Tag: ایم کیو ایم

  • ایم کیو ایم بہادر آباد مرکز پر کارکنوں اور رہنماؤں نے دھاوا کیوں بولا؟ ویڈیو رپورٹ

    ایم کیو ایم بہادر آباد مرکز پر کارکنوں اور رہنماؤں نے دھاوا کیوں بولا؟ ویڈیو رپورٹ

    ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات کی افواہیں حقیقت میں بدل گئیں، اختیارات کی تقسیم پر اختلافات اتنے بڑھے کہ کارکنوں اور رہنماؤں نے بہادر آباد مرکز پر دھاوا بول دیا۔

    ایم کیو ایم کا بہادر آباد مرکز کارکنان کے نعروں سے اس وقت گونج اٹھا جب خالد مقبول کی جانب سے جاری کردہ پارٹی ذمہ داریوں کی تقسیم کا سرکلر اندرونی اختلافات میں شدت کی وجہ بن گیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پتا نہیں کس نے اور کس طرح پارٹی سرکلر کو جعلی قرار دینے کی مہم سوشل میڈیا پر چلائی ؟ مرکزی کمیٹی کے گیارہ میں سے تین اراکین نے واٹس ایپ گروپ پر سرکلر سے اتفاق نہیں کیا، اور گروپ چھوڑ دیا۔

    حیدرآباد کیلیے فنڈز نہیں، میئر کے دورہ امریکا کے اخراجات منظور، ہنگامہ خیز اجلاس کی ویڈیو رپورٹ

    بہادر آباد مرکز پر مرکزی قائدین تو احتجاج کے وقت موجود نہ تھے لیکن اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد کارکنان منتشر ہو گئے، واقعے پر ایم کیو ایم پاکستان نے غیر تنظیمی سرگرمی میں ملوث کارکنان کے خلاف سخت تنظیمی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو اپنی رپورٹ مرکزی کمیٹی کو جمع کرائے گی۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • ایم کیو ایم کے کسی بھی رہنما کے بیان کو ہم سنجیدہ نہیں لیتے، شرجیل میمن

    ایم کیو ایم کے کسی بھی رہنما کے بیان کو ہم سنجیدہ نہیں لیتے، شرجیل میمن

    سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے کسی بھی رہنما کے کسی بھی بیان کو ہم سنجیدہ نہیں لیتے۔

    ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اپنی مردہ سیاست زندہ کرنے کیلئے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتی ہے، کراچی کے عوام کیلئے ایم کیو ایم ماضی کا ایک ڈراؤنا خواب ہوکر رہ گئی ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہہ ایم کیو ایم اس لئے تنقید کرتی ہے کہ اس پر جوابی تنقید ہو اور سیاسی قد بڑھے، کراچی میں تاجروں کے اعزاز میں ظہرانہ ایک کامیاب اجتماع تھا۔

    تاجروں کے اعزاز میں ظہرانے کا مقصد تاجروں کے مسائل کی نشاندہی کرنا تھا، ظہرانے کا مقصد تاجروں سے مل کر پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر تاجروں نے بھرپور اعتماد کا اظہارکیا، تاجروں نے شکریہ ادا کیا اب ان کو بھتے کی پرچیاں اور بوری بند لاشیں نہیں ملتیں۔

    سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا مزید کہنا تھا کہ تاجروں سے قربانی کی کھالیں نہیں چھینی جاتیں، روز روز ہڑتالیں نہیں ہوتیں۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 مئی کیس میں وسیم اختر کو بری کر دیا

    انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 مئی کیس میں وسیم اختر کو بری کر دیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 مئی کیس میں وسیم اختر کو بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بارہ مئی کیس میں وسیم اختر کو بری کر دیا ہے، ایم کیو ایم کارکن اعجاز گورچائی اور عمیر صدیقی بھی کیس سے بری ہو گئے۔

    وکیل صفائی مشتاق اعوان ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وسیم اختر اور دیگر ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیے گئے، کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وسیم اختر نے میٹنگ کر کے ہنگامہ کرنے کا کہا ہو۔

    عدالت نے کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ استغاثہ کے مطابق وسیم اختر نے ایم کیو ایم کے مرکز پر میٹنگ کر کے روڈ بند کرنے اور دیگر ملزمان کو جلاؤ گھیراؤ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم عدالت نے ان دلائل کو ناکافی قرار دیا۔

    ملزمان کے خلاف سانحہ 12 مئی کے سلسلے میں ایئرپورٹ پولیس نے 2007 میں مقدمہ درج کیا تھا، جس میں ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ 3 مارچ 2022 کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے 12 مئی 2007 کے فسادات پر معافی مانگ لی تھی، کوئٹہ میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’ہم استعمال ہوئے ہیں اور اس کے لیے ہم شرمسار ہیں۔‘

    12 مئی2007 میں معزول چیف جسٹس آف سپریم کورٹ افتحار محمد چوہدری اس وقت کے فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کی حکومت کی جانب سے اپنی معطلی کے خلاف وکلا اور سیاسی جماعتوں کی احتجاجی تحریک کے سلسلے میں کراچی میں جلسہ کرنا چاہتے تھے۔

    تاہم ان کے کراچی پہنچنے سے پہلے ہی وکلا تحریک کی حامی حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور پرویز مشرف کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم از کم 48 افراد قتل ہوئے تھے، مرنے والوں میں وکلا بھی شامل تھے۔

    سانحہ 12 مئی کو رواں برس مئی میں 18 برس مکمل ہو جائیں گے، لیکن اڑتالیس سے زائد شہریوں کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

  • ’’حکومت کا اورنج لائن منصوبہ اورنگی ٹاؤن والوں کے لیے عذاب بن چکا‘‘

    ’’حکومت کا اورنج لائن منصوبہ اورنگی ٹاؤن والوں کے لیے عذاب بن چکا‘‘

    کراچی: اورنگی ٹاؤن میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی کی وجہ سے شہریوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے، علاقے سے ایم کیو ایم رکن اسمبلی انجینئر اعجازالحق نے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کو ایک خط ارسال کیا ہے۔

    رکن اسمبلی ایم کیو ایم اعجاز الحق نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ’’اورنگی ٹاؤن چاہے ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی ہو، لیکن یہاں کے مکین پکے ہیں، اور سندھ حکومت کی ہر طرح کے رنگوں کی پبلک ٹرانسپورٹ سے محروم ہیں۔‘‘

    انھوں نے خط میں شکوہ کیا کہ ’’اورنگی ٹاؤن کے مکین بھی اُتنے ہی پاکستانی اور ٹیکس دہندہ ہیں جتنا کہ دوسرے شہر یا ٹاؤن کے شہری دیتے ہیں۔‘‘

    اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ حکومت کا اورنج لائن منصوبہ اورنگی ٹاؤن والوں کے لیے ایک عذاب بن چکا ہے، اس منصوبے کو کارآمد بنانے کے لیے اورنگی کے اندر تک بڑھایا جائے یا پھر اس منصوبے کو فی الفور ختم کر دیا جائے۔

    ایم کیو ایم رکن اسمبلی نے خط میں نشان دہی کی کہ اورنگی ٹاؤن کی دو بڑی شاہراہیں، شاہراہ قذافی اور شاہرہ اورنگی پبلک ٹرانسپورٹ سے محروم ہیں، انھوں نے مطالبہ کیا کہ ان بڑی شاہراہوں پر فی الفور پبلک ٹرانسپورٹ فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

    اعجاز الحق نے خط میں لکھا ’’اورنگی ٹاؤن کے مکین زیادہ تر نوکری پیشہ ہیں، جو پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے تکلیف میں مبتلا ہیں۔‘‘

  • ایم کیوایم بھی کے الیکٹرک کیخلاف میدان میں آگئی

    ایم کیوایم بھی کے الیکٹرک کیخلاف میدان میں آگئی

    کراچی : ایم کیو ایم  نے کے الیکٹرک کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی اور کہا کے الیکٹرک ریاست کے اندر ریاست بنا کر بیٹھا ہواہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم نے کے الیکٹرک کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ، اس موقع پر ایم کیوایم کےممبرصوبائی اسمبلی عامر صدیقی نے ہائیکورٹ میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی گئی ہے، جو لوگ بل بھر رہےوہ بھی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کررہے ہیں۔

    عامر صدیقی کا کہنا تھا کہ کے ای اربوں ڈالر کراچی کے لوگوں سے کما چکا ہے، چند لوگ امیر بنیں گے اور ملک کےسسٹم کو خراب کریں گے ، نیپرا ہر جگہ کہہ چکا ہے کہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاسکتی۔

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کے ای ریاست کے اندر ریاست بنا کر بیٹھا ہواہے۔

    رہنما حسان صابر کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے کے ای سے معاہدے کو کرکے لوگوں کیساتھ زیادتی کی، نیپرا نے کبھی بھی کے ای کی کسی بھی درخواست کو رد نہیں کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ صرف کراچی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کو کام کرنے دیا جا رہا ہے، ہم حکومت میں رہ کروہ کردار ادا کرتے ہیں جو اپوزیشن کو کرنا چاہیے۔

  • کے الیکٹرک  ‘قاتل الیکٹرک’ قرار

    کے الیکٹرک ‘قاتل الیکٹرک’ قرار

    اسلام آباد : ایم کیو ایم نے کے الیکٹرک کو قاتل الیکٹرک قرار دے دیا اور کہا اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ سےسات سولوگ جان سے گئے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں کے الیکٹرک کی بجلی ترسیل اور تقسیم سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا۔

    قومی اسمبلی میں سید امین الحق نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا ، جس پر ،وفاقی وزیر عطاتارڑ نے کہا کہ کراچی میں جولائی اور اگست میں ضرورت سے زیادہ پانی آیا ، بارش کی وجہ سے تین سو فیڈر بند کرنا پڑے ،اس دوران کرنٹ لگنے کا کوئی ایک واقعہ بھی سامنے نہیں آیا اور کے الیکٹرک کا کہیں فالٹ نظر نہیں آیا۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو روزانہ لوگ بدعائیں دیتے ہیں، کے الیکٹرک نے ریاست کے اندر ریاست بنائی ہوئی ہے، اس کاشماران چندکمپنیز میں ہوتاہےجونفرت کی نگاہ سےدیکھےجاتےہیں اور وفاقی ،صوبائی حکومتوں کی بات نہیں مانتے۔

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی میں بارش کاپہلاقطرہ گرتاہےدرجنوں فیڈرزٹرپ کرجاتےہیں، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کرتے ہیں گھنٹوں بجلی بند کردیتے ہیں، ہرماہ فالٹ کےنام پرپورا پورا دن بجلی بند کر دیتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ کے باوجود اربوں روپے کما رہا ہے ، کراچی میں کرنٹ لگنے سے 24موات ہوئیں اس کا ذمہ کون ہے، یہ مافیا کے طرز پر کام کررہی ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما محمد معین نے کہا کہ ہیٹ ویو کےدوران اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ سےسات سولوگ جان سے گئے لیکن کوئی پوچھنےوالا نہیں۔

    جس پر وزیراطلاعات عطاتارڑ بولے معاملہ کسی کمیٹی کوبھیج دیں، کے الیکٹرک والوں کو بلا کر سوالات سامنے رکھ دیتے ہیں۔

  • ایم کیو ایم نے حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دے دی

    ایم کیو ایم نے حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دے دی

    کراچی : گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی تبدیلی کے فیصلے کی خبروں پر ڈاکٹر فاروق ستار نے اتحادی حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی تبدیلی سے متعلق بڑا بیان دے دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی اتحادی حکومت کے قیام کے وقت یہ طے ہوا تھا کہ سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری ہی رہیں گے، ن لیگ حکومت کی تشکیل کے وقت اپنے کئے وعدوں کا پاس کرے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے یکطرفہ طور پر گورنر سندھ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تو ایم کیو ایم پاکستان کا مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں رہنے کا کوئی جواز نہیں رہے گا۔

    متحدہ رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی کامران ٹیسوری کو ہٹانے سے متعلق قیاس آرائیاں ہوتی رہیں ہیں، بار بار ایسی قیاس آرائیوں سے ہیجان پیدا ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایک بیان میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے واضح کر چکے ہیں کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوی کو تبدیل نہیں کیا جا رہا اور گورنر کی تبدیلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    اسحاق ڈار نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ بشیر میمن کو گورنر سندھ نہیں لگایا جا رہا اور چند روز میں گورنر سندھ کے معاملے پر فیصلہ کر لیا جائے گا۔

  • کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں، سعید غنی

    کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں، سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے ایم کیو ایم کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں۔

    آج منگل کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا ’’1956 کے آئین میں بھی کوٹہ سسٹم شامل تھا، جنرل یحییٰ نے جب مارشل لا لگایا اس میں بھی کوٹہ سسٹم تھا، اور 1973 کے آئین میں کوٹہ سسٹم کیری آن ہوا ہے۔‘‘

    سعید غنی نے کہا کہ 40 فی صد کوٹہ سسٹم ان لوگوں کے حق میں ہے جو ہم پر تنقید کرتے ہیں، ہمارا ووٹ بینک رورل میں ہے، جس کی بنیاد پر ہم حکومت میں آتے ہیں، لیکن چاہتے نہ چاہتے ہمیں 40 فی صد ملازمتیں اربن ایریاز کو دینی پڑتی ہیں۔

    انھوں نے کہا نوکریوں کا بٹوارہ کرنا ہوتا تو بہترین راستہ یہ تھا کہ 60 ہزار ٹیچرز کی نوکریاں ہم بانٹ دیتے تو سب خوش ہو جاتے، جب کہ میرے اپنے خاندان کے لوگ فیل ہوئے اور اس وقت میں وزیر بھی تھا، جو الزام لگا رہے تھے اور اسے متنازع بنا رہے تھے ان کے رشتے دار بھرتی ہوئے۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے پاکستان میں سکھر آئی بی اے سے اچھا ٹیسٹنگ محکمہ کوئی نہیں، سندھ ہائیکورٹ نے جب لوئر کورٹ ججز بھرتی کیے تو اس کے ٹیسٹ بھی سکھر آئی بی سے کرائے گئے، لیکن ایم کیو ایم نے محض سکھر کا نام لگنے کی وجہ سے اس پورے ادارے کو متنازع بنا دیا، حالاں کہ سندھ حکومت نے سب سے پہلے کراچی آئی بی اے کو اپروچ کیا تھا لیکن اس نے معذرت کی کہ اتنے بڑے پیمانے پر ٹیسٹ لینے کی اس کی صلاحیت نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا خالد مقبول صدیقی اردو بولنے والے بھائیوں کو ڈرا کر اپنے ساتھ ملانے کی کوشش اور ان کے ذہنوں میں نفرت گھول رہے ہیں، دراصل ایم کیو ایم پی ایس پی کے نرغے میں ہے، یہ اصل میں مصطفیٰ کمال ہے، خالد مقبول صدیقی تو صرف دکھانے کے لیے ہے، مصطفیٰ کمال کہتے تھے خالد مقبول بھارتی ایجنٹ ہے۔

  • ایم کیو ایم بھی صدر کا استعفیٰ مانگ سکتی ہے، فاروق ستار

    ایم کیو ایم بھی صدر کا استعفیٰ مانگ سکتی ہے، فاروق ستار

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ اگر پی پی گورنر کا استعفیٰ مانگ سکتی ہے تو ایم کیو ایم بھی صدر کا استعفیٰ مانگ سکتی ہے۔

    رہنما ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹرفاروق ستار نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی رہنماؤں نے اصل مدعے سے ہٹ کر بات کی، لگتا ہے ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس پی پی کو لگی بھی اور چھبی بھی ہے۔

    پیپلزپارٹی رہنماؤں کی جانب سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے استعفے کے مطالبے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ پی پی والے میچور لوگ ہوتے تو اصل ایشو پر عدالتی فیصلے پر بات کرتے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری قابل قبول بھی ہیں اور مقبول بھی ہیں، کامران ٹیسوری ایک عوامی گورنرکی حیثیت رکھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ گورنر کا پوچھنا ہے تو مفت آئی ٹی تعلیم حاصل کرنیوالے 50 ہزار بچوں سے پوچھیں، کامران ٹیسوری کے بارے میں مختلف مکاتب فکر کے علما اور کاروباری حضرات سے پوچھیں۔

    ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ گورنرکاسندھ کے بارے میں عوام سے پوچھیں جن کیلئے انھوں نے بلاامتیاز خدمت کی، گورنر کے کاموں کی تو پی پی کے کئی وزرا اور رہنما بھی تعریف کرتے ہیں۔

  • بجٹ: ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات پیش کر دیے

    بجٹ: ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات پیش کر دیے

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی بجٹ کے سلسلے میں وزیر اعظم شہباز شریف کو شہری سندھ کے لیے اپنے مطالبات پیش کر دیے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق وفاقی حکومت کے پہلے ہی بجٹ میں ایم کیو ایم نے کراچی کے لیے پانچ سالہ سوشیو اکانومک ڈیولپمنٹ پلان کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کے پاس کوئی صوبائی حکومت نہیں، لہٰذا وفاق ایم کیو ایم کے ایم این اے کو ترقیاتی فنڈز جاری کرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی، حیدر آباد، میرپور خاص، سکھر اور نواب شاہ کی ڈیولپمنٹ کے لیے وفاق سے براہ راست 38 ارب روپے مانگے ہیں۔

    وزیر اعظم سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ کامیاب جوان یوتھ پروگرام کے ذریعے کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں کے نوجوانوں کو بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں، رواں سال K-4 کو مکمل فنڈز کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے SIFIC کی نگرانی میں اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے، اور گریٹر کراچی سیوریج پلان (S-III) کی بھی اسی سال تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔

    ایم کیو ایم کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ بجٹ میں گرین لائن پروجیکٹ کی توسیع کے ساتھ بلیو لائن پروجیکٹ اور کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے لیے بھی فنڈز رکھے جائیں، کراچی پورٹ سے پپری تک فریٹ کوریڈور سمیت بن قاسم پر ٹیکسٹائل سٹی پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے بھی فنڈز مختص کیے جائیں۔