Tag: ایم کیو ایم لندن

  • کارکنان پرامن طور پر منتشر ہوجائیں، ندیم نصرت کی اپیل

    کارکنان پرامن طور پر منتشر ہوجائیں، ندیم نصرت کی اپیل

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما ندیم نصرت نے کراچی یادگارہ شہدا پر موجود کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن طور پر منتشر ہوجائیں اور رینجرز ہمارے گرفتار کارکنوں کو رہا کرے۔


    یہ پڑھیں: کراچی :لیاقت علی چوک پر ایم کیو ایم لندن کے کارکنان اور رینجرز آمنے سامنے


    لندن سے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نو دسمبر کو الطاف بھائی کے بھائی اور بھتیجے کو شہید کیا گیا ویسے بھی ہزاروں کارکنوں کو شہید کیا گیا تو طے کیا گیا کہ 9 دسمبر کو یوم شہدا منایا جائے اس لیے اسے ہم باقاعدہ طور پر مناتے ہیں لیکن یہ سیاسی ایونٹ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک ذاتی ایونٹ ہے، جو لوگ شہیید ہوگئے ان کے عزیز یہ دن مناتے ہیں، یادگار شہدا جناح گرائونڈ میں ہے، اس دن کو منانے دیا جائے اس کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں لیکن پھر بھی راستے بندکیے گئے اور لوگوں کو آنے سے روکا گیا،حیدرآباد مین شیلنگ کی گئی ہوائی فائرنگ کی گئی۔

    ندیم نصرت نے کہا کہ حکومت فورسز کو ہدایت کرتی کہ یہ ایونٹ منانے سے نہ روکا جائے، ہم نہیں چاہتے کہ شہر کا امن خراب ہو، تصادم ہو او فورسز سے محاذ آرائی ہو، ہم الطاف بھائی کی طرف سے کارکنوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ منتشر ہوجائیں اور فورسز سے اپیل ہے کہ جو لوگ آئے ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہ کی جائے،جو گرفتار ہیں انہیں رہا کیا جائے۔

  • ایم کیو ایم لندن کے رہنما کنور خالد یونس رہا

    ایم کیو ایم لندن کے رہنما کنور خالد یونس رہا

    کراچی : ایم کیو ایم لندن کے سینئر رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی کنور خالد یونس کو رہا کر دیا گیا ہے انہیں بعد از گرفتاری نقصِ امن کے تحت نظر بند کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم میں دھڑے بندی اور متعدد رہنماؤں سمیت اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بانی ایم کیو ایم سے لاتعلقی کے بعد ایم کیو ایم لندن سے پاکستان میں سیاسی معاملات کی نگرانی کے لیے قائم کی گئی عارضی رابطہ کمیٹی کے فعال رکن کنور خالد یونس آج رہا کردیا گیا ہے۔

     اسی سے متعلق : متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    واضح رہے ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے رکن کنور خالد یونس کو پریس کلب جاتے ہوئے گورنر ہاؤس کے قریب سے حراست میں لے لیا گیا تھا اور بعد ازاں نقص امن کے خطرے کے باعث ایم پی او کے تحت ایک ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

    زرائع کے مطابق کنور خالد یونس کی طبعیت ناساز ہے اور سانس لینے میں دشواری محسوس ہو رہی ہے جس کے باعث جیل کی حکام کی جانب سے آج نہیں رہا کردیا گیا ہے۔وہ عارضہ قلب، ذیابیطس اور فالج میں مبتلا ہے لہذا نظر بندی کو ایک ماہ مکمل ہونے کے بعد انہیں رہا کردیا گیا جب کہ ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور امجد اللہ کی نظر بندی میں توسیع کردی گئی ہے۔

     یہ بھی پڑھیں : متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

    ایم کیو ایم لندن کے رہنما واسع جلیل کا کہنا ہے کہ کنور خالد یونس کی رہائی پر اللہ تعالی کے شکر گذار ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ دیگر زیرِ حراست رہنماؤں کو بھی فوری رہا کیا جائے۔

    یاد رہے کنور خالد یونس کے ہمراہ رابطہ کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر حسن ظفرعارف اورامجد اللہ خان کی کراچی جب کہ مومن خان مومن اور ظفر راجپوت کی گرفتاری حیدر آباد سے عمل میں لائی گئی تھی۔

  • ایم کیو ایم لندن،نئی عبوری رابطہ کمیٹی کا اعلان

    ایم کیو ایم لندن،نئی عبوری رابطہ کمیٹی کا اعلان

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ لندن  نے پاکستان میں تنظیمی امور چلانے کے لیے سینئر خواتین اراکین پر مشتمل پانچ رکنی عارضی رابطہ کمیٹی کا اعلان کردیا،نئی عبوری کمیٹی کا اعلان سابقہ اراکین رابطہ کمیٹی کی گرفتاری کے بعد کیا گیا۔

    ایم کیو ایم شعبہ اطلاعات کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پانچ رکنی عارضی رابط کمیٹی کی انچارج ریحانہ نسرین ایڈوکیٹ، اور جوائنٹ انچارج مختارا حیدر ہوں گی جب کہ عارضی رابطہ کمیٹی کے اراکین میں ثروت اسرار ایڈوکیٹ، شرمین قزالباش، اور بتول حیدر شامل ہیں۔

    یہ پڑھیے : متحدہ لندن قیادت نے نئی رابطہ کمیٹی کا اعلان کردیا

    اپنے بیان میں ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ ماہ اعلان کی گئی عبوری رابطہ کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر حسن ظفر عارف،کنور خالد یونس،مومن خان مومن اور امجد اللہ خان کو بلاجواز بدترین ریاستی مظالم کا نشانہ بناکر جیلوں میں قید کردیا گیا ہے،جب کہ ساتھی اسحاق ،اکرم راجپوت،اسماعیل ستارہ،ادریس علوی اور اشرف نور کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اورعدم دستیابی پر اہل خانہ کو ہراساں اور گرفتار کیا جا رہا ہے۔

     یہ بھی پڑھیے : متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    ان تمام صورت حال کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے تنظیم امور چلانے کے لیے ایم کیو ایم کی تین خاتون وکلاء سمیت 5 سینیئر خاتون اراکین پر مشتمل عارضی رابطہ کمیٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی لندن نے کہا کہ تمام تر مصائب و مشکلات کے باوجود قائد تحریک کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور کسی قسم کی قربانی سے دریغ کریں گے نہ ہی کسی کی دھمکی اور دھونس میں آئیں گے۔

    رابطہ کمیٹی لندن کے مطابق بانی ایم کیو ایم نے رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کردی ہے جب کہ عارضی رابطہ کمیٹی میں مزید اراکین کے اضافہ کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

  • متحدہ لندن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، چوتھے رہنما ظفر راجپوت بھی گرفتار

    متحدہ لندن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، چوتھے رہنما ظفر راجپوت بھی گرفتار

    حیدرآباد : متحدہ قومی موومنٹ لندن کے خلاف رینجرز کا کریک ڈائون جاری ہے، رینجرز نے حیدرآباد سے ایم کیو ایم لندن کے رہنما ظفر راجپوت کو بھی حراست میں لے لیا جس کے بعد گرفتار رہنماؤں کی تعداد چار ہوگئی۔


    یہ پڑھیں: متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست


    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے خلاف کراچی اور حیدرآباد میں کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا، رینجرز اہلکاروں نے کراچی پریس کلب سے پریس کانفرنس کے لیے والے ایم کیو ایم لندن کے رہنما حسن ظفر عارف کنورخالد یونس اورامجداللہ کے بعد حیدرآباد کے علاقے تلک چاڑی پر موجود ان کی رہائش گاہ سے ایم کیو ایم لندن کے رہنما ظفر راجپوت کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔

    ایم کیو ایم لندن کے رہنما ظفر راجپوت کو تلک چاڑی میں ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا۔ حیدرآباد میں ایم کیوایم لندن کے رہنما منظرعام پر آئے۔ پکا قلعہ میں شہید کارکنوں کی قبروں پر حاضری دی۔

    قبرستان آنےوالوں میں مومن خان مومن، ظفرراجپوت اوردوسرے ارکان بھی شامل تھے۔ کچھ دیربعد ظفر راجپوت کو حراست میں لے لیا گیا۔ رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ظفر راجپوت حیدرآباد کے نائب ناظم رہے ہیں۔ ظفر راجپوت ایم کیو ایم لندن کی ایڈہاک کمیٹی کے ممبر بھی ہیں۔

    ان کےعلاوہ بھی کئی رہنماؤں کےگھروں پر چھاپےمارے گئے ذرائع کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں ایم کیوایم لندن کےرہنما گھروں پر موجود نہیں اوران سے کوئی رابطہ بھی نہیں ہوپارہا۔

    دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان نے ظفر راجپوت سمیت سندھ تنظیمی کمیٹی کے چار اور حیدر آباد ڈسٹرکٹ کے سات ارکان کی رکنیت خارج کردی ہے۔

    گرفتاری کے وقت رینجرز اہلکاروں نے ظفر راجپوت کے گھر کی تلاشی بھی لی۔ رہنماؤں کی گرفتاری کے باعث ایم کیوایم لندن کی کراچی میں پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں: متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

     اس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لندن رابطہ کمیٹی کے رکن ساتھی اسحاق کے گھرپر بھی چھاپہ مارا۔ چھاپے کے وقت ساتھی اسحاق گھر پرموجود نہیں تھے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد ان کے بقیہ رہنما ابھی اپنے گھروں سے غائب ہیں۔

     

  • متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

    متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

    کراچی: پریس کلب میں چار گھنٹوں سے محصور متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما بالآخر باہر آگئے جس کے بعد باہر موجود رینجرز کی بھاری نفری نے انہیں گرفتار کرلیا، ڈاکٹر حسن ظفر اور کنور خالد یونس پہلے ہی گرفتار ہیں جب کہ ایک اور لندن رہنما ساتھی اسحاق کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔

    رینجرز کی بھاری نفری اورمیڈیا کی بڑی تعداد کلب کے باہر موجود

    امجد اللہ پریس کلب میں کئی گھںٹوں سے موجود تھے رینجرز کی بھاری نفری پریس کلب کے باہر ان کی گرفتاری کے لیے منتظر تھی جبکہ میڈیا کے نمائندے، کیمرا مین مع ڈی ایس این جی کے گھنٹوں تک وہیں موجود رہے۔


    یہ پڑھیں: متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر عارف اور کنور خالد پریس کلب سےگرفتار


    رینجرز نے پریس کلب پر پریس کانفرنس کرنے کے لیے آنے والے متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما حسن ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو پریس کلب کے باہر سے ہی کارکنوں کا انتظار کرتے ہوئے گرفتار کرلیا تاہم امجد اللہ پریس کلب کے اندر موجود ہونے کے سبب گرفتاری سے بچ گئے تھے۔

    رینجرز کافی دیر تک ان کا باہر نکلنے کے لیے انتظار کرتی بعد ازاں وہ پریس کلب کے گیٹ سے باہر نکل کر اطراف میں پھیل گئی بعدازاں کچھ دیر بعد رینجر زکی بھاری نفری کلب کے باہر تعینات کردی گئی لیکن امجد اللہ چار گھںٹے تک باہر نہیں آئے تاہم اب ساڑھے سات بجے کے بعد وہ باہر نکل آئے اور گرفتاری دے دی۔

    دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب رینجرز نے کلب کے اطراف سے ایک شخص کو امجد اللہ کے شبے میں گرفتار کرلیا تاہم تصدیق ہونے کے بعد اسے کچھ دیر میں رہا کردیا۔

    دریں اثنا رینجرز نے ایم کیو ایم لندن کے ایک اور رہنما ساتھی اسحاق کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پر نہیں ملے۔

    امجد باہر نہیں آنا چاہتے تھے، پریس کلب انتظامیہ نے باہر بھیجا

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر آنا نہیں چاہ رہے تھے انہیں پریس کلب کی انتظامیہ نے باہر جانے کا کہا جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں آئی۔

    ملزم کو باہر نہیں بھیجا تو اندر آکر گرفتار کرلیں گے، رینجرز

    رپورٹر کے مطابق رینجرز نے پریس کلب کی انتظامیہ کو باور کرایا تھا کہ پریس کلب کی انتظامیہ کسی ملزم کو پناہ نہیں دے سکتی اگر ملزم کو باہر نہیں بھیجا گیا تو رینجرز پریس کلب میں گھس کر ملزم کو گرفتار کرلے گی۔

    رینجرز کے اس اقدام سے پریس کلب کی چار دیواری کا تقدس پامال ہونے کا احتمال تھا جس کے بعد چار گھنٹے تک امجد اللہ کے باہر نہ جانے پر پریس کلب کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ امجد اللہ سے سختی سے باہر جانے کا کہا جائے جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے امجد اللہ کو باہر بھیجا گیا جہاں رینجرز نے امجد اللہ کو ڈاکٹر حسن ظفر اور کنور خالد کی طرح گرفتار کرلیا۔

  • اگر کسی کے خلاف غداری کا مقدمہ ہے تو عدالت میں چلایا جائے،ساتھی اسحاق

    اگر کسی کے خلاف غداری کا مقدمہ ہے تو عدالت میں چلایا جائے،ساتھی اسحاق

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما ساتھی اسحاق کا کہنا ہے کہ اگرکسی کے خلاف غداری کا مقدمہ ہے تو اسے عدالت میں چلایا جائے،سیاسی سرگرمیوں پر قدغن نہ لگائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما ساتھی اسحاق اپنے دو رہنماؤں ڈاکٹر حسن ظفر اور کنور خالد یونس کی گرفتاری پر ردعمل دے رہے تھے،انہوں نے کہا کہ سیاست کرنا پر شہری کا بنیادی حق ہے تا ہم اگر کسی شخص پر کوئی مقدمہ ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔

    اسی سے تعلق : متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر عارف اور کنور خالد پریس کلب سےگرفتار

    ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے رکن ساتھی اسحاق ایڈوکیٹ نے اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے رہنماؤں کی گرفتاریاں جمہوریت کے منافی عمل ہے،ہمیں سیاست کرنے کابنیادی حق دیا جائے ہم ملک دشمن نہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر حسن ظفر اور کنور خالد یونس سمیت اگر کسی کے خلاف کوئی بھی مقدمہ ہے تو اسے عدالت میں چلایا جائے نا کہ سیاسی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگا دی جائے۔

    واضح رہے کہ آج پریس کلب میں متحدہ قومی موومنٹ لندن سے تعلق رکھنے والے رابطہ کمیٹی کی جانب سے پریس کانفرنس کا اعلان کیا گیا تھا تا ہم جب ایم کیو ایم کے رہنما پریس کلب پہنچے تو رابطہ کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر حسن ظفر اور خالد یونس کو حراست میں لے لیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی، تاہم دونوں رہنماؤں پر قائم مقدمات کی نوعیت کا تاحال علم نہیں ہوسکا ہے۔

  • ایم کیو ایم لندن کس منہ سے خود کو پاکستانی جماعت کہتی ہے؟ خواجہ آصف

    ایم کیو ایم لندن کس منہ سے خود کو پاکستانی جماعت کہتی ہے؟ خواجہ آصف

    اسلام آباد : وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے ایک پیغام میں ایم کیو ایم لندن کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’’ٹیوٹر‘‘ پر اپنے ایک پیغام میں ایم کیو ایم لندن کے قیام پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ

    ’’قائد ایم کیو ایم جو پاکستان کی کو برا بھلا کہتے ہیں اور ملک میں تخریب کاری کا باعث بنتے ہیں اُن کی قیادت میں ایم کیو ایم لندن کا خود کو پاکستانی سیاسی جماعت کہنا ایک شرمناک دعوی ہے.‘‘

    واضح رہے 22 اگست کی پاکستان مخالف تقریر کے بعد ڈاکتر فاروق ستار نے دیگر سیاسی رہنماؤں کے ہمراہ قائد ایم کیو ایم سے لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا اور ایم کیو ایم کے قائد کا نام آئینِ ایم کیو ایم سے نکال کر جماعت کی باگ دوڑ خود سنھبال لی تھی جس کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے نئی رابطہ کمیٹی کا اعلان کیا گیا تھا جو بانی ایم کیو ایم کہ ہدایات پر کام کرے گی.

     

  • ایم کیو ایم وہی ہے جس کے ساتھ قائد تحریک ہیں،ڈاکٹر حسن ظفر

    ایم کیو ایم وہی ہے جس کے ساتھ قائد تحریک ہیں،ڈاکٹر حسن ظفر

    کراچی : ایم کیو ایم لند ن رابطہ کمیٹی نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ کوئی ابہام نہ رہے ایم کیوایم لند ن اور ایم کیوایم پاکستان ایک ہی ہیں جس کے قائد وہی ہیں جنہوں نے ایم کیو ایم کی بنیاد رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق اایم کیو ایم لندن کی جانب سے بارہ رکنی نئی رابطہ کمیٹی کا اعلان کیا گیا تھا جن کے ممبران ڈاکٹر حسن ظفر.ساتھی اسحاق اور کنور خالد یونس نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے بانی و قائد پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے کئی کارکنان جمع ہوگئے جنہوں نے بانی ایم کیو ایم کے حق میں نعرے بازی کی جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری تعداد نے پریس کلب کے دروازے پر پہنچ کر صرف صحافیوں کو اندر داخل ہونے کی اجازت دی۔

    ڈاکٹر حسن ظفرنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن بند کیا جائے،گرفتاریاں اور جھوٹے مقدمات کو ختم کیا جائے اورقائد تحریک کی تقاریر ،تحریر اور تصاویر پر لگائی گئی پابندیاں ختم کی جائیں۔

    انہوں نے پریس کانفرنس کے آغاز میں کہا کہ ایم کیو ایم سے مائنس ون کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا مقصد قائد تحریک کو تحریک سے مائنس کرنا ہے جب کہ سب جانتے ہیں کہ قائد تحریک ہی ایم کیو ایم ہیں اور انہی کے نام پر عوام ایم کیو ایم کو ووٹ دیتی ہے۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ چند ضمیر فروشوں کو لا کر پاک سرزمین پارٹی بنائی گئی لیکن عوام نے اس ضمیر فروش ٹولے کو مسترد کر دیا باوجود اس کے کہ پی ایس پی کو کروڑوں کے بنگلے اور قیمتی گاڑیاں دی گئیں۔

    انہوں نے ڈاکتر فاروق ستار کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار کا ایم کیو ایم سے سلوک ناقابل برداشت ہے انہوں نے پارٹی آئین میں تبدیلی کر کے متحدہ بانی کو نکال دیا گیا۔

    ڈاکٹر حسن ظفر نے کہا کہ ایم کیو ایم کو آج بھی مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ایم کیو ایم ایک حقیقت ہے جسے تسلیم کیئے جانا چایئے اس لیے کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن بند کیا جائے اور متحدہ کے مرکز نائن زیرو اور دفاتر کو کھول کرایم کیو ایم کو پرامن سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے اور کارکنوں کی گرفتاری اور مقدمات کے اندراج کا سلسلہ بھی بند کیا جائے۔

    واضح رہے کہ 22 اگست کے واقعہ کے تفتیشی افسر بھی پریس کلب کے باہر موجود ہیں جونقص امن اور اشتعال انگیزی میں ملوث دو افراد اشرف نور اور اکرم راجپوت کی گرفتاری کے لیے مستعد کھڑی ہے
    تا ہم پریس کانفرنس کے ختم ہوجانے کے بعد بھی پولیس ان دونوں افراد کوشناخت نہ کرنے کے باعث گرفتار نہیں کرسکی۔