Tag: ایم کیو ایم

  • ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیا

    ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیا

    کراچی: ایم کیو ایم نے وزیر اعظم شہباز شریف کے نئی مردم شماری پر انتخابات کے بیان کو خوش آئند قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کرانے کے بیان پر ایم کیو ایم قیادت اور وزیر اعظم کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیا، ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ آج دیگر جماعتیں بھی ایم کیو ایم کے مؤقف کی تائید کر رہی ہیں، انتخابات نئی مردم شماری اور اس کے تحت نئی حلقہ بندیوں پر ہونے چاہیئں اور اس مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق وزیر اعظم نے آج اراکین پارلیمنٹ کے عشائیے میں ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کو بھی آنے کی دعوت دی ہے۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ایم کیو ایم نے اگست کی مناسبت سے 4 اگست سے 14 اگست تک عشرہ آزادی منانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس دوران یوم آزادی کی مناسبت سے مکالمے، تقریری مقابلوں سمیت دیگر پروگرامز منعقد کیے جائیں گے۔

  • ایم کیو ایم  کی اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے سرتوڑ کوششیں

    ایم کیو ایم کی اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے سرتوڑ کوششیں

    کراچی : ایم کیو ایم پارلیمانی پارٹی نے اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لئے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے حمایت کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے سرتوڑ کوششیں جاری ہے ، ایم کیو ایم پارلیمانی پارٹی نے ٹی ایل پی سے حمایت کی درخواست کردی۔

    ایم کیو ایم پارلیمانی پارٹی نے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان سے بھی رابطہ کیا تاہم جی ڈی اے نے تاحال ایم کیو ایم باضابطہ حمایت کا اعلان نہیں کیا۔

    ایم کیو ایم کوجی ڈی اے کی حمایت کے بعد مزید ارکان کی حمایت درکار ہے ، اپوزیشن لیڈر کی رعنا انصار نے کہا ہے کہ ہم پرامید ہیں کہ ہمیں اپوزیشن ارکان سپورٹ کریں گے۔

    ترجمان جی ڈی اے سردار رحیم کا کہنا ہے کہ ہم نے باضابطہ حمایت کا فیصلہ نہیں کیا ہے، ہماری ایم کیو ایم سے مشاورت جاری ہے۔ ابھی ہم کسی نتیجے پر نہیں پہنچے۔

  • ایم کیو ایم کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ ملنا مشکل بن گیا

    ایم کیو ایم کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ ملنا مشکل بن گیا

    کراچی : اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر جی ڈی اے اور ایم کیو ایم میں ڈیڈ لاک برقرار ہے ، جی ڈی اے کے کسی رکن نے ایم کیو ایم کی اپوزیشن لیڈرکےلئےحمایت نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کواپوزیشن لیڈر کا عہدہ ملنا مشکل بن گیا ، جی ڈی اے اور ایم کیو ایم میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، جی ڈی اےکے کسی رکن نے ایم کیو ایم اپوزیشن لیڈر کیلئے حمایت نہیں کی۔

    ایم کیو ایم کے 20 ارکان نے اپوزیشن لیڈر کیلئے درخواست اسپیکرکوجمع کرادی ہے ، حلیم عادل کی بطور اپوزیشن لیڈرتعیناتی کے وقت 59 اراکین کے دستخط تھے۔

    حلیم عادل کوہٹانےکیلئے ایم کیو ایم صرف 20 ارکان کی حمایت حاصل کرسکی ، اسمبلی رولز شق26کے تحت اپوزیشن لیڈرکو اپوزیشن بینچز کی اکثریت درکار ہے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج دُرانی نے درخواست پر فیصلہ رولز کے مطابق کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • ’کتوں کی نسل کشی پر 75 کروڑ لگے، کتے پریشان ہیں رقم کہاں گئی‘

    ’کتوں کی نسل کشی پر 75 کروڑ لگے، کتے پریشان ہیں رقم کہاں گئی‘

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ کتوں کی نسل کشی پر 75 کروڑ روپے لگا دیے کتے بھی پریشان ہیں اتنی رقم کہاں گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سندھ حکومت نے کتوں کی فیملی پلاننگ کے لیے 75 کروڑ خرچ کیے کتے پریشان ہیں کہ ان پر اتنے پیسے لگ گئے۔

    خواجہ اظہار نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے پیسہ کہیں لگانے سے منع نہیں کیا مگر جو پیسہ لگ رہا ہے وہ نظر تو آئے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق میں ہم اتحادی ہیں یہاں ہمارا گورنر ہے، حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ ٹیکس فری بجٹ ہے، بجٹ 900 فیصد بڑھ چکا لیکن کیا بہتری 100 فیصد بھی ہوئی۔

    ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ پیسے خرچ کرنے کی جو مہارت سندھ کے پاس ہے وہ کسی ملک کے پاس نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کیا میرے شہر پر 100 ارب روپے بھی خرچ ہورہے ہیں، آپ بتائیں آپ کا عمل وسائل خرچ کرنے کا انداز بتائے گا کراچی سندھ ہے یا نہیں۔

  • وفاقی بجٹ پر ایم کیو ایم کا رد عمل

    وفاقی بجٹ پر ایم کیو ایم کا رد عمل

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی بجٹ کو روایتی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے وفاقی حکومت کے بجٹ کو روایتی بجٹ قرار دے دیا، انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا وفد جلد خالد مقبول کی قیادت میں وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے ملے گا۔

    فاروق ستار نے کہا ہم ملاقات میں 25 کروڑ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ رکھیں گے، وڈیروں اور جاگیرداروں کی بڑی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، ایک عام تنخواہ دار آدمی، تاجر اور صنعت کار پر ٹیکس کی بھرمار ہے۔

    بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اشیا خورد و نوش، تیل، گیس، بجلی کے نرخ میں کوئی کمی نہیں کی گئی، بنیادی اشیائے ضروریہ پر سیل ٹیکس کی شرح قائم رکھی گئی ہے، جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، اور لوگوں کی مشکلات بڑھیں گی۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بنیادی چیزیں آٹا، گھی، تیل، بچوں کا دودھ، سبزیوں پر کوئی رعایت نہیں دی گئی، بجٹ میں جو سہولیات عوام کو دینی چاہئیں وہ نہیں دی گئیں، ہم جلد وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے مل کر اپنی تجاویز پیش کریں گے۔

  • ایم کیو ایم نے کراچی کی آبادی کے اعداد و شمار مسترد کر دیے

    ایم کیو ایم نے کراچی کی آبادی کے اعداد و شمار مسترد کر دیے

    اسلام آباد: ایم کیو ایم نے ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کراچی کی آبادی کے اعداد و شمار کو مسترد کردیا۔

    ذرائع کے مطابق متحدہ قومی مؤمنٹ( ایم کیو ایم) پاکستان کا وفد آج کنونئیر ڈاکٹر خالد مقبول کی صدارت میں وزیراعظم ہائوس پہنچا ہے، وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقات کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں امین الحق، جاوید حنیف اور روف صدیقی شامل ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے احسن اقبال، اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ اور ایاز صادق ملاقات میں شریک ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے وزیراعظم کے سامنے مردم شماری کے حوالے سے  اپنے تحفظات رکھ دئیے،  ایم کیو ایم وفد نے حکومت وفد  سے سوال کیا کہ کیا کراچی کی آبادی دو کڑور سے بھی کم ہے، یہ کیسے ممکن ہے؟۔

    ایم کیو ایم وفد نے کہا کہ پہلے بھی آگاہ کیا تھا کہ صوبائی حکومت کے ماتحت مردم شماری کرنے والوں کا رویہ متعصبانہ ہے۔

    ایم کیو ایم نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ مردم شماری کے اعداد و شمار کو شفاف اور گنتی کو پورا کیا جائے۔

  • شہری سندھ میں مردم شماری کے عمل میں سست روی پر تحفظات برقرار

    شہری سندھ میں مردم شماری کے عمل میں سست روی پر تحفظات برقرار

    کراچی: مردم شماری کے عمل کا آج آخری روز ہے، تاہم ایم کیو ایم کے تحفظات برقرار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے کہا ہے کہ چار مرتبہ توسیع کے باوجود شہری سندھ میں مردم شماری کے عمل میں سست روی پر انھیں شدید تحفظات ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر درست انداز میں دیانت داری سے گنا جائے تو روزانہ ایک لاکھ 90 ہزار افراد شمار ہو جائیں۔

    ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں کی آبادی کی درست گنتی میں سندھ حکومت کی ماتحت انتظامیہ کا کردار متعصبانہ ہے، ایک مخصوص لسانی اکائی کی آبادی کو زیادہ دکھانے کے لیے صوبائی انتظامیہ سازشی حربے استعمال کر رہی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق اگر شہری علاقوں کے ایک ایک فرد کو درست نہ گنا گیا تو عدالت، ایوان اور سڑکوں پر صدائے احتجاج بلند کی جائے گی۔

  • ایم کیو ایم نے مردم شماری پر بڑا فیصلہ کرلیا

    ایم کیو ایم نے مردم شماری پر بڑا فیصلہ کرلیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے مردم شماری کے حوالے سے گرینڈ ڈائیلاگ کے انعقادکا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق  حیدرآباد میں 7 مئی اور کراچی میں 10 مئی کو مردم شماری پر گرینڈڈائیلاگ کا آغاز ہوگا جس میں ایم کیو ایم شہر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو گرینڈ ڈائیلاگ کے لیے دعوت دیگی، گرینڈ ڈائیلاگ کو شہری سندھ کا مقدمہ کا نام دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ اہم شخصیات، دانشور، ادیب، تاجر، صنعتکار،  وکلا، سوشل ایکٹیوسٹ کو بھی  اس گرینڈڈائیلاگ میں مدعو کیا جائےگا، ساتھ ہی سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بھی شرکت کی دعوت دی جائےگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس گرینڈ ڈائیلاگ میں ایم کیوا ایم مردم شماری میں گھرانوں کو غائب کرنا، مردم شماری کے عملے اور صوبائی حکومت کی غیر شفافیت کے معاملے کو  اٹھایا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ڈائیلاگ میں مردم شماری کے حوالےسے ایم کیو ایم اپنی کاوشوں کو بھی سامنے رکھےگی، ایم کیو ایم ذرائع نے کہا کہ مردم شماری کسی ایک قوم کا نہیں اس شہر میں رہنے والے ہر شخص کا مسئلہ ہے۔

    ایم کیوا ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کی آدھی آبادی کو گنا ہی نہیں گیا ہے، پوری کوشش کررہے ہیں کہ شہری سندھ کے ایک ایک شخص کو گنا جائے۔

  • ایم کیو ایم نے مردم شماری سے متعلق اپنے تحفظات وزیر اعظم کے سامنے رکھ دئیے

    ایم کیو ایم نے مردم شماری سے متعلق اپنے تحفظات وزیر اعظم کے سامنے رکھ دئیے

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا وفد وزیراعظم سے ملاقات کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیوایم پاکستان کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اورجاری مردم شماری پربات چیت کی گئی۔

    ایم کیو ایم کے وفد میں فاروق ستار، امین الحق اور دیگر رہنما شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم سے ملاقات میں ایم کیو ایم وفد نے مردم شماری سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، ایم کیو ایم نے وزیر اعظم سے مردم شماری میں خامیوں کی درستگی کی یقین دہانی پر عملدرآمد نہ ہونے کا بھی شکوہ کیا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے مردم شماری کے عمل میں خامیوں پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کو بتایا کہ مردم شماری میں پھر کراچی سے نا انصافی ہونے جارہی ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کئی جگہوں پر عملہ نہیں تو کہیں بلڈنگ کے مکینوں کو ایک شمار کیا جارہا ہے، مردم شماری صحیح نہ ہوئی تو کراچی کو حق، وسائل کیسے ملیں گے۔

  • ایم کیو ایم وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات، مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار

    ایم کیو ایم وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات، مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار

    کراچی: خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم وفد نے آج اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، وفد نے ملک میں بڑھتی مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال، رؤف صدیقی اور صادق افتخار شامل تھے، جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ احسن اقبال موجود تھے۔

    ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال اور ایم کیو ایم پاکستان کے معاہدوں پر عمل درامد کے حوالے سے تحفظات پر بات چیت کی گئی، ایم کیو ایم وفد نے معاشی صورت حال اور بڑھتی مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    ایم کیو ایم کا مؤقف تھا کہ موجودہ حالات میں مہنگائی کا طوفان غریب عوام کو مزید متاثر کرے گا۔

    خالد مقبول نے پیپلز پارٹی کی جانب سے معاہدہ پورا نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا، متحدہ وفد نے کہا کہ پیپلز پارٹی متعدد بار وعدوں اور یقین دہانیوں کے باوجود بات پوری نہیں کرتی۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے وزیر اعظم سے کہا کہ آپ اور مولانا فضل الرحمان ضامن تھے، اب آپ بتائیں کیا کیا جائے، پیپلز پارٹی کا رویہ وفاق کی اکائیوں کو ساتھ لے کر چلنے والا نہیں۔

    ایم کیو ایم نے مردم شماری اور خانہ شماری کے حوالے سے بھی اپنے تحفظات وزیر اعظم کے سامنے رکھے۔