انہوں نے مولانا عبدالعزیز کی گرفتاری ، لال مسجد کو ڈھانے یا جلانے اور مدرسہ حفصہ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس مطالبے پر بعض سیاسی اور مذہبی رہنماؤں ، تجزیہ نگاروں، اینکر پرسنز نے شدید اعتراضات کئے ہیں، الطاف حسین ہنگامی پریس کانفرنس میں ان تمام اعتراضات کا جواب دیں گے۔

    گزشتہ روز ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی،رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام کی کسی بھی قیمت پر حمایت نہیں کرے گی، اس سے بہتر ہے کہ ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا جائے۔
  • ایم کیوایم نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی

    ایم کیوایم نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی

    کراچی : رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ نے کہا ہے کہ ایم کیوایم دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام کی کسی بھی قیمت پر حمایت نہیں کرے گی، اس سے بہتر ہے کہ ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا جائے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کراچی ، لندن اور اسلام آباد میں موجود ایم کیوایم کے سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی کا ایک مشترکہ ہنگامی اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ چاہتی ہے اور وہ سمجھتی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام تر ریاستی وسائل استعمال کئے جائیں۔

    اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ایم کیوایم دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام کی کسی بھی قیمت پر حمایت نہیں کرے گی۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اگر سول حکومت دہشت گردی سے نمٹنے سے قاصر ہے تووہ اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے اقتدار چھوڑ دے، فوجی عدالتیں قائم کرنے سے بہترہے کہ پورے ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیاجائے۔

  • سیالکوٹ: ایم کیوایم عہدیدار باؤ انور قتل کیس میں خاتون زیرحراست

    سیالکوٹ: ایم کیوایم عہدیدار باؤ انور قتل کیس میں خاتون زیرحراست

    سیالکوٹ: متحدہ قومی موومنٹ کے ضلعی نائب صدر باؤ انور کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس نے لاہور سے خاتون کو حراست میں لے لیا ۔

    باؤ انور کے قتل کی تحقیقات کے دوران پولیس نے لاہور سے ایک خاتون کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول ایم کیو ایم رہنما کا موبائل ڈیٹا چیک کرنے پر خاتون نادیہ بی بی کو لاہور سے حراست میں لیا ہے،جس سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

    پولیس نے تحقیقات کے دائرہ کو وسیع کرتے ہوئے مجرموں کی گرفتاری کے لئے پانچ ٹیمیں تشکیل دے دیں ہیں، سیالکوٹ کے علاقے شہاب پورہ میں موٹر سائیکل سوارتین حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے باؤ انور کو قتل کردیا تھا۔

  • سیالکوٹ: ایم کیوایم کے ضلعی عہدیدار باؤ انور کے قتل کا مقدمہ درج

    سیالکوٹ: ایم کیوایم کے ضلعی عہدیدار باؤ انور کے قتل کا مقدمہ درج

    سیالکوٹ: دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے ایم کیوایم کے ضلعی عہدیدار محمد انور کو قتل کردیا،  پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ محمد انور  کی نمازِ جنازہ آج ادا کی جائیگی۔

    ایم کیو ایم سیالکوٹ کے سینئر کارکن باؤ محمدانور شہاب پورہ روڈ پر اپنے ریسٹورنٹ کے باہر کھڑے تھے کہ موٹرسائیکل سوار تین دہشت گردوں نے با قاعدہ شناخت کے بعد ان پر گولیاں برسا دیں، باؤ محمد انورکو کئی گولیاں لگیں، جس کے باعث وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جبکہ گولیوں کی زد میں آکرریسٹورنٹ کے دو ملازم منیر اور یونس بھی شدید زخمی ہوئے۔

    کراچی میں رابطہ کمیٹی کا ہنگامی تعزیتی اجلاس بلایا گیا، جس میں کہا گیا کہ حکومت تیار رہے، کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کریں گے،  اجلاس میں عوام سے اپیل کی گئی کہ کھانے پینے کی اشیاء ذخیرہ کرلیں، خود ختم ہوں گے یا حکومت کو ختم کردیں گے۔

    اجلاس میں باؤ محمد انور کے قتل کی مذمت اور لواحقین سے تعزیت بھی کی گئی۔