Tag: ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی

  • ایم کیو ایم لندن،نئی عبوری رابطہ کمیٹی کا اعلان

    ایم کیو ایم لندن،نئی عبوری رابطہ کمیٹی کا اعلان

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ لندن  نے پاکستان میں تنظیمی امور چلانے کے لیے سینئر خواتین اراکین پر مشتمل پانچ رکنی عارضی رابطہ کمیٹی کا اعلان کردیا،نئی عبوری کمیٹی کا اعلان سابقہ اراکین رابطہ کمیٹی کی گرفتاری کے بعد کیا گیا۔

    ایم کیو ایم شعبہ اطلاعات کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پانچ رکنی عارضی رابط کمیٹی کی انچارج ریحانہ نسرین ایڈوکیٹ، اور جوائنٹ انچارج مختارا حیدر ہوں گی جب کہ عارضی رابطہ کمیٹی کے اراکین میں ثروت اسرار ایڈوکیٹ، شرمین قزالباش، اور بتول حیدر شامل ہیں۔

    یہ پڑھیے : متحدہ لندن قیادت نے نئی رابطہ کمیٹی کا اعلان کردیا

    اپنے بیان میں ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ ماہ اعلان کی گئی عبوری رابطہ کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر حسن ظفر عارف،کنور خالد یونس،مومن خان مومن اور امجد اللہ خان کو بلاجواز بدترین ریاستی مظالم کا نشانہ بناکر جیلوں میں قید کردیا گیا ہے،جب کہ ساتھی اسحاق ،اکرم راجپوت،اسماعیل ستارہ،ادریس علوی اور اشرف نور کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اورعدم دستیابی پر اہل خانہ کو ہراساں اور گرفتار کیا جا رہا ہے۔

     یہ بھی پڑھیے : متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    ان تمام صورت حال کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے تنظیم امور چلانے کے لیے ایم کیو ایم کی تین خاتون وکلاء سمیت 5 سینیئر خاتون اراکین پر مشتمل عارضی رابطہ کمیٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی لندن نے کہا کہ تمام تر مصائب و مشکلات کے باوجود قائد تحریک کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور کسی قسم کی قربانی سے دریغ کریں گے نہ ہی کسی کی دھمکی اور دھونس میں آئیں گے۔

    رابطہ کمیٹی لندن کے مطابق بانی ایم کیو ایم نے رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کردی ہے جب کہ عارضی رابطہ کمیٹی میں مزید اراکین کے اضافہ کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

  • چھاپے اور ہراساں،ساتھی اسحاق کی اہلیہ ہائی کورٹ پہنچ گئیں

    چھاپے اور ہراساں،ساتھی اسحاق کی اہلیہ ہائی کورٹ پہنچ گئیں

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ کی اہلیہ نے اپنے شوہر کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ہراساں کرنے پر سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ کو ہراساں کرنے سے متعلق ساتھی اسحاق کی اہلیہ شبانہ اسحاق نے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا، ساتھی اسحاق کی اہلیہ نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ساتھی اسحاق کو بلاوجہ ہراساں کر رہے ہیں۔

    جانیے : پیپلز پارٹی کے رہنما ساتھی اسحاق ایڈوکیٹ کی ایم کیو ایم میں شمولیت

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ساتھی اسحاق ایک پُرامن اور قانون پسند شہری ہی نہیں بلکہ خود ایک قانون دان بھی ہیں لہذا ایک پُر امن شہری کی حیثیت سے وہ اپنی مرضی سے سیاسی سرگرمیوں سمیت اظہار رائے کی آزادی کا حق بھی رکھتے ہیں اس لیے معزز عدالت ساتھی اسحاق کو ہراساں کرنے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو روکے۔

    پڑھیے : اگر کسی کے خلاف غداری کا مقدمہ ہے تو عدالت میں چلایا جائے،ساتھی اسحاق

    ساتھی اسحاق کی اہلیہ شبانہ اسحاق کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر موقف سننے کے بعد عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت دیگر فریقین سے 8 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں : متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    دوسری جانب سندھ بار کونسل نے بھی ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ کے گھر پر چھاپے اور اہل خانہ کو ہراساں کرنے کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ کو ایک سیاسی جماعت سے وابستگی کی سزا دی جارہی ہے جب کہ کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستگی قانون کے برخلاف نہیں اس لیے ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ کو ہراساں کرنا قانون اور آئین کے برخلاف ہے۔

    یاد رہے کہ ساتھی اسحاق نے چند ماہ قبل ہی ایم کیو ایم میں شمولیت حاصل کی تھی اور بعد ازاں 22 اگست کی متنازعہ تقریر کے بعد ایم کیو ایم میں دھڑے بندی کے بعد ساتھی اسحاق کو ایم کیو ایم لندن کی جانب سے ممبر رابطہ کمیٹی نامزد کردیا گیا۔

    ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی 22 اکتوبر کو اپنی دوسری پریس کانفرنس کرنے پریس کلب پہنچی ہی تھی کہ رینجرز کے اہلکاروں نے ڈاکٹر حسن ظفر، کنور خالد یونس اور امجد اللہ کو حراست میں لے لیا تھا جب کہ دیگر ممبران اشرف نور اور ساتھی اسحاق کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تھے جن کی عدم دستیابی پر اہل خانہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اسحاق ایڈووکیٹ کراچی کی سیاست میں نمایاں مقام رکھتے ہیں وہ زمانہ طالب علمی سے ہی بائیں بازو کی سیاست میں حصہ لیتے رہیں اور ضیاء الحق کے بد ترین دورِ آمریت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سرگرم عہدیدار رہے اور مارشل لا کی سختیاں جھیلیں، درد مند دل اور ہر ایک کے کام آنے کے باعث وہ زمانہ طالب علمی سے ہی ’ساتھی‘ کے نام سے اتنے معروف ہو گئے کہ اب یہ لقب ان کے نام کا مستقل حصہ بن گیا ہے۔

  • متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    کراچی : ایم کیو ایم لندن کے اراکینِ رابطہ کمیٹی ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو رینجرز نے پریس کلب سے حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کی جانب سے پریس کلب میں آج پریس کانفرنس کی جارہی تھی کہ رینجرز نے رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو گرفتار کر لیا۔ دونوں اراکین کو رینجرز نے میٹھا رام ہاسٹل منتقل کردیا جہاں دونوں اراکین ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حسن ظفر عارف پریس کلب کے عقبی دروازے پر موٹر سائیکل پر بیٹھے دیگر اراکین رابطہ کمیٹی کا انتظار کرر ہے تھے کہ رینجرز کے اعلیٰ حکام انہیں حراست میں لے کر رینجرز موبائل میں بیٹھا کر اپنے ہمراہ لے گئے۔

    رینجرز حکام نے رابطہ کمیٹی کے دوسرے رکن کنور خالد یونس کو بھی حراست میں لے لیا  وہ پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے آرہے تھے کہ گورنر ہاؤس کے قریب پہ پہنچے اور رینجرز نے انہیں گرفتار کر لیا،جب کہ دیگر اراکین رابطہ کمیٹی سے رابطہ نہیں ہو پارہا۔

    لندن رابطہ کمیٹی کی جانب سے بلائی گئی پریس کانفرنس کی اطلاع کے بعد رینجرز حکام کی بھاری نفری پریس کلب کے اطراف تعینات کردی گئی تھی اور عام افراد کو جانے نہیں دیا جارہا تھا، جیسے ہی ڈاکٹر حسن ظفر عارف پریس کلب پہنچے اور دیگر اراکین کا انتظار کر رہے تھے کہ رینجرز حکام نے انہیں حراست میں لے لیا۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر حسن ظفر عارف کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں اور بائیں بازو کی سیاست سے گہرا تعلق رہا ہے،چند ماہ قبل انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

    ایم کیو ایم لندن کے دوسرے گرفتار رکن رابطہ کمیٹی کنور خالد یونس سابق ایم این اے بھی رہے ہیں وہ مسلسل تین بار نارتھ ناظم آباد کے حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ 22 اگست کی متنازع تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے اظہار لا تعلقی اور اپنی راہیں جدا کرنے کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے بنائی گئی نئی رابطہ کمیٹی میں ڈاکٹر حسن عارف ظفر اور کنور خالد یونس کو اہم ذمہ داری دی گئی تھی اور ایم کیو ایم لندن کی پہلی پریس کانفرنس بھی ڈاکٹر حسن ظفر کی سربراہی میں کی گئی تھی۔

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن امجد اللہ خان نے صحافیوں سے موبائل فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ دو رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی ہے اور آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان جلد کیا جائے گا۔

    رکن رابطہ کمیٹی امجد اللہ خان اس وقت پریس کلب کے اندر موجود ہیں جنہیں باہر آنے پر گرفتار کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • ضلع کورنگی کے وائس چیئرمین کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد

    ضلع کورنگی کے وائس چیئرمین کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد

    کراچی : ایم کیوایم لندن سے رابطہ رکھنے پر ضلع کورنگی کے وائس چیئرمین رکن الدین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کثرتِ رائے سے منظورکرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ڈسٹرکٹ کونسل کورنگی میں ہونے والے اجلاس میں وائس چیئرمین رکن الدین کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی جسے کثرتِ رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔

    ایوان کی اکثریت رائےکے بعد اب ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے رکن الدین کو وائس چیرمین ڈسٹرکٹ کورنگی کے عہدے سے سبکدوش کردیا جائے گا جس کے بعد ایوان نئے وائس چیرمین کا انتخاب کرے گا۔

    واضح رہے رکن الدین متحدہ قومی موومنٹ کے لانڈھی سیکٹر کے انچارج تھے جو بعد ازاں رابطہ کمیٹی کے ممبرمقرر کر دیے گئے تھے۔

    تا ہم 22 اگست کی متنازعہ تقریر کے بعد رکن الدین نے ڈاکٹرفاروق ستار کی قیادت قبول کرنے کے بجائے لندن ایم کیو ایم سے رابطے بحال رکھے جس کے بعد انہیں وائس چیرمین ڈسٹرکٹ کورنگی سے سبکدوش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    یاد رہے ایم کیوایم لندن رابطہ کمیٹی نے ڈسٹرکٹ کورنگی کے منتخب نمائندوں سے رکن الدین کے خلاف تحریک اعتماد ناکام بنانے کی اپیل کی تھی جسے نظر انداز کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ کونسل نے رکن الدین کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کر لی۔

     

  • سبیلیں ہٹانے کا عمل روکا جائے، ایم کیو ایم لندن

    سبیلیں ہٹانے کا عمل روکا جائے، ایم کیو ایم لندن

    لندن: ایم کیو ایم کے سینئر رہنمامحمد اشفاق نے کہا کہ کراچی کے بعض علاقوں میں محرم الحرام کے سلسلے میں لگائی جانے والی سبیلوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ہٹائے جانے کا عمل قابل مذمت ہے اسے عمل کو فوری طور پر روکا جائے۔

    ایم کیو ایم لندن کی جانب جاری کردہ اعلامیے میں محمد اشفاق کا کہنا تھا کہ ’’کراچی کے مختلف علاقوں میں ہرسال شہریوں کی جانب سے محرم الحرام کے موقع پر سبیلیں لگائی جاتی ہیں تاہ امسال قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مختلف جواز پیش کر کے سبیلوں کو ہٹایا جارہا ہے۔

    پڑھیں: سندھ میں محرم الحرام کی سیکیورٹی کا پلان تیار

     محمد اشفاق نے کہا ہے کہ ’’قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے نہ صرف سبیلیں ہٹانے کا عمل جاری ہے بلکہ اُن پر بیٹھے افراد کی پکڑ دھکڑ کا عمل جاری ہے جو قابلِ مذمت ہے‘‘۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ سبلیں لگانے کے عمل میں رکاوٹیں نہ کھڑی کی جائیں اور اس سلسلے کو فوری طور پر بند کرتے ہوئے گرفتار کیے گئے تمام افراد کو رہا کیا جائے۔ دوسری جانب شیعہ تنظیموں کی جانب سے بھی سبیلیں ہٹائے جانے کے عمل کی مذمت کی گئی ہے۔

    mqm-press-relese

    یاد رہے دو روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سبیلیں ہٹانے کے بعد گلستان جوہر میں اہل تشیع حضرات کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا، جس میں مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کی کارروائیاں فی الفور روکی جائیں۔

  • عزیز آباد سے برآمد اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا، ڈی جی رینجرز

    عزیز آباد سے برآمد اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا، ڈی جی رینجرز

    کراچی: ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبرنے کہا ہے کہ سندھ پولیس نے عزیز آباد نائن زیرو کے قریب سے اسلحے کی بڑی کھیپ برآمد کر کے دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملا دیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے  پولیس کے ہاتھوں عزیز آباد نائن زیرو کے قریب خالی گھر سے بھاری تعداد میں برآمد کیے گئے اسلحے کے معائنے کے موقع پر کیا۔

    ڈی جی رینجرز بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’’برآمد کیا جانے والا اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا جسے پولیس نے بروقت کارروائی کر کے دہشت گردوں کی حکمتِ عملی ناکام بنادی‘‘۔

    پڑھیں:  عزیزآباد،زیرزمین ٹینک سے بھاری مقدارمیں اسلحہ برآمد

     انہوں نے کراچی پولیس کو مبارک بار پیش کرتے ہوئے 3 سالہ آپریشن کی تاریخ میں سب سے بڑی کارروائی قرار دیا، بلال اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے‘‘۔

    لندن قیادت نے اسلحہ برآمدگی کو ڈرامہ قرار دے دیا

    دوسری جانب ایم کیوایم لندن قیادت کے اراکین واسع جلیل، مصطفٰی عزیزآبادی اوردیگر نے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ’’ کراچی کےعوام ایسے ڈرامے کئی سال سے دیکھ رہے ہیں وہ ان کے مقاصدکواچھی طرح سمجھتے ہیں‘‘۔

    لندن رابطہ کمیٹی نے جاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ ’’22 اگست کے بعد متعدد بار قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نائن زیرو اور اُس کے اطراف میں واقع گھر گھر تلاشی لے چکے ہیں جبکہ ایک ماہ سے زیادہ سے یہ علاقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کڑی نگرانی میں ہے جہاں فورسز کے اہلکار دن بھر گلیوں کا گشت کرتے رہتے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم کے مرکز سے ملک مخالف لٹریچراور اسلحہ برآمد ، نائن زیرو سیل،سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خرم

    لندن قیادت نے مزید کہا کہ ’’نائن زیرو کے اطراف میں رہائش پذیر لوگوں کو اپنے گھروں تک جانے کے لیے متعدد مقامات پر شناختی کارڈ دکھانے کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے‘‘۔

    مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایسے علاقے سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کرکے اُسے ایم کیو ایم سے جوڑنا محض ڈرامہ ہے جس سے عوام بخوبی واقف ہیں کیونکہ وہ اس طرز کی کارروائیاں کئی سالوں سے دیکھ رہے ہیں۔

  • لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

    لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ لندن سے جاری ہونے والے بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے اسے ہم سے منسوب نہ کیا جائے۔

    RC Pakistan dissociates from London statement by arynews
    تفصیلات کے مطابق کنونیئر ایم کیو ایم ندیم نصرت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’لندن سے جاری ہونے والے بیان کو ایم کیو ایم پاکستان کا بیان نہ سمجھا جائے‘‘۔

    اعلامیے میں رابطہ کمیٹی پاکستان کا کہنا ہے کہ ’’22 اگست کے واقعے کے بعد لندن قیادت سے اظہارِ لاتعلقی کرچکے ہیں اس لیے لندن سے جاری ہونے والا بیان ایم کیو ایم پاکستان کے پالیسی کا حصہ نہیں اور اسے کراچی کی قیادت سے نہ جوڑا جائے‘‘۔

    پڑھیں: الطاف حسین کے بغیر ایم کیو ایم کچھ نہیں،ندیم نصرت

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان نے بانی ایم کیو ایم، لندن قیادت کے بعد ویب سائٹ سے بھی اظہار لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے نئی ویب سائٹ بنانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد آج لندن میں مقیم کنوننئر ایم کیو ایم ندیم نصرت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے مائنس الطاف حسین فارمولے کو مسترد کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں:   فاروق ستار کا الطاف حسین اور لندن قیادت سے لاتعلقی کا اعلان

    ندیم نصرت نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’قائد تحریک ہی ایم کیو ایم ہیں اور اس کے بغیر جماعت کا کوئی تصور پیدا نہیں ہوتا، الطاف حسین نے مہاجروں کو شناخت دلوائی اور ایک قوم بنایا‘‘۔ کنونیئر ایم کیو ایم نے اظہار لاتعلقی کو مائنس ون فارمولا قرار دیتے ہوئے اُسے مسترد کردیا۔

    واضح رہے کہ 22 اگست کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے اگلے روز تمام ممبران اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائد ایم کیو ایم اور لندن قیادت سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے ملک مخالف تقریر اور نعروں کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی، بعدازاں رابطہ کمیٹی پاکستان نے ایک اجلاس میں فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی آئین میں تبدیلی کرتے ہوئے ترمیم کی اور بانی ایم کیو ایم سے ویٹو پاؤر کا اختیار چھین لیا۔

    ندیم نصرت کا بیان پالیسی کا حصہ ہے، انیس ایڈووکیٹ

    دوسری جانب انیس ایڈوکیٹ کا کہنا ہے ندیم نصرت کا بیان ایم کیوایم کا پالیسی بیان ہے یہ سب آپس میں ملے ہوئے ہیں یہ ممکن ہی نہیں کہ الگ ہوجائیں۔

    متحدہ لندن اور پاکستان الگ ہو ہی نہیں سکتے، شرمیلا فاروقی

    پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور لندن الگ ہوجائیں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔

  • پی ایس ایف بلوچستان کے سابق صدر قدیر قمبرانی ایم کیو ایم میں شامل

    پی ایس ایف بلوچستان کے سابق صدر قدیر قمبرانی ایم کیو ایم میں شامل

    کوئٹہ: پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان کے سابق صدر میر قدیر قمبرانی ساتھیوں سمیت ایم کیو ایم میں شامل ہوگئے۔

    ایم کیو ایم کوئٹہ زون کے رہنما ملک جنت گل کاکڑ اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائد تحریک الطاف حسین کی سیاست حق پرستانہ جدوجہد پر مبنی ہے جس کی وجہ سے ایم کیو ایم کی سیاست کو بلوچستان میں پذیرائی مل رہی ہے ،ہم نے حالات و واقعات اور سیاسی جماعتوں کی کارکردگی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایم کیو ایم میں ساتھیوں سمیت شمولیت کا غیر مشروط فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم قائد تحریک الطاف حسین کا پیغام پیغام گھر گھر پہنچانے کے لئے دن رات ایک کرکے کام کریں گے۔

  • ایم کیو ایم کےکیمپ پرحملہ،دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کامطالبہ

    ایم کیو ایم کےکیمپ پرحملہ،دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کامطالبہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں رکنیت سازی کیمپ حملےکی ذمہ داری قبول کرنے والی کالعدم تنظیموں کےخلاف حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    ایم کیوایم لندن رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وفاقی وصوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اورنگی ٹاؤ ن میں ایم کیوایم کے رکنیت سازی مہم کے کیمپ پر بم سے حملہ کی ذمہ داری قبول کرنے والی جماعت الا حرار او رجنداللہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ جماعت الا حرار گروپ ،جند اللہ اور لشکر جھنگوی اس سے قبل بھی ایم کیوایم کے ارکان اور دفاتر کو نشانہ بنا چکے ہیں، جس میں کارکنوں سمیت بڑی تعدادمیں شہری بھی جاں بحق ہوئےدہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرکےان کا قلع قمع کیا جائے۔