Tag: اینٹی کرپشن پنجاب

  • اینٹی کرپشن پنجاب کی زبردست کارروائیاں، اربوں روپے کی رقم ریکور

    اینٹی کرپشن پنجاب کی زبردست کارروائیاں، اربوں روپے کی رقم ریکور

    لاہور: محکمہ انسداد بدعنوانی پنجاب نے ایک ماہ کے اندر زبردست کارروائیاں کرتے ہوئے 4 ارب سے زائد رقم کی ریکوری کرلی جبکہ کنالوں سرکاری اراضی واگزار کروالی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر اینٹی کرپشن پنجاب نے زبردست ایکشن لیتے ہوئے جون 2020 میں 4 ارب 41 کروڑ 95 لاکھ روپے کی ریکوری کرلی۔

    اینٹی کرپشن پنجاب نے 1 ماہ میں 10 کروڑ 39 لاکھ روپے کی کیش ریکوری بھی کی، ایک ماہ میں 4 ہزار 856 کنال اور 16 مرلے سرکاری اراضی واگزار کروائی۔ واگزار کروائی گئی زمین کی مالیت 3 ارب 36 کروڑ 3 لاکھ 60 ہزار روپے ہے۔

    1 ماہ میں 95 کروڑ 40 لاکھ روپے کی ان ڈائریکٹ ریکوری بھی کی گئی۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ 1 ماہ میں رپورٹ کرپشن ایپ پر 523 شکایات موصول ہوئیں، 315 شکایات کا فوری ازالہ کردیا گیا جبکہ دیگر پر ضروری کارروائی جاری ہے۔

    محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق سابقہ شکایات سمیت 15 سو 74 شکایات کا 1 ماہ میں ازالہ کیا گیا، جون میں 324 انکوائریاں کی گئیں جبکہ 271 جاری انکوائریوں پر فیصلہ دیا گیا۔

    چھان بین کے بعد 97 کیسز رجسٹرڈ ہوئے جبکہ 99 جاری کیسز کا فیصلہ ہوا، 1 ماہ میں 59 چالان پیش کیے گئے۔ اینٹی کرپشن نے مجموعی طور پر 132 افراد کو گرفتار کیا، 1 ماہ میں ایک عدالتی مفرور اور 8 اشتہاریوں کو گرفتار کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عملدر آمد جاری ہے، کرپٹ مافیا کی ہر سطح پر سرکوبی کریں گے۔ کرپشن نے ملک کا بیڑا غرق کردیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ہونے والی بے حساب کرپٹ مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی۔

  • بد عنوان ڈاکٹروں سے بلیک میل نہیں ہوں گے، اینٹی کرپشن پنجاب

    بد عنوان ڈاکٹروں سے بلیک میل نہیں ہوں گے، اینٹی کرپشن پنجاب

    لاہور : اینٹی کرپشن پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر (ر) مظفرعلی رانجھا نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کرپشن میں ملوث ہیں، تمام ملزمان کوقانون کے کٹہرے میں لائیں گے، کرپٹ عناصر سے کسی صورت بلیک میل نہیں ہونگے، کرپٹ ڈاکٹرز کی گرفتاری سیاسی مسئلہ نہیں جس پر مذاکرات کئے جائیں۔،

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مظفرعلی رانجھا کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کا نرسوں کو ڈھال بنا کراحتجاج کرنا افسوسناک ہے۔

    اسپتال میں شورشرابے کا خیال نہ ہوتا تو اب تک ملزمان گرفتار ہوچکے ہوتے، ڈاکٹرز مریضوں، لواحقین اور نرسوں کے بجائے قانونی جنگ لڑیں، ملزمان احتجاج کی بجائے قانون کےسامنے پیش ہوں۔

    مزید پڑھیں : پنجاب کے ینگ ڈاکٹرزمطالبات کی منظوری کیلئے ایک بار پھرسڑکوں پر

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے مزید کہا کہ سروسزاسپتال میں کرپشن پرایک سال تک انکوائری کرکے مقدمہ درج کیا، ڈاکٹرز کرپشن میں ملوث ہیں تمام ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، انہوں نے کہا کہ پالیسی کی سطح پر قانون کی حکمرانی کا فیصلہ ہوچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : لاہور کے بعد اب کراچی کے ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج کا اعلان