Tag: ایم کیو ایم

  • جی بی الیکشن: ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان مفاہمتی یادداشت سامنے آ گئی

    جی بی الیکشن: ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان مفاہمتی یادداشت سامنے آ گئی

    کراچی: گلگت بلتستان انتخابات کے سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان ہونے والی مفاہمتی یادداشت اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، اس یادداشت پر دو دن قبل دستخط کیے گئے ہیں۔

    مفاہمتی یادداشت کے تحت ایم کیو ایم نے 2 نشستوں پر اپنے امیدوار تحریک انصاف کے امیدوار کے حق میں دست بردار کرائے، معاہدے پر دستخظ ایم کیو ایم کے امین الحق اور تحریک انصاف کے زلفی بخاری کی جانب سے کیے گئے ہیں۔

    ایم کیو ایم نے مذکورہ دونوں نشستوں (اسکردو 1 اور دیامیر 1) پر تحریک انصاف کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا، ایم کیو ایم کی جانب سے گلگت بلتستان کے عوام سے تحریک انصاف کے امیدواروں کی مکمل حمایت اور ووٹ ڈالنے کی اپیل بھی کی گئی تھی۔

    گلگت بلتستان انتخابی معرکہ: بلے پہ ٹھپہ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    یادداشت کے مطابق ایم کیو ایم نے 9 نکاتی ایجنڈے پر پی ٹی آئی کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

    اس مفاہمتی یادداشت میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کو جلد آئینی صوبہ بنایا جائے گا، جی بی کے لیے جلد میڈیکل اور انجینئرنگ یونی ورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، کھیلوں اور سیاحت کے فروغ کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں گے۔

    دیامر بھاشا ڈیم کے ذریعے پیدا ہونے والے روزگار کے مواقع پر پہلا حق گلگت بلتستان کا ہوگا، فوری طور پر ایسے اقدامات کیے جائیں گے جس سے عوام کو 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے نجات مل سکے۔سست ڈرائی پورٹ کو پورا سال کھلا رکھتے ہوئے ٹیکس کی خصوصی چھوٹ دی جائے گی، گلگت بلتستان کو سی پیک سے پہلے مستفید ہونے والا صوبہ قرار دیتے ہوئے ترقیاتی منصوبے دیے جائیں گے۔

    یادداشت کے مطابق اگر گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوتی ہے تو وہ ایم کیو ایم کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی مشاورتی ٹیم کا حصہ بناتے ہوئے حکومت میں شریک کرے گی۔

  • گرینڈ الائنس، عامر لیاقت کا جلا وطن رہنماؤں سے رابطہ

    گرینڈ الائنس، عامر لیاقت کا جلا وطن رہنماؤں سے رابطہ

    کراچی: شہر قائد میں مہاجر قیادت کی جانب سے گرینڈ الائنس کی تشکیل کے سلسلے میں ایم این اے ڈاکٹر عامر لیاقت نے بھی بیرون ملک مقیم جلا وطن رہنماؤں سے رابطہ کیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی بننے والے عامر لیاقت بھی کراچی کے مسائل حل نہ ہونے اور شہری سندھ کے استحصال پر دلبر داشتہ ہو گئے ہیں۔

    عامر لیاقت نے شہری سندھ کے مسائل کے حل کے لیے گرینڈ الائنس اور مہاجر قیادت کا ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے کا خیر مقدم کیا ہے، اس سلسلے میں انھوں نے بیرون ملک مقیم اہم شخصیات سے رابطہ بھی کیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت نے رابطے میں شہری سندھ کے مسائل کے حل، مہاجروں کے حقوق کے لیے مل کر جدوجہد کرنے، اور مل کر ساتھ چلنے پر بات چیت کی، عامر لیاقت نے بیرون ملک مقیم اور جلا وطن رہنماؤں کے ساتھ مل کر مسائل کے حل کے لیے کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔

    پاکستان آئیں گے اور وائس آف کراچی کے پلیٹ فارم سے آئیں گے، واسع جلیل

    انھوں نے کہا تمام رہنما جلد وطن لوٹیں، مل کر سنجیدگی اور مثبت سوچ کے ساتھ ملکی سالمیت اور کراچی کے مسائل کے حل کے لیے کام کریں گے ، میرے لیے ایم این اے شپ معنی نہیں رکھتی، اپنے لوگوں کی ترقی اور خوش حالی کے لیے کراچی کو بنانے کے لیے کسی کے ساتھ بھی ڈائیلاگ اور مل بیٹھنے کے لیے تیار ہوں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے جلا وطن رہنماؤں کی وطن واپسی کی اطلاعات پر اے آر وائی نے امریکا میں مقیم ایم کیو ایم پاکستان کے سابق سینئر رہنما واسع جلیل سے رابطہ کیا تھا، انھوں نے بتایا کہ وطن واپسی کے حوالے سے جب فیصلہ کریں گے تو ضرور بتاؤں گا اور علی الاعلان وطن لوٹیں گے۔

    انھوں نے کہا جب بھی واپس آؤں گا وائس آف کراچی کے پلیٹ فارم سے آؤں گا، اس کے چیئرمین ندیم نصرت نے شہری سندھ کے مسائل کے حل کے حوالے سے مہاجروں کے اتحاد کی بات کی ہے ، وہ مہاجروں کے اتحاد کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، مہاجر اتحاد اور شہری سندھ گرینڈ الائنس کے حوالے سے اعلیٰ سطح پر رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • ایم کیو ایم  کا  2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ

    ایم کیو ایم کا 2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے 2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ کردیا اور کہا مردم شماری کے بعد آبادی کے تناسب سے اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاعلی زیدی کی سربراہی میں مردم شماری کمیٹی کے 5 اجلاس ہوچکے، 2017کی مردم شماری متنازع ہےکراچی کی آبادی کوکم دکھایا گیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مردم شماری متنازع ہونےسےمتعلق کمیٹی میں اتفاق رائےہے، ایم کیوایم کامطالبہ ہے2023سےپہلےدوبارہ مردم شماری کرائی جائے، مردم شماری کے بعد آبادی کے تناسب سے اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے۔

    امین الحق نے کہا کہ رواں ہفتے ہی کراچی میں تجاوزات کے خلاف مہم چلائی جائے گی، کراچی کاکوئی بھی علاقہ ہو ہر جگہ بلا امتیاز تجاوزات کے خلاف کارروائی ہوگی ، تجاوزات کے خلاف آپریشن سے 12ہزار خاندان متاثر ہوں گے، آپریشن میں متاثر خاندانوں کو معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ کراچی کے ترقیاتی کاموں میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، ترقیاتی کاموں پرسندھ حکومت کو بھی باور کرایا گیا وہ بھی آن بورڈہیں۔

    کے فور منصوبے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ وفاق نےلےلیا،لاگت26ارب سے60ارب تک پہنچ چکی ہے، کے فور منصوبے کو 3 سال میں مکمل کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جس عمل سےپاکستان کی سالمیت کوخطرہ ہواسکی مذمت کرتےہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو پاکستان کے آئین کے مطابق چلنا چاہیے۔

  • ایم کیو ایم نے اسپیکر قومی اسمبلی کو 12 نکاتی قرارداد جمع کرا دی

    ایم کیو ایم نے اسپیکر قومی اسمبلی کو 12 نکاتی قرارداد جمع کرا دی

    اسلام آباد: شہری سندھ کے مسائل پر ایم کیو ایم پاکستان نے ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کو بارہ نکاتی قرارداد جمع کرا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دو دن قبل ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے شہری سندھ کے مسائل پر 12 نکاتی قرارداد اسپیکر قومی اسمبلی کو جمع کرائی ہے، جس میں کراچی کے سلسلے میں اہم مطالبے کیے گئے ہیں۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حالیہ بارشوں میں کراچی کو آفت زرہ قرار دیا گیا ہے اس لیے تمام ٹیکس معاف کیے جائیں، NFC ایوارڈ آدھا کراچی کو دیا جائے، کراچی سندھ کو 95 فی صد ریوینیو دیتا ہے تو اس میں سے 25 فی صد کراچی پر خرچ کیا جائے۔

    کراچی کے نوجوانوں کو آئین کے لحاظ سے سرکاری روزگار دیا جائے، سندھ میں پولیس اسٹریٹ کرائمز روکنے میں ناکام ہے، پولیس میں ریفارمز کر کے سندھ پولیس میں مقامی افراد کو بھرتی کیا جائے۔

    مردم شماری، الیکشن کمیشن اور نادرا کی ووٹر لسٹوں کے ڈیٹا میں جو فرق ہے اس کو دور کیا جائے، سندھ حکومت نے آئین سے بغاوت کر کے لوکل گورنمنٹ کے جو اختیارات منتقل نہیں کیے ہیں پارلیمنٹ اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے اختیارات لے کر مقامی حکومتوں کو منتقل کرائے۔

    قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کی بقا اور سلامتی کراچی سے جڑی ہے لیکن صوبائی حکومت نے کراچی کو نظر انداز کیا ہوا ہے، اس لیے میگا پراجیکٹس کے فور، ایس تھری، سرکلر ریلوے، ماس ٹرانزٹ منصوبے جلد مکمل کیے جائیں۔

    سندھ حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں، کوٹہ سسٹم کے تحت جاری ناانصافیوں، جعلی ڈومیسائل کے ذریعے نوکریوں کی بندر بانٹ پر آزاد کمیشن تشکیل دے کر نا انصافیوں کا تدارک کیا جائے، نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں شہری سندھ کو اس کا جائز حق دلانے کے لیے ایوان اپنا کردار ادا کرے۔

    کے الیکٹرک کی لوڈ شیڈنگ، اوور بلنگ اور لوٹ مار کا وفاقی حکومت نوٹس لے اور کسی اور کمپنی کو کام کرنے کا موقع فراہم کرے اور عوام کی شکایات کا ازالہ کرے۔

  • صوبہ بننا زمین کی نہیں اختیارات کی تقسیم ہے: فیصل سبزواری

    صوبہ بننا زمین کی نہیں اختیارات کی تقسیم ہے: فیصل سبزواری

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ صوبہ بننا زمین کی نہیں اختیارات کی تقسیم ہے، یہاں ہر زبان بولنے والا رہتا ہے سب کے مسائل یکساں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 90 فیصد کراچی سے کما کر اس شہر پر 10 فیصد بھی خرچ نہیں کیا جا رہا۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کی تقسیم کی بات نہیں کی، پیپلز پارٹی نے لولی لنگڑی مقامی حکومت چھوڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں بھی صوبہ بنانے کی بات کی جاتی ہے، صوبہ بن جائے گا تو کیا وہاں کا پاسپورٹ الگ ہوگا؟ یا سرحد پر فوج تعینات ہوگی؟ یقیناً یہ تقسیم انتظامی بنیاد پر ہوگی۔

    فیصل سبزواری کا مزید کہنا تھا کہ صوبہ بننا زمین کی تقسیم نہیں اختیارات کی تقسیم ہے، ہم نے مہاجروں کی بات نہیں کی، یہاں ہر زبان بولنے والا رہتا ہے سب کے مسائل یکساں ہیں۔ ہم صرف چاہتے ہیں کہ شہری سندھ کو اختیارات دیے جائیں۔

  • ایم کیو ایم کا کراچی کے بعد اندرون سندھ عوامی طاقت دکھانے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا کراچی کے بعد اندرون سندھ عوامی طاقت دکھانے کا فیصلہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی کے بعد اندرون سندھ بھی عوامی طاقت دکھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی مارچ کے بعد اب شہری سندھ کے حقوق کی جدوجہد کی تحریک کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں حیدر آباد، میرپور خاص، نواب شاہ اور سکھر میں عوامی قوت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایم کیو ایم نے 4 اکتوبر کو حیدرآباد کے حقوق اور وسائل کے لیے حیدر آباد مارچ نکالنے کا اعلان بھی کیا۔

    اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ حیدرآباد کے بعد میرپور خاص، نواب شاہ اور سکھر مارچ بھی نکالے جائیں گے۔

    ایم کیو ایم نے حقوق کراچی مارچ میں علیحدہ صوبے کا نعرہ لگادیا

    رابطہ کمیٹی کی طرف سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ شہری سندھ کے مسائل کو اجاگر کرنے، حقوق کی بحالی اور عوام میں صوبائی حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں پر آگاہی مہم کو تیز کیا جائے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کی بیڈ گورننس اور وسائل پر قبضے کے حوالے سے سندھ کے عوام کی آگاہی کے لیے وائٹ پیپرز جاری کیے جائیں گے، اجلاس میں ایم کیو ایم نے گلگت بلتستان الیکشن میں بھی بھرپور شرکت کرنے کا فیصلہ کیا، یہ ہدایت بھی جاری کی گئی کہ گلگت بلتستان میں عوامی رابطہ مہم تیز کی جائے۔

  • ایم کیو ایم کا نئے ضلع کے فیصلے کے خلاف قانونی جدوجہد کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا نئے ضلع کے فیصلے کے خلاف قانونی جدوجہد کا فیصلہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی میں نئے ضلع کے قیام کے فیصلے کے خلاف ہر قانونی جدوجہد کرنے کا فیصلہ کر لیا، رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ کیماڑی ضلع بنانے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ کے کراچی میں ضلع کیماڑی بنانے کے فیصلے کے خلاف آج ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اس فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور احتجاج کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی میں سیاسی اور لسانی بنیادوں پر ایک اور ضلع کے اضافے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے، پیپلز پارٹی نے پاکستان، سندھ اور کراچی کو ہمیشہ اپنے فائدے کے لیے لسانی بنیادوں پر تقسیم کیا۔

    سندھ کابینہ نے کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی

    رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ نئے ضلع کی سازش کا مقصد کراچی شہر کے میٹروپولیٹن کارپوریشن کی حیثیت کو ختم کرنا ہے، پیپلز پارٹی نے اپنی سیاست زندہ رکھنے کے لیے کراچی کو بربادی کے دہانے پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی جبری طور پر کراچی کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے، پی پی ساری جماعتوں کے ساتھ مل کر بھی ڈسٹرکٹ ویسٹ میں ایم کیو ایم کو نہیں ہرا سکی تو اب ایسے ہتھکنڈوں پر اُتر آئی ہے۔

    پارلیمانی جماعتوں کا کراچی میں 7ویں ضلع کے فیصلے کیخلاف مزاحمت کا فیصلہ

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کا کوئی اسٹیک نہیں ہے، کراچی میں لسانی بنیادوں پر نئے ضلعے بنانے کا مقصد صرف اجارہ داری قائم کرنا اور مال بنانا ہے، اس فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی سے مخلص نہیں ہے۔

  • بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

    بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

    کراچی: شہر قائد کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کی شدید مخالف سیاسی جماعتیں ایک ہو گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف ایک پیج پر آ گئے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کراچی کی بحالی، معاشی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے تینوں جماعتوں نے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے مل کر کام کرنے، مشترکہ حکمت عملی بنا کر آگے بڑھنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    کراچی میں لگنے والی بڑی بیٹھک میں تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی، ذرایع نے بتایا کہ ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، اور میئر کراچی وسیم اختر شامل تھے، پی ٹی آئی کی طرف سے وفاقی وزیر علی زیدی اور اسد عمر نے شرکت کی۔

    ذرایع کے مطابق ملاقات میں کراچی کی ترقی، نئے ترقیاتی منصوبوں، پانی، سیوریج، ٹرانسپورٹیشن، نالوں کی صفائی، انفرا اسٹرکچر کی بحالی، انکروچمنٹ کے خاتمے سمیت دیگر امور پر حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم کا سندھ میں پارٹی عہدیداران، کارکنان کو متحرک کرنیکا فیصلہ

    تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے کراچی کی ترقی کے حوالے سے اپنی اپنی تجاویز بھی سامنے رکھیں، ذرایع کے مطابق تینوں جماعتوں نے شہر اور عوام کے مفاد میں مستقبل میں صلاح مشورے جاری رکھنے اور مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ کام کرنے اور کراچی کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

    ملاقات میں ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے شہر کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، شرکا نے کراچی میں نالوں کی صفائی پر این ڈی ایم اے اور ایف ڈبلیو او کی کارکردگی کو سراہا، جب کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے بھرپور تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی، ذرایع کے مطابق ملاقات میں مقامی حکومتوں کو با اختیار بنانے پر بھی بات چیت ہوئی۔

    کراچی میں ہونے والی اس اہم ترین ملاقات کے دوران تمام پیش رفت سے وزیر اعظم عمران خان کو بھی آگاہ کیا جاتا رہا۔

  • ایم کیو ایم کو پٹرولیم قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سےعلیحدہ ہو،سعید غنی

    ایم کیو ایم کو پٹرولیم قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سےعلیحدہ ہو،سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو پٹرولیم قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سےعلیحدہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرس کے دوران وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم کو پٹرولیم قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سےعلیحدہ ہو، ایم کیوایم وفاق کا حصہ ہے ان کے فیصلوں سے خود کو لاتعلق نہیں کرسکتی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم دعوے کرتی رہی کہ کراچی کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا،ایم کیوایم کراچی کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت سے کیوں مطالبہ نہیں کرتی۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان بتائے پی ایس ڈی پی میں کراچی کے لیے کتنا پیسہ رکھا گیا ہے،کیا ایم کیو ایم نے ایسا دھرنا کبھی قومی اسمبلی کےسامنے کیا،ایم کیو ایم 2 سے 4 ارب روپے ترقیاتی فنڈ کی مد میں لے کر چپ کر کے بیٹھ گئی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ہر ماہ کے ایم سی کو پیسے دیے جاتے ہیں،کے ایم سی کو ہر ماہ پنشن اور ملازمین تنخواہوں کے پیسے دیے جاتے ہیں، سندھ کے اور کسی ادارے کو ہر ماہ پیسے نہیں دیے جاتے۔

    صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 5 سال میں کے ایم سی کو 66۔056بلین روپے دیے،کے ایم سی کے 1.62 بلین کے بجلی کے بل سندھ حکومت نے ادا کیے ہیں۔

  • ایم کیو ایم کا وزیر اعظم کے عشائیے میں شرکت کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا وزیر اعظم کے عشائیے میں شرکت کا فیصلہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں شرکت کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں اراکین قومی اسمبلی کا وفد وزیر اعظم ہاؤس میں عشائیے میں شریک ہوگا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عشائیے میں اتحادیوں کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ اور اتحادیوں کی شکایات و مطالبات پر بھی گفتگو ہوگی، ایم کیو ایم وزیر اعظم سے ملاقات میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا معاملہ بھی سامنے رکھے گی، جب کہ بجٹ کو منظور کرانے کے حوالے سے بھی امور زیر غور آئیں گے۔

    دریں اثنا، آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی کے وزیر تعلیم سعید غنی نے ایم کیو ایم کے حوالے سے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ایم کیو ایم نے صرف ایک بیان دیا، اگر ایم کیو ایم کو اعتراض ہے تو اسے وفاقی حکومت سے علیحدہ ہو جانا چاہیے، ایم کیو ایم وفاق کا حصہ ہے وہ ان کے فیصلوں سے خود کو لاتعلق نہیں کر سکتی۔

    وزیر اعظم نے حکومتی، اتحادی اراکین کو عشائیے پر مدعو کر لیا

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج بجٹ منظوری سمیت ملکی معاملات پر مشاورت کے لیے حکومتی اور اتحادی اراکین کو عشائیے پر بھی بلایا ہے، عشائیے کا اہتمام وزیر اعظم ہاؤس میں کیا گیا ہے، وزیر اعظم ارکان اسمبلی سے ملاقات کریں گے اور اتحادی جماعتوں کے تحفظات بھی سنیں گے۔

    یہ عشائیہ وزیر اعظم اور اتحادیوں کے درمیان خوش گوار ماحول میں ملاقات کا اہم موقع ہوگا، اور وزیراعظم کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ عشائیے کے لیے روایتی طریقہ کار نہیں اپنایا جائے گا، ماضی میں کیے گئے روایتی عشائیوں جیسا پُر تکلف اہتمام نہیں ہوگا، وَن ڈِش پالیسی پر عمل درآمد لازمی قرار دیا گیا ہے، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کفایت شعاری مہم پر بھی مکمل عمل درآمد کیا جائے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے مطالبات کی عدم منظوری اور حکومت سے علیحدگی کے باعث عشائیے میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ حکومت کے اہم اتحادی اور کرونا وائرس انفیکشن سے حال ہی میں صحت یاب ہونے والے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد آرام کی غرض سے عشائیے میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔