Tag: ایم کیو ایم پاکستان

  • بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں، فاروق ستار کی ہدایت

    بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں، فاروق ستار کی ہدایت

    کراچی: ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کے تمام ذمہ داران و کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ وہ بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کی زیر صدارت پی آئی بی میں واقع ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز گھانچی ہال پر اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان سمیت دیگر اہم اراکین رابطہ کمیٹی و اسمبلی ممبران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور مستقبل میں سیاسی جدوجہد کو جاری رکھنے کے حوالے سے اہم امور زیر غور آئے تاہم بانی ایم کیو ایم کے آڈیو پیغام پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر اراکین پارلیمنٹ و رابطہ کمیٹی کے ممبران نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے ساتھ اپنے سفر کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

    پڑھیں:  تمام شعبہ جات ہماری بات مانیں گے، فاروق ستار

     ڈاکٹر فاروق ستار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں پاکستان زندہ باد کہنے کا مینڈیٹ دیا گیاہے، 23 اگست کے بعد صورتحال کافی تبدیل ہوگئی ہے اور اب ملک کے خلاف بات کرنے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘

    انہوں نے تمام ممبران کو ہدایت کی کہ وہ بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں اور اپنی جدوجہد کو اسی طرح جاری رکھیں، ہم وطن کی خدمت کا عزم لے کر ایک بار پھر میدان میں اترے ہیں تاہم کسی کارکن یا ذمہ دار کو بیرون ملک سے آنے والی کالز سے کسی قسم کا خوف نہیں ہونا چاہیے‘‘۔

    مزید پڑھیں: لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے خاص طورپر مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران اور اراکین پارلیمنٹ کو ہدایت کی کہ بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں کیونکہ اس طرح کی تمام کالز میں سیاسی جدوجہد سے علیحدہ ہونے یا اسمبلی سے مستعفیٰ ہونے پر دباؤ ڈالا جاتا ہے‘‘۔

  • ندیم نصرت سمیت متحدہ کے 4 مرکزی رہنما رابطہ کمیٹی سے خارج

    ندیم نصرت سمیت متحدہ کے 4 مرکزی رہنما رابطہ کمیٹی سے خارج

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے لندن قیادت کے رہنما ندیم نصرت، مصطفیٰ عزیزآبادی، واسع جلیل اور قاسم علی رضا کو رابطہ کمیٹی سے خارج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اہم  اجلاس ڈاکٹر فاروق ستار کی زیرصدارت ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی میں منعقد ہوا۔

    اجلاس میں رابطہ کمیٹی پاکستان کے تمام اراکین نے شرکت کی۔

    اجلاس میں لندن میں مقیم ایم کیوایم کے کنوینرندیم نصرت،اراکین رابطہ کمیٹی واسع جلیل ،مصطفیٰ عزیزآبادی اورقاسم علی رضا کو رابطہ کمیٹی سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

    اجلاس میں رابطہ کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ایم کیوایم پاکستان کا کوئی بھی رکن یاذمہ دار پارٹی آئین ،منشور اور 23 اگست 2016ء کو دی جانے والی پالیسی گائیڈ لائن کے خلاف اپنے کسی بھی قول وفعل سے ملکی سالمیت واستحکام کے خلاف رجحانات رکھنے کاحامل پایا گیا تو اسے فی الفور پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کردیا جائے گا۔

    رابطہ کمیٹی پاکستان کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے حوالے سے ایم کیوایم کے آئین میں مطلوبہ ترامیم کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    قبل ازیں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی لندن کے کنوینر ندیم نصرت نے مائنس ون فارمولا مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ قائد اور ایم کیو ایم کو کوئی الگ نہیں کرسکتا، قائد خود ایم کیو ایم ہیں۔
    ندیم نصرت کے اس بیان کے جواب میں ایم کیو ایم پاکستان نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے ندیم نصرت کے بیان سے اظہار لاتعلقی کردیا تھا۔
  • لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

    لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ لندن سے جاری ہونے والے بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے اسے ہم سے منسوب نہ کیا جائے۔

    RC Pakistan dissociates from London statement by arynews
    تفصیلات کے مطابق کنونیئر ایم کیو ایم ندیم نصرت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’لندن سے جاری ہونے والے بیان کو ایم کیو ایم پاکستان کا بیان نہ سمجھا جائے‘‘۔

    اعلامیے میں رابطہ کمیٹی پاکستان کا کہنا ہے کہ ’’22 اگست کے واقعے کے بعد لندن قیادت سے اظہارِ لاتعلقی کرچکے ہیں اس لیے لندن سے جاری ہونے والا بیان ایم کیو ایم پاکستان کے پالیسی کا حصہ نہیں اور اسے کراچی کی قیادت سے نہ جوڑا جائے‘‘۔

    پڑھیں: الطاف حسین کے بغیر ایم کیو ایم کچھ نہیں،ندیم نصرت

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان نے بانی ایم کیو ایم، لندن قیادت کے بعد ویب سائٹ سے بھی اظہار لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے نئی ویب سائٹ بنانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد آج لندن میں مقیم کنوننئر ایم کیو ایم ندیم نصرت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے مائنس الطاف حسین فارمولے کو مسترد کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں:   فاروق ستار کا الطاف حسین اور لندن قیادت سے لاتعلقی کا اعلان

    ندیم نصرت نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’قائد تحریک ہی ایم کیو ایم ہیں اور اس کے بغیر جماعت کا کوئی تصور پیدا نہیں ہوتا، الطاف حسین نے مہاجروں کو شناخت دلوائی اور ایک قوم بنایا‘‘۔ کنونیئر ایم کیو ایم نے اظہار لاتعلقی کو مائنس ون فارمولا قرار دیتے ہوئے اُسے مسترد کردیا۔

    واضح رہے کہ 22 اگست کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے اگلے روز تمام ممبران اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائد ایم کیو ایم اور لندن قیادت سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے ملک مخالف تقریر اور نعروں کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی، بعدازاں رابطہ کمیٹی پاکستان نے ایک اجلاس میں فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی آئین میں تبدیلی کرتے ہوئے ترمیم کی اور بانی ایم کیو ایم سے ویٹو پاؤر کا اختیار چھین لیا۔

    ندیم نصرت کا بیان پالیسی کا حصہ ہے، انیس ایڈووکیٹ

    دوسری جانب انیس ایڈوکیٹ کا کہنا ہے ندیم نصرت کا بیان ایم کیوایم کا پالیسی بیان ہے یہ سب آپس میں ملے ہوئے ہیں یہ ممکن ہی نہیں کہ الگ ہوجائیں۔

    متحدہ لندن اور پاکستان الگ ہو ہی نہیں سکتے، شرمیلا فاروقی

    پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور لندن الگ ہوجائیں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔

  • سربراہ ایم کیو ایم  فاروق ستار نے سیکیورٹی کے لیے خط لکھ دیا

    سربراہ ایم کیو ایم فاروق ستار نے سیکیورٹی کے لیے خط لکھ دیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے پی آئی بی میں قائم ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز کی سیکیورٹی خدشات کے حوالے سے وزیراعظم، آرمی چیف، وفاقی وزیر داخلہ، گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ، کورکمانڈر کراچی، صوبائی وزیر داخلہ سمیت تمام متعلقہ حکام کو خطوط لکھے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رکن رابطہ کمیٹی اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ انہوں نے متعدد حکومتی شخصیات سے ذاتی طور پر ملاقاتیں کرکے انھیں سیکیورٹی خدشات سے بھی آگاہ کیا لیکن حکومت کی جانب سے اس ضمن میں تاحال کوئی پیش رفت نہیں کی گئی حالانکہ ایم کیو ایم کو طالبان سمیت کئی کالعدم جماعتوں کی جانب سے شدید خطرات لاحق ہیں۔

    اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ہمیں درپیش سیکیورٹی خدشات سے آگاہ کئے جانے کے بعد بھی سندھ حکومت کی ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز کو سیکیورٹی فراہم نہ کیا جانا اور ان گزارشات پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرنا انتہائی تشویش ناک ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے حکومت سے سوال کیا کہ اگر ایم کیو ایم کے سیکیورٹی مرکز پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس کی ذمہ داری کس کے سر ہوگی؟۔ اس لیے ایم کیو ایم ملک مقتدر حلقوں بہ شمول وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور حکومت سندھ سمیت تمام حکومتی و سیکیورٹی حکام سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ پی آئی بی میں واقع ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز کو فی الفور معقول سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

  • ضمنی انتخابات پی ایس 127، عوامی پذیرائی کا فیصلہ آج ہوگا

    ضمنی انتخابات پی ایس 127، عوامی پذیرائی کا فیصلہ آج ہوگا

    کراچی: سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 127 میں انتخابی دنگل آج سجے گا جس میں 20 امیدوار مدِ مقابل ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 میں انتخابی معرکہ آج ہوگا۔ جس میں ایم کیو ایم کو اپنی نشست برقرار رکھنے کے لیے چیلنجز درپیش ہیں جبکہ پیپلزپارٹی اپنی کھوئی ہوئی نشست دوبارہ حاصل کرنے کےلیے سرگرم ہے۔

    اس حلقے میں مجموعی طور پر 134 پولنگ اسٹیشن ہیں جن میں 116 کوانتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ ملیر، گڈاپ اور دیگر علاقوں پر مشتمل اس حلقے میں 2لاکھ 7ہزار467 رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے, شہری اور دیہی علاقوں پر مشتمل اس حلقے میں ملیر کھوکھرا پار، جعفر طیار، بروہی گوٹھ، سچل گوٹھ سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔

    ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم کی جانب سے سابق رکن سندھ اسمبلی وسیم احمد کو ٹکٹ دیا گیا ہے جبکہ غلام مرتضیٰ بلوچ ،پیپلز پارٹی، ندیم میمن تحریک انصاف اور مہاجر قومی موومنٹ کے ثنا اللہ قریشی سمیت 20 امیدوار مدمقابل ہوں گے۔

    پی ایس 127 کی نشست ایم کیو ایم کے سابق رکن صوبائی اسمبلی اشفاق منگی کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اور مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ سابق رکن اسمبلی نے 18 اپریل کو متحدہ قومی موومنٹ کو الوداع کہتے ہوئے پارٹی اور اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا۔

    پیپلز پارٹی کے عبد اللہ مراد بلوچ اس حلقے سے 2002 میں اسمبلی ممبر منتخب ہوئے تھے تاہم 2004 میں عبد اللہ مراد بلوچ کے قتل کے بعد پیپلز پارٹی اس حلقے میں دوبارہ فتح حاصل نہیں کرسکی جبکہ ایم کیو ایم کے امیدوار اس نشست پر تین مرتبہ کامیاب ہوئے ہیں۔

    انتخابات کے لیے 134 پولنگ اسٹیشن جبکہ 487 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جن میں سے 253 مردوں جبکہ 234خواتین کے پولنگ بوتھ ہیں۔ پی ایس 127 میں 2 لاکھ 7 ہزار 467ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد مرد ووٹرز جبکہ 91 ہزار سے زائد خواتین ووٹرز ہیں۔سندھ حکومت کی جانب سے ضمنی انتخابات کے موقع پر کورنگی اور ملیر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

    پی ایس 127 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ پولیس کے ساتھ رینجرز بھی پولنگ اسٹیشنز میں تعینات کی جائے گی۔ رینجرز کے افسران کو پولنگ بوتھ پر تعینات کرکے مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے بھی ضمنی انتخابات کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ڈسٹرکٹ کے تمام ایس پی، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 500 سے زائد پولیس افسران و جوان ڈیوٹی پر مامور ہوں گے۔

    ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والی پارٹیوں کی عوامی پذیرائی پر ایک تجزیاتی رپورٹ

    پیپلزپارٹی

    Election-PPP

    اس حلقے میں گوٹھ اور مضافاتی علاقوں میں پیپلزپارٹی کی پوزیشن انتہائی مستحکم ہے تاہم سٹی ایریاز میں عوامی سطح پر کوئی خاص پذیرائی حاصل نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے عہدے کا منصب سنبھالنے کے بعد کئی بار ملیر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور صفائی ستھرائی کے انتظامات کو بہتر بنانے کے بھی اقدامات کیے۔

    متحدہ قومی موومنٹ

    Election-MQM

    موجودہ سیاسی صورتحال الزامات ، اشتعال انگیز تقریر اور بانی تحریک سے لاتعلقی کے بعد ایم کیو ایم کو اس حلقے میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ عام تاثر یہ ہے کہ کراچی کا مینڈیٹ بانی ایم کیو ایم کی اپیل اور حکم کے تابع ہے تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان بننے کے بعد اس نشست پر فتح ہونے میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں یا نہیں کیونکہ شہر آج تک کے ریکارڈ کے مطابق کراچی میں ہونے والے کسی بھی ضمنی انتخابات میں ہمیشہ ایم کیو ایم نے ہی فتح حاصل کی ہے۔

    مہاجرقومی موومنٹ

    Election-H

    ملیر میں دوبارہ کارکنان کی انٹری کے بعد ایم کیو ایم حقیقی بھی اپنا امیدوار میدان میں لائی ہے۔ پی ایس 127 کے حلقے میں ایم کیو ایم (حقیقی) کی پوزیشن بظاہر بہتر نظر نہیں آرہی ہےکیونکہ اُن کے کارکنان کے رویوں اور دیگر شکایات کے باعث عوامی رجحان میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    تحریک انصاف

    ELECTION-PTI

    پی ٹی آئی کی جانب سے اس حلقے پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی تاہم چیئرمین تحریک انصاف کے کراچی دورے پر کپتان نے امیدوار کے گھر جاکر ناشتہ کیا اور انتخابات کے حوالے سے کسی قسم کی اپیل یا مہم نہیں چلائی گئی۔

    علاوہ ازیں دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواران کی جانب سے اس حلقے میں الیکشن مہم چلائیں گئی ہیں تاہم اس نشست پر اصل مقابلہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے امیدوار کے درمیان ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کس جماعت کا امیدوار اس نشست پر فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

  • ضلع غربی کے نتائج کے خلاف ایم کیوایم نے پٹیشن جمع کرادی

    ضلع غربی کے نتائج کے خلاف ایم کیوایم نے پٹیشن جمع کرادی

    اسلام آباد: ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن پاکستان میں ضلع غربی کے چیرمین کے نتائج میں مبینہ تبدیلی پر پٹیشن جمع کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو یام پاکستان کے سینیٹربیرسٹرسیف اور رکن قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین نے آج چیف الیکشن کمشنر سردار رضا سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران ایم کیو ایم رہنماؤں نے بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے ضلع غربی کے چیئرمین کے انتخاب میں ریٹرنگ آفیسر کی جانب سے نتائج میں مبینہ تبدیلی اور نامناسب رویے کی شکایت کی۔

    بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے ضلع غربی کے نتائج کو کالعدم قرار دے کردوبارہ گنتی کرانے کے لیے پٹیشن جمع کرادی ہے۔

    یہ خبر پڑھیں : ضلع غربی کے نتائج میں ردوبدل مسترد کرتے ہیں، ایم کیو ایم

    واضع رہے 24 اگست کو سندھ میں ہونے والے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات میں کراچی سے ایم کیو ایم کے میئر اور ڈپٹی میئر بھاری اکثریت سے کامیاب ہو ئے جب کہ چھ میں سے تین ضلعوں میں ایم کیو ایم کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین بآسانی کامیاب ہو گئے تھے۔

    اسی سے متعلق : ضلع غربی کا نتیجہ تبدیل، متحدہ کے اظہار احمد ہار گئے

    تاہم ضلع غربی میں کراچی اتحاد کے امیدوارکی جانب سے اعتراضات اُٹھائے جانے اور تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کے خلاف سخت تنقید اور مظاہرے کے بعد ریٹرنگ آفیسر نے ضلع غربی میں مسلم لیگ ن کے امیدوار کو کامیاب قرار دے دیا تھا۔

    اس سے قبل ایم کیو ایم کے رہنما اظہاراحمد خان کی 34 ووٹ لے کر کامیای کا جشن منا چکے تھے جب کہ مخالف امیدوار کو 31 ووٹ ملے تھے تا ہم ریٹرنگ آفیسر نے ایم کیوایم کو ملنے والے 34 میں سے 24 ووٹ مسترد کرکے مخالف امیدوار کی جیت کا اعلان کردیا تھا۔

  • فاروق ستار اور نسرین جلیل کی امریکی قونصل جنرل سے ملاقات

    فاروق ستار اور نسرین جلیل کی امریکی قونصل جنرل سے ملاقات

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے سیاسی دفاتر کھلوانے اور حکومتی کارروائیاں رکوانے کے لیے امریکہ سے مدد طلب کر لی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد کی خفیہ ہدایات پر فاروق ستار اور نسرین جلیل کی امریکی سفارتکاروں سے خفیہ ملاقات ہوئی، ذرائع کے مطابق امریکی سفارتکاروں سے ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماوں نے 90 کھلوانے اورحکومت پاکستان کو ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی سے روکنے کے لیے مدد طلب کر لی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 22 اگست کے بعد ایم کیو ایم کی سینیئر قیادت امریکی اور دیگرغیرملکی سفارتکاروں سے مسلسل رابطے میں ہے، گزشہ روزکراچی میں امریکی قونصلیٹ جنرل سے ڈاکٹر فاروق ستار اورنسرین جلیل نے خفیہ ملاقات کی۔

    ملاقات میں ایم کیو ایم رہنماوں نے امریکی قونصل خانے کے اہلکاروں کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے بند سیاسی دفاتر کھلوانے اور ایم کیو ایم کے خلاف حکومتی کارروائی کو روکنے کے لیے امریکہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم رہنماوں نے امریکی اہلکاروں سے مزید کہا کہ اگر ان کے خلاف یہی صورتحال رہی تو کراچی میں ان کے لیے کام کرنا مشکل ہو جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹرفاروق ستار اور نسرین جلیل نے ایم کیو ایم قائد کی ہدایت پر کراچی میں امریکی سفارتکاروں سے ملاقات کی۔