Tag: ایم کیو ایم

  • سپریم کورٹ: بلدیاتی الیکشن روکنے کی ایم کیو ایم کی استدعا مسترد

    سپریم کورٹ: بلدیاتی الیکشن روکنے کی ایم کیو ایم کی استدعا مسترد

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کی سندھ میں بلدیاتی الیکشن روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کی سندھ میں بلدیاتی الیکشن روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سندھ حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

    ایم کیو ایم کے وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ 27 اگست کو لوکل باڈیز الیکشن ہے، اور 2 ہفتے کا وقت دیا گیا ہے، سندھ حکومت پھر کہے گی کہ پولنگ قریب ہے، اس لیے صوبائی حکومت کو انتخابات روکنے کا حکم دیا جائے۔

    وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ وفاقی حکومت کو بھی جواب جمع کرانے کا کہہ دیں، تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت چاہے تو جواب جمع کرا دے۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں کہا سندھ حکومت کو تحریری جواب جمع کرانے کے لیے 2 ہفتے کا وقت دیا جائے، جس پر عدالت نے سندھ حکومت کو 2 ہفتے کی مہلت دینے سے انکار کر دیا۔

    عدالت نے ایم کیو ایم کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 4 اگست تک سندھ حکومت کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔

  • اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کا الزام: ایم کیو ایم رہنما بابر غوری بے گناہ قرار

    اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کا الزام: ایم کیو ایم رہنما بابر غوری بے گناہ قرار

    کراچی: ملک مخالف اور اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے الزام میں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما بابر غوری کو انسداد دہشت گردی عدالت نے بے گناہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے ایم کیو ایم رہنما بابر غوری کو عدالت میں پیش کیا، عدالت میں پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ بابر غوری کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں ملے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی رپورٹ مسترد کردی اور کہا کہ قانون کے مطابق رپورٹ بنا کر لائیں، رپورٹ دفعہ 497 کے مطابق نہیں دفعہ 169 کے تحت بنے گی۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ شواہد نہیں ملے اور ملزم کا مقدمے میں نام نہیں تو رہا کیوں نہیں کیا؟ عدالت نے تفتیشی افسر کو 20 منٹ میں نئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا تاہم تفتیشی افسر وہاں موجود نہیں تھا۔

    خیال رہے کہ بابر غوری کو 4 جولائی کی صبح امریکا سے واپسی پر پولیس نے کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔

    بابر غوری کے خلاف سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں مقدمہ درج ہے جس میں بابر غوری پر ملک مخالف اور اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کا الزام تھا۔

    عدالت نے بابر غوری کو 12 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس تحویل میں دیا تھا۔ اس دوران بابر غوری نے ضمانت کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت سے بھی رجوع کرلیا تھا۔

    عدالت نے بابر غوری کی درخواست ضمانت پر تفتیشی افسر سے جواب طلب کرتے ہوئے بابر غوری کے طبی معائنے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • ایم کیو ایم میں فاروق ستار کی واپسی کا اعلان کب ہوگا؟

    ایم کیو ایم میں فاروق ستار کی واپسی کا اعلان کب ہوگا؟

    کراچی: ذرائع کا کہنا ہے کہ عید قرباں کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کا اعلان کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ کو متحد کرنے کے مشن کے تحت کنونئیر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کے درمیان ایک اور ملاقات گزشتہ رات گلستان جوہر میں ایک بنگلے میں ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے معید انور اور فرقان اطیب، فاروق ستار کے ہمراہ کامران فاروق ، فیصل رفیق اور نکہت شکیل ملاقات میں موجود تھیں۔

    ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی نے فاروق ستار کے تمام تحفظات دور کر دیے ہیں، اور معاملات طے کر لیے، فاروق ستار کے تنظیمی عہدے داروں اور آزاد بلدیاتی امیدواروں کی ایڈجسمنٹ کے حوالے سے بھی فارمولہ اور معاملات طے کے گئے ہیں۔

    ملاقات کے دوران فاروق ستار کی جانب سے کھڑے کیے گئے آزاد بلدیاتی پینلز کو فاروق ستار نے بریف کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں ان کے تنظیمی عہدے داران کو ایڈجسٹ کر لیا گیا ہے۔

    عید کے بعد فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کا اعلان کیا جائے گا، پی آئی بی کے ایم سی اسٹیڈیم میں جنرل ورکرز اجلاس منعقد ہوگا، جس میں فاروق ستار کابینہ کے ہمراہ شریک ہوں گے۔

    جنرل ورکرز اجلاس میں فاروق ستار کی جانب سے این اے 245 سے دست برداری اور بلدیاتی امیدواروں کے حوالے سے اہم اعلان بھی متوقع ہے۔

  • فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل

    فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل

    کراچی: فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل ہو گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد مقبول اور فاروق ستار کی آج ایک اور اہم ملاقات متوقع ہے۔

    ذرائع ایم کیو ایم نے بتایا کہ ملاقات میں آزاد بلدیاتی امیدواروں کی ایڈجسٹمنٹ پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی پر فاروق ستار نے این اے 245 کے ضمنی انتخاب لڑنے سے معذرت کی تھی، جس کے بعد ایم کیو ایم نے ضمنی انتخاب کے لیے ٹکٹ معید انور کو دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اور تنظیم بحالی کمیٹی کے رہنماؤں کی گزشتہ روز ملاقات میں تنظیمی معاملات طے پا گئے ہیں، کراچی اور حیدر آباد کے ذمے داران کو ایڈجسٹ کرنے کا فارمولہ بھی طے پا گیا ہے۔

    فاروق ستار سے معاملات طے نہ ہو سکے، ایم کیوایم نے امیدوار کا اعلان کردیا

    آئندہ 48 گھنٹوں کے درمیان ڈاکٹر فاروق ستار کی اپنی مکمل کابینہ کے ہمراہ ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل فاروق ستار کا پتنگ کے نشان پر الیکشن لڑنے کا معاملہ سامنے آیا تھا، اور گزشتہ روز بتایا گیا تھا کہ اس سلسلے میں خالد مقبول صدیقی اور فاروق ستار کے درمیان ہونے والی ملاقاتیں بے سود ثابت ہوئی ہیں، جس پر ایم کیو ایم نے این اے 245 کے ضمنی انتخاب کے لیے سابق ڈسٹرکٹ چیئرمین ایسٹ معید انور ٹکٹ جاری کیا۔

  • فاروق ستار کا ایم کیو ایم کے لیے روڈ میپ

    فاروق ستار کا ایم کیو ایم کے لیے روڈ میپ

    کراچی: فاروق ستار نے کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کے سامنے ایک روڈ میپ رکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں مہاجر ووٹ کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لیے شہر کی سیاست میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے۔

    کنوینر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی رات گئے اچانک ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پہنچ گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ فاروق ستار کی رہائش گاہ پر خالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی ملاقات میں احمد چنائے، کامران احمد، وسیم حسین اور جمال احمد بھی شامل تھے۔

    اس ملاقات میں سیاسی صورت حال، این اے 245 کے ضمنی انتخابات سمیت بلدیاتی انتخابات اور پارٹی کے دیگر معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

    ‘ایم کیو ایم کے سندھ کے ساتھ ساتھ وفاق سے بھی علیحدگی کے امکانات’

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں این اے 240 میں ہونے والی خامیوں، مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی بات چیت ہوئی، جب کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے خالد مقبول صدیقی کے سامنے ایک روڈ میپ رکھا۔

    ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ اس وقت ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، اگر ہم سب ملے نہیں تو ہمارا مزید نقصان ہوگا۔

  • ‘ایم کیو ایم کے سندھ کے ساتھ ساتھ  وفاق سے بھی علیحدگی کے امکانات’

    ‘ایم کیو ایم کے سندھ کے ساتھ ساتھ وفاق سے بھی علیحدگی کے امکانات’

    کراچی : ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی صابرقائم خانی کا کہنا ہے کہ جو وعدے کیے وہ پورے ہوتے نظر نہیں آرہے، سندھ کے سے ساتھ وفاق سے بھی علیحدگی کے امکانات ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی صابرقائم خانی نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی مخلص نہیں اورنہ ہی وفادار ہے، پیپلز پارٹی میں محبت اور ملنے کے رحجان کابھی فقدان نظرآتاہے۔

    رہنما ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ پی پی قیادت کااحساس باتوں کی حدتک ہےعمل نہیں کرتے، پیپلزپارٹی والے ایم کیو ایم کو اپنےلیے سیاسی خطرہ سمجھتےہیں، پی پی والے ایسے نہ کریں توسندھی قوم توان سےآزادہوناچاہتی ہے۔

    صابرقائم خانی نے کہا کہ ہم سیاسی اتحاد کا ازسرنو جائزہ لینےکادروازہ ہروقت کھلارکھتےہیں، بعض اوقات لوگ سمجھتےہیں شاید ایم کیوایم کوجلدی ہوتی ہے ، ہمیں لگادھوکہ ہو رہا ہے تو پہلے الٹی میٹم دیتے ہیں پھرعلیحدہ ہوتے ہیں۔

    انھوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کو کہہ دیا آپ نے جو وعدے کیے وہ پورے ہوتے نظر نہیں آرہے، سندھ حکومت کے ساتھ ساتھ وفاق سےعلیحدگی کے بھی امکانات ہیں، افسوس ہوتا ہےکہ عوام کی رائے کو مینج کرکے ووٹرز کو روکا جائے۔

    رہنما ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سے معاہدہ کرنا ایم کیوایم کیلئے مشکل مرحلہ تھا، مخالفت بہت تھی ، ابھی ہم ان کو ٹائم دے رہے ہیں مگرانہیں بھی خیال کرنا چاہیے، یہ توسندھی قوم کی بھی خدمت نہیں کر رہے۔

    صابرقائم خانی نے مزید کہا کہ جو اختلافات پیدا ہوتےہیں وہ طرزحکومت سے ہوتے ہیں، غلط حلقہ بندیوں سےدیہی نمائندگان صوبےپرحکومت کرتےہیں، دیہی سندھ والوں نےاپنے علاقوں کو تو کبھی ترقی دینی ہی نہیں، اس کےساتھ شہری سندھ کو بھی مسائل میں مبتلا کردیتےہیں۔

    حلقہ بندیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی حلقہ بندیاں غیرمناسب اورسیاسی بنیادپر ہیں، خرابیاں صرف بلدیاتی نہیں بلکہ صوبائی حلقوں میں بھی اسی طرح ہیں، من پسندحلقہ بندیوں سے مطلوبہ نتائج لینا چاہتے ہیں، حکومت صرف ایک پارٹی نہیں بلکہ پورے صوبےاور ملک کی ذمہ دار ہے۔

    رہنما ایم کیوایم نے مزید کہا کہ سندھ میں پہلی تقسیم توذوالفقاربھٹو نے کی تھی،ہم نےسبق نہ سیکھا، بھٹولسانی بل اورکوٹہ سسٹم لائےاوراسی کےردعمل میں ایم کیوایم بنی، جب بھی پی پی سےاتحاد کرتےہیں تو ووٹرز کے ذہنوں میں سوالات اٹھتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ دیکھتےہیں کہ ہم بات ایک کرتےہیں اورپھر معاہدہ کرنا پڑجاتاہے،ہم نےکہا جومعاہدے وفاق ،سندھ میں کیےخلوص نیت سےپورے کریں،پہلی بار معاہدے میں دوسری جماعتیں بھی ضمانتی ہیں، اس بارسب جماعتوں کو پتہ چلے گا ہماری علیحدگی کی وجہ پیپلزپارٹی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ فواد چوہدری کی بات سے ہٹ کر ہم ت وہمیشہ کہتے ہیں ایڈمنسٹریٹو یونٹس بنائیں، ایڈمنسٹریٹو یونٹس اوران کے گورنرز ہونے چاہئیں تاکہ تقسیم مساوی ہو، ایک کونےمیں بیٹھا وزیراعلیٰ پورے صوبے کونہیں چلاسکتا۔

    کراچی کے مسائل سے متعلق رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کراچی کےوسائل سے ملک چلتاہے مگر پی پی اسکی خودمختاری نہیں چاہےگی، بینظیربھٹونےبھی کہاتھا کہ ڈسٹرکٹ گورنرز لگاےچاہئیں ، دیکھتےہیں جس لیڈرکےنام پرووٹ لیتےہیں اسکی بات کب مانتےہیں۔

    صابرقائم خانی نے کہا کہ ایم کیوایم بھی ایسے ہی ٹوٹی جیسے دوسری جماعتیں کسی کے اشارے پر ٹوٹتی ہیں، بڑے لیڈروں نے موروثی سیاست چلا رکھی ہے،یہ جمہوریت نہیں، دادا، باپ، بیٹا ،پوتوں اورنواسوں تک جماعتوں کی سربراہی پہنچ جاتی ہے۔

  • ایم کیو ایم نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کیلئے نام تجویز کردیا

    ایم کیو ایم نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کیلئے نام تجویز کردیا

    کراچی : ایم کیو ایم نے سابق رکن اسمبلی عبدالوسیم کا نام ایڈمنسٹریٹر کراچی کیلئے تجویز کردیا ، ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی معاہدے کے تحت کراچی حیدرآباد میں ایڈمنسٹریٹر تبدیل ہونا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی کے نام پر غور کیا گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم نے عبدالوسیم کا نام ایڈمنسٹریٹر کراچی کیلئے پیپلز پارٹی کو تجویز کردیا۔

    اجلاس میں ایم کیوایم بعض رہنماؤں کی گریڈ20 کےسیف الرحمان کو بھی تعینات کرنے کی تجویز دی گئی۔

    خیال رہے عبدالوسیم سابق رکن قومی اسمبلی ہیں ، ایم کیوایم اور پی پی معاہدے کے تحت کراچی حیدرآباد میں ایڈمنسٹریٹر تبدیل ہونا ہیں ، موجودہ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب کا تقرر اگست 2021میں کیا گیا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ روز ایم کیو ایم رہنماؤں نے آصف زرداری سے ملاقات میں ان کو تحریری معاہدے سے متعلق یاد دہانی کرائی تھی ، جس پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے یقین دلایا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ جو تحریری معاہدہ کیا گیا تھا اس پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔

    ملاقات میں ایم کیو ایم نے شہری سندھ میں بلدیاتی افسران اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کا عہدہ دینے پر بات کی، ذرائع کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے سندھ کابینہ میں شمولیت سے متعلق وزارتوں کا معاملہ حل کرنے پر زور دیا۔

  • پی پی سے ہونے والے معاہدے، قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار ہے: ذرائع ایم کیو ایم

    پی پی سے ہونے والے معاہدے، قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار ہے: ذرائع ایم کیو ایم

    کراچی: ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سے ہونے والے معاہدے اور قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار ہے، پیپلز پارٹی کو ایک ماہ سے بلدیاتی ایکٹ کا ڈرافٹ دیا ہوا ہے لیکن اس پر قانون سازی نہیں ہو پا رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان گزشتہ رات ایک اہم ملاقات ہوئی تھی، جس کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے آصف زرداری کے سامنے اپنے تحفظات رکھے تھے، خالد مقبول نے آصف علی زرداری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پر عوام کا شدید دباؤ ہے، آپ پیپلز پارٹی وفد کو جلد قانون سازی کرنے اور معاہدے پر عمل کو تیز بنانے کی ہدایت کریں۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق اب تک پیپلز پارٹی سے ایم کیو ایم کی مذاکراتی ٹیم 10 ملاقاتیں کر چکی ہے، تاہم دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ جعلی ڈومیسائل، جعلی بھرتیوں، کوٹے کے مطابق نوکریوں کے معاملے پر سب عمل انتہائی سست روی کا شکار ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے ملاقات میں کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم ہے تمام ادارے، اٹھارٹیز میئر کے ماتحت ہوں، اور ہم 140 اے پر مکمل عمل درآمد چاہتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ڈرافٹ کو قانونی شکل دینے کی یقین دہانی کرائی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے کہا گیا کہ بلدیاتی انتخابات آگے بڑھانے کے حوالے سے سلیکٹ کمیٹی میں بھی وہ رائے دے چکے ہیں، حلقہ بندیوں پر شدید اعتراضات کی وجہ سے عدالتوں میں بھی گئے ہیں، بلدیاتی انتخابات سے قبل حلقہ بندیاں اور بلدیاتی ڈرافٹ کو قانونی شکل دینا لازم ہے۔

    ملاقات میں ایڈمنسٹریٹر کراچی کے حوالے سے بھی ایم کیو ایم نے مؤقف رکھا، ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے ملاقات میں ڈاکٹر سیف الرحمان کا نام ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لیے آصف زرداری کے سامنے رکھا گیا، ایم کیو ایم وفد نے وزارتوں کی پیش کش پر کہا کہ ہمیں وزارتوں کی اتنی جلدی نہیں، اس سے پہلے معاہدے پر عمل اور قانون سازی کو پورا کیا جائے۔

  • آصف زرداری نے ایم کیو ایم وفد کو کیا یقین دہانی کرائی؟

    آصف زرداری نے ایم کیو ایم وفد کو کیا یقین دہانی کرائی؟

    کراچی: آصف علی زرداری سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم رہنماؤں نے آصف زرداری سے ملاقات میں ان کو تحریری معاہدے سے متعلق یاد دہانی کرائی، جس پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے انھیں یقین دہانی کرائی کہ ایم کیو ایم کے ساتھ جو تحریری معاہدہ کیا گیا تھا اس پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔

    ملاقات میں ایم کیو ایم نے شہری سندھ میں بلدیاتی افسران اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کا عہدہ دینے پر بات کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے سندھ کابینہ میں شمولیت سے متعلق وزارتوں کا معاملہ حل کرنے پر زور دیا۔

    پی پی اور ایم کیوایم نیا بلدیاتی نظام لانے پر متفق

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اہم ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ایم کیو ایم کو کراچی اور حیدر آباد کے لیے نئے بجٹ میں خصوصی فنڈز رکھنے پر بھی یقین دہانی کرائی گئی، ایم کیو ایم کے وفد نے آصف علی زرداری سے سندھ حکومت میں شمولیت اور گورنر سندھ کی تقرری پر بھی مشاورت کی۔

    خیال رہے کہ گورنر سندھ کے معاملے پر صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آئینی کردار ادا نہیں کیا جا رہا، ایم کیو ایم کے وفد میں شامل ارکان نے عارف علوی کے طرز عمل پر تنقید کی، ایم کیو ایم رہنماؤں نے کہا کہ وزیر اعظم نے نسرین جلیل کو گورنر بنانے کی سمری ارسال کر رکھی ہے، لیکن صدر تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے بلدیاتی قوانین میں ترمیم سمیت میئر کو اختیار دینے سے متعلق مسودے پر بھی مشاورت کی، آصف علی زرداری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ایم کیوایم کی سندھ حکومت میں شمولیت سے صوبے میں ترقی کا عمل تیز ہوگا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے 35 ڈی ایس پیز کی تعیناتی کو چیلنج کر دیا

    ایم کیو ایم پاکستان نے 35 ڈی ایس پیز کی تعیناتی کو چیلنج کر دیا

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ حکومت کے پولیس اور محکمہ بلدیات میں بھرتیوں کے فیصلوں کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ پولیس میں براہ راست 35 ڈی ایس پیز کی تعیناتی کو چیلنج کر دیا ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں ڈی ایس پیز کی تعیناتی کے حوالے سے آئینی پٹیشن کنور نوید جمیل کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان مجاہد بلوچ نے جمع کرائی، پٹیشن میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری سندھ پبلک سروس کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

    آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایس پیز کی بھرتیوں کے عمل کو عدالت اپنے کئی فیصلوں میں پہلے ہی غیر آئینی و غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق سندھ پولیس کے 300 انسپکٹرز پچھلے 20 سالوں سے اپنی ترقی کا انتظار کر رہے ہیں، اور سینیارٹی اور میرٹ کو نظر انداز کر کے براہ راست غیر قانونی طریقے سے بھرتیاں کی گئیں۔

    ایم کیو ایم پٹیشن کے مطابق 2013 میں محکمہ بلدیات میں وزیر بلدیات آغا سراج درانی کے دور میں 412 افراد کو براہ راست غیر قانونی طور پر گریڈ 16 اور 17 میں بھرتی کیا گیا، جب کہ صرف آغا سراج درانی کے حلقے کے 115 افراد کو براہ راست گریڈ 17 میں غیر قانوی بھرتی کیا گیا۔

    ایم کیو ایم درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گریڈ 16 سے گریڈ 22 تک کوئی بھی بھرتی آئینی طریقہ کار اور سندھ پبلک سروس کمیشن کے مروجہ طر یقہ کار کے بغیر نہیں ہو سکتی، اس لیے سندھ حکومت کا عمل آئین کی مکمل خلاف ورزی ہے، اور بھرتیوں کا طریقہ کار بوگس اور سندھ سول سرونٹ ایکٹ کے منافی ہے۔