Tag: ایم کیو ایم پاکستان

  • پیپلزپارٹی ایم کیوایم کیخلاف سازش کررہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    پیپلزپارٹی ایم کیوایم کیخلاف سازش کررہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کےرہنماؤں کو سیکیورٹی نہ دینا پیپلزپارٹی کی سازش ہے، اس کی کراچی کی نشستوں پررال ٹپک رہی ہے۔ ہم لوہے کےچنے ثابت ہوں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم پاکستان کے خلاف سازش کررہی ہے، متحدہ رہنماؤں کو سیکیورٹی فراہم نہ کرنا اسی سازش کا حصہ ہے، دہشت گردوں کو متحدہ کیخلاف چھوٹ دے رکھی ہے، ہماری سیاسی آزادی کو سلب کیا جا رہا ہے۔

    کراچی کی نشستوں پر پی پی  کی رال ٹپک رہی ہے

    فاروق ستار نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کی کراچی کی نشستوں پررال ٹپک رہی ہے، پیپلزپارٹی ہمیں حلوہ نہ سمجھے ہم لوہے کے چنے ثابت ہونگے، خواجہ اظہار پرحملے کے وقت سیکیورٹی ناقص تھی، سندھ حکومت کو متحدہ رہنماؤں کی سیکیورٹی سے کوئی غرض نہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان ملک کی چوتھی بڑی سیاسی جماعت ہے، ہم سندھ کے شہروں اور متوسط طبقے کی نمائندگی کرتے ہیں، گزشتہ چند ہفتے سے جو غیر یقینی صورتحال ہے اس پرسوالات اٹھتے ہیں۔

    ہمارے کئی سیکیورٹی خدشات ہیں، ہم عوام کو متحرک کررہے تھے کہ خواجہ اظہار پرحملہ ہوگیا، بنیادی حقوق اور سلامتی کے معاملات کیلئے ہردروازہ کھٹکھٹایا، ہماری کہیں شنوائی نہیں ہورہی۔

    وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں

    سربراہ ایم کیوایم پاکستان فاروق ستارنے کہا کہ ہم وفاقی اور صوبائی حکومت سے مایوس ہوچکے ہیں، اس لئے چیف جسٹس، آرمی چیف، ڈی جی رینجرز اوردیگر کو خط لکھا ہے، چند ہفتےسے ہماری زندگیوں کو جو خطرات لاحق ہیں ان سے آگاہ کیا گیا ہے، اس خط کی کاپیاں وفاق صوبائی حکومت کو اس لیے بھیجی کہ ان پر اعتماد نہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں۔

    ٹیکس لے کر بھی ہمیں حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے

    ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ میں مانتا ہوں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی تسلی بخش نہیں، بلدیاتی اداروں کی کارکردگی درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ٹیکس ہم سے لے کر ہمیں ہی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے، صوبائی حکومت کی کرپشن نے کراچی کو تباہ کردیا ہے، میئراور ڈپٹی میئر کی کارکردگی اچھی نہیں لیکن وسائل کتنے ہیں یہ بھی دیکھیں، جتنے وسائل ہیں اسی میں کام کرکے کارکردگی بہتر بنارہے ہیں۔

    خواجہ اظہار کی سیکیورٹی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے

    وزیراعلیٰ کا فرض تھا کہ خواجہ اظہار سے سیکیورٹی کا پوچھتے، خواجہ اظہارکو عیدگاہ کے باہرسیکیورٹی دینا وزیراعلیٰ کاکام تھا، ہمیں تواپنی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کی جانوں کی فکرہے، ہم توبلٹ پروف گاڑی میں ہوتے ہیں، اہلکاروں کاکیاہوگا، وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ہمارے رہنماؤں کو زیادہ سیکیورٹی دی گئی ہے، وزیراعلیٰ مناظرہ کرلیں ایم کیوایم پاکستان کوکتنی سیکیورٹی دی گئی ، ایم کیوایم پاکستان کےمرکزی دفتر پر ایک بھی پولیس اہلکار تعینات نہیں۔

    دہشت گردوں کوایم کیوایم پاکستان کیخلاف چھوٹ دے رکھی ہے۔ خدا کے لیے ہمارے بارے میں بھی سوچیں، ہمیں کثیرالدھاری تلوار سے کاٹاجارہا ہے، آئین کا بنیادی نکتہ ہے کہ حکومت ہر شہری کی حفاظت کرے، حکومت یہ کام نہ کرسکے تو حکومت کو استعفیٰ دے دینا چاہئیے۔

    مردم شماری میں دھاندلی کیخلاف احتجاج سے روکا جا رہا ہے

    کراچی کےایک کڑور40لاکھ لوگوں کو گمشدہ کردیا گیا ہے، دھاندلی کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا تو ہمیں روکا جارہا ہے، اس کی ایک کڑی خواجہ اظہار پرحملہ بھی ہے، عوامی رابطہ مہم یا لوگوں میں جانے کی کوشش کی تو روکا جارہا ہے، ہماری شرافت کا کب تک فائدہ اٹھایا جائےگا، وفاق صوبائی حکومت سیکیورٹی کی ذمہ داری نہیں لے سکتی تو بتا دے۔


    مزید پڑھیں: لندن سے دھمکیاں مل رہی ہیں، حکومت تعاون کرے، فاروق ستار


     

  • اعلیٰ حکام متحدہ کارکنان کی بلاجوازگرفتاری کا نوٹس لیں، ایم کیو ایم پاکستان

    اعلیٰ حکام متحدہ کارکنان کی بلاجوازگرفتاری کا نوٹس لیں، ایم کیو ایم پاکستان

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کی رابطہ کمیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں ، پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم (پاکستان) کے کارکنان کے گھروں پر بلاجواز چھاپوں اور گرفتاریوں  کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

    کارکنان کی گرفتاریوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرفتاریوں کو ایم کیو ایم (پاکستان) کو سیاسی سرگرمیوں سے روکنے اور ہراساں کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

    ایک جاری بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں، پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے 27 اپریل سے آج تک ایم کیو ایم (پاکستان) کے 16 کارکنان کے گھروں پر بلاجواز چھاپے مار کر انہیں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    گرفتار کارکنان کی تاحال کسی کو کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بلاجواز گرفتایوں کے باعث ان کے اہل خانہ شدید کرب اور ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔

    رابطہ کمیٹی (پاکستان) نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ محمد زبیر سے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم (پاکستان) کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے اور گرفتاریوں کا نوٹس لیا جائے اور تمام کارکنان کو فی الفور رہا کروایا جائے۔

  • فیصلے کی گھڑی آ گئی‘وزیراعظم مستعفی ہوجائیں‘فاروق ستار

    فیصلے کی گھڑی آ گئی‘وزیراعظم مستعفی ہوجائیں‘فاروق ستار

    لاہور: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستارکاکہناہے کہ پاکستان کے لیے بھی فیصلے کی گھڑی آ گئی ہے،نواز شریف مستعفی ہوجائیں۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ بار میں خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مشکل حالات کے باوجود بھی ایم کیو ایم پاکستان لاہور میں قائم ہے۔

    فاروق ستار نےکہاکہ22اگست کی تقریر کےبعدہمارے لیے فیصلے کی گھڑی آئی،ہم نےفیصلہ کیا اورپیچھےمڑکرنہیں دیکھا،آج پاکستان کےلئے بھی فیصلے کی گھڑی آ گئی ہے،نواز شریف کےلیےمشورہ ہے کہ وہ مستعفی ہو جائیں۔

    انہوں نے ہائی کورٹ بار کے موقف کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری کو شفاف بنانے کے لیے وزیر اعظم کا مستعفی ہونا ضروری ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کےسربراہ کا کہناتھاکہ سیاست میں بادشاہت ایک عرصے سے قائم ہے،کسی بھی منتخب حکومت پر لازم ہےکہ آئین کی بالادستی کو قائم رکھے۔

    فاروق ستار کا کہناتھاکہ مردم شماری کا فیصلہ سپریم کورٹ نےکیا،حکومتوں کا کام عدالتیں کررہی ہیں،اس لیے وفاقی حکومت کو مستعفی ہو جانا چاہیے تھا۔


    اب نواز شریف ان کے کہنے پر استعفیٰ دے گا؟


    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ صوبائی حکومتیں بھی بلدیاتی انتخابات کروانےکےلیے ٹال مٹول کرتی رہیں،اس پر بھی سپریم کورٹ کو آنا پڑا۔

    واضح رہےکہ ایم کیو ایم پاکستان کےسربراہ کا کہناتھاکہ حکومت کے سارے کام اگر سپریم کورٹ نے کرنے ہیں تو پھر حکومت گھر جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس : گدھے کے سری پائے کی فروخت اور مچھرکا تذکرہ

    سندھ اسمبلی کا اجلاس : گدھے کے سری پائے کی فروخت اور مچھرکا تذکرہ

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رکن صوبائی اسمبلی دلاور قریشی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کراچی سے برآمد ہونے والی گدھے کی کھالیں برآمد ہونے بعد اس کے سری پائے یہاں فروخت کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق اسپیکرآغاسراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کااجلاس منعقد ہوا، سندھ اسمبلی میں ٹائیگر مچھر۔ گدھے کے سری پائے، دوسری شادی اورمچھلی کی دعوت کی گونج سنائی دی۔

    حکومت سندھ نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں تین ماہ کے دوران تیرسٹھ ہزار چکن گونیا وائرس کے متاثرہ مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے ایوان کو بتایا کہ اب تک کی تحقیق کے مطابق چکن گونیا وائرس ٹائیگر نامی مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ اس مچھر کی افزائش صرف گرمیوں کے موسم میں ہوتی ہے۔

    سندھ اسمبلی میں گدھے کی کھال کے چر چے بھی ہوئے، ایم کیو ایم کے رکن دلاورقریشی نے تحریک پیش کرتے ہوئے شہر قائد میں گدھوں کے سری پائے فروخت ہونے کا خدشہ ظاہر کیا، گدھوں کی کھالیں برآمد ہونے پر ایم کیو ایم کے دلاورقریشی نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ گلستان جوہرسے پانچ ہزار سے زائد گدھے کی کھالیں برآمد ہوئیں، اس کا گوشت کہاں گیا؟

    دلاورقریشی نے کہا کہ ایک گدھے کی قیمت ایک لاکھ روپے ہے، خچرہو تو قیمت2سے ڈھائی لاکھ تک ہوتی ہے، انہوں نے سوال کیا کہ گدھے کا گوشت، سری پائے اوردیگر چیزیں کہاں بک گئیں، نثار کھوڑو نے کہا کہ گدھوں کی کھالیں بلوچستان اور وہاں سے بیرون ملک لےجائی جاتی ہیں۔

    علاوہ ازیں اپنی بیگم کی صحتیابی کیلئے دعا کروانا پیپلزپارٹی کے رکن کو مہنگی پڑگیا۔ نعیم کھرل کہتے ہیں کہ ان کی بیگم نے شک ظاہر کیا ہے کہ میں دوسری شادی کرناچاہتا ہوں۔

    اسپیکر آغا سراج درانی نے صوبائی وزیر برائے فشریز سے مچھلی کھلانے کی فرمائش کی جس پر محمدعلی ملکانی نے انہیں مشروط دعوت کی پیش کردی۔

    ایوان میں آج جملے بازی کا مقابلہ رہا، جبکہ گورنر سندھ کی جانب سے منظور کردہ سندھ ڈیولپمنٹ اور مینٹیننس آف انفراسٹرکچر سیس ٹیکس بل دوہزار سترہ کی بھی ایوان کو آگاہی دی گئی۔

    یونس خان کے دس ہزار رنز پر مبارکباد کی قرارداد منظور

    اس کے علاوہ سندھ اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں یونس خان کے ٹیسٹ کرکٹ میں دس ہزار رنز مکمل کرنے والے کارنامے کو سراہا گیا ہے۔

    اجلاس میں یونس خان کو دس ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے پر خصوصی مبارکباد دی گئی اور ان کے اس کارنامے کو سراہتے ہوئے یہ قرارداد منظور کی گئی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کے بارے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونس خان نے وہ کارنامہ سرانجام دیا ہے جو اس سے پہلے کوئی اورپاکستانی بیٹسمین نہ کرسکا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے کہا کہ یونس خان نے اپنے بہترین کھیل سے یہ مقام حاصل کیا جس پر پوری سندھ اسمبلی ان کو مبارکباد پیش کرتی ہے۔

  • بلدیاتی اداروں کے اختیارات، ایم کیو ایم سپریم کورٹ پہنچ گئی

    بلدیاتی اداروں کے اختیارات، ایم کیو ایم سپریم کورٹ پہنچ گئی

    کراچی : متحد ہ قومی مو ومنٹ (پاکستان) کی جانب سے بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دلوانے کے لیے عدالت عظمیٰ کے روبروآئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت آئینی درخواست دائر کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے عدالت میں بلدیاتی اداروں اختیارات دینے کے حوالے سے پٹیشن دائر کی ہے جس میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 140-A کے تحت استدعا کی گئی ہے کہ سندھ کے تمام بلدیاتی اداروں کو بالعموم اور سندھ کے شہری علاقوں کو بالخصوص تفویض کیے اختیارات فوری طور پر سندھ حکومت سے تفویض کراوئے جائیں۔

    درخواست کا متن 

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس ضمن میں آئین کے آرٹیکل 7 کی رو سے بھی صوبائی حکومتیں اس امر کی پابند ہیں کہ جو اختیارات پاکستان کی پارلیمنٹ نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو منتقل کیے ہیں وہ اختیارات صوبائی حکومت ضلع، تحصیل، تعلقہ اور یونین کمیٹی تک منتقل کئے جائیں تاکہ بلدیاتی اختیارات کے ثمرات اور اس کی حقیقی فوائد عوام تک پہنچائے جاسکیں۔

    درخواست بیرسٹر فروغ نسیم کے توسط سے جمع کرائی گئی 

    واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ میں یہ درخواست ایم کیوا یم (پاکستان) کے کنونیر ڈاکٹر فاروق ستار و اراکین رابطہ کمیٹی بشمول میئر کراچی وسیم اختر، میئر حیدرآباد طیب حسین، چیئرمین بلدیہ وسطی کراچی ریحان ہاشمی، چیئرمین بلدیہ کورنگی کراچی نیئر رضا، چیئر مین بلدیہ شرقی کراچی معید انور اور چیئرمین میرپور خاص فاروق جمیل درانی کی جانب سے معروف قانون دان بیرسٹر فروغ نسیم نے دائر کی۔

    وفاق اور سندھ حکومت کو فریق بنایا گیا 

    خیال رہے کہ اس درخواست میں ایم کیو ایم (پاکستان) نے وفاق پاکستان، وفاقی وزارت خزانہ، صوبائی حکومت سندھ، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سندھ، سیکریٹری سندھ اسمبلی، سیکریٹری لاء ڈپارٹمنٹ سندھ ، سیکریٹری مالیات سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمیٹیرن کو فریق بنایا گیا ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کی میڈیا سے گفتگو

    ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس آئینی درخواست میں حکومت سندھ کی زیادتیوں سے بھی پردہ اٹھایا گیا ہے کہ پی پی نہ تو عوام کے مسائل حل کررہی ہے اور نہ ہی اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کیلئے تیار ہے علاوہ ازیں اس آئینی درخواست کے ذریعے سندھ کے شہری علاقوں میں صحت و صفائی کی ناقص صورتحال، انفراسٹریکچر کی تباہی کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جس کے ذریعے سے کراچی کو پتھروں کے زمانے کے شہر میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں نہ تو صحت و صفائی کا کوئی نظام ہے اور نہ ہی ٹرانسپورٹ کا موثر انتظام ہے جس کے باعث پاکستان کا سب سے بڑا شہر جو کبھی اپنی روشنیوں سے پہنچانا جاتا تھا آج کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا ہے۔

    بیرسٹر فروغ نسیم نے درخواست کے متن سے آگاہ کیا

    بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ اس آئینی درخواست میں آئین پاکستان کی ان تمام دفعات کا حوالہ دیا گیا ہے جس کی حکومت سندھ کھلی خلاف ورزی کررہی ہے بالخصوص سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2013 کی ان شقوں کا حوالہ دیا گیا ہے جو نہ صرف آئین سے متصادم ہے بلکہ سیاسی و اخلاقی اعتبار سے بھی ناقابل قبول ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2013 میں کی جانے والی وہ ترامیم جو عددی اکثریت کی بنیاد پر خلاف قانون و آئین منظور کی گئی انہیں بھی کالعدم قرار دینے کی درخواست دی گئی ہے کیوں کہ یہ تمام ترامیم اور قانون سازی کے دوران تمام آئینی مسلمہ پارلیمانی و جمہوری روایات کی دھجیاں بھی اڑائی گئیں۔

    میئر کراچی وسیم اختر کی میڈیا سے بات چیت 

    میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ اس آئینی درخواست کے ذریعے ایم کیو ایم (پاکستان) نے سندھ کے شہری علاقوں بالخصوص کراچی، حیدرآباد، میرپور خاس اور سکھر کا مقدمہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے روبرو رکھا ہے اور ایم کیو ایم (پاکستان) یقین رکھتی ہے کہ وہ عوام کے حقوق کا تحفظ کا دفاع آئین و قانون کے مطابق کرنے میں کامیاب ہوگی۔

  • اسٹیل مل ریفرنڈم، ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کی حمایت کردی

    اسٹیل مل ریفرنڈم، ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کی حمایت کردی

    کراچی : اسٹیل مل میں ہونے والے ریفرنڈم میں ایم کیو ایم (پاکستان) نے پیپلزپارٹی کی حمایت کر دی ہے اس کے علاوہ اے این پی، ایمپلائیز لیگ اور دیگر یونینیز پہلے ہی پیپلز ورکز یونین کی حمایت کرچکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل مل میں ہونے والے ریفرنڈم میں پیپلز ورکز یونین کی جانب سے جلسہ منعقد کیا گیا جس میں ایم کیو ایم (پاکستان) نے پیپلز پارٹی کو اپنی حمایت کایقین دلایا جب کہ اے این پی سمیت دیگر یونینز پہلے ہی پیپلز پارٹی کی حمایت کر چکی ہیں۔

    جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈی والا نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے تاہم غریبوں کی پارٹی پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت مزدوروں پر کاری ضرب کو برداشت نہیں کرے گی۔

    انہو ں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اسٹیل مل کو فروخت کر کے مزدوروں کو بے روزگار کرنا چاہتی ہے لیکن پیپلز پارٹی کسی صورت اسٹیل مل کی نجکاری نہیں ہونے دے گی اور مزدوروں کے گھروں کا چولہا بجھنے نہیں دے گی اس موقع پر انہوں نے جلسے کے شرکاء سے گو نواز گو کے نعرے لگوائے۔

    جلسے سے رکن صوبائی اسمبلی مرتضی بلوچ نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پاکستان اسٹیل کےتحفظ کا نام ہے کیوں کہ ہم انڈسٹری لگوانے والے اور عوام سے روزگار چھیننے والے نہیں بلکہ کو روزگار مہیا کرنے والے ہیں۔

    واضح رہے پاکستان اسٹیل مل میں 12 اپریل کو سی بی اے کے چناؤ کے لیے ریفرنڈم ہونے جا رہا ہیے جس میں دس سے زائد یونینز حصہ لے رہی ہیں تاہم ان میں سے ایم کیوایم، اے این پی، ایمپلائیرز یونین سمیت دو دیگر یونینز نے پیپلزورکز یونین کی حمایت کر چکی ہیں اور مدمقابل تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کی حمایت یافتہ لیبر یونینز رہ گئی ہیں۔

  • احتجاج و مظاہرے کے نام پر ڈرامے بازی بند کی جائے، ایم کیو ایم

    احتجاج و مظاہرے کے نام پر ڈرامے بازی بند کی جائے، ایم کیو ایم

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے اراکینِ قومی اسمبلی نے کہا کہ آج کراچی اور اس کے عوام کی بنیادی ضروریات پر احتجاج ، مظاہرے اور دھرنے دینے والی نام نہاد سیاسی جماعتیں کی ڈرامہ بازی مگر مچھ کے آنسو کے سوا کچھ نہیں۔

    شہرِکراچی کے عوام کو کلاشنکوف کلچر، انتہا پسندی ، چائنا کٹنگ اور دیگر برائیوں میں دھکیلنے والے آج شہریوں کے مسائل پر نام نہاد سیاست ، دھرنے اور مظاہرے کرکے اپنے اپنے مفادات کی دوڑ میں لگے ہیں اور انہیں نہ کل کراچی اور اس کے عوام کے مسائل کے حل سے کوئی دلچسپی تھی اور نہ ہی آج ہوسکتی ہے۔

    اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نےکہاکہ انتخابات میں عوامی حمایت سے محروم نام نہاد سیاسی گدھ الیکشن کے موقع پر کراچی اور اس کے شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے نکل پڑتے ہیں جس سے نہ صرف الٹا کراچی کے شہریوں کو پریشانیوں کو سامنا ہوتا ہے بلکہ ان کے مسائل کا بھی کوئی حل نہیں نکلتا ہے

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہری بخوبی جانتے ہیں کہ ان کے مسائل کا حل صرف اور صرف ایم کیوایم (پاکستان ) کے پاس ہے جو وقت اور حالات کے جبر کا شکار ہے اور اسے ہر طرف سے سیاسی مات دینے کی کوششیں اور سازشیں کی جارہی ہیں۔

    اراکین پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم (پاکستان ) جائز عوامی مینڈیٹ رکھنے اور بڑے جلسے اور احتجاج اورمظاہرے کرنے اور کراچی اور اس کے عوام کے مسائل کے حل کی جان توڑ کوششیں کرنے کے باوجود انہیں مکمل جائز حق اور مقام نہیں دلا سکی تو عوامی حمایت سے محروم نام نہاد سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی میں عوام کو دھوکہ دینے اور جھوٹی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش ضرور کرسکتی ہیں لیکن ان کی ان کوششوں کی ہنڈیاں بھی بیچ چوراہے پر پھوٹے گی اور انہیں اپنے اپنے ایک ایک گناہ ، جرم اور عوامی کو دھوکہ دینے کا حساب دینا ہوگا۔

    حق پرست اراکین قومی اسمبلی نے کراچی بھر کے عوام سے اپیل کی کہ وہ نام نہاد سیاسی جماعتوں کے میٹھے میٹھے حربوں میں ہرگز نہیں آئیں اور ایم کیوایم (پاکستان ) کے ساتھ صبر ، تحمل اور اتحاد کے ساتھ جڑے رہیں کہ عوامی مسائل کے حل کی کنجی میئر کو اختیارات فراہم کرنے میں ہے۔

  • اراکین اسمبلی کو دھمکیاں دے کر مخصوص گروپ میں شامل کیا جارہا ہے، عامر خان

    اراکین اسمبلی کو دھمکیاں دے کر مخصوص گروپ میں شامل کیا جارہا ہے، عامر خان

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا ہے ہمارے اراکین اسمبلی اور کارکنوں کو دھمکیاں دے کر مخصوص گروپ میں شامل ہونے کا کہا جارہا ہے، ایسے اقدامات سیاسی ماحول کو خراب کرنے کے مترادف ہیں۔

    ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ پی ایس پی میں جانے والے عبداللہ شیخ اور ارتضیٰ فاروقی ہمارے رابطوں میں تھے۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک دونوں اراکین ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ تھے ان پر جھوٹے مقدمات اور گرفتاری کا خدشہ تھا تاہم جیسے ہی دونوں نے پی ایس پی شمولیت اختیار کی وہ ڈرائی کلین ہوگئے۔

    پڑھیں: ’’ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی پی ایس پی میں شامل ‘‘

    عامر خان نے کہا کہ ہر شخص کو آزادی ہونی چاہیے وہ جس پارٹی کے ساتھ سیاست کرنا چاہے کرے مگر افسوس ہے کہ ایسا عمل کیا جارہا ہے جس سے کارکنوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے۔

    ایم کیو ایم ڈپٹی کنونیئر نے پی ایس پی قیادت کو مخاطب ہوکر کہا کہ میئر کراچی اور ایم کیو ایم کو نشانہ بنانے والے سن لیں جو لوگ آپ کے اردگرد ہیں اگر ہم نے زبان کھولی تو سب چٹھا سامنے آجائے گا۔ عامر خان نے کہا کہ پی ایس پی جس چھتری کے نیچے بیٹھی ہے ایک بار ہٹ جائے تو پتہ لگ جائے گا کہ وہاں کتنے لوگ رہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ’’ متحدہ کے رکن سندھ اسمبلی پاک سرزمین پارٹی میں شامل ‘‘

    سینئر ڈپٹی کنوینر نے دعویٰ کیا کہ اگلے انتخابات میں ایم کیو ایم بھرپور طاقت سے حصہ لے گی اور پہلے سے زیادہ نشستیں لے گی اپنے اور فاروق ستار پر مقدمات کے حوالے سے ان کاکہنا تھا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، مقدمات کا سامنا کریں گے ۔

  • متحدہ لندن پر پابندی کے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں، فاروق ستار

    متحدہ لندن پر پابندی کے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ حکومت متحدہ قومی مومنٹ لندن پر پابندی کے آئینی و قانونی تقاضے پورے کرے، متحدہ لندن کو الیکشن میں ہرایا تو اسے اپنی کامیابی سمجھوں گا، پی ایس پی کے طریقہ کار اور سوچ سے اختلاف ہے لیکن مصطفیٰ کمال کراچی کی سیاست میں ایک حقیقت ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”آف دی ریکارڈ“ میں اپنی ڈرامائی گرفتاری و رہائی کے بعد میزبان کاشف عباسی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری تمام تر تردید اور وضاحتیں ریکارڈ پر ہیں اس کے باوجود پاکستان مخالف نعروں کی ایف آئی آر ہم پر ہے، حکومت گدھے اور گھوڑے میں تمیز کرے، 22 اگست کو لگنے والے ملک مخالف نعروں کی ایف آئی آر ہماری جماعت کے خلاف کٹوا دی گئی تھی، ہماری 23 اگست کی پوزیشن سب کے سامنے ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جس رات مجھے گرفتار کیا گیا اس وقت مجھے اندھیرے میں محض کاغذ کا ایک ٹکڑا دکھایا گیا اور کہا کہ یہ آپ کے وارنٹ گرفتاری ہیں اورمجھے حراست میں لے کر اہلکار اپنے ساتھ تھانے لے گئے لیکن کچھ وقت گزرنے کے بعد ہی رہا کردیا گیا جبکہ وکلاء سے میری صلاح و مشاورت جاری ہے اور مشاورت مکمل ہونے کے بعد میں خود عدالت پیش ہوجاؤں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا سیل کیا ہوا دفتر مجھے واپس ملنا چاہیے اگر نائن زیرو کو ہمارے لیے نہیں کھولا جاتا تو خورشید میموریل ہال کو بحال کرکے ہمیں دیا جائے تاکہ ہم اپنے تنظیمی کام کو احسن طریقے سے کر سکیں، سیاسی ایجنڈا نہیں ہے تو معاملہ حل ہوجانا چاہیے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے پاس نئے دفترقائم کرنے کے لیے کوٹھی یا بنگلہ لینے کے وسائل نہیں، ایم کیوایم پاکستان کے پاس پارٹی فنڈزختم ہوچکے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چھاپے، گرفتاریاں بند نہ کرنے سے ایم کیوایم لندن مضبوط ہوگی اس کے علاوہ لاپتا کارکنان رہا نہ کرنے کا فائدہ بھی ایم کیوایم لندن کو ہوگا، انہوں نے واضح کیا کہ ہماری لندن کے ساتھ ملی بھگت کا پروپیگنڈا ہے، اس میں کوئی سچائی نہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سید مصطفیٰ کمال ایم کیوایم مڈل کلاس کی پروڈکٹ ہے، ان کی سیاست بھی کراچی کی ایک حقیقت ہے، پی ایس پی اور ایم کیوایم پاکستان کی سوچ اور طریقہ کار مختلف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے مفاد میں سب کو تشدد کی راہ ترک کرنا ہوگی، ایم کیوایم حقیقی کی واپسی کا فیصلہ وہ خود بہتر طور پر کرسکتےہیں، عامر خان کی واپسی ایک طریقہ کار کےتحت ہوئی تھی۔

  • کراچی کے عوام کس کے ساتھ ہیں‘2018 میں واضح ہو جائے گا‘خواجہ اظہار الحسن

    کراچی کے عوام کس کے ساتھ ہیں‘2018 میں واضح ہو جائے گا‘خواجہ اظہار الحسن

    کراچی: ایم کیو ایم (پاکستان) کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا ہے کہ کوئی اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ ایم کیوایم کا مینڈیٹ تقسیم ہوگیا ہے، ہم وطن عزیزکی تعمیروترقی کے لئے اداروں کے ساتھ کھڑے ہے.

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے قائد حزب اختلاف اورمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے سندھ اسمبلی میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلدیاتی ملازمین کو تنخواہیں دے رہی ہے اورنہ ہی پنشن کی ادائیگی کو یقینی بناتی ہے.

    انہوں مخالفین کو درپردہ پیغام دیتے ہوئے کہا کہ کوئی خوش فہمی میں نہ رہے کہ ایم کیوایم کامینڈیٹ تقسیم ہوگیا ہے، ایک طرف ہمارے ایم پی ایزاورایم این ایز کو برا کہا جاتا ہے،دوسری جانب کہا جاتا ہے کہ یہ ہماری طرف آرہے ہیں.

    مزید پڑھین:فاروق ستار منحرف کارکنان کو دھمکا رہے ہیں: مصطفیٰ کمال

    ایم کیو ایم (پاکستان) وطن عزیزکی تعمیر وترقی کے لئے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے،اسی لئے فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے اے پی سی میں بھی مشروط حمایت کا یقین دلایا ہے.

    ہم 2018 کے عام انتخابات میں ثابت کردیں گے کہ کراچی کےعوام ایم کیوایم کے ساتھ ہیں.

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے حوالے سے چیف سیکریٹری اورگورنرصاحب سے تحفظات کا اظہار کیا ہے.