Tag: ایم کیو ایم

  • ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں لسانی فسادات کی پیش گوئی کر دی

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں لسانی فسادات کی پیش گوئی کر دی

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے سابق سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے شہر قائد میں ایک بار پھر لسانی فسادات کی پیش گوئی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سربراہ ایم کیو ایم فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی میں اب پانی پر لسانی فسادات ہونے ہیں جسے کوئی نہیں روک سکے گا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کو پیپلز پارٹی نے خود یقینی بنا دیا ہے، 40 فی صد شہری کوٹہ مقرر کیا گیا تھا لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہوا۔

    ایم کیو ایم کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 11 برسوں میں پیپلز پارٹی نے ایک بوند پانی نہیں دیا، سندھ میں 5 انتظامی یونٹس کا قیام نا گزیر ہو چکا ہے، جنوبی سندھ صوبہ بن کر رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جلسی نے ثابت کردیا کہ عوام نے متحدہ بہادرآباد کو یکسر مسترد کردیا، فاروق ستار

    خیال رہے کہ چار دن قبل فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں پر بھی شدید تنقید کی تھی، کہا تھا کہ ایم کیو ایم کے زمینی خداؤں نے پارٹی کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کا جلسہ جلسہ نہیں جلسی تھی۔

    فاروق ستار نے کہا ’میں نے ایم کیو ایم کو ٹوٹنے سے بچایا لیکن موجودہ عہدے داران نے اسے حقیقی پارٹ ٹو بنا دیا۔‘

  • ایم کیو ایم جلسہ، فاروق ستار کیا کرنے والے ہیں؟

    ایم کیو ایم جلسہ، فاروق ستار کیا کرنے والے ہیں؟

    اسلام آباد: ایم کیو ایم پاکستان آج کراچی میں‌ سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرنے جارہی ہے، ایسے میں‌ اہم ترین سوال یہ ہے کیا فاروق ستار جلسے میں شرکت کریں گے یا نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان آج کراچی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، جلسے کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی.

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے آج مزار قائد سے متصل باغ جناح میں جلسہ منعقد کیا جا رہا ہے۔ ایم کیو ایم کے کنویر، خالد مقبول صدیقی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جلسہ عام میں بھرپور شرکت کریں۔

    ایسے میں یہ سوال اہمیت اختیار کر گیا ہے کہ آیا ایم کیوایم پاکستان کے سابق کنوینر، فاروق ستارجلسے میں شرکت کریں گے یا نہیں؟

    یاد رہے کہ سینیٹ انتخابات سے قبل ایم کیو ایم پاکستان میں دراڑ پڑ گئی تھی اور پارٹی پی آئی بی اور بہادر آباد میں تقسیم ہوگئی تھی.

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم پاکستان آج کراچی میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی

    بعد ازاں خالد مقبول صدیقی کو کنوینر منتخب کیا گیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے نے ایم کیو ایم پاکستان کو تقویت دی، جس کے بعد فاروق ستار غیر متعلقہ ہوگئے.

    اگرچہ بعد میں فاروق ستار نے ٹنکی گراؤنڈ کے جلسے میں شرکت کی تھی، مگر پھر ان کا پھر کوئی کردار نظر نہیں آیا.

    باغ جناح کے جلسے میں بھی فاروق ستار کی شرکت کا کوئی امکان نہیں. انھوں نے واضح‌ کیا ہے کہ انھیں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی اور وہ اس سرگرمی میں شریک نہیں‌ ہوں گے.

  • صوبائی خود مختاری سے زیادہ پاکستان کی خود مختاری اہم ہے: خالد مقبول صدیقی

    صوبائی خود مختاری سے زیادہ پاکستان کی خود مختاری اہم ہے: خالد مقبول صدیقی

    کراچی: ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے صوبائی خود مختاری سے زیادہ پاکستان کی خود مختاری اہم ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں وسائل کی نچلی سطح پر منتقلی نہیں ہوسکی، کرپشن ختم نہیں ہوگی، تو ہمارا نظام کیسے چلے گا.

    [bs-quote quote=” پورے پاکستان کا امن کراچی کے امن سے وابستہ ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”خالد مقبول صدیقی”][/bs-quote]

    خالد مقبول صدیقی نے 27 اپریل کو ایم کیو ایم کے جلسے سے متعلق کہا کہ یہ جلسہ شہری حقوق کے تحفظ کا تعین کرے گا، ایم کیوایم جلسےمیں سندھ بھر سے کارکنان شرکت کریں گے.

    انھوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان آج بھی شہری علاقوں کی مؤثر آواز ہے، مردم شماری اور حلقہ بندیوں میں دھاندلی کی گئی، سندھ کےشہری علاقوں کے عوام کی تعداد کم ظاہرکی گئی، سندھ میں جعلی مینڈیٹ رکھنے والی حکومت قابض ہے.

    وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی کی آبادی 3 کروڑ سے ہرگز کم نہیں، جعلی مینڈیٹ والی حکومت نے 10 سال کراچی کو لوٹا، کراچی کاسب سےاہم منصوبہ کےفورناکام بنانے کی کوشش کی گئی.

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کا امن کراچی کے امن سے وابستہ ہے، پاکستان کی خودمختاری کی سب سے زیادہ اہمیت ہے.

  • عمران فاروق قتل کیس میں نیا موڑ، ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے

    عمران فاروق قتل کیس میں نیا موڑ، ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے

    اسلام آباد: ڈاکٹر  عمران فاروق قتل کیس میں نیا موڑ  آگیا، مجسٹریٹ کے رو برو  اعتراف جرم کرنے والے دونوں ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق  16 ستمبر 2010 کو لندن میں اپنی رہائش گاہ کے باہر قتل ہونے والے ڈاکٹر عمران فاروق  کیس میں گرفتار ملزمان نے اپنے پرانے بیانات سے لاتعلقی ظاہر کر دی.

    ملزم خالد شمیم کاکہنا ہے کہ بیان قلم بند کرنے سے پہلے خوف کے سائے میں رکھا گیا، تشدد بھی کیا گیا، مجسٹریٹ نے میری مرضی کے خلاف تفتیشی افسرکی ہدایت پر بیان ریکارڈ کیا.

    دوسرے گرفتار ملزم محسن علی نے کہا کہ تشدد کے باوجوداعترافی بیان نہیں دیا، مجسٹریٹ کو تشدد کی شکایت کی، پہلے سے تیاراعترافی بیان پرمہر لگائی گئی.

    ملزمان کے بیانات ان کے وکلا نےاسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرا دیے۔

     مزید پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس فیصلہ کن موڑ پر، ایف آئی اے نے شہادتیں مکمل کرلیں

    خیال رہے کہ 28 مارچ 2019 کو ایف آئی اے نے ساڑھے تین سال بعد شہادتیں مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا، ساتھ ہی انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی ملزمان کا بیان قلم بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اد رہے کہ ایف آئی اے نے 2015 میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبے میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ قتل کے الزام میں تین ملزمان محسن علی سید، معظم خان، خالد شمیم کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ ایک اور ملزم کاشف خان کامران کی موت کا دعویٰ کیا گیا.

  • ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی لانے پر غور

    ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی لانے پر غور

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی لانے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں 27 اپریل کو جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی سامنے لانے پر غور کیا گیا۔

    رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت دائرہ اختیار سے تجاوز کر کے آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کے غیر آ ئینی اقدامات کے خلاف ہر فورم پر احتجاج کا فیصلہ کر لیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ حالیہ مبینہ مقابلے سندھ حکومت کی نا اہلی اور نا کامی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    یاد رہے کہ تین دن قبل کراچی کے ڈپٹی میئر کی خالی نشست پر ہونے والے الیکشن میں ایم کیو ایم کے امیدوار ارشد حسن نے واضح اکثریت حاصل کر کے میدان مارا۔

    اس نشست کے لیے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کا امکان تھا مگر ایم کیو ایم نے بہ آسانی فتح حاصل کی، الیکشن میں تین سو چیئرمینز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا جب کہ 281 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    ایم کیو ایم کے ارشد حسن 194 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جب کہ پیپلز پارٹی کے اکرم اللہ وقاصی کو 78 ووٹ ملے، گنتی کے دوران 09 ووٹ مسترد بھی کیے گئے۔ خیال رہے کہ ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کو جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن اورعوامی نیشنل پارٹی کی جب کہ ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔

  • ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    کراچی: ڈپٹی میئر کی خالی نشست پر ہونے والے الیکشن میں ایم کیو ایم کے امیدوار ارشد حسن واضح اکثریت سے کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیاتی کونسل میں  ڈپٹی میئر کی نشست پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 9 بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہا، جس میں 281 نمائندوں نے ووٹ کاسٹ کیے۔

    پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد گنتی کا عمل شروع ہوا۔ ایم کیو ایم اور  پیپلزپارٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کا امکان تھا مگر ایم کیو ایم نے باآسانی میدان مارا اور واضح برتری حاصل کی۔ الیکشن میں تین سو چیئرمینز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا جبکہ 281 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    ایم کیو ایم کے  ارشد حسن 194  ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے اکرم اللہ وقاصی کو 78 ووٹ ملے، گنتی کے دوران 09 ووٹ مسترد بھی کیے گئے۔ ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کو جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن اورعوامی نیشنل پارٹی کی جبکہ ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹرارشد وہرا ایم کیو ایم پاکستان کو خیرآباد کہہ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔

    بعدازاں ایم کیو ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ان کی نااہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ارشد وہرا کو ڈپٹی میئر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور نا اہل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم نے ارشد حسن کا نام فائنل کردیا

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ارشد وہرا کو نا اہل قرار دیا تھا۔ پی ایس پی رہنما ضلع سینٹرل کراچی کی یونین کونسل 49 سے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا وزیر اعظم عمران خان سے سندھ میں مداخلت کا مطالبہ

    ایم کیو ایم پاکستان کا وزیر اعظم عمران خان سے سندھ میں مداخلت کا مطالبہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیر اعظم عمران خان سے سندھ میں مداخلت کا مطالبہ کردیا، ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ صوبائی خود مختاری کے نام پر عوام کے وسائل چھین لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ میں چیف سیکریٹری بھی اندرون سندھ کے ہیں، جنہوں نے ملک دو لخت کیا اب وہ سندھ کو بھی تقسیم کر چکے ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ نیشنلائزیشن کے نام پر مہاجروں سے املاک چھینی گئیں، کوٹہ سسٹم نافذ کر کے سندھ کو پہلے ہی دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے رویوں نے سندھ کو تقسیم کیا، سندھ 2 ہیں صرف اعلان ہونا باقی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں ایم کیو ایم اور عوام سے دھوکہ کیا گیا، صوبوں کے وسائل کو فوری طور پر نچلی سطح پر منتقل کیا جائے۔ کراچی بہت تیزی سے پانی اور دیگر مشکلات کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ دیہی اور شہری کی تفریق اب لسانی تفریق میں تبدیل ہوچکی ہے۔

    ایم کیو رہنما کا کہنا تھا کہ شہری علاقوں اور مہاجروں کو دیوار سے لگایا نہیں گیا چن دیا گیا ہے۔ شہری علاقوں کو جائز حق دینے کے لیے آئینی اقدامات کیے جائیں، دیہی علاقوں میں نوکری دے کر شہری علاقوں میں بھیجا جاتا ہے۔ کراچی میں کمشنر، ڈی سی اور دیگر کا تعلق اندرون سندھ سے ہے۔ کوٹہ سسٹم پر سندھ کے شہری علاقوں میں نفرت پیدا ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کی آبادی 4 کروڑ سے زیادہ ہے۔ وفاق کی ذمہ داری ہے نا انصافی کے خلاف اقدامات کرے، آرٹیکل 149 آئین کا حصہ ہے اور استعمال کرنے کے لیے ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے عوامی طاقت دکھانے کا اعلان کرتے ہوئے خالد مقبول نے کہا کہ مسائل کے حل اور متعصبانہ پالیسیوں کے خلاف ہیں، ایم کیو ایم 27 اپریل کو باغ جناح میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔ طاقت سے ایم کیو ایم پاکستان کو دبانے کی غلط فہمی جلد دور کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن کے افسر نوکریاں بچوں میں تقسیم کر رہے ہیں، کراچی اور حیدر آباد کے نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں۔ کراچی میں اندرون سندھ شناختی کارڈ والوں کے ڈومیسائل بنائے جا رہے ہیں۔ پاکستان ہماری پہلی اور آخری چوائس ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ کراچی بحران کا شکار ہے پانی کے نام پر جھگڑے ہو سکتے ہیں، وزیر اعظم کراچی کے معاملات میں آئینی اختیارات استعمال کریں۔ سندھ کے شہری علاقوں کا مقدمہ لے کر عوام میں جا رہے ہیں۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں ایف آئی اے کی ٹیم پیش نہیں ہوئی، عدالت نے ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم پیش ہی نہیں ہوئی جس پر عدالت سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اہم کیس میں ایف آئی اے نے لا پرواہی کی اعلیٰ مثال قائم کردی ہے، عدالت نے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر بختیار چنہ، اعجاز شیخ اور محمد رئیس سے 19 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی درخواستوں پر حکم نامہ جاری کرنا تھا تاہم ایف آئی اے کی ٹیم کی عدم پیشی کی وجہ سے حکم نامہ جاری نہ ہوسکا۔ ایف آئی اے نے درخواست کی تھی کہ کچھ بینکوں اور ایم کیو ایم دفاتر پر چھاپوں کی اجازت دی جائے۔

    مقدمے میں پیش رفت پر رپورٹ جمع

    مذکورہ کیس میں پیش رفت کے حوالے سے سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن کی جانب سے رپورٹ جمع کروادی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ بانی و دیگر کے خلاف مقدمے میں ٹھوس شواہد حاصل کر لیے گئے۔ دستاویزی شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق کروائی جا رہی ہے، متحدہ بانی کے گھر سے اسلحے کی فہرست کا فرانزک کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں وفاقی حکومت کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے، جے آئی ٹی کے لیے ممبران کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔

    سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن نے مزید پیش رفت تک سماعت مناسب دورانیے کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست بھی کی۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    کیس میں ایم کیو ایم بانی، طارق میر، ندیم نصرت، سہیل منصور، ریحان منصور اور بابر غوری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں تاہم تاحال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

  • کراچی: علی رضا عابدی کیس میں اہم پیش رفت، 3 مفرور ملزمان کے وارنٹ جاری

    کراچی: علی رضا عابدی کیس میں اہم پیش رفت، 3 مفرور ملزمان کے وارنٹ جاری

    کراچی: تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی میں ایم کیو ایم کے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کیس میں عدالت نے تین مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔

    مفرور ملزمان میں حسنین، بلال اور غلام مصطفیٰ عرف کالی چرن شامل ہیں، عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزمان کو گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر پیش کر دیا جائے، مفرور ملزمان نو عمر اور کم سن دکھائی دیتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ملزمان ميں محمد فاروق، محمد غزالی، ابو بکر اور عبد الحسيب شامل ہیں، پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کے لیے ملزمان کو 8 لاکھ روپے دیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  علی رضا عابدی کو قتل کرنے کے لیے8 لاکھ روپے ملے، ملزمان کا اعتراف

    چالان میں کہا گیا ہے کہ قتل کے لیے ملزمان کو حسينی بلڈنگ کے پاس نا معلوم شخص نے رقم ادا کی تھی، علی رضا عابدی کے قتل ميں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بھی جلا دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ 25 دسمبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں گھر کے باہر جاں بحق ہو گئے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا تھا۔

  • مقتول علی رضاعابدی کی والدہ کا چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ

    مقتول علی رضاعابدی کی والدہ کا چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ

    کراچی : مقتول سابق رکن قومی اسمبلی علی رضاعابدی کی والدہ نے بیٹے کے قتل کی تفتیش پر سوالات اٹھاتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کی والدہ کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیٹے کے قتل کی تفتیش پر سوالات اٹھا دیے اور چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

    علی رضا عابدی کی والدہ نے کہا سی ٹی ڈی تمام گواہیوں کویکسر نظر انداز کر رہا ہے، گرفتار ملزمان کا مجسٹریٹ کے سامنے بیان ریکارڈ نہیں کیا ، تفتیشی ادارے سے کوئی امید نہیں ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا ایک اعلی سطح کی تفتیشی ٹیم تشکیل دی جائے ، عینی شاہد کو گواہان میں شامل نہ کرنا سوالیہ نشان پیدا کر رہا ہے ، سی ٹی ڈی آخر کیوں گواہان کو نظر انداز کر رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : علی رضا عابدی کو قتل کرنے کیلیے8 لاکھ روپے ملے، ملزمان کا اعتراف

    یاد رہے 25 دسمبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا۔

    بعد ازاں سیکورٹی اداروں نے ان کے قتل میں ملوث چار افراد کو گرفتار کیا تھا ، اہم ملزم ایئر پورٹ سے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا جسے حراست میں لیا گیا، اس کی نشان دہی پر مزید تین افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    سابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا قتل میں ملزمان سے تفتیش کے دوران انکشاف میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ لیاری سے تعلق رکھنے والی 11 رکنی ٹیم سابق ایم این اے کے قتل میں ملوث ہے۔