Tag: اینٹی کرپشن

  • گرفتاریوں کا سلسلہ دراز ہو گیا، ایک اور ن لیگی رہنما گرفتار

    گرفتاریوں کا سلسلہ دراز ہو گیا، ایک اور ن لیگی رہنما گرفتار

    راولپنڈی: فراڈ کیس میں ن لیگی رہنما چوہدری سرفراز افضل کو گرفتار کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن نے فراڈ کیس میں سابق مشیر چوہدری سرفراز افضل کو گرفتار کر لیا، اینٹی کرپشن کی کارروائی کےدوران سابق ن لیگی ایم پی اے کی جانب سے مزاحمت بھی کی گئی۔

    گرفتاری کے بعد چوہدری افضل کی طبیعت خراب ہو گئی، طبیعت خرابی کی شکایت پر ملزم کو اسپتال منتقل کر دیا گیا، علاج کرنے والے ڈاکٹر نے بھی چوہدری سرفراز پر 10 لاکھ روپے فراڈ کا الزام لگا دیا۔

    اینٹی کرپشن نے راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت 11 افراد پر مقدمہ درج کر لیا، چوہدری سرفراز پر ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام ہر عوام کو دھوکا دینے کا الزام ہے۔

    ن لیگ کے سابق ایم این اے غفار ڈوگر گرفتار

    خیال رہے کہ چوہدری سرفراز افضل ن لیگی سینیٹر چوہدری تنویر کے بھتیجے ہیں۔

    یاد رہے کہ 10 نومبر کو اینٹی کرپشن پنجاب نے ن لیگ کے رہنما اور سابق میئرسرگودھا اسلم نوید کو بھی گرفتار کیا تھا، ان پر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام تھا، ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق اسلم نوید نے غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹی بنائی تھی۔

     11 نومبر کو اینٹی کرپشن پنجاب نے مسلم لیگ ن کے سابق رکن صوبائی اسمبلی رضوان گل کو سرگودھا سے گرفتار کیا تھا، ان پر بہن کو جائیداد سے محروم کرنے کا الزام تھا، ان کے خلاف درخواست شمع بی بی نے دی تھی، جس کے مطابق ملزم اور بھائی تبریز گل نے 1990 میں بہن کی جائداد ہتھیا لی تھی۔

    15 نومبر کو اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے ملک عبد الغفار ڈوگر کو بھی ملتان میں گرفتار کیا تھا، غفار ڈوگر پر جعل سازی اور فراڈ سے اراضی کے دستاویزات بنانے کے الزامات ہیں، لیگی رہنماؤں نے اس گرفتاری پر رد عمل میں کہا کہ یہ صرف ملتان جلسے کو سبوتاژ کرنے کا بہانہ ہے۔

    16 نومبر کو اینٹی کرپشن نےمسلم لیگ ن کے رہنما احسن رضا خان کو بھی گرفتار کر لیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انھوں نے غیر قانونی کمرشل مارکیٹ اور ہاؤسنگ سوسائٹی بنائی۔ گورنمنٹ اسپتال کنگن پور کی زمین پر بنائی جانے والی مارکیٹ اور دکانیں اور خاندان کے افراد کے ساتھ الجنت ٹاؤن نامی سوسائٹی منظور شدہ نہیں تھی۔

  • ن لیگ کے سابق ایم این اے غفار ڈوگر گرفتار

    ن لیگ کے سابق ایم این اے غفار ڈوگر گرفتار

    ملتان: اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے ملک عبد الغفار ڈوگر کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن حکام نے ایک کارروائی میں آج ملتان میں سابق ن لیگی ایم این اے عبدالغفار ڈوگر کو حراست میں لے لیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ غفار ڈوگر پر جعل سازی اور فراڈ سے اراضی کے دستاویزات بنانے کے الزامات ہیں، غفار ڈوگر کی جعل سازی کی وجہ سے حکومتی خزانے اور نجی بینک کو نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف انکوائری محمد بشیر نامی شہری کی درخواست پر کی گئی ہے۔

    لیگی ایم پی اے کے خلاف اسسٹنٹ کمشنر کے اغوا کا مقدمہ درج

    اینٹی کرپشن کے مطابق عبدالغفار ڈوگر کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے، جس میں دھوکا دہی، سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمے میں جعلی دستاویزات کی تیاری کی دفعات بھی شامل ہیں۔

    ادھر لیگی رہنماؤں رانا ثنا اللہ اور عطا تارڑ نے غفار ڈوگر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اینٹی کرپشن نے لیگی رہنما کے گھر پر چھاپا مار کر انھیں گرفتار کیا اور چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔

    رانا ثنا نے کہا کہ ڈوگر پر 20 سال قبل خریدے گئے مکان کا انتقال درست نہ ہونے کا الزام ہے، ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو اس پر شرم آنی چاہیے، یہ صرف ملتان جلسے کو سبوتاژ کرنے کے لیے بہانہ ہے۔

    عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ 30 نومبر کو ہونے جا رہا ہے، عبدالغفار ڈوگر بےگناہ ہیں، فوری رہا کیا جائے۔

  • لاکھوں روپے رشوت لینے والے بد عنوان اہلکار اینٹی کرپشن کے شکنجے میں آگئے

    لاکھوں روپے رشوت لینے والے بد عنوان اہلکار اینٹی کرپشن کے شکنجے میں آگئے

    لاہور : اینٹی کرپشن نے پٹواری، اسسٹنٹ انجینئر، سینئرکلرک سمیت 4 بدعنوان سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کرلیا، اینٹی کرپشن نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے ہمراہ کارروائی کی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن کی چھاپہ مارٹیمیں بدعنوان سرکاری اہلکاروں کے خلاف متحرک ہیں اور لاکھوں ،ہزاروں روپے رشوت لینے والے بد عنوان اہلکار اینٹی کرپشن کے شکنجے میں آگئے۔

    اینٹی کرپشن نے پٹواری، اسسٹنٹ انجینئر، سینئرکلرک سمیت 4 بدعنوان سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ محکمہ کمیونٹی اینڈورکس کے اسسٹنٹ انجینئر بھی رشوت لیتے ہوئے گرفتار ہوا، ملزم ابرار حسین نے شکایت کنندہ کو نوکری کا جھانسہ دیکر 2 لاکھ رشوت لی۔

    اینٹی کرپشن ٹیم کے مطابق فیصل آباد سے سپرنٹنڈنٹ بلڈنگ 25ہزار رشوت لیتے ہوئے گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کا سینئر کلرک کو 10 ہزار رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا، اینٹی کرپشن نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے پٹواری سعید جان 5ہزارروپے رشوت لیتے ہوئے گرفتار کرلیا۔

  • محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی بڑی کارروائیاں، کروڑوں روپے مالیت کی اراضی واگزار

    محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی بڑی کارروائیاں، کروڑوں روپے مالیت کی اراضی واگزار

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے قبضہ مافیا کے خلاف 2 بڑی کارروائیاں کر کے کروڑوں روپے مالیت کی سینکڑوں کنال سرکاری اراضی واگزار کروا لی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب نے قبضہ مافیا کے خلاف 2 بڑی کارروائیاں کیں، جس میں کروڑوں روپے مالیت کی سینکڑوں کنال سرکاری اراضی واگزار کروا لی گئی۔

    ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اینٹی کرپشن گوہر نفیس کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا سے تاوان کی وصولی یقینی بنائی جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ روجھان صفدر آباد سے 480 کنال سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی، واگزار زمین کی مالیت 3 کروڑ 10 لاکھ روپے ہے۔

    علاوہ ازیں راجن پور کے علاقے راخ مرغائی سے 104 کنال سرکاری اراضی واگزار کی گئی جس کی مالیت 1 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔

    اس سے قبل اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکپتن میں 496 کنال زرعی زمین واگزار کروائی گئی تھی جس کی مالیت 15 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں اینٹی کرپشن پنجاب نے ساہیوال، رحیم یار خان اور راجن پور میں مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد مالیت کی تجارتی اراضی واگزار کروائی تھی۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ ساہیوال میں ڈیڑھ ارب کی 21 کنال تجارتی اراضی، ڈیرہ غازی خان میں 5 ہزار 400 کنال اراضی، راجن پور میں 33 کروڑ روپے سے زائد کی اراضی اور رحیم یار خان سے 322 کنال اور 12 مرلے زمین واگزار کروائی گئی۔

    ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق صوبے میں اب تک 5 ارب 22 کروڑ روپے کی تاریخی ریکوری کی جا چکی ہے۔

  • حیدرآباد، اینٹی کرپشن کا ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس پر چھاپہ، افسران کرسیاں چھوڑ کر فرار

    حیدرآباد، اینٹی کرپشن کا ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس پر چھاپہ، افسران کرسیاں چھوڑ کر فرار

    حیدرآباد: سندھ کے شہر حیدرآباد میں اینٹی کرپشن نے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس پر چھاپہ مارا تو افسران کرسیاں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مبینہ جعلی آئی ڈیز کے ذریعے کروڑوں روپے پنشن ادائیگی کے معاملے پر اینٹی کرپشن نے حیدرآباد ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس پر چھاپہ مار کر ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔

    ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن کی ٹیم کو دیکھ کر ٹریژری افسران میں کھلبلی مچ گئی اور افسران کرسیاں چھوڑ کر دفتر سے فرار ہوگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن ٹیم کی جانب سے پنشن ادائیگیوں کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال جاری ہے، اینٹی کرپشن کی ٹیم پنشن سیکشن افسران اور عملے سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ شخص کے ذریعے کروڑوں روپے ادائیگی کا الزام ہے، زاہد شیخ نامی شخص محکمہ اکاؤنٹس کا ملازم نہیں ہے، پرائیویٹ شخص سے سرکاری کام لینا غیرقانونی ہے۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ پنشن ادائیگیوں کا ریکارڈ تحویل میں لیا جائے گا۔

  • لاہور، جعلی بینک اکاؤنٹ کھول کر کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے والے ملزمان گرفتار

    لاہور، جعلی بینک اکاؤنٹ کھول کر کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے والے ملزمان گرفتار

    لاہور: اینٹی کرپشن ساہیوال نے جعلی بینک اکاؤنٹ کھول کر کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اینٹی کرپشن ساہیوال نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے جعلی بینک اکاؤنٹ کھول کر کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے والے ہائی ویز ڈیپارٹمنٹ کے سابق اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق گرفتار ملزمان میں سابق ایکس ای این حبیب انور، سابق ایس ڈی او فہد مظہر شامل ہیں۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ کرپشن ثابت ہونے پر ساہیوال میں نجی بینک کے آپریشن منیجر جمیل احمد کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزمان نے مرکزی ملزم محمد خالد سے مل کر کرپشن کی۔

    مزید پڑھیں: اینٹی کرپشن پنجاب کی زبردست کارروائیاں، اربوں روپے کی رقم ریکور

    ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق ملزمان نے محکمہ تعلقات عامہ کے نام سے جعلی بینک اکاؤنٹ کھول رکھا تھا، اینٹی کرپشن انکوائری میں 2 کروڑ 13 لاکھ روپے کی کرپشن ثابت ہوئی، گزشتہ سال درج مقدمے میں ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ اینٹی کرپشن پنجاب نے 1 ماہ میں 10 کروڑ 39 لاکھ روپے کی کیش ریکوری کی تھی، ایک ماہ میں 4 ہزار 856 کنال اور 16 مرلے سرکاری اراضی واگزار کروائی۔ واگزار کروائی گئی زمین کی مالیت 3 ارب 36 کروڑ 3 لاکھ 60 ہزار روپے ہے۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ 1 ماہ میں رپورٹ کرپشن ایپ پر 523 شکایات موصول ہوئیں، 315 شکایات کا فوری ازالہ کردیا گیا جبکہ دیگر پر ضروری کارروائی جاری ہے۔

  • اینٹی کرپشن پنجاب کی زبردست کارروائیاں، اربوں روپے کی رقم ریکور

    اینٹی کرپشن پنجاب کی زبردست کارروائیاں، اربوں روپے کی رقم ریکور

    لاہور: محکمہ انسداد بدعنوانی پنجاب نے ایک ماہ کے اندر زبردست کارروائیاں کرتے ہوئے 4 ارب سے زائد رقم کی ریکوری کرلی جبکہ کنالوں سرکاری اراضی واگزار کروالی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر اینٹی کرپشن پنجاب نے زبردست ایکشن لیتے ہوئے جون 2020 میں 4 ارب 41 کروڑ 95 لاکھ روپے کی ریکوری کرلی۔

    اینٹی کرپشن پنجاب نے 1 ماہ میں 10 کروڑ 39 لاکھ روپے کی کیش ریکوری بھی کی، ایک ماہ میں 4 ہزار 856 کنال اور 16 مرلے سرکاری اراضی واگزار کروائی۔ واگزار کروائی گئی زمین کی مالیت 3 ارب 36 کروڑ 3 لاکھ 60 ہزار روپے ہے۔

    1 ماہ میں 95 کروڑ 40 لاکھ روپے کی ان ڈائریکٹ ریکوری بھی کی گئی۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ 1 ماہ میں رپورٹ کرپشن ایپ پر 523 شکایات موصول ہوئیں، 315 شکایات کا فوری ازالہ کردیا گیا جبکہ دیگر پر ضروری کارروائی جاری ہے۔

    محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق سابقہ شکایات سمیت 15 سو 74 شکایات کا 1 ماہ میں ازالہ کیا گیا، جون میں 324 انکوائریاں کی گئیں جبکہ 271 جاری انکوائریوں پر فیصلہ دیا گیا۔

    چھان بین کے بعد 97 کیسز رجسٹرڈ ہوئے جبکہ 99 جاری کیسز کا فیصلہ ہوا، 1 ماہ میں 59 چالان پیش کیے گئے۔ اینٹی کرپشن نے مجموعی طور پر 132 افراد کو گرفتار کیا، 1 ماہ میں ایک عدالتی مفرور اور 8 اشتہاریوں کو گرفتار کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عملدر آمد جاری ہے، کرپٹ مافیا کی ہر سطح پر سرکوبی کریں گے۔ کرپشن نے ملک کا بیڑا غرق کردیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ہونے والی بے حساب کرپٹ مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی۔

  • ‘اینٹی کرپشن موبائل ایپ سے شکایات پرکارروائی کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے’

    ‘اینٹی کرپشن موبائل ایپ سے شکایات پرکارروائی کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے’

    لاہور : اینٹی کرپشن نے 6ماہ میں 1ارب40کروڑ مالیت کی 1400کینال زمین واگزار کرالی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب کی موبائل ایپ سےشکایات پرکارروائی کےمثبت نتائج سامنےآرہےہیں۔

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار صوبے کوکرپشن فری بنانے کیلئے پرعزم ہیں ، عثمان بزدارکی ہدایت پر محکمہ اینٹی کرپشن متحرک ہیں اور پنجاب میں سرکاری اراضی پرقابض افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری ہے۔

    اینٹی کرپشن نے 6ماہ میں1ارب40کروڑمالیت کی 1400کینال زمین واگزارکرائی جبکہ اینٹی کرپشن پنجاب کی موبائل ایپ پر 6ماہ کے دوران2809شکایات موصول ہوئیں ، شکایات پر140انکوائریاں شروع کی گئیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ موبائل ایپ سےشکایات پرکارروائی کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، پنجاب میں کرپشن کے خلاف نوٹالیرنس کی پالیسی جاری رہے گی، کرپشن کے ناسور کا خاتمہ ہماری حکومت کی ترجیح ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیاکےخلاف بلاامتیازکارروائی کیلئے ہدایات جاری کردی ہیں، قبضہ مافیا کی سرکوبی کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ پاکستان کی بنیادوں کوکرپشن کے’’کورونا‘‘نے کھوکھلا کیا، اپوزیشن جماعتیں کورونا جیسے قومی مسئلے پر بھی پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کورونا کے ساتھ کرپشن کاخاتمہ ہماری حکومت کا سرفہرست ایجنڈا ہے، عوام کے تعاون سے کوروناپربھی قابو پائیں گےاورکرپشن پربھی، عوام بنیادی سہولتوں سےمحروم رہے، کرپشن کرنے والے عیش کرتے رہے۔

  • سندھ حکومت کا پولیس فنڈز کے استعمال پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا پولیس فنڈز کے استعمال پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے پولیس فنڈز کے استعمال پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے، کتنے منصوبوں پر کتنا پیسہ خرچ کیا تحقیقات کرائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے پولیس فنڈز کے استعمال پرتحقیقات کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، ایک سال میں استعمال کیے گئے فنڈز پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیس ہیڈ آفس کی تزئین وآرائش پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے، آئی جی سندھ نے اپنے لیے مہنگا ترین فلور تیار کرایا، پیٹرول کی مد میں کرپشن پر بھی تحقیقات کرائی جائیں گی۔

    ذرائع سندھ حکومت کے مطابق کتنےمنصوبوں پر کتنا پیسہ خرچ کیا تحقیقات کرائی جائیں گی، اینٹی کرپشن سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ زیرغور ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے آئی جی کلیم امام کی جگہ وفاق کو 3 نام تجویز کیے ہیں، سندھ حکومت کا مطالبہ ہے کہ کلیم امام کو ہٹایا جائے اور صوبے میں نیا آئی جی تعینات کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط میں جو تین نام تجویز کیے گئے ہیں ان میں غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر اور کامران فضل شامل ہیں۔

    سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کے کرائم میں کمی کے دعوے کو مسترد کر دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کے کرائم میں کمی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ آئی جی سندھ دورمیں کرائم میں 7سے10 فیصد اضافہ ہوا۔

  • اینٹی کرپشن کی سال 2020 کی پہلی بڑی کارروائی

    اینٹی کرپشن کی سال 2020 کی پہلی بڑی کارروائی

    کراچی : اینٹی کرپشن نے سال 2020 کی پہلی بڑی کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی ٹھیکوں کےاجرا پر ایکس سی این ظہیر عباس کو گرفتار کرلیا، گرفتار ایکس سی این پر خزانے کو 80 کروڑ کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن ایسٹ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے کےایم سی انجینئرنگ اور کےڈی اے آفس پر چھاپہ مارا اور غیر قانونی ٹھیکوں کےاجرا پر ایکس سی این ظہیر عباس کو گرفتار کرلیا۔

    چھاپے کےدوران محکمے سے جاری کئے گئے ٹھیکوں کا ریکارڈ بھی ضبط کرلیا گیا، کارروائی بدعنوانی اور کروڑوں رشوت وصولی کے خلاف کی گئی ۔

    کے ڈی اے کی جانب سے من پسند ٹھیکیداروں کو800 ملین کےٹھیکےدیئے گئے اور ٹھیکوں کے عوض 10 کروڑ روپے رشوت وصول کی گئی ، اینٹی کرپشن نے کے ڈی اے ،انجینئرنگ آفس کے ایم سی کا ریکارڈ سیز کردیا ہے۔

    گریڈ 21 کے 2 سیکریٹریز اور سابق ڈی جی کے ڈی اےبدرجمیل میندھرو کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے جبکہ سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کانام بھی ایف آئی آر میں شامل ہیں۔

    گرفتار ایکس سی این پر خزانے کو 80 کروڑ کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے، ملزم نے غیرقانونی طور پر80کروڑ کے ٹھیکے نجی کمپنی کو جاری کئے ، ملزم کے ڈی اےا سکیموں میں ترقیاتی کاموں کے ورک آرڈرجاری کرتا تھا۔

    ملزم کےجاری کئےگئےورک آرڈر اسکیموں کی سالانہ فہرست میں شامل نہیں تھی، وہ اسکیمیں جن کاذکر کے ڈی اے کی بجٹ بک میں بھی نہیں تھا اور غیرقانونی جاری ورک آرڈرپراس وقت کےڈی جی کےڈی اےکےدستخط تھے، ملزم کو تمام کاموں پرسیکریٹری لوکل گورنمنٹ کی سرپرستی حاصل تھی۔