Tag: ایم کیو ایم لندن

  • ایم کیو ایم لندن کے چار ٹارگٹ کلر گرفتار،اسلحہ برآمد

    ایم کیو ایم لندن کے چار ٹارگٹ کلر گرفتار،اسلحہ برآمد

    کراچی : پولیس نے ایم کیو ایم لندن کے چار ٹارگٹ کلر گرفتار کر لئے ملزمان سے بھاری اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رضویہ پولیس نے کارروائی کرکے ایم کیوایم لندن کےچار ٹارگٹ کلرز گرفتار کرلئے، گرفتار ٹارگٹ کلرز میں سلیم چوہدری عرف سلیم شیخ ،زکریا عرف بابو بھائی اسد عرف بھورا اورظہیرالدین عرف بابرشامل ہیں۔

    گرفتارٹارگٹ کلرز سےدو دستی بم اورچار کلاشنکوف برآمد ہوئی ہیں، پولیس کے مطابق ملزم سلیم دیگرساتھیوں کےہمراہ اورنگی ٹاؤن میں ٹارچرسیل چلاتاتھا، سلیم لاشوں کے ٹکڑےکرکے کچراکنڈی میں پھینک دیا کرتاتھا۔

    ملزم اسد شہر میں اسلحہ فراہم کرتا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے طالبان کو بھی بیس دستی بم اور دیگراسلحہ فراہم کرنے کااعتراف کیا ہے۔

  • اسلام آباد: ایم کیو ایم لندن نیٹ ورک، متعدد ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    اسلام آباد: ایم کیو ایم لندن نیٹ ورک، متعدد ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    اسلام آباد : اسلام آباد میں واقع ہاؤسنگ سوسائٹی سے ایم کیوایم لندن کا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے مرکزی ملزم معید کے علاوہ متعدد ملزمان کو گرفتار کر کے بھاری مقدار میں جدید اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہاؤسنگ سوسائٹی کےخلاف کارروائی میں سوسائٹی کے دفتر سے جدید اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے جب کہ متعدد ملزمان کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو کراچی سے فرار ہو کر یہاں پہنچے تھے۔

    ذرائع کے مطابق ہاؤسنگ سوسائٹی میں تلاشی اور آپریشن کا سلسلہ 24 گھنٹے جاری رہا جس کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا جو کراچی سے فرار ہو کر اسلام آباد پہنچے تھے اور ایم کیو ایم لندن سے سیاسی وابستگی رکھتے ہیں جب کہ دفتر سے بھاری مقدار میں جدید اور آٹومیٹک اسلحہ تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ہاؤسنگ سوسائٹی میں رہائش پذیر ایک بنگلے کے اصل مالک کی وفات کے بعد اہل خانہ کو ڈرا دھمکا کر کاغذات اپنے نام کر الیے تھے جس کی اطلاع متاثرہ خٰاتون نے 15 دسمبر 2016 کو حساس اداروں کی دی جنہوں نے تحقیقات کے بعد آج آپریشن کیا اور سنگین جرائم میں ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان ہاؤسنگ سوسائٹی سے جمع کردہ رقوم لندن بھیجا کرتے تھے اور ان ملزمان کے خلاف قتل اور سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

  • لاپتہ کارکنان پر پولیس رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، متحدہ لندن

    لاپتہ کارکنان پر پولیس رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، متحدہ لندن

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ (لندن) رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کے بارے میں پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ سراسر جھوٹ اور حقائق کے منافی ہے۔

    ایم کیو ایم لندن سیکریٹیریٹ سے جاری کردہ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا کہ محمد ارشاد کو رینجرز نے 12 اکتوبر 2013 کو سندھ حکومت کے محمکہ صحت میں ان کے دفتر سے گرفتار کیا گیا تھا جب کہ دوسرے کارکن امیر احمد نظامی کو 7 فروری 2014 کو رینجرز نے ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جس کے گواہ علاقہ مکین بھی ہیں۔

    اسی سے متعلق : ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکن بھارت فرار ہوگئے ہیں: پولیس کا دعویٰ

    رابطہ کمیٹی نے مذید کہا کہ کارکنان یا تو ماورائے عدالت قتل کردیے گئے ہیں یا اب بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کسی ٹارچر سیل میں موجود ہیں جب کہ چند روز قبل بھی لاپتہ افراد کے مقدمے میں یہ بات ہائیکورٹ کے سامنے لائی گئی ہے کہ لاپتہ افراد کی بہت بڑی تعداد کو نامعلوم لاشوں کے طو پردفنایا گیا ہے۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے لاپتہ افراد کو قتل کر کے پھینک رہے ہیں یا پھر ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر پی ایس پی میں شامل ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : کراچی میں 85 ہزار نامعلوم لاشوں کا انکشاف

    رابطہ کمیٹی نے اپیل کی کہ آرمی چیف کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیر قانونی کارروائیوں کا فوری نوٹس لیں جب کہ معزز عدلیہ گمراہ کن رپورٹس پیش کرنے پر پولیس افسران کے خلاف کارروائی کریں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کراچی میں ایسے واقعات کی تحقیقات کریں۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق سماعت کے دوران کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے بیشتر کارکن لاپتہ نہیں ہوئے، بلکہ گرفتاری کے ڈر سے بھارت سمیت دیگر ملکوں کی طرف فرار ہوگئے۔ عدالت نے پولیس کے دعوے پر ایئرپورٹ اور امیگریشن کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

  • پروفیسر حسن کی رہائی: پریس کلب آنے والے 3 اساتذہ گرفتار، 2 خواتین شامل

    پروفیسر حسن کی رہائی: پریس کلب آنے والے 3 اساتذہ گرفتار، 2 خواتین شامل

    کراچی: ایم کیو ایم لندن سے مبینہ الزامات کے شُبے میں کراچی یونیورسٹی کی ٹیچر ایسوسی ایشن کی دو خواتین اور ایک مرد ٹیچر کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا، ٹیچر انجمن کی رکن کا کہنا ہے کہ ہمارا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں، پروفیسر حسن ظفر کی رہائی کے لیے پریس کانفرنس کرنے آئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم کی حمایت میں کھڑے ہونے والے پروفیسر حسن ظفر عارف کی رہائی کے لیے پریس کانفرنس کے لیے آنے والے کراچی یونیورسٹی ٹیچر ایسوسی ایشن کے تین اراکین کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا۔

    ڈاکٹر ریاض اور مہرافروز مراد کو پریس کلب جبکہ خاتون ٹیچر نغمہ شیخ کو پاسپورٹ آفس کے قریب سے حراست میں لیا گیا، ذرائع کے مطابق تینوں رہنماؤں کو لندن سے رابطہ رکھنے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹیچر انجمن کے اراکین پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہیں پروفیسر حسن ظفر عارف کی رہائی کے لیے پریس کانفرنس کی ہدایت لندن سے دی گئی تھی جس کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔

    پڑھیں: ’’ متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    بعد ازاں جامعہ کراچی اساتذہ انجمن کی رکن ڈاکٹر نوین عہدیداران کے ہمراہ پریس کلب پہنچنے میں کامیاب ہوئیں اور انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ڈاکٹر ریاض جامعہ کراچی کی اساتذہ تنظیم کے صدر رہے ہیں، ہمارے سینئر اساتذہ کا لاپتہ ہونا آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حسن ظفر کی طبیعت ناساز ہے اُن کو علاج کی سہولیات فراہمی پریس کانفرنس کرنے آئے تھے، ہمارا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں، لاپتہ ہونے والے دونوں ڈاکٹرز دوپہر 2 بجے تک رابطے میں تھے۔

    مزید پڑھیں: پروفیسر حسن ظفر عارف رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار

    دوسری جانب ایم کیو ایم لندن کے ترجمان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ گرفتار ہونے والے تینوں اراکین کا لندن سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی یہ کبھی کسی عہدے پر تعینات رہے، قوم کے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے والوں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں۔

  • رینجرز کے تابڑ توڑ چھاپے، دس ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    رینجرز کے تابڑ توڑ چھاپے، دس ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : رینجرز نے کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے 10ملزمان کو گرفتار کرلیا، گرفتار شدگان میں ایم کیو ایم لندن کے چار ملزمان بھی شامل ہیں،شیر شاہ سے ڈکیت گروہ بھی پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی بھاری نفری نے کراچی میں مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے دس ملزمان کو حراست میں لے لیاہے، ملزمان بھتہ خوری، منشیات فروشی، ڈکیتی ودیگر جرائم میں ملوث ہیں۔

    رینجرز کے مطابق سائٹ ایریا سے ایم کیو ایم لند ن کے 4 ملزما ن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان میں راشد، شاہد، گل محمد عرف گلو اور ایازاحمد عرف امتیاز شامل ہیں۔

    ترجمان ریننجرز کا کہنا ہے کہ ملز مان اورنگی ٹاؤن میں گٹکا فیکٹری بھی چلاتے تھے، اس کے علاوہ رینجرز نے شیرشاہ کے علاقے سے 5 ملزمان پر مشتمل ٖایک ڈکیت گروہ کو بھی گرفتارکیا ہے، ڈکیت گروہ میں مہتاب، شکیل، عرفان سرفراز اور طاہرخان نامی ملزمان شامل ہیں، مذکورہ ملزمان ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔

    دریں اثناء رینجرز نےشیرشاہ سے ایک بھتہ خور کو بھی حراست میں لیا ہے، رینجرز کے مطابق ملزم طاہرعلاقے میں بھتہ خوری کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے، ملزم سے منشیات اوراسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

  • رینجرز کی کارروائی، ایم کیو ایم لندن کا اسلحہ برآمد

    رینجرز کی کارروائی، ایم کیو ایم لندن کا اسلحہ برآمد

    کراچی: رینجرز نے لانڈھی میں کارروائی کرتے ہوئے گھر سے اسلحہ اور گولیاں برآمد کرلیں، ترجمان رینجرز کے مطابق اسلحہ لندن عسکری ونگ کے کارندوں نے چھپایا تھا۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رینجرز نے لانڈھی نمبر 3 کے ایک گھر میں کارروائی کرتے ہوئے اسلحہ اور گولیاں برآمد کیں، جن میں 7 اور 8 ایم ایم رائفلز، 2 کلاشنکوف، نائن ایم ایم اور ہزاروں گولیاں شامل ہیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق گھر میں چھپایا گیا اسلحہ ایم کیو ایم لندن کے شرپسندوں کا ہے جو شہر میں جرائم کی وارداتوں میں استعمال ہونا تھا۔ رینجرز ذرائع کے مطابق کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔

    پڑھیں: ’’ تعلیم یافتہ نوجوان ملک کا روشن مستقبل ہیں ‘ ڈی جی رینجرز سندھ ‘‘

    قبل ازیں ڈی جی رینجرز میجر جنرل سعید نے جامعہ کراچی میں طلبا اور ٹیچرز سے خطاب کرتے ہوئے شہر میں جاری آپریشن کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی اور آخری دہشت گرد تک اسے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

  • کراچی میں دہشت گردی کا خطرہ، ساؤتھ افریقا کے ٹارگٹ کلرز متحرک

    کراچی میں دہشت گردی کا خطرہ، ساؤتھ افریقا کے ٹارگٹ کلرز متحرک

    کراچی:حساس اداروں نے شہر میں دہشت گردی کے ممکنہ حملوں کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم لندن ساؤتھ افریقا کا 17 رکنی ٹارگٹ کلر گروپ ایک بار پھر شہر میں متحرک ہوگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے کراچی میں دہشت گردی کا تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایم کیوایم لندن ساؤتھ افریقا کا ٹارگٹ کلنگ گروپ ایک بار پھر متحرک ہوگیا ہے۔

    الرٹ کے مطابق عابد نامی گروپ میں ایم کیو ایم لندن کے 17 ٹارگٹ کلرز شامل ہیں جن کا تعلق ساؤتھ افریقا سے ہے، شہر میں آئندہ ٹارگٹ کلنگ کے لیے ساؤتھ افریقا نیٹ ورک استعمال ہوسکتا ہے۔

    الرٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹارگٹ کلرز پولیس افسران،شہریوں اورمیڈیا اور خصوصاً سائٹ ایریا میں موجود میڈیا ہاؤس کے افراد کو نشانہ بناسکتے ہیں جبکہ ٹارگٹ کلرز کو شہر میں سیاست دانوں کو ٹارگٹ کرنے کا ٹاسک بھی دیا گیا ہے۔

  • وسیم اختر کی جان کو ایم  کیو ایم لندن سے خطرہ ہے، حساس ادارے

    وسیم اختر کی جان کو ایم کیو ایم لندن سے خطرہ ہے، حساس ادارے

    کراچی : حساس اداروں کا کہنا ہے کہ میئر کراچی سید وسیم اختر کو متحدہ قومی موومنٹ لندن کے کارکنان سے جان کا خطرہ ہے اس لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے صوبائی وزارتِ داخلہ کو بھیجے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کی جان کو خطرہ لا حق ہے سیاسی اختلافات کی وجہ سے ایم کیو ایم لندن ان پر قاتلانہ حملہ کرواسکتی ہے۔

    مراسلے میں صوبائی وزارتِ داخلہ کو میئر کراچی کی حفاظت کے لیے ضروری اور فوری اقدامات اُٹھانے کی ضرورت پر ذور دیتے ہوئے وسیم اختر کی سرگرمیوں کو محدود اور آمدو رفت کو خفیہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے ایم کیو ایم بانی کی پاکستان مخالف تقریر کے وقت وسیم اختر سینٹرل جیل میں اسیر تھے اور پیشی کے وقت پاکستان مخالف نعروں کی مذمت کی تھی جب کہ رہائی ملنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کے ساتھ منسلک ہو گئے تھے۔

    جس کے بعد میئر کراچی کے مختلف علاقوں کے دوروں کے دوران ایم کیو ایم لندن کے کارکنان نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ان کے کاموں میں مداخلت کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم لندن کے ندیم نصرت نے اپنے بیان میں محکمہ داخلہ کے بیان کو سراسر جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ داخلہ سندھ کاخط ایم کیوایم لندن کیخلاف سازش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ سازش ایم کیوایم لندن کےدشمن عناصرکی تیارکردہ ہے، اس کی تحقیقات کی جائے اور میئرکراچی سمیت جن جن حضرات کانام خط میں ہے انہیں فی الفور سیکیورٹی دی جائے۔

  • عامر خان کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان متحدہ، عوام کی خاطر خاموش ہوں، بابر غوری

    عامر خان کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان متحدہ، عوام کی خاطر خاموش ہوں، بابر غوری

    کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی نے عامر خان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عامر خان کی وجہ سے ہزاروں کارکنان شہید اور جلاوطن ہوئے جبکہ سابق سینیٹر بابر غوری نے عامر خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی خاطر خاموش ہوں ورنہ بولنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

    مصطفیٰ عزیزآبادی نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم آج بھی تلخی نہیں چاہتے، عامر خان کی جانب سے بے بنیاد اور گھٹیا الزامات لگائے گئے جس کی سختی سے تردید اور مذمت کرتے ہیں‘‘۔

    مصطفیٰ عزیزآبادی نے کہا کہ ’’عامر خان نے ماضی میں حقیقی بنائی جس کی وجہ سے ہزاروں کارکنان شہید ہوئے اور سینکڑوں کو جلا وطنی میں جانا پڑا، عامر خان جھوٹے الزامات لگا کر کارکنان کو ورغلانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں‘‘۔

    بابرغوری نے چائنا کٹنگ کے حوالے سے عامرخان  کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے عوام کےخاطرخاموش ہوں، الزامات درالزامات کی سیاست کوبندہوناچاہئے۔

    بابر غوری نے کہا وہ  بھی بہت کچھ بتاسکتے ہیں لیکن لڑائی نہیں چاہتے، سابق سینیٹر نے کہا کہ اگر وہ اتنے ہی برے ہیں تو ایم کیو ایم پاکستان  کا میئر ان سے امریکا میں کیوں ملاقات کرتاہے۔ انہوں نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنماء کو مشورہ دیا کہ الزامات لگانےکےبجائےعوام کےمسائل کوحل کرنے پر توجہ دیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے تحت نشتر پارک جلسے میں عامر خان کی جانب سے بابر غوری پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ چائنا کٹنگ سمیت دیگر معاملات میں ملوث تھے اور کٹھن حالات میں ملک سے فرار ہوگئے، جبکہ ایم کیو ایم لندن کے رہنما کارکنوں کو گرفتاری کی ہدایت کرتے ہیں اور خود مزے سے لندن میں بیٹھے ہوئے ہیں۔

  • ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کیخلاف مقدمات، دہشتگردی ایکٹ بھی شامل

    ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کیخلاف مقدمات، دہشتگردی ایکٹ بھی شامل

    کراچی : شہر قائد کے علاقے لیاقت علی چوک پر ایم کیو ایم کے پانچ کارکنان کو پارٹی کا جھنڈا اور وال چاکنگ کرنے پر رینجرز نے حراست میں لے کر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، مقدمے میں ہنگامہ آرائی اور انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ بعد ازاں عزیز آباد، مکا چوک پر حالات کشیدہ ہیں۔ چند گھنٹوں بعد رہنماؤں کی ہداہت پر کارکنان منتشر ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے کارکنان لیاقت علی خان چوک پر جمع ہوئے اور اپنی جماعت کا جھنڈا لگانا چاہا تو رینجرز کے اہلکاروں نے ایم کیو ایم لندن کے پانچ کارکنان کو حراست میں لے لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    azizabad-post-1

    جس کے بعد لیاقت علی خان چوک پر ایم کیو ایم لندن کے مزید کارکنان وہاں پہنچ گئے، مشتعل کارکنان نے بانی قائد کے نعرے بھی لگائے جبکہ خواتین کارکنان نے فاتحہ خوانی شروع کردی۔

    ڈیوٹی پر موجود رینجرز آفیسرخواتین کارکنان کو سمجھاتے رہے اور مذاکرات کے بعد خواتین کارکنان کو یاد گار شہداء جانے کی اجازت دے دی گئی۔

    ہنگامے کے دوران لیاقت علی خان چوک اوراطراف کے علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے، جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    azizabad-post-2

    رینجرزافسرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قرآن خوانی کرنے والی خواتین کی ہم نے حفاظت کی ہے، شر پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی، افراتفری پھیلانے والوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب حیدرآباد میں پکا قلعہ میں ایم کیوایم لندن کے کارکنوں کے جمع ہونے پر پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا جبکہ خواتین کارکنان نے چٹائیاں بچھا کر قرآن خوانی شروع کردی۔

    azizabad-post-3

    حیدرآباد میں بھی ایم کیوایم لندن کے کارکن اور پولیس آمنے سامنے

    کراچی کے بعد حیدرآباد میں بھی ایم کیوایم لندن کے کارکن اور پولیس آمنے سامنے آگئے اور پکا قلعہ گراؤنڈ میدان جنگ بن گیا، ایم کیوایم لندن کے کارکنوں کی بڑی تعداد روکنے کے باوجود پکا قلعہ میں داخل ہوگئی اور بانی ایم کیوایم کے حق میں نعرے بازی کی۔ خواتین کارکنان نے پکا قلعہ کے باہرچٹائیاں بچھا کر قرآن خوانی شروع کردی۔

    کشیدگی کے باعث پولیس کی مزید نفری کو طلب کیا گیا ،اس دوران کارکن اور اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی،

    ایم کیو ایم لندن کے کارکنان پکا قلعہ جانا چاہتے تھے تاہم پولیس نے کارکنوں کو وہاں جانے سے روکا تو کارکنان مشتعل ہو گئے ،پولیس نے چھ مشتعل کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

    مشتعل کارکنان کو روکنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور ہوائی فائرنگ بھی کی ،پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا جس سے کارکنان منتشرہوگئے۔

    یاد رہے کہ لندن ایم کیو ایم کے تحت یوم شہداء منایا جا رہا ہے، جس کے باعث کراچی میں جناح گراونڈ کے اطراف رینجرز کی نفری تعینات ہے جبکہ جناح گراونڈ جانے والے راستے بھی بند کردیئے گئے۔

    کارکنان منتشر ہونا شروع 

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے کارکنان رہنماؤں کی ہدایات کے بعد وہاں سے منتشر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

    رینجرزاور پولیس کے اہلکار بھاری تعداد میں وہاں پہنچ گئے ہیں اور ایک کیو ایم لندن کارکنان کی جانب سے لگائے جانے والے جھنڈے اتارے جا رہے ہیں اور بانی ایم کیو ایم کے حق میں کی گئی وال چاکنگ کو بھی مٹایا جا رہا ہے۔

    نمائندہ حیدرآباد آفتاب زئی کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، مقدمے میں ہنگامہ آرائی اور انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

    25 نامزد اور تین سو نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کے خلاف تھانہ فورٹ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔