Tag: ایم کیو ایم

  • ایم کیو ایم پاکستان کا یو ٹرن، ضمنی انتخاب کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات واپس

    متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے قومی اسمبلی کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے امیدواروں کو کاغذات واپس لینے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد 9 حلقوں کے امیدوار کا اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے نو حلقوں میں سے اب تک  26  امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔

    جس میں مصطفی کمال، محفوظ یار خان، ڈاکٹر صغیر احمد، شیخ صلاح الدین ، عبدالقادر خانزادہ، ریحان ہاشمی، عادل عسکری، وسیم آفتاب، شاکر علی اور طلحہ احمد کے نام شامل ہیں۔

    16 مارچ کو کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں آج کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آخری دن ہے جس کے بعد مختلف حلقوں کے آر او کی جانب سے کل حتمی امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے۔

  • ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کے ضمنی انتخاب نہ لڑنے کا امکان

    ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کے ضمنی انتخاب نہ لڑنے کا امکان

    کراچی : ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کے ضمنی انتخاب نہ لڑنے کا امکان ہے تاہم حتمی فیصلے کا اعلان رابطہ کمیٹی میں رائے لینے کے بعد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس میں ایم کیو ایم رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پی ڈی ایم کی جانب سے ضمنی انتخاب میں حصہ نہ لینے کی درخواست پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گورنر نے ایم کیوایم رہنماؤں سے گفتگو میں کہا کہ معاشی حالات بہت خراب ہیں اور تجویز دی کہ ملکی حالات ، معیشت کے پیش نظرضمنی انتخاب نہ لڑاجائےتوبہترہے۔

    ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کے ضمنی انتخاب نہ لڑنے کا امکان ہے تاہم حتمی فیصلے کا اعلان رابطہ کمیٹی میں رائے لینے کے بعد کیا جائے گا۔

    ذرائع ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ ایم کیوایم ر ہنماؤں نے یوسیزکانوٹیفکیشن نہ جاری ہونےپرتحفظات کااظہار کیا ، جس پر گورنرسندھ نے یقین دہانی کرائی کہ ایک سے دو روز میں نوٹیفکیشن جاری ہوجائے گا۔

  • ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان ملاقات کا اندرونی احوال

    ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان ملاقات کا اندرونی احوال

    کراچی: ایم کیوایم کی جانب سے فوارہ چوک پر دھرنے کے اعلان کے بعد پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے وفود کے درمیان گزشتہ رات ملاقات ہوئی، اس ملاقات کا اندرونی احوال سامنے آ گیا ہے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق پارٹی نے پی پی وفد کے سامنے کراچی اور حیدرآباد میں حلقہ بندیوں کی درستگی، اور اضافی یوسیز کا نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے مطالبات رکھے۔

    ایم کیو ایم وفد نے کہا کہ حیدرآباد کے شہری علاقوں سے دیہی علاقوں کو الگ کیا جائے، کراچی میں حلقہ بندیاں درست نہیں ہوئیں، اس بات کو پی پی نے بھی تسلیم کیا ہے، اور کہا ہے کہ 53 یوسیز کا کم اضافہ کیا گیا، تاہم ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ 70 یوسیز کم رکھی گئیں۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ پی پی اضافی یوسیز کا نوٹیفکیشن جاری کرے، اس کے بعد ہی دھرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

    وفد نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ بلدیاتی ایکٹ کا استعمال کرتے ہوئے حیدرآباد کے شہری علاقوں کو دیہی علاقوں سے الگ کیا جائے، حیدرآباد کے ساتھ جو کیا گیا وہاں کبھی شہری سندھ کا مئیر نہیں آ سکتا، یہ قابل قبول نہیں۔

    ایم کیو ایم اتوار کو فوارہ چوک پر دھرنا دینے کے فیصلے پر قائم

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے درخواست کی ہے کہ اس سلسلے میں قیادت سے بات کی جائے گی، ایم کیو ایم دھرنے کی کال واپس لے، تاہم ایم کیو ایم وفد نے جواب دیا کہ ’’آپ کے جواب کے بعد اپنا فیصلہ کریں گے۔‘‘

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم اتوار کو دیے جانے والے دھرنے کے فیصلے پر قائم ہے، آج ہفتے کو پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت متوقع ہے۔

  • ایم کیو ایم اتوار کو فوارہ چوک پر دھرنا دینے کے فیصلے پر قائم

    ایم کیو ایم اتوار کو فوارہ چوک پر دھرنا دینے کے فیصلے پر قائم

    کراچی : ایم کیو ایم کی جانب سے اتوار کو فوارہ چوک پر دھرنا دینے کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، متحدہ قیادت تاحال اپنے فیصلے پر قائم ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے وفد کی ہونے والی ملاقات کسی حتمی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئی۔

    متحدہ اور پی پی رہنماؤں کی ملاقات میں مصطفی کمال، فاروق ستار،امین الحق، خواجہ اظہار جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ، مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی رہنماؤں کی ملاقات میں کراچی میں 53یوسیز کا اضافہ کرنے پر گفتگو کی گئی، اس کے علاوہ حیدرآباد میں دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں شامل کرنے پر ایم کیو ایم کے تحفظات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے اتوار کو دیے جانے والے دھرنے پر بھی بات ہوئی ہے ، پیپلزپارٹی رہنماؤں نے ایم کیو ایم قیادت سے جواب کے لیے کل تک کا وقت مانگ لیا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کے مطالبے پر پیپلزپارٹی اپنی اعلیٰ قیادت کو آگاہ کرکے جواب دے گی، تاہم ایم کیوایم اتوار کو دیے جانے والے دھرنے کے فیصلے پر اب بھی قائم ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آج بروز ہفتے کو پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم رہنماں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیش رفت متوقع ہے۔

  • ایم کیو ایم کا ڈیجیٹل میڈیا کی ورک فورس بنانے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا ڈیجیٹل میڈیا کی ورک فورس بنانے کا فیصلہ

    کراچی: پاکستان قومی مومنٹ ( ایم کیو ایم) نے ڈیجیٹل میڈیا کی ورک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم نے ڈیجیٹل میڈیا کی ورک فورس بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کارکنان، ذمے داران ، قیادت کو ڈیجیٹل ایم کیو ایم  پروگرام میں انرول ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کارکنان، ذمے داران، پارلیمنٹرین اور اعلی قیادت خود کو رجسٹر کراکر سوشل میڈیا کی ورک فورس بنیں۔

    ڈیجیٹل میڈیا کی ورک فورس میں خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار ، مصطفی کمال، امین الحق نے بھی خود کو رجسٹرڈ کرا لیا ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ڈیجیٹل ایم کیو ایم کے ذریعے 12 فروری کے دھرنے، متنازعہ حلقہ بندیوں، ووٹر لسٹوں کے مسائل اور حکومتی اقدامات اور مسائل کو اجاگر کیا جائے، ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے نئی مردم شماری کے حوالے سے خود کو شمار کرانے کی  بھی مہم چلائی جائے گی۔

    مصطفی کمال نے کارکنان کو ہدایت کی کہ سب ڈیجیٹل ایم کیو ایم پروگرام سے جڑیں، انہوں نے کہا کہ مخالفین کا جھوٹ اس لیے بک رہا ہے کیونکہ ہمارا سچ سامنے نہیں آرہا۔

  • ایم کیو ایم کا کراچی سے قومی اسمبلی کی 9 نشستوں پر ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ

    کراچی : ایم کیو ایم نے کراچی سے قومی اسمبلی کی 9 نشستوں پر ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم نے کراچی سےقومی اسمبلی کی 9نشستوں پر ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں مرکزی عہدےداران اور الیکشن سیل کے اراکین کا اجلاس شام 4 بجے طلب کرلیا گیا ہے۔

    اجلاس میں 16 مارچ کو ضمنی انتخابات اور تیاریوں کے حوالے سے گفتگو ہوگی۔

    یاد رہے قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے شیڈول کااعلان کردیا گیا ہے ، 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات 16 مارچ کو ہوں گے۔

    شیڈول کے مطابق کراچی میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 241 کورنگی،این اے 242 شرقی ، این اے 243،این اے 244،این اے247 جنوبی، این اے 243،این اے 244،این اے247 جنوبی پر ضمنی الیکشن ہوں گے۔

    خیال رہے تحریک انصاف کے اراکین کے استعفوں کےباعث یہ حلقےخالی ہوئے تھے۔

  • ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی میں مزید 9 اراکین کو شامل کرنے کا فیصلہ

    متحدہ قومی موومنٹ( ایم کیو ایم) پاکستان نے رابطہ کمیٹی میں مزید 9 اراکین کو شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی میں مزید اراکین کو شامل کرتے ہوئے ان کی شمولیت کا سرکلر بھی جاری کردیا۔

    ایم کیو ایم کی رابطی کمیٹی میں ڈاکٹر نگہت شکیل ، کامران فاروق، وسیم حسین، حسان صابر ایڈووکیٹ شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ حفیظ الدین، آسیہ اسحاق،  آفاق جمال، صوفیہ سعید اور شمشاد صدیقی بھی رابطہ کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    رابطہ کمیٹی میں شامل اراکین میں سے چھ مصطفی کمال اور تین فاروق ستار کے ساتھ ایم کیو ایم میں شامل ہوئے تھے۔

  • ایم کیو ایم کا سڑکوں پر نکلنے کا اعلان

    متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے متنازعہ حلقہ بندی اور مردم شماری کیخلاف سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان  نے کراچی سے اپنی طاقت دکھانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کا  پہلا اسٹریٹ پاور شو اسی ماہ میں ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا پاور شو مظاہرہ فروری کے آخری ہفتے میں باغ جناح گراؤنڈ میں ہوگا، جس کے بعد سندھ  کے دیگر شہری علاقوں میں بھی ایم کیوایم کے جانب سے جلسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے آج  اجلاس طلب کیا ہے جس میں جلسوں کی تاریخ اور انتظامات کو حتمی شکل دی جائےگیساتھ ہی دیگر امور پر گفتگو ہوگی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاور شو متنازعہ حلقہ بندیوں ، بوگس ووٹر لسٹوں ، مردم شماری ، بلدیاتی انتخابات سمیت شہری مسائل اور حقوق کے حوالے سے کیا جائے گا۔

  • ایم کیو ایم کا جعلی حلقہ بندیوں کے مؤقف سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ، ذرائع

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) پاکستان نے جعلی حلقہ بندیوں کے مؤقف سے کسی صورت پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد میں رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم کیو ایم نے جعلی حلقہ بندیوں کے مؤقف سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ رابطہ کمیٹی کی وزرا کے استعفوں سمیت مختلف آپشن پر بھی مشاورت جاری ہے۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے حلقہ بندیوں کی درستگی کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے حتمی رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کا اعلان کیا جائے گا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم کیو ایم نے تمام علاقائی ذمہ داران کو فوری طور پر بہادر آباد طلب کرلیا ہے جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے بڑے فیصلوں کا امکان ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات: ایم کیو ایم نے رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا

    کراچی اور حیدرآباد میں کل ہونے والے بلدیاتی انتخابات اور موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے اجلاس طلب کر لیا۔

    ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی اجلاس کی صدارت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کریں گے، اجلاس میں سیاسی صورتحال، بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سندھ حکومت کے لکھے گئے خط سمیت دیگر امور پر غور ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں گذشتہ روز خالد مقبول سے کیے گئے وزیراعظم، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے رابطوں اور یقین دہانی پر مشاورت ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں خالد مقبول رات گئے گورنر ہائوس میں گورنر سندھ سے ہونے والی ملاقات پر بھی رابطہ کمیٹی کو اعتماد میں لیں گے۔

    آج شام ایم کیو ایم قیادت شہر کے دورے پر نکلے گی،  وسیم اختر، ڈاکٹر فاروق ستار  مصطفی کمال، انیس قائم خانی اور عبدالوسیم شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کریں گے اور عوام سے ملاقات کریں گے۔