Tag: ایم کیو ایم

  • بلاول بھٹو سندھ میں ایم کیو ایم کی زیادہ سیٹیں لینے پرحیران و پریشان

    بلاول بھٹو سندھ میں ایم کیو ایم کی زیادہ سیٹیں لینے پرحیران و پریشان

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ایم کیوایم پاکستان کے مینڈیٹ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیوایم کو 18 سیٹیں دیں 50 یا ہزار، ہم کراچی کےامن اورترقی پرسمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ایم کیوایم کی سندھ سے زیادہ سیٹیں لینے پرحیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ سےاتنی زیادہ سیٹیں لینا بہت بڑی بات ہے، ایم کیوایم پاکستان کو اٹھارہ نشستیں مل گئیں، پیپلزپارٹی کواعتراضات ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ایم کیوایم نے تشدد کاراستہ اپنایا، الیکشن کیلئے ایم کیوایم کے دہشت گردوں کو جیلوں سے آزاد کروا کر ہمارےامیدواروں،ان کے افسروں پر حملے کروائے گئے، گاڑیاں جلائیں، فائرنگ کی۔

    چیئرمین پی پی نے واضح کہا کہ ایم کیوایم کواٹھارہ سیٹیں دیں پچاس یا ہزاردیں ہم کراچی کےامن اورترقی پرسمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    انھوں نے ایم کیوایم کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انتہاپسندی اور نفرت کی سیاست کودفن کریں، لسانی بنیادوں پر کراچی کوتقسیم نہیں کرنے دیں گے۔

  • ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے، بیرسٹر گوہر کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے، بیرسٹر گوہر کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    اسلام آباد: بیرسٹر گوہر علی خان نے ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا ہو سکتا ہے لیکن یہ بعد کی بات ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما گوہر علی خان نے مسلم لیگ ن یا پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت سازی کے سلسلے میں کسی اتحاد کے امکان کو مسترد کر دیا۔

    انھوں نے کہا ’’عوام نے ہمیں اس لیے ووٹ نہیں دیا کہ پی پی یا ن لیگ کے ساتھ اتحاد کریں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا ’’ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے، لیکن یہ بعد کی بات ہے۔‘‘

    بیرسٹر گوہر عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد میں سیٹیں جیتنے کے بعد کہتے آ رہے ہیں کہ وہ وفاق میں حکومت بنائیں گے، اس سلسلے میں انھوں نے کہا ’’وفاق کی سطح پر ہماری اکثریت ہے، اس لیے تنہا بھی حکومت بنا سکتے ہیں۔‘‘

    پی ٹی آئی رہنما کو حالات کا اندازہ بھی ہے، اس لیے انھوں نے اپوزیشن کے مقام پر دھکیلے جانے کے امکان کو بھی مد نظر رکھا ہے، چناں چہ انھوں نے کہا ’’اپوزیشن میں بھی بیٹھے تو ٹف ٹائم دیں گے، لیکن استعفے نہیں دیں گے۔‘‘

    نتائج کے حوالے سے انھوں نے کہا ’’ہمارے نتائج تبدیل کیے گئے ہیں، ایسی کئی شواہد موجود ہیں۔‘‘ جیتنے والے آزاد امیدواروں کے حوالے سے انھوں نے کہا ’’ہمارے تمام امیدوار پارٹی سے وفادار ہیں اور ساتھ ہی کھڑے رہیں گے۔‘‘ جب کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فائنل نتائج ملنے کے بعد ہی یہ نشستیں لیں گے۔

  • ایم کیو ایم کا بھی موبائل فون سروس فوری بحال کرنیکا مطالبہ

    ایم کیو ایم کا بھی موبائل فون سروس فوری بحال کرنیکا مطالبہ

    کراچی: متحدہ قومی موؤمنٹ( ایم کیوایم) کے رہنما فیصل سبزواری نے بھی عام انتخابات والے دن موبائل سروس بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ پولنگ کے دن موبائل، انٹرنیٹ سروس کی بندش پریشان کن ہے۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ یہ ووٹرز کو سہولت فراہم کرنے میں رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے، ہمیں احساس ہے کہ دہشت گردی ایک سنگین مسئلہ ہے، اللہ پاکستان اور پاکستانیوں کی حفاظت فرمائے۔

    دوسری جانب سابق سینیٹر اور قومی اسمبلی کے دو حلقوں سے آزاد امیدوار مصطفیٰ نواز کھوکھر نے موبائل فون سروس کو پری پول رگنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا یہ حال ہے کہ کہہ رہے ہیں مجھے ٹی وی سے پتہ چلا کہ موبائل فون سروس بند ہے۔

    مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا فون سروسز کا بند ہونا امیدواروں کے ساتھ زیادتی ہے، ایک سیاسی جماعت کے لیے راستہ کھولا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ پی ٹی اے نے وزارت داخلہ کی درخواست پر سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر ملک بھر میں موبائل فون سروس الیکشن کے روز عارضی طور پر معطل کر دی تھی۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا پی ایس 88 میں شاہی سید کی حمایت کا اعلان

    ایم کیو ایم پاکستان کا پی ایس 88 میں شاہی سید کی حمایت کا اعلان

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے پی ایس 88 میں عوامی نیشنل پارٹی کے شاہی سید کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اتوار کو ایم کیو ایم کا ایک وفد مصطفیٰ کمال کی سربراہی میں مردان ہاؤس پہنچا، جہاں اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید اور یونس بونیری نے ان کا استقبال کیا۔

    شاہی سید اور مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو بھی کی، شاہی سید نے کہا میں تہہ دل سے مصطفیٰ کمال اور ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، باران رحمت اور سیاسی گہما گہمی میں یہ ہمارے پاس آئے، ہم لوگوں نے ہی مل کر اس شہر میں کام کرنا ہے۔

    شاہی سید نے کہا میں اپنے کارکنوں کو کہوں گا کہ وہ بھی ایم کیو ایم کی مدد کریں، الیکشن میں جہاں جہاں ایم کیو ایم کو ضرورت ہے ساتھ کھڑے ہوں گے، حکومت کسی کی بھی بنے ہم مل کر کام کریں گے، یہ نا ممکن کام ممکن ہو گیا ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا میں شاہی سید و رفقا کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ہماری میزبانی کی، سیاسی گہما گہمی میں شاید ابھی میری بات سمجھ نہ آئے کہ یہ تاریخی لمحہ ہے، ہم پی ایس 88 سے شاہی سید کی غیر مشروط حمایت کریں گے، ہمارے کارکنان الیکشن والے دن ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    انھوں نے کہا ہم کوئی ڈیمانڈ لے کر نہیں آئے، ہمیں شہر میں امن چاہیے، مہاجر اور پختون بھائی ایک ساتھ کھڑے نظر آئیں، ہمارے پاس اگر اور بھی کوئی سیاسی آفر ہوتی تو ہم وہ بھی کرتے۔

  • کسی بھی ریلی یا جلسے میں ہتھیار دیکھا تو مؤثر ایکشن لیں گے: ڈی آئی جی ویسٹ

    کسی بھی ریلی یا جلسے میں ہتھیار دیکھا تو مؤثر ایکشن لیں گے: ڈی آئی جی ویسٹ

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ عاصم قائم خانی نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی کارکن ہتھیار لے کر نکلا تو اس کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ویسٹ عاصم قائم خانی نے کہا ’’گزشتہ رات دو سیاسی جماعتوں میں تصادم کا واقعہ پیش آیا، میں لوگوں کو کہتا ہوں کہ ہتھیار لے کر نہ چلیں، کسی بھی ریلی یا جلسے میں اب ہتھیار دیکھا تو مؤثر ایکشن لیں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا فائرنگ کس طرف سے ہوئی ہے اس سلسلے میں ہر پہلو کا جائزہ لیں گے، ڈی آئی جی ویسٹ سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ ڈاکٹر عاصم کو مقدمے میں نامزد کریں گے؟ ڈی آئی جی ویسٹ نے جواب دیا کہ تفصیلی انکوائری کر رہے ہیں، اور میرٹ پر مقدمہ درج کریں گے۔

    کراچی : 2 سیاسی جماعت کے کارکنان کے درمیان تصادم ، ایک شخص جاں بحق

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے مرحلے جاری ہیں، سب سیاسی جماعتیں رواداری کا مظاہرہ کریں، متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث افراد کو رعایت نہیں دی جائے گی۔

    عاصم قائم خانی نے کہا ’’سیاسی مخالف کے سامنے سے ریلی گزارنا بھی نامناسب عمل ہے، کسی بھی سیاسی جماعت کا عسکری ونگ نہیں ہونا چاہیے، سب اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں سے کراچی میں امن ممکن ہوا ہے، اگر کوئی دوبارہ اٹھنے کی کوشش کرے گا تو اسے ایکشن یاد ہونا چاہیے۔‘‘

  • ن لیگ، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم کا دور کبھی واپس نہیں آئےگا، سراج الحق

    ن لیگ، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم کا دور کبھی واپس نہیں آئےگا، سراج الحق

    امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کا دور کبھی واپس نہیں آئے گا.

    تفصیلات کے مطابق سراج الحق کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کراچی سے لے کر چترال تک غربت ناچ رہی ہے۔ پاکستان کا ہر بچہ پونے 3 لاکھ روپے کا مقروض ہے۔ اس غربت، مہنگائی، بدامنی، کرپشن اور افراتفری کا ذمہ دارکون ہے۔ ان کے ذمہ دار وہ ہیں جنھوں نے 76 سال حکومت کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آج فیصلے کا دن ہے، کراچی کا ریفرنڈم ہوگیا ہے۔ آج کراچی کے عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا۔ آج کرپٹ نظام کے خاتمے کا دن ہے۔

    امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ایک کہتا ہے کہ ’’ایک باری اور دے دو‘‘۔ میں کہتا ہوں کہ اب کبھی بھی تمہاری باری نہیں آئےگی۔ اب عوام کی باری ہے، جاگیرداروں کی باری ختم ہوگئی۔

    سراج الحق نے کہا کہ ہم اس صبح کے انتظار میں ہیں جو محروموں کیلئے حقوق کا پیغام لائے۔ طلبا کے لیے اچھی تعلیم کا پیغام لائے۔ اس صبح کی تلاش میں یہ کاروان چل پڑا ہے،

    انھوں نے کہا کہ ن لیگ کا پرانا منشور ہے، نام دیا ہے پاکستان کو نواز دو۔ پاکستان کو نواز کی ضرورت ہے یا امن اور خوشحالی کی ضرورت ہے۔ نوازشریف اپنے بیانیے ’ووٹ کوعزت دو‘ سے دستبردار ہوگئے۔ وزارت عظمیٰ کی کرسی انھیں کبھی بھی میسرنہیں آئے گی

    امیر جماعت اسلامی پاکستان آئی پی پیز کا نہیں پاکستانی عوام کا ہے۔ اس ملک میں کرپشن کی وجہ سے مہنگائی ہے۔ ہمارا وعدہ ہے کرپٹ، ڈرگ، شوگر اور قبضہ مافیا کا احتساب کریں گے۔

    سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ مافیا کا احتساب، آٹا، شوگر مافیا کا احتساب نہیں کیا گیا۔ جماعت اسلامی ان کرپٹ لوگوں کا حساب کرے گی۔ ہم ان کی گردن پرپاؤں رکھ کرحساب لیں گے۔ لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے جرائم کررہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ میرے ساتھ ماہرین کی ٹیم ہے۔ ہم نے ہرشعبے میں ایک ٹیم ورک کیا ہے۔ تاجروں سمیت سب بجلی اور گیس نہ ہونے کے باعث رو رہے ہیں۔ کارخانے بند ہونے سے بےروزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔

    سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر صنعتوں کو جتنی ضرورت ہوگی اتنی بجلی دیگی۔ جب صنعت چلتی ہے تو پاکستان چلتا ہے، صنعت رکتی ہے تو پاکستان رک جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 112 دن سے فلسطین پر لوہے کی بارش ہورہی تھی۔ غیرمسلموں نے بھی فلسطین کے حق میں جلوس نکالے۔ امریکی خوف سے اگر کوئی خاموش رہا تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی ہے۔ اقتدار میں آکر بھی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

  • ایم کیو ایم، جی ڈی اے میں مزید نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ

    ایم کیو ایم، جی ڈی اے میں مزید نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ

    کراچی: ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے درمیان کراچی میں مزید نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے درمیان مزید سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے، جی ڈی اے این اے 237 اور پی ایس 104 پر ایم کیو ایم کو سپورٹ کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پی ایس 105 پر جی ڈی اے امیدوار عرفان اللہ مروت کو سپورٹ کرے گی، این اے 237 پر رؤف صدیقی، پی ایس 104 پر محمد دانیال ایم کیو ایم کے امیدوار ہیں۔

    آج شام رؤف صدیقی اور عرفان اللہ مروت سیاسی صورت حال پر پریس کانفرنس کریں گے۔

  • ایم کیو ایم نے 18 نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کردیا

    ایم کیو ایم نے 18 نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کردیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان نے کراچی سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر پارٹی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم)  پاکستان نے کراچی کی قومی اسمبلی کی 22 میں سے 18 نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کر دیا۔

    کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست ین اے 242 پر ایم کیو ایم اور ن لیگ کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوسکی،  ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال قومی اسمبلی کی دو دو نشستوں پر امیدوار ہوں گے۔

    قومی اسمبلی کی نشست این اے 241 اور 244 سے ڈاکٹرفاروق ستار جبکہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی این اے 248 سے امیدوار ہوں گے۔

    مصطفیٰ کمال این اے 242 اور 247 سے، امین الحق این اے 246 سے، این اے 232 آسیہ اسحاق، این اے 237 سے جاوید حنیف، این اے 234 سے ابو بکر، این اے 235 سے اقبال محسود  ایم کیو ایم کے امیدوار ہوں گے۔

    این اے 236 حسان صابر، این اے 237 سے رؤف صدیقی، این اے 238 سے صادق افتخار، این اے 240 سے ارشد وہرہ، این اے 343 ہمایوں عثمان، این اے 245 سے حفیظ الدین، این اے 249 سے احمد سلیم صدیقی اور فرحان چشتی این اے 250 سے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار نامزد ہوئے ہیں۔

  • ایم کیو ایم نے این اے 242 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی تردید کردی

    ایم کیو ایم نے این اے 242 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی تردید کردی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 242 پر مسلم لیگ ن سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ این اے 242 کراچی پر سیٹ ایڈجسمنٹ کی خبر کی تردید کرتے ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ این اے 242 کراچی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، این اے 242 سے مصطفیٰ کمال ایم کیوایم پاکستان کے امیدوار ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ یہ خبر سامنے آئی تھی کہ این اے 242 پر ن لیگ اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات طے پا گئے ہیں، مصطفیٰ کمال مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے لیے دستبردار ہو گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی کے حلقے این اے 242 سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جاچکے ہیں۔

  • ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ ن میں کن حلقوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ ہوا؟

    ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ ن میں کن حلقوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ ہوا؟

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ ن کے درمیان کراچی کی 3 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر فیصلہ ہو گیا۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق دونوں پارٹیوں کی کمیٹیوں کی ملاقات میں فی الوقت کراچی کی تین نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ ہو گیا ہے، مسلم لیگ ن ملیر این اے 229 اور این اے 230 اور اس کی صوبائی نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق ملیر این اے 231 کی قومی اور صوبائی اسمبلی پر ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار حصہ لیں گے، جب کہ مسلم لیگ ن ضلع جنوبی این اے 239 پر اپنا امیدوار کھڑا کرے گی۔

    میرپور خاص، نواب شاہ اور سکھر کی قومی اسمبلی نشستوں پر مسلم لیگ ن کے امیدوار جب کہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار حصہ لیں گے۔

    الیکشن 2024: ن لیگ اور استحکام پاکستان پارٹی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ حتمی مراحل میں داخل

    ضلع کیماڑی این اے 242 پر کمیٹیاں فیصلہ نہیں کر سکی ہیں، این اے 242 پر دونوں جماعتوں کی قیادت آئندہ 48 گھنٹوں میں بات چیت کر کے فیصلہ کرے گی۔ این اے 242 پر مسلم لیگ ن کے امیدوار شہباز شریف ہیں جب کہ مصطفیٰ کمال ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار ہیں، اسی حلقے سے پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل بھی الیکشن لڑیں گے۔