Tag: ایم کیو ایم پاکستان

  • 12 مئی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، قاتلوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی: اسفندیار ولی

    12 مئی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، قاتلوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی: اسفندیار ولی

    اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ 12 مئی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، شہید کارکنوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ اے این پی اسفندیار ولی نے بارہ مئی کو سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہید کارکنوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

    اسفندیار ولی کا کہنا تھا کہ اے این پی نے کبھی غیر جمہوری قوت کا ساتھ نہیں دیا، عوام کی لاشیں گرانے والے چہرے بے نقاب ہو چکے تھے، بد قسمتی سے بے نقاب چہروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔

    اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ سیاسی ایجنڈے میں مصروف وطن دشمنوں کا سیاست سے تعلق نہیں، پاکستان میں جمہوری نظام کے بغیر کوئی نظام نہیں چل سکتا، قاتلوں کا ساتھ دینے والے عوام کا سامنا نہیں کر سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ 12 مئی: مزید ملزمان گرفتار، ڈیڑھ ماہ میں جے آئی ٹی رپورٹ فائنل کرنے کی تیاری

    یاد رہے 12 مئی 2007 کو سابق معزول چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد کے موقع پر کراچی میں مختلف مقامات پر فائرنگ کے واقعات میں درجنوں افراد مار دیے گئے تھے۔

    26 اکتوبر 2017 کو ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی نے سانحہ 12 مئی سمیت دیگر قتل کی وارداتوں کا اعتراف کرتے ہوئے عدالت میں بیان حلفی جمع کرایا، جس میں انھوں نے کہا کہ قیادت نے حکم دیا کہ افتخار چوہدری کا راستہ روکنے کے لیے قتل و غارت گری یا ہنگامہ آرائی کر کے ہر صورت شہر بند کیا جائے۔

  • وزیر خارجہ سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی ملاقات، باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلۂ خیال

    وزیر خارجہ سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی ملاقات، باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلۂ خیال

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ملاقات کی ہے، جس میں باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج پارلیمنٹ ہاؤس کے فارن منسٹر چیمبر میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی قیادت کنوینئر خالد مقبول صدیقی کر رہے تھے۔

    ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    فریقین نے ملک کے وسیع تر مفاد میں پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی وزیر خارجہ سے ملاقات، ای ویزا اجرا و دیگر امور پر تبادلۂ خیال

    خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ سے وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے بھی ملاقات کی، جس میں ای ویزے کے اجرا اور داخلی سلامتی کی صورت حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر خاجہ نے کہا کہ آن لائن ویزے کے اجرا سے پاکستان میں آنے اور سرمایہ کاری کے خواہش مندوں کو بے جا پریشانی سے نجات ملے گی۔

    اس ملاقات میں دونوں وزرا نے تارکین وطن کے لیے امیگریشن کے عمل کو آسان اور مؤثر بنانے پر اتفاق کیا۔

    وزیر داخلہ نے بتایا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید 2107 قیدیوں کی جلد وطن واپسی کے لیے سعودی وزارت داخلہ سے رابطے میں ہیں۔

  • کراچی: باغ جناح گراؤنڈ میں ایم کیو ایم کا پاور شو، سندھ حکومت پر کڑی تنقید

    کراچی: باغ جناح گراؤنڈ میں ایم کیو ایم کا پاور شو، سندھ حکومت پر کڑی تنقید

    کراچی: شہر قائد کے باغ جناح گراؤنڈ میں ایم کیو ایم پاکستان نے پاور شو کا مظاہرہ کیا، متحدہ رہنماؤں نے جلسے سے خطاب میں سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے باغ جناح گراؤنڈ میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں پاکستان بنانے والوں کو نوکریوں سے نکالا گیا، پاکستان بنانے کا مقصد حاصل کر کے رہیں گے۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ آج کا جلسہ دیکھ کر مخالفین کی ہمت ٹوٹ جائے گی، جلسہ دیکھ کر بتائیں کیا ایم کیو ایم تقسیم ہو گئی؟ ہم خوش نصیب تھے کہ ہمیں آزادی حاصل ہوئی، آگ اور خون کے دریا عبور کر کے پاکستان حاصل کیا، قدر اس چیز کی ہوتی ہے جس کی قربانی دی جائے۔

    انھوں نے کہا کہ پہلے ملک توڑا گیا پھر اسے تباہ کرنے کی سازش کی گئی، میری پریس کانفرنس کے خلاف پی پی نے سندھ اسمبلی میں قرارداد پاس کرائی، سندھ کو لسانی طور پر 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا، قرارداد مذمت لانی ہے تو کوٹہ سسٹم لانے والوں کے خلاف لاؤ، سندھ کو تقسیم کرنے والوں کے خلاف لاؤ۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان جس مقصد کے لیے بنا تھا اسے حاصل کر کے رہیں گے، یہ مشین ہمارے ہاتھ کی بنی ہوئی ہے، اسے ہم ہی چلا سکتے ہیں۔

    رہنما عامر خان نے خطاب میں کہا کہ یہ کہتے ہیں سندھ ہمیشہ سے ایک رہا، جھوٹ بولتے ہیں، میری خود کی اپنی زمین پر سندھ کے لوگوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، سندھ کے 24 شہر ہیں جو ہمارا حصہ ہے وہ لے کر رہیں گے۔

    انھوں نے کہا ’سندھ میں ہوگا کیسے گزارا،  آدھا تمھارا  آدھا ہمارا ، جو لوگ دفن کرنے کی بات کرتے تھے آج وہ خود دفن ہو گئے۔‘

     جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھی بھائیوں کو دھوکا دیتی ہے، تمام وزارتیں ہونے کے باوجود صوبہ سندھ کی ابتر حالت سب کے سامنے ہے، یہ سندھ کے بیٹے ہوتے تو سندھ کو بھی خوش حال صوبہ بناتے۔

    کراچی کے میئر وسیم اختر نے کہا کراچی پورا ملک چلاتا ہے، اس کے ساتھ صحیح سلوک نہیں ہوتا، مشکلات کے باوجود بلدیاتی نمائندے نظام میں رہ کر خدمت کر رہے ہیں، مل کر کام کرنے تک کراچی کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا کہ کس طرح ہم مسائل حل کر سکتے ہیں، لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا، مجبوراً عدالت کو مداخلت کرنا پڑی کہ مسائل کیسے حل کیے جائیں۔

    خواجہ اظہار نے کہا کہ یہ کونسی 18 ویں ترمیم ہے جو آپ کو کراچی میں کام سے روکتی ہے، میں وفاق سے مطالبہ کروں گا کہ ہماری توقعات کو آگے لے کر چلے، جس کے پاس ٹیم ہی نہیں ہے کیا وہ کراچی کی قیادت کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ میں یہ نہیں کہتا کہ لاڑکانہ کے نوجوانوں کو نوکریاں نہ ملیں لیکن یہ کیا ظلم ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں نوکریاں نہیں ملتیں، امید ہے آنے والے وقت میں ایم کیو ایم کی حیثیت کو سمجھا جائے گا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی لانے پر غور

    ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی لانے پر غور

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی لانے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں 27 اپریل کو جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی سامنے لانے پر غور کیا گیا۔

    رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت دائرہ اختیار سے تجاوز کر کے آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کے غیر آ ئینی اقدامات کے خلاف ہر فورم پر احتجاج کا فیصلہ کر لیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ حالیہ مبینہ مقابلے سندھ حکومت کی نا اہلی اور نا کامی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    یاد رہے کہ تین دن قبل کراچی کے ڈپٹی میئر کی خالی نشست پر ہونے والے الیکشن میں ایم کیو ایم کے امیدوار ارشد حسن نے واضح اکثریت حاصل کر کے میدان مارا۔

    اس نشست کے لیے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کا امکان تھا مگر ایم کیو ایم نے بہ آسانی فتح حاصل کی، الیکشن میں تین سو چیئرمینز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا جب کہ 281 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    ایم کیو ایم کے ارشد حسن 194 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جب کہ پیپلز پارٹی کے اکرم اللہ وقاصی کو 78 ووٹ ملے، گنتی کے دوران 09 ووٹ مسترد بھی کیے گئے۔ خیال رہے کہ ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کو جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن اورعوامی نیشنل پارٹی کی جب کہ ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔

  • پیپلزپارٹی کراچی کوجان بوجھ کر تباہ کررہی ہے، فیصل سبزواری

    پیپلزپارٹی کراچی کوجان بوجھ کر تباہ کررہی ہے، فیصل سبزواری

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ صوبے کو اختیارات ملیں اور اس پر حکومت ناگ بن کر بیٹھ جائے ایسا نہیں ہونا چاہئے، گیارہ سال سے پیپلزپارٹی فنڈز فراہم نہیں کررہی، جان بوجھ کر شہر تباہ کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتوں کو جانچا جانا چاہئے کہ ان کے پاس اختیارات کتنے ہیں، یہ بھی جانچنا چاہئے کہ حکومتوں کی نیت کیسی ہے۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ 90 فیصد مسائل مقامی ہوتے ہیں، کچرا، پینے کے پانی اور سڑکوں کے مسائل ہوتے ہیں، صوبائی، وفاقی اور مقامی حکومت جو کوشش کررہی ہیں اس پر شہر نہیں چل سکتا، کراچی کو 6 ڈسٹرکٹس میں تقسیم کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کی آدھی سڑکیں پانی کے رساؤ سے ٹوٹی ہوئی ہیں، جب مصطفی کمال ناظم تھے تب 43 ارب کا بجٹ تھا اب ایسا نہیں ہے، نعمت اللہ خان، مصطفی کمال کے دور میں نظام میں وسائل تھے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ پہلے اختیارات تھے اب تو یہ بھی نہیں دئیے جارہے، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا نظام بھی میئر کے پاس نہیں ہے، پیپلزپارٹی کی نااہلی نہیں بلکہ بدعنوانی ہے، جان بوجھ کر شہر تباہ کیا جارہا ہے۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ کے ایم سی کا ترقیاتی بجٹ سڑکوں پر لگتا نظر آنا چاہئے، پیپلزپارٹی کو برا لگتا ہے سندھ میں دوسرا انتظامی یونٹ نہ بنے۔

  • کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، وسیم اختر

    کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، اختیارات نہیں دینے تو آئندہ الیکشن نہ کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کو ماضی والے اختیارات دینے چاہئیں اگر اختیارات نہیں دینے ہیں تو آئندہ بلدیاتی الیکشن نہ کرائے جائیں، اس حوالے سے سپریم کورٹ سے درخواست کروں گا۔

    [bs-quote quote=”مجھے غیب کا علم نہیں کہ میں دوبارہ جیل جاؤں گا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وسیم اختر”][/bs-quote]

    وسیم اختر نے کہا کہ کراچی میں سب سے بڑا کام انکروچمنٹ ہٹانا تھا، سندھ حکومت کا چڑیا گھر بحالی منصوبہ مکمل ہوجانا چاہئے تھا، حکومتی ٹھیکیدار نے بتایا پیسے سست روی سے مل رہے ہیں، کراچی کے لوگوں کے چڑیا گھر کو جلد مکمل کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تجاوزات سے متعلق معلومات حاصل کرلی ہیں، لی مارکیٹ کا متبادل جلد بنایا جائے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ مجھ سے کچھ شکایات ہیں تو پچھ گچھ کی جائے، مجھے غیب کا علم نہیں کہ میں دوبارہ جیل جاؤں گا۔

    سرکاری اسپتالوں کے حوالے سے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ توجہ نہیں دی تو سرکاری اسپتالوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: تجاوزات نے کراچی کا ستیاناس کردیا، لوگ کمانے آتے ہیں لیکن کوئی اپناتا نہیں، میئر وسیم اختر

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جگہ جگہ تجاوزات بنانے والے آج کروڑپتی بن گئے اور روز کمانے والے متاثر ہوئے، غیر قانونی تجاوزات سے کراچی کا ستیاناس کردیا گیا، لوگ نالوں اور فٹ پاتھوں پر کاروبار کررہے تھے، پورے ملک سے سب یہاں کمانے آتے ہیں لیکن اس شہر کو کوئی اپناتا نہیں، اس کیلئے آواز اٹھانی پڑے گی۔

  • ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہارالحسن ٹریفک حادثے میں شدید زخمی

    ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہارالحسن ٹریفک حادثے میں شدید زخمی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن ٹول پلازہ کے قریب ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد گھوٹکی سے واپس کراچی آرہے تھے کہ ان کی گاڑی کو ٹول پلازہ کے قریب حادثہ پیش آیا۔

    حادثے میں خواجہ اظہارالحسن کو سر، کمر اورسینے میں چوٹیں آئی ہیں، ان کے تین گارڈز بھی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 2 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    خواجہ اظہارالحسن اور دیگر زخمیوں کو اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال منتقل کیا گیا، ایم کیو ایم رہنما کی حالت خطرے سے باہر ہے، وہ ہوش میں ہیں اوربات چیت کررہے ہیں۔

    ایم کیو ایم کے رہنما سنجے پروانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے پر ٹول پلازہ سے قبل سڑک کی ڈائیورژن کا نشان نہیں لگا ہوا تھا جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    انہوں نے بتایا کہ خواجہ اظہارکی گاڑی کی رفتار120 کلومیٹرفی گھنٹہ کے قریب تھی، ڈائیورژن کا نشان نہ ہونے کے باعث گاڑی بے قابوہوکرکچے میں اتری۔

    سنجے پروانی نے کہا کہ کچے میں گاڑی اترنے سے پیچھے بیٹھے اہلکار گاڑی سے گر گئے، ڈرائیور نے سیٹ بیلٹ باندھا ہوا تھا اس لیے محفوظ رہا۔

    ایم کیو ایم رہنما کے مطابق خواجہ اظہارالحسن اگلی نشست پربیٹھے ہوئے تھے، حادثے کے وقت ان کے پیچھے آنے والی پولیس موبائل بھی کچے میں اترگئی۔

    سنجے پروانی نے کہا کہ میری گاڑی خواجہ اظہارالحسن کی گاڑی کے ساتھ تھی اور اپنی گاڑی میں زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔

  • کراچی، ڈپٹی میئر کا انتخاب، 5 امیدواروں نے نامزدگی فارمز جمع کرادئیے

    کراچی، ڈپٹی میئر کا انتخاب، 5 امیدواروں نے نامزدگی فارمز جمع کرادئیے

    کراچی: شہر قائد میں ڈپٹی میئر کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم ہوگیا، انتخاب کے لیے 5 امیدواروں نے نامزدگی فارمز جمع کرادئیے۔

    تفصیلات کے مطابق ارشد وہرہ کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی ڈپٹی میئر کی نشست کے انتخاب کے لیے 5 امیدواروں نے نامزدگی فارمز جمع کرادئیے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ارشد حسن اور منصور احمد نے اپنے فارمز جمع کرائے ہیں۔

    پیپلزپارٹی کی جانب سے کرم اللہ وقاصی نے نامزدگی فارم جمع کرائے جبکہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کی جانب سے ایک ایک امیدوار نے فارمز جمع کرائے ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی میئرکراچی کی نشست پرالیکشن 18اپریل کو ہوں گے جس میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی سٹی کونسل کے 302 سے زائد ارکان حق رائےدہی استعمال کریں گے۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان نے اپنا ڈپٹی میئر لانے کی تیاریاں شروع کردیں

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر 13 مارچ کو فیصلہ سناتے ہوئے ارشد وہرہ کو نااہل قرار دیا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا تھا کہ کراچی کے ضلع وسطی کی یونین کونسل 49 سے منتخب ہونے والے ارشد وہرہ کی نا اہلی پارٹی تبدیل کرنے کے سبب عمل میں لائی گئی۔

    ارشد وہرہ اکتوبر 2017 میں ایم کیو ایم پاکستان چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے ، سیاسی جماعت تبدیل کرتے وقت وہ ڈپٹی میئر کراچی کے عہدے پر فائز تھے انہیں ایم کیو ایم کے بلدیاتی نمائندگان کے ووٹوں سے منتخب کیا گیا تھا۔

  • پی اے سی کی صدارت، ایم کیو ایم اور فنکشنل لیگ پیپلز پارٹی پر دباؤ ڈالیں گی

    پی اے سی کی صدارت، ایم کیو ایم اور فنکشنل لیگ پیپلز پارٹی پر دباؤ ڈالیں گی

    کراچی: سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور حکومتی فیصلوں کے خلاف اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی ہے،ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ فنکشنل کی ملاقات میئر کراچی وسیم اختر کی رہائش گاہ پر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات میں صدر الدین شاہ، سردار رحیم، شفقت شاہ، عامرخان، کنور نوید اور عبدالوسیم شریک ہوئے۔

    ملاقات میں دونوں جماعتوں نے مل کر دیہی اور شہری اتحاد کو قائم رکھنے پر اتفاق کیا، ملاقات میں سندھ میں نئے سال کے بجٹ کے نکات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان اور فنکشنل لیگ نے پیپلز پارٹی کے متعصب فیصلوں اور حکمت عملی کے خلاف مل کر چلنے پر بھی اتفاق کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان نے کہا کہ شہری سندھ اور دیہی سندھ کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے۔

    عامر خان کا کہنا تھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت کے لیے پیپلز پارٹی پر بھرپور دباؤ ڈالا جائے گا، حکومتِ سندھ نے روش نہ بدلی تو مل کر حکمت عملی تیار اور جواب دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی: نبیل گبول

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نبیل گبول نے اعتراف کیا ہے کہ سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی۔

    خیال رہے کہ آج پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی بنائی جائے، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے، انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف حکومت کارروائی کرے۔

  • بھارتی دھمکیوں کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کا کراچی پریس کلب پر احتجاج

    بھارتی دھمکیوں کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کا کراچی پریس کلب پر احتجاج

    کراچی: پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا اور کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب پر ایم کیو ایم پاکستان نے بھارتی دھمکیوں کے خلاف احتجاج کیا اور مودی کی ہت دھرمی، بھارتی ہرزہ سرائی کے خلاف نعرے بازی کی گئی، احتجاج میں کارکنان، عوام، دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے کہا کہ بھارت جان لے کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے، ہم قوم ملک کے دشمنوں کے خلاف متحد ہیں، امن کی ہر کوشش کو ہم سراہتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”بھارت کو متنبہ کرتے ہیں ہماری امن کی کوششوں کو کمزوری نہ سمجھا جائے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”کنور نوید جمیل”][/bs-quote]

    رؤف صدیقی نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید اور گرفتار کیا گیا، بھارت نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم بند کرے، بھارتی جارحیت کی پرزور مذمت کرتے ہیں، کشمیر کا مسئلہ مذاکرات سے حل ہوسکتا ہے۔

    کنور نوید جمال نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے ہماری افواج پاکستان کے دفاع کی بھرپور حفاظت کرسکتے ہیں، ہم فوج کے شانہ بشانہ ہر جنگ کے لیے تیار ہیں اور انشا اللہ جب ضرورت پڑے گی ہمارا ہر نوجوان فوج کے شانہ بشانہ سرحدوں پر موجود ہوگا اور ہندوستان کی متعصب حکومت اور افواج کو بتادینا چاہتے ہیں تم پاکستان سے بڑے بھی ہوجاؤ تو پاکستان کے قدموں کے نیچے ہی رہو گے۔

    کنور نوید جمیل نے قرارداد بھی پیش کی جس میں کہا گیا کہ آج کا مظاہرہ بھارت کی ہٹ دھرمی کی مذمت کرتا ہے، بھارت کو متنبہ کرتے ہیں ہماری امن کی کوششوں کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج بھارت کے ہر قسم کے عزائم کو جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کی جارحیت اور کنٹرول لائن پر جاری بربریت کا نوٹس لے۔