Tag: ایم کیو ایم

  • مصطفیٰ کمال نے ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا

    مصطفیٰ کمال نے ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا

    کراچی: سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے کراچی میں ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے شہر قائد میں ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کے کھاتے میں ڈال دیا، ان کا کہنا تھا کہ 36 ماہ آصف زرداری کے ساتھ کام کر چکا ہوں۔

    احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے ایک شہری کے استفسار پر یہ جواب دیا، انھوں نے کہا کہ پرویز مشرف 2008 میں چلے گئے تھے، میں نے اس کے بعد آصف زرداری کے ساتھ چھتیس ماہ کام کیا۔ شہری نے پوچھا کہ 2 یا 3 انڈر پاس بننے سے کیا پاکستان ترقی کرے گا؟ شہر میں آپ نے کوئی کام نہیں کیا، سب مشرف نے کرایا۔ مصطفیٰ کمال نے جواب میں سرزنش کرتے ہوئے کہا 70 فی صد زمانہ زرداری کا تھا، ذہن پر زور دو، یاد کرو۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی چیئرمین نے کہا کہ ایم کیو ایم والے حکومت سے باہر نہیں رہ سکتے، ان کی کرپشن کی سانسیں حکومت کے ساتھ جڑی ہیں، جب یہ حکومت سے باہر آئیں گے سب گرفتار ہو جائیں گے، خالد مقبول کے ساتھ عامر خان نے اچھا نہیں کیا، عامر خان نے اپنے گروپ کے ساتھ خالد مقبول کو استعفے کے لیے مجبور کیا، وہ حقیقی سے آنے والے امین الحق کو وزیر بنانا چاہتے ہیں، حکومت کے خلاف جانا تھا تو ایم کیو ایم کے دونوں وزرا استعفیٰ دیتے۔ 2 لوگوں کو وزارت دلوانے کے لیے خالد مقبول پر دباؤ ڈال دیا گیا ہے، خالد مقبول ہی ایم کیو ایم سے آخری بچ گئے تھے انھیں بھی سائیڈ کر دیا گیا، ایم کیو ایم پاکستان اب ایم کیو ایم حقیقی بن گئی ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا ایم کیو ایم والے حکومت نہیں چھوڑیں گے یہ سب ڈراما ہے، کراچی اور حیدرآباد والوں کے نام پر سیاست ہو رہی ہے، میں خدمت خلق فاؤنڈیشن سے لے کر تمام کچے چٹھے کھولوں گا، حکومت سے گزارش ہے ان کی دھمکیوں میں نہ آئے، وزیر اعظم پنجاب اور کے پی کا بلدیاتی نظام یہاں بھی لائیں۔

  • کراچی کو جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے،اسد عمر

    کراچی کو جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے،اسد عمر

    کراچی: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ کراچی کو جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے، مشترکہ جدوجہد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وفاقی وزیر اسد عمر نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے کہا کراچی سے متعلق وزیراعظم کے منصوبوں کو ایم کیو ایم کی قیادت سے شیئر کیا، کچھ ایسے معاملات ہیں جن پر توجہ کی ضرورت ہے۔

    شہر قائد سے متعلق اسد عمرکا کہنا تھا کہ و جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے، مشترکہ جدوجہد ہے، کوشش ہے ساتھ مل کر کراچی کے لیے کام کریں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فروری کے پہلے ہفتے میں وزیراعظم کراچی آئیں گے، وزیراعظم کراچی میں منصوبوں کا افتتاح کریں گے، کراچی کے چھوٹے ترقیاتی منصوبے تو جاری ہیں، بڑے ترقیاتی منصوبے جلد شروع ہوں گے۔

    ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی میں انشا اللہ 162 ارب روپے سے زائد کے منصوبے ہوں گے، کراچی میں پانی کا منصوبہ کےفور تاخیر کا شکار ہوا، سندھ حکومت جیسے ہی کےفور پر رپورٹ مرتب کرے گی کابینہ سے منظور کرائیں گے۔

    کے فور سے متعلق اسد عمر کا کہنا تھا کہ منصوبے کی لاگت کم سے کم دو گنا بڑھ چکی ہے، لاگت بڑھنے کے باوجود وفاقی حکومت کے فور منصوبے میں تعاون جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے سب سے بڑے 2مسائل پانی اور ٹرانسپورٹ ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے جو وعدے کیے تھے ان پر لگن سے کام جاری ہے، وزیراعظم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ نوکریاں صرف سرکار دے گی، نوکریاں سرکار میں بھی آتی ہیں اور پرائیوٹ سیکٹر میں بھی آتی ہیں۔

  • ایم کیو ایم کی ناراضی، کتنے معاہدے اور ملاقاتیں ہوئیں، تفصیلات سامنے آ گئیں

    ایم کیو ایم کی ناراضی، کتنے معاہدے اور ملاقاتیں ہوئیں، تفصیلات سامنے آ گئیں

    کراچی: پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ اتحاد میں شامل ایم کیو ایم کی ناراضی، معاہدوں اور ملاقاتوں کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اور حکومتی رہنماؤں کے درمیان معاہدے، اس پر عمل اور پیش رفت کے سلسلے میں جائزے کے لیے 18 سے زائد ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

    ذرایع کے مطابق اتحادیوں کے درمیان پہلا معاہدہ اسلام آباد میں اگست 2018 میں طے پایا تھا، اس معاہدے میں بہ طور گواہ ڈاکٹر عارف علوی اور فیصل سبزواری کے دستخط تھے، 9 نکاتی معاہدے کی کسی ایک شق پر بھی ایک انچ عمل نہ ہو سکا۔

    ایم کیو ایم کے فیصلے کے بعد گورنر ہاؤس میں اجلاس کا وقت تبدیل

    دوسرا معاہدہ پہلے معاہدے کے 10 دن بعد 13 اگست 2018 کو طے پایا تھا، ذرایع ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ دوسرے معاہدے میں بہ طور گواہ عمران اسماعیل اور عامر خان نے دستخط کیے، یہ معاہدہ ترقیاتی پیکج، لا پتا افراد کی بازیابی اور پارٹی دفاتر کی واپسی سے متعلق تھا، اس معاہدے میں کوٹے کے تحت ملازمتوں اور ترقیاتی اسکیموں کا ذکر بھی تھا۔

    ذرایع ایم کیو ایم نے بتایا کہ مردم شماری پر تحفظات اور الیکشن میں دھاندلی پر کئی بار آواز اٹھائی گئی، بلدیاتی اختیارات، ترقیاتی پیکج پر بھی متعدد بار یاد دہانی کرائی، آج کراچی بحالی کمیٹی کے ساتھ معاہدے، وعدے، یقین دہانیوں کے مد نظر بات کریں گے، وزارت نہیں، معاہدے پر عمل اور ترقیاتی پیکج ہی مسائل کا حل ہے۔

    ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں دوریاں سمٹنے لگیں، کئی معاملات پر اتفاق رائے

    خیال رہے کہ ایم کیوایم حکومت سے ناراض ہو گئی ہے، معاملہ ہاتھ سے نہ نکل جائے اس لیے اتحادی کو منانے کے لیے تحریک اںصاف کی کوششیں جاری ہیں، تحریک انصاف کا وفد آج بہادر آباد جائے گا، دوسری طرف عامر خان دو ٹوک اعلان کر چکے ہیں کہ دوبارہ کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔ حکومت نے کراچی کے منصوبوں پر صبح گیارہ بجے گورنر ہاؤس میں اجلاس بلایا تھا، تاہم ایم کیو ایم کی شرکت سے معذرت پر بیٹھک دوپہر تک ملتوی کر دی گئی۔

  • ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں دوریاں سمٹنے لگیں، کئی معاملات پر اتفاق رائے

    ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں دوریاں سمٹنے لگیں، کئی معاملات پر اتفاق رائے

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان موجود دوریاں سمٹنے لگی ہیں، کئی معاملات پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کی پی ٹی آئی کے ساتھ ناراضیاں بڑھنے کے بعد ایم کیو ایم اور پی پی پی کے درمیان دوریاں سمٹنے کا موقع مل گیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں میں کئی معاملات پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو عمرے سے واپسی پر متحدہ قیادت سے ملاقات کریں گے، چیئرمین پیپلز پارٹی کا ایم کیو ایم کے مرکزی دفتر کا دورہ بھی متوقع ہے۔

    دوسری طرف وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کہتے ہیں کہ سندھ کی حکومت کو کسی اتحادی کی ضرورت نہیں ہے، امید ہے ایم کیو ایم اپنے بانی کے نقش قدم پر نہیں چلے گی، وزیر بلدیات ناصر حسین کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی آفر اب بھی برقرار ہے۔ خیال رہے کہ 30 دسمبر کو بلاول بھٹو نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی پیش کش کی تھی، جسے ایم کیو ایم نے ٹکرا دیا تھا۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے حکومت گرانے کی بلاول کی پیشکش مسترد کردی

    ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کراچی کے مسائل کے لیے نہیں بلکہ پورٹس اینڈ شپنگ کی وزارت کے لیے الگ ہوئی ہے، نبیل گبول نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ایم کیو ایم والوں نے پورٹ اینڈ شپنگ کی وزارت مانگی تھی، وزارت نہ ملنے پر وفاقی حکومت سے الگ ہو گئی۔ دوسری طرف ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان نے کہا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کے لیے فنڈز جاری ہو بھی گئے تو دوبارہ وزراتیں نہیں لیں گے۔

    ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے اس صورت حال میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اکثریت صرف 4 ووٹوں کی ہے، اِن ہاؤس تبدیلی ایک جمہوری عمل ہے، حالیہ پیش رفت اگلے 6 ماہ میں پیش آنے والے واقعات کی جانب ایک قدم ہو سکتا ہے۔

  • ایم کیو ایم کے فیصلے کے بعد گورنر ہاؤس میں اجلاس کا وقت تبدیل

    ایم کیو ایم کے فیصلے کے بعد گورنر ہاؤس میں اجلاس کا وقت تبدیل

    کراچی: ایم کیو ایم کی کراچی بحالی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے معذرت کے فیصلے کے بعد گورنر ہاؤس میں اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں آج ہونے والے کراچی بحالی کمیٹی کے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا، یہ فیصلہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے بعد کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس اب صبح ساڑھے 10 کی بہ جائے دوپہر ڈھائی بجے ہوگا، فیصلے کے مطابق اجلاس سے قبل حکومتی وفد ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات کرے گی، اور انھیں اجلاس میں شرکت کے لیے آمادہ کیا جائے گا۔

    ایم کیوایم کا کراچی بحالی کمیٹی کےاجلاس میں شرکت سے انکار

    ذرایع نے بتایا کہ ایم کیو ایم کی ناراضی کے باعث اجلاس کے شیڈول ٹائم کی تبدیلی پر غور ہوا تھا، اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ اجلاس کا وقت تبدیل کر کے پہلے ایم کیو ایم قیادت سے بات کی جائے، پی ٹی آئی کی کوشش ہوگی کہ ایم کیوایم رہنما اجلاس میں شرکت کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان نے ایک اور سخت فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت کراچی بحالی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ کراچی کی سیاست میں ایک اور ڈرامائی موڑ بھی آ گیا ہے، خالد مقبول صدیقی نے وفاقی کابینہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا، انھوں نے کہا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے، ہمارے پاس ایک ہی وزارت تھی، پی ٹی آئی نے دوسری وزارت کا وعدہ پورا نہیں کیا۔

    اس سے قل وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزیر اسد عمر نے خالد مقبول صدیقی کو فون کر کے کہا کہ آج دوپہر ایک بجے پی ٹی آئی کا وفد بہادر آباد جائے گا، حکومتی وفد کی جانب سے ایم کیو ایم کے تحفظات دور کیے جائیں گے، وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بھی خالد مقبول صدیقی کو ٹیلی فونک یا، گورنر سندھ نے اتحادیوں کے مطالبات کو جائز قرار دے دیا ہے۔

  • ایم کیو ایم اور خالد مقبول صدیقی کے تحفظات دور کریں گے: گورنر سندھ

    ایم کیو ایم اور خالد مقبول صدیقی کے تحفظات دور کریں گے: گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور خالد مقبول صدیقی کے تحفظات دور کریں گے، ایم کیو ایم کے مطالبات اور کراچی کے لیے خواہشات پر عمل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خودکشی کرنے والے بے روزگار میر حسن کے بچوں کی رہائش کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر اعظم کا احساس پروگرام ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ہی ہے۔

    گورنر سندھ نے سیاسی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان وفاقی حکومت سے علیحدہ نہیں ہوئی، ایم کیو ایم پاکستان اور خالد مقبول صدیقی کے تحفظات دور کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مطالبات اور کراچی کے لیے خواہشات پر عمل کیا جائے گا، بات چیت کے ذریعے ایم کیو ایم کے مطالبات پورے کیے جائیں گے، ایم کیو ایم پاکستان وزارتوں کے لیے سیاست نہیں کرتی۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے تاہم حکومت سے تعاون مسلسل جاری رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کراچی کی آبادی 3 کروڑ ہے، حکومت کے مطابق کراچی نے 89 فیصد ٹیکس دیا ہے، تمام ناانصافیوں کے باوجود کراچی 65 فیصد ریونیو دے رہا ہے۔ کراچی 89 فیصد ٹیکس دے رہا ہے تو پورا پاکستان کیا کر رہا ہے؟

  • اسد عمر کی قیادت میں وفد ایم کیو ایم سے ملاقات کرے گا: فواد چوہدری

    اسد عمر کی قیادت میں وفد ایم کیو ایم سے ملاقات کرے گا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو معاملات پر مختلف رائے رکھنے کا حق ہے۔ اسد عمر کی قیادت میں وفد ایم کیو ایم سے ملاقات کرے گا، سیاسی جماعت کی حیثیت سے ان کا مطالبہ جائز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے وزارت چھوڑنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خالد مقبول صدیقی ہمارے دوست اور بھائی ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں گلے شکوے ہوتے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے اپنےمؤقف اور اپنا ووٹ بینک ہوتا ہے۔ سیاسی جماعت کی حیثیت سے ان کا مطالبہ جائز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت میں ایم کیو ایم ہماری اتحادی ہے، ایم کیو ایم کو معاملات پر مختلف رائے رکھنے کا حق ہے۔ اسد عمر کی قیادت میں وفد ایم کیو ایم سے ملاقات کرے گا۔ انشا اللہ یہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہوجائے گا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں عمران خان کے مقابلے میں کوئی سیاسی لیڈر نہیں۔ بلاول بھٹو کی ایم کیو ایم کو پیشکش غیر سنجیدہ تھی۔ ایم کیو ایم بھی باشعور جماعت ہے وہ سب سمجھتی ہے۔

    مزید سیاسی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے لیے تو تلاش گمشدہ کا اشتہار چھپوانے کی ضرورت ہے، نواز شریف کو باہر بھجواتے بھجواتے شہباز شریف خود بھی باہر چلے گئے۔ شہباز شریف کی اپنی کرسی کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف صاحب و دیگر کی ان کی نشست پر نظر ہے، اب دیکھنا یہ ہے ن لیگ اپنے اندرونی اختلافات پر کیسے قابو پاتی ہے۔ اعتزاز احسن نے جو نواز شریف سے متعلق کہا وہ ٹھیک کہا۔ اپوزیشن کا ہر رہنما وزیر اعظم بننے کے چکر میں ہے۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے تاہم حکومت سے تعاون مسلسل جاری رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کراچی کی آبادی 3 کروڑ ہے، حکومت کے مطابق کراچی نے 89 فیصد ٹیکس دیا ہے، تمام ناانصافیوں کے باوجود کراچی 65 فیصد ریونیو دے رہا ہے۔ کراچی 89 فیصد ٹیکس دے رہا ہے تو پورا پاکستان کیا کر رہا ہے؟

  • کراچی سے تمام وعدے وفا کریں گے: وزیر اعظم کی ایم کیو ایم رہنماؤں کو منانے کی ہدایت

    کراچی سے تمام وعدے وفا کریں گے: وزیر اعظم کی ایم کیو ایم رہنماؤں کو منانے کی ہدایت

    کراچی: وفاقی حکومت کی ایم کیو ایم پاکستان کو منانے کی کوششیں تیز ہوگئیں، وزیر اعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے رابطہ کر کے ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کی ہدایت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے وزارت چھوڑنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے رابطہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر تحریک انصاف کا وفد ایم کیو ایم قیادت سے کل ملاقات کرے گا۔

    گورنر سندھ سے گفتگو کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مطالبات جائز ہیں، تمام وعدے وفا کریں گے۔ ایم کیو ایم حکومت کی بہترین اور با اعتماد اتحادی ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کراچی معاشی حب ہے اسے کسی صورت نظر انداز نہیں کر سکتے۔

    اس سے قبل گورنر سندھ نے ایم کیو ایم رہنماؤں خواجہ اظہار اور فیصل سبزواری سے بھی رابطہ کیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے گا اور تحریری معاہدے پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ہماری اتحادی ہے۔ گورنر سندھ نے جلد کراچی کو فنڈ جاری کروانے کی یقین دہانی بھی کروائی۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے تاہم حکومت سے تعاون مسلسل جاری رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کراچی کی آبادی 3 کروڑ ہے، حکومت کے مطابق کراچی نے 89 فیصد ٹیکس دیا ہے، تمام ناانصافیوں کے باوجود کراچی 65 فیصد ریونیو دے رہا ہے۔ کراچی 89 فیصد ٹیکس دے رہا ہے تو پورا پاکستان کیا کر رہا ہے؟

  • کراچی کو اس کا حق ملنا چاہیئے یہ جائز مطالبہ ہے: فردوس عاشق اعوان

    کراچی کو اس کا حق ملنا چاہیئے یہ جائز مطالبہ ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کراچی کو اس کا حق ملنا چاہیئے یہ جائز مطالبہ ہے، وزیر اعظم عمران خان کراچی کو مایوس نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے وزارت چھوڑنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان ہماری اتحادی ہے اور رہے گی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہر جماعت کا اپنا نقطہ نظر ہوتا ہے، تحریک انصاف قیادت ایم کیو ایم سے رابطے میں ہے۔ ان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے، معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں کراچی بھی مستفید ہوگا۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھاکہ اسد عمر کی قیادت میں کل وفد ایم کیو ایم سے ملاقات کرے گا، کراچی کو اس کا حق ملنا چاہیئے یہ جائز مطالبہ ہے۔ ایم کیو ایم کابینہ کا حصہ ہے معاشی حالات سے واقف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں معیشت مشکلات کا شکار تھی، معیشت میں بہتری سے پاکستان کو خوشحالی کی طرف لے کر جانا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کراچی کو مایوس نہیں کریں گے۔ کراچی کے مینڈیٹ کے ساتھ تحریک انصاف، انصاف کرے گی۔

    فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرے گی، سندھ حکومت سے بھی اپیل کریں گے کراچی پر سیاست نہ کی جائے۔ کراچی کو خوشحال بنانے کے لیے ہم سب اپنا کردار ادا کریں۔

  • بلاول بھٹو نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی پیشکش کر دی

    بلاول بھٹو نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی پیشکش کر دی

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی کارکنوں نے کراچی اور جمہوریت کے لیے جانوں کا نذرانہ دیا، پیپلزپارٹی لانڈھی اور کورنگی کے شہدا کوسلام پیش کرتا ہوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی محنت کے ساتھ پورے صوبے میں کام کر رہی ہے، آج ہم 2 پل اور انڈرپاس کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کراچی میں کام ہو ،شہر میں ترقی ہو، پاکستان بھر سے لوگ کراچی میں آکر رہتے ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کو بینظیر بھٹو نے متعارف کرایا تھا، جو اب حکومتیں بنیں گی انہیں وفاق سے اپنا حصہ چھیننا پڑے گا، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو مشکلات کے باوجود کام کر رہی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ لوگوں کو نکالنا غریب دشمنی ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے لوگوں کو نکالنا ظلم اور زیادتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی صورت حال پر غریب خواتین سے ایک ہزار روپے چھین رہے ہیں، غریبوں سے ایک ہزار روپے چھیننے والوں پر لعنت ہو، لوگوں سے کہتا ہوں کہ سندھ حکومت سے مل کرعدالت میں کیس کریں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہماری پہلی ذمہ داری کراچی کے بسنے والے لوگ ہیں، میئر کراچی وسیم اختر سے اپیل ہے اس موسم میں انکروچمنٹ آپریشن کو روکیں۔

    بلاول بھٹو نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی پیشکش کر دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یقین ہے پی ٹی آئی کے اتحادیوں کو آج نہیں تو کل فیصلہ لینا پڑے گا۔