Tag: اینٹی کرپشن

  • نسلہ ٹاور کے ذمہ دار افسران اینٹی کرپشن میں طلب، تاحال نہیں پہنچے

    نسلہ ٹاور کے ذمہ دار افسران اینٹی کرپشن میں طلب، تاحال نہیں پہنچے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں عدالتی حکم پر مسمار کیے جانے والے نسلہ ٹاور کے ذمہ دار افسران، اینٹی کرپشن کی جانب سے طلب کیے جانے کے باوجود تاحال بیان ریکارڈ کروانے نہیں پہنچے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) سے نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری سے تعمیرات تک شامل تمام افسران کی فہرست طلب کرلی۔

    اینٹی کرپشن نے خط میں 2013 سے 2016 تک کاریکارڈ مانگ لیا، جمشید ٹاؤن میں تعینات افسران، ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹرز کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

    اینٹی کرپشن نے خط ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر ایڈمن کو لکھا تھا جس کے بعد ایس بی سی اے نے جواب میں 22 افسران کی فہرست فراہم کردی۔

    فہرست کے مطابق 22 افسران نسلہ ٹاور کی نقشے کی منظوری اور تعمیرات کے وقت تعینات رہے۔

    ذرائع اتھارٹی کے مطابق نسلہ ٹاور کا پلاٹ کمرشل کرنے میں سابق ڈی جی منظور قادر نے اہم کردار ادا کیا، پلاٹ کمرشل کرنے کے سلسلے میں سائٹ کا معائنہ بھی ہوا۔

    سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور کاکا نے حتمی منظوری دی۔ ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے نے سابق ڈی جی منظور قادر کا نام فہرست میں شامل نہیں کیا ہے۔

    اینٹی کرپشن نے مذکورہ تمام 22 افسران کو بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے 31 دسمبر کو طلب کیا تھا تاہم 22 میں سے کسی بھی افسر نے تاحال بیان ریکارڈ نہیں کروایا، نیو ائیر ہونے کے باعث افسران بیان ریکارڈ نہ کروا سکے۔

  • غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف کارروائی، 42 لاکھ روپے شکایت کنندہ کو دلا دیے گئے

    غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف کارروائی، 42 لاکھ روپے شکایت کنندہ کو دلا دیے گئے

    لاہور: صوبہ پنجاب میں محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے مختلف کارروائیوں میں تقریباً ڈھائی کروڑ روپے وصول کر کے سرکاری خزانے میں جمع کروائے، ایک کارروائی میں غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے 42 لاکھ روپے وصول کر کے شکایت کنندہ کو دلا دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے سرکاری محصولات نادہندگان کے خلاف کارروائیاں کی، محکمے نے غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے 42 لاکھ روپے وصول کر کے شکایت کنندہ کو دلا دیے۔

    اینٹی کرپشن سرگودھا نے بھی محکمہ اوقاف کی دکانوں کے کرائے کی مد میں 1 کروڑ 51 لاکھ روپے کی وصولی کی۔ سرگودھا جنرل بس اسٹینڈ کے کرائے کی مد میں نادہندگان سے بھی 14 لاکھ 60 ہزار روپے وصول کیے گئے۔

    محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ تقریباً ڈھائی کروڑ روپے وصول کر کے سرکاری خزانے میں جمع کروائے گئے ہیں۔

    چند روز قبل اینٹی کرپشن حکام نے لاہور میں نمبردار اور سابق سیکریٹری یو سی سمیت چھ افراد کو جعلسازی کے الزام میں گرفتار کیا تھا، سابق سیکریٹری یوسی دھلہ محمد سجاول نے غلط ڈیتھ سرٹیفکیٹ تیار کیا تھا۔

    اینٹی کرپشن حکام کے مطابق نمبردار ارشد جاوید سمیت 5 مفاد کنندگان کی ملی بھگت سے دستاویز تیار کی گئیں، ملزمان کی قبل از گرفتار ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کی گئی۔

  • اینٹی کرپشن  کی پنجاب پولیس میں چھپی کالی بھیڑوں کےخلاف کارروائیاں

    اینٹی کرپشن کی پنجاب پولیس میں چھپی کالی بھیڑوں کےخلاف کارروائیاں

    لاہور : اینٹی کرپشن لاہورریجن بی سابق ہیڈ کانسٹیبل علی احمد کو کرپشن کیس میں سزا دلوانے میں کامیاب ہوگئی، ہیڈ کانسٹیبل کو 20ہزار جرمانہ  اور 4 سال قیدبا مشقت سزا سنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے پنجاب پولیس میں چھپی کالی بھیڑوں کےخلاف کارروائیاں کیں اور لاہورریجن بی سابق ہیڈکانسٹیبل علی احمد کو سزا دلوانے میں کامیاب ہوگئی۔

    لاہورمیں کرپشن کے کیس میں ہیڈ کانسٹیبل کو 20ہزارجرمانہ اور 4 سال قیدبا مشقت سزا سنائی گئی، ملزم علی احمدکواسپیشل جج اینٹی کرپشن راجہ محمدارشد نے جرم ثابت ہونے پر سزا دی۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے کہا کہ سزاکی رقم کی عدم ادائیگی کی صورت میں مزید2 ماہ جیل میں گزارناہوں گے، اینٹی کرپشن اوکاڑہ نےتھانہ حجرہ شاہ مقیم سے تھانیدارفتح شیرکوگرفتارکر لیا، اےایس آئی فتح شیرکومدعی سے15 ہزاررشوت لیتےرنگےہاتھوں گرفتارکیاگیا۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ ملزم کوسرکل آفیسر اوکاڑہ نےمجسٹریٹ کی موجودگی میں گرفتارکیا، ملزم کو مقدمہ درج کر کےحوالات میں بندکردیاگیا، کرپٹ افسران کےخلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں۔

  • ریٹائرڈ خاتون ٹیچر کی دہائی، پلاٹ پر قبضہ چھڑوانے کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن حرکت میں

    ریٹائرڈ خاتون ٹیچر کی دہائی، پلاٹ پر قبضہ چھڑوانے کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن حرکت میں

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے کارروائی کرتے ہوئے خاتون ٹیچر کے پلاٹ کو نہ صرف قبضہ مافیا سے چھڑوا دیا بلکہ قابضین پر مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر جنرل گوہر نفیس نے ریٹائرڈ ٹیچر کی ٹویٹ پر ان کی فریاد سنی اور ان کا پلاٹ ہتھیانے والے قبضہ مافیا پر مقدمہ درج کروا دیا۔

    خاتون ٹیچر کے ملتان آفیسرز کالونی میں پلاٹ پر قبضہ مافیا مسلط تھا، ڈی جی کی ہدایت پر انکوائری کے بعد قابضین ارشد علی اور محمد عثمان سمیت 7 افراد پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مقدمے میں ایس سی او لینڈ ریکارڈ سینٹر ملتان اور رجسٹری برانچ کے جونیئر کلرک کو بھی نامزد کیا گیا ہے، قبضہ مافیا نے ایک کنال پلاٹ پر قبضہ کر کے اس پر اپنا دفتر بنا لیا تھا۔

    گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ چھان بین کے بعد خاتون کی مدعیت میں پرچہ درج کیا گیا۔

    خیال رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن حکام ڈھائی سال میں 1 لاکھ 44 ہزار 439 ایکڑ سرکاری زمین واگزار کروا چکے ہیں جس کی مالیت 425 ارب روپے سے زائد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں سے 1 لاکھ 42 ہزار 470 ایکڑ اراضی واگزار کروائی گئی جبکہ شہری علاقوں سے 1 ہزار 969 ایکڑ اراضی واگزار کروائی گئی۔

    علاوہ ازیں عوام کی جانب سے موصول 6 ہزار 474 شکایات میں سے 5 ہزار 196 شکایات پر بھی کارروائی مکمل کی گئی، شکایات کے نتیجے میں بھی 210 کروڑ روپے سے زائد رقم ریکور ہوچکی ہے۔

  • قبضہ چھڑائی گئی زمینیں نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام میں استعمال ہوں گی

    قبضہ چھڑائی گئی زمینیں نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام میں استعمال ہوں گی

    لاہور: حکومت پنجاب نے واگزار کروائی گئی اراضی کو محفوظ بنانے کے لیے زمین کو نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم اور بلین ٹری منصوبے میں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے واگزار شدہ اراضی کو محفوظ بنانے کا طریقہ ڈھونڈ لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ لاکھ ایکڑ واگزار اراضی 2 منصوبوں میں استعمال کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اراضی کو نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم اور بلین ٹری منصوبے میں استعمال کیا جائے گا۔

    محکمہ اینٹی کرپشن حکام کے مطابق پنجاب حکومت نے ڈھائی سال میں 1 لاکھ 44 ہزار 439 ایکڑ زمین واگزار کروا لی ہے جس کی مالیت 425 ارب روپے سے زائد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں سے 1 لاکھ 42 ہزار 470 ایکڑ اراضی واگزار کروائی گئی جبکہ شہری علاقوں سے 1 ہزار 969 ایکڑ اراضی واگزار کروائی گئی۔

    ایک رپورٹ کے مطابق 10 سال میں صرف 2 ارب 60 کروڑ روپے کی سرکاری اراضی پر قبضہ واگزار کرایا گیا تھا، موجودہ حکومت نے 27 ماہ میں 181 ارب 1 کروڑ 43 لاکھ 90 ہزار روپے کی اراضی واپس لی۔

    27 ماہ میں قومی خزانے کو 200 ارب 6 کروڑ 80 لاکھ روپے کا فائدہ پہنچایا جا چکا ہے، عوام کی جانب سے موصول 6 ہزار 474 شکایات میں سے 5 ہزار 196 شکایات پر بھی کارروائی مکمل کی گئی۔

    شکایات کے نتیجے میں بھی 210 کروڑ روپے سے زائد رقم ریکور ہوچکی ہے۔

  • اے آر وائی نیوز نے حلیم عادل اور الاٹ اراضی سے متعلق اہم دستاویزات حاصل کر لیں

    اے آر وائی نیوز نے حلیم عادل اور الاٹ اراضی سے متعلق اہم دستاویزات حاصل کر لیں

    کراچی: شہر قائد میں زرعی زمینوں پر کمرشل تعمیرات کے خلاف آپریشن کے سلسلے میں اے آر وائی نیوز نے حلیم عادل شیخ اور الاٹ اراضی کے حوالے سے اہم دستاویزات حاصل کر لی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اینٹی کرپشن کے ساتھ ساتھ نیب میں بھی سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف فارم ہاؤسز کی زمین الاٹمنٹ کا کیس زیر التوا ہے۔

    دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ایک اور سیاسی رہنما مسرور سیال بھی 16 ایکڑ زمین پر قابض ہیں، جب کہ حلیم عادل شیخ کے فارم ہاؤسز ٹوٹل 66 ایکڑ رقبے پر قائم ہیں۔

    اینٹی کرپشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 36 ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ حلیم عادل اور ان کی فیملی کے پاس ہے، یہ قبضے کی زمین ہے، زرعی مقاصد کے لیے الاٹ زمینوں پر 146 ہاؤسنگ سوسائٹیز بھی قائم ہیں۔

    ملیر میں اینٹی انکروچمنٹ ٹیم کا آپریشن، حلیم عادل شیخ کا فارم ہاؤس گرادیا گیا

    ذرائع کے مطابق زرعی مقاصد کے لیے الاٹ زمینوں کے اہم کردار سابق ڈی سی ملیر محمد علی شاہ ہیں جن پر اسی معاملے میں نیب میں کیسز بھی درج ہیں، ان زمینوں کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 30 ارب روپے سے زائد بتائی جاتی ہے۔

    واضح رہے کہ زرعی مقاصد کے لیے الاٹ زمینیں اکتوبر 2018 میں منسوخ کی جا چکی ہیں تاہم آپریشن آج سے شروع کیا گیا، جب کہ آپریشن کے لیے مرتب حکمت عملی میں صرف فارم ہاؤسز کو مسمار کرنا شامل ہے۔

  • سابق ن لیگی ایم پی اے کے خلاف ایف آئی آر درج

    سابق ن لیگی ایم پی اے کے خلاف ایف آئی آر درج

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: پاکستان مسلم لیگ نے کے ضلعی صدر اور سابق ایم پی اے امجد جاوید کے خلاف اینٹی کرپشن نے مقدمہ درج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے کارروائی کرتے ہوئے ن لیگ کے سابق ضلعی صدر امجد علی جاوید پر 80 کنال سرکاری زمین پر قبضے کے الزام میں مقدمہ درج کر دیا۔

    امجد جاوید کے خلاف سرکاری اراضی کا غلط استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر متن کے مطابق امجد جاوید نے 2007 میں بطور صنعت کار سرکاری جگہ لی، اور 2016 میں وہی سرکاری زمین رہائشی کالونی بنا کر فروخت کر دی۔

    امجد علی جاوید

    یاد رہے کہ امجد جاوید پر اینٹی کرپشن میں اس سے قبل بھی ایک مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔

    ادھر گوجرانوالہ میں بھی محکمہ اینٹی کرپشن نے قلعہ میاں سنگھ میں کارروائی کر کے 11 ویں اسکیل کا فیلڈ افسر رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ہے۔

    اینٹی کرپشن کا “جعلی چیئرمین ” ڈی جی اینٹی کرپشن کے ہاتھوں گرفتار

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ ملزم فیلڈ افسر عابد حسین کے قبضے سے نشان زدہ نوٹ برآمد کر لیے گئے ہیں، ملزم کے خلاف مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ تین دن قبل اینٹی کرپشن پنجاب نے لاہور میں ایک جعلی اینٹی کرپشن فورس کو پکڑ لیا تھا، خود کو اینٹی کرپشن کا چیئرمین کہلوانے والا علی رضا اور بلال رانا نامی شخص گرفتار کیے گئے۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت سے اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کہ شہر میں خود ساختہ اینٹی کرپشن کی ٹیمیں متحرک ہیں اور لوگوں سے ممبر سازی کی آڑ میں بھاری رقوم وصول کر رہی ہیں۔

  • 300 ارب کا اسکینڈل، مرکزی ملزم کی ضمانت منظور

    300 ارب کا اسکینڈل، مرکزی ملزم کی ضمانت منظور

    لاہور: 300 ارب روپے کے ایک اسکینڈل میں ایکسائز کے افسر عدیل امجد کی ضمانت منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج اینٹی کرپشن نے تین سو ارب روپے کے ایک بڑے اسکینڈل کے مرکزی ملزم کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

    عدالت نے ملزم ایکسائز افسر عدیل امجد کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں 2 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    واضح رہے کہ اس کیس میں 5 ڈائریکٹرز، 3 ای ٹی اوز، 6 ڈی ای اوز سمیت 18 افسران کے خلاف مقدمہ درج ہے، محکمہ ایکسائز نے 4397 گاڑیوں کےگم شدہ ریکارڈ کا تصدیقی لیٹر اینٹی کرپشن کو ارسال کیا تھا۔

    یوتھ فیسٹیول کرپشن ریفرنس میں رانا مشہود نامزد

    واضح رہے کہ آج 25 ارب کی منی لانڈرنگ کے کیس میں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے ہیں، ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل لاہور کی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے سلمان شہباز کو 19 جنوری تک گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا تھا کہ 2008 سے 2018 کے دوران 25 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز کی گئی تھیں، بے نامی اکاؤنٹ کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی، جس کے کے پیچھے سلمان شہباز کا کردار ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ سلمان شہباز 27 اکتوبر 2018 کو لاہور ایئر پورٹ سے برطانیہ چلے گئے تھے، متعدد بار طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔

  • پنجاب میں کرپٹ اور راشی سرکاری افسران کے خلاف کارروائیاں

    پنجاب میں کرپٹ اور راشی سرکاری افسران کے خلاف کارروائیاں

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی کرپٹ سرکاری افسران کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، ڈیرہ غازی خان اور دیپالپور میں کی جانے والی کارروائیوں میں 5 راشی افسران کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کی جانب سے کرپٹ سرکاری افسران کی گرفتاریاں جاری ہیں، سابق رجسٹری محرر اور میٹرو پولیٹن آرکیٹکٹ سمیت 5 افسران کو گرفتار کرلیا گیا۔

    محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان نے 3 سرکاری ملازمین کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا، ملزمان سے رشوت کی رقم برآمد کر لی گئی۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ ملزمان میں ہیڈ ڈرافٹس مین اصغر علی، جونئیر کلرک محمد فرحان شامل اور میٹرو پولیٹن آرکیٹکٹ محمد عثمان شامل ہیں۔

    اسی طرح اینٹی کرپشن دیپالپور نے سابق رجسٹری محرر برکت علی کو گرفتارکر لیا گیا جبکہ محکمہ آبپاشی کے ہیڈ ڈرافٹس مین محمد طارق کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

  • پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے 4 افرادگرفتار

    پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے 4 افرادگرفتار

    لاہور: پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے کے الزام میں اینٹی کرپشن نے 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن لاہور نے پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    پیپر لیک کرنے والا غضنفر نامی شخص ڈیپارٹمنٹ کا ملازم ہے، دوسرا ملزم وقار پبلک سروس کمیشن میں ڈیٹا آپریٹر تھا، اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان پہلے بھی کافی پرچے لیک کر کے فروخت کر چکے ہیں۔

    اینٹی کرپشن حکام نے بتایا کہ ہر پرچا لیک کرنے کے بعد ملزمان مکان تبدیل کر لیا کرتے تھے، چاروں ملزمان کی گرفتاری کے بعد محکمہ اینٹی کرپشن نے انھیں میڈیا کے سامنے بھی پیش کر دیا۔

    اینٹی کرپشن کی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی، ہزاروں ایکڑ ارضی واگزار

    ڈائریکٹر ویجلینس اینٹی کرپشن عبدالسلام  عارف نے میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن بڑا حساس ادارہ ہے، یہاں سے آنے والے لوگ ملک کی بھاگ ڈور سنبھالتے ہیں، لیکن کچھ کالی بھیڑوں کی وجہ سے یہ ادارہ بدنام ہوا۔

    انھوں نے بتایا کہ ملزمان کو گرفتار کرنے سے پہلے موک پریکٹس کی گئی اور پوری مکمل پلاننگ کی، ملزمان 15 لاکھ ایک پیپر کا مانگ رہے تھے، امیدواروں کے ساتھ 8 لاکھ میں ڈیل طے پائی تھی، وہ اپنے نمبر بدل کر ہمیں کال کرتے رہے، ملزمان نے کافی امیدواروں کو صبح چار بجے لاہور سے خود پک کیا، وہ پنجاب یونی ورسٹی کے ہاسٹل سے باہر نکلے اور آخر کار لاہور نہر سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ آج لاہور اینٹی کرپشن نے قبضہ مافیا کے خلاف بھی ایک کارروائی کی اور محکمہ مال اور محکمہ آب پاشی کی کروڑوں روپے مالیت کی ہزاروں ایکڑ اراضی واگزار کرائی۔