Tag: اینڈرائیڈ

  • واٹس ایپ صارفین کیلیے ایک اور سہولت، کارآمد فیچر کا اضافہ

    واٹس ایپ صارفین کیلیے ایک اور سہولت، کارآمد فیچر کا اضافہ

    دنیا بھر میں مقبول میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ اپنے صارفین کی آسانی کیلئے نت نئے فیچرز پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

    میٹا کی زیرملکیت میسجنگ ایپ میں ایک فیچر کا اضافہ کیا جارہا ہے اس بار واٹس ایپ پر بہترین اور دلچسپ یوزر نیم نامی فیچر کی تیاری پر کام جاری ہے جو صارفین کی پرائیویسی کیلئے انتہائی کار آمد ہے۔

    اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے واٹس ایپ کے نئے بیٹا ورژن میں یوزر نیم پن نامی فیچر دیکھنے میں آیا ہے۔ تاہم ابھی یہ بیٹا ورژن میں بھی صارفین کو دستیاب نہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوزر نیم پن کے ذریعے آپ ایسے اجنبی افراد کو خود سے رابطہ کرنے سے روک سکیں گے جن سے ماضی میں کبھی چیٹ نہ ہوئی ہو۔

    چاہے وہ اجنبی افراد آپ کے یوزر نیم سے واقف ہی کیوں نہ ہوں مگر یوزر نیم پن کے ذریعے انہیں روکنا آسان ہو جائے گا۔

    یعنی یہ بہت کارآمد فیچر ہوگا جو اسپام میسجز کی روک تھام میں مؤثر ثابت ہوگا۔

    یوزر نیم پن کم از کم 4 ہندسوں پر مشتمل ہوگی اور اسے جانے بغیر کسی اجنبی فرد سے رابطہ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

    دوسری جانب جن افراد سے آپ ماضی میں رابطے میں رہ چکے ہوں گے، انہیں اس تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    اس سے قبل مختلف رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ یوزر نیم کے ذریعے آپ واٹس ایپ کو فون نمبر شیئر کیے بغیر بھی استعمال کرسکیں گے۔

    جب کوئی صارف اپنا یوزر نیم تیار کرلے گا تو اس کا فون نمبر دیگر افراد کی نظروں سے اوجھل ہو جائے گا جس سے صارفین کی سکیورٹی زیادہ مضبوط ہوجائے گی۔

    جب یوزر نیم کو پن سپورٹ کے ساتھ متعارف کرایا جائے گا تو یہ فیچر واٹس ایپ کو مکمل طور پر بدل دے گا۔

  • اینڈرائیڈ پر ٹائپ کیے بغیر واٹس ایپ میسجز کیسے بھیجیں؟

    اینڈرائیڈ پر ٹائپ کیے بغیر واٹس ایپ میسجز کیسے بھیجیں؟

    اینڈرائیڈ صارفین کو جو فیچرز دستیاب ہیں ان کی بدولت وہ اپنے فونز پر کچھ زیادہ محنت کیے بغیر ہی کالیں کر سکتے ہیں، میسجز بھیج سکتے ہیں، اور بھی کئی کام آسانی سے کر سکتے ہیں۔

    ان فیچرز میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آپ واٹس ایپ میسجز اپنے فون میں بغیر ٹائپ کیے بہ آسانی بھیج سکتے ہیں۔

    جی بالکل، ایسا عین ممکن ہے، اور یہ آپ کے اینڈرائیڈ اسمارٹ فون میں آواز کی شناخت کے سپورٹ کی بدولت ہے، گوگل اسسٹنٹ کی مدد سے آپ وائس کمانڈ کے ذریعے اسمارٹ فون استعمال کر سکتے ہیں۔

    گوگل اسسٹنٹ کے ساتھ اسمارٹ فونز اس قابل ہوتے ہیں کہ صارفین اس پر بغیر کوئی ایک لفظ ٹائپ کیے میسجز بھیج سکتے ہیں، آپ کو اسے ممکن بنانے کے لیے بس قدم بہ قدم ہدایت نامے پر عمل کرنا ہوگا۔

    گوگل اسسٹنٹ ایپ

    1: سب سے پہلے اپنے فون پر گوگل اسسٹنٹ ایپ کھولیں۔

    2: اپنے پروفائل تصویر پر کلک کریں جو کہ اسکرین پر سب سے اوپر دائیں طرف ہے۔

    3: اب پاپولر سیٹنگ ٹیب پر آئیں اور نیچے اسکرول کر کے ‘پرسنل ریزلٹس’ آپشن کو آن کر دیں۔

    4: اس کے بعد اپنے وائس اسسٹنٹ کو فعال کرنے کے لیے ‘اوکے گوگل’ کہیں یا ‘hey گوگل’ کہیں۔

    5: پھر (کسی کونٹیکٹ کا نام لے کر) کہیں ‘سینڈ آ واٹس ایپ میسج’۔

    6: گوگل آپ سے پوچھ سکتا ہے کہ کس صورت میں میسج بھیجنا ہے، ٹیکسٹ یا واٹس ایپ۔ تو کہیں ‘واٹس ایپ’۔

    7: جو میسج بھیجنا چاہتے ہیں آپ اسے زبانی کہیں۔

    8: اب گوگل آپ کا میسج آپ کی طرف سے کوئی ایک لفظ ٹائپ کیے بغیر ہی بھیج دے گا۔

    اگر آپ چاہتے ہیں کہ یہ تجربہ مکمل طور پر ہینڈز فری ہو، تو پھر آپ کو ضرورت ہے کہ آپ اپنا فون ان لاک کیے بغیر استعمال کر کے گوگل اسسٹنٹ کو فعال کریں۔

  • اینڈرائیڈ کا پرانا ورژن استعمال کرنے والے صارفین ہوشیار

    اینڈرائیڈ کا پرانا ورژن استعمال کرنے والے صارفین ہوشیار

    اینڈرائیڈ اسمارٹ فون کا پرانا ورژن استعمال کرنے والے اگر 27 ستمبر سے پہلے اینڈرائیڈ کا ورژن اپ ڈیٹ نہیں کریں گے تو انہیں پریشانی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اینڈرائیڈ سافٹ ویئر تیار کرنے والی امریکی کمپنی گوگل نے سیکیورٹی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے 27 ستمبر 2021 سے اینڈرائیڈ 2.3.7 (جنجر بریڈ) یا اس سے پرانے ورژن پر گوگل سائن اپ ڈراپ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے یعنی آپ اپنے فون کے ذریعے جی میل، گوگل میپس، یو ٹیوب اور دیگر گوگل ایپلی کیشن سے لطف اٹھانے سے محروم رہیں گے البتہ میسج اور کال کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    اینڈرائیڈ سافٹ ویئر ورژن 3 (ہنی کامب) اور 4 (آئس کریم سینڈوچ) کو 10 سال قبل لانچ کیا گیا تھا البتہ یہ سافٹ ویئر اب بھی استعمال کے لائق ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اینڈرائیڈ کے نصف سے زیادہ صارفین کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ بیشتر افراد نئے ورژن پر مبنی اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہیں۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گوگل کی جانب سے یہ فیصلہ سیکیورٹی صورتحال کو بہتر کرنے کی وجہ سے کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی صارف کو پرانے سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے اپنے گوگل اکاؤنٹ سے ہاتھ نہ دھونا پڑجائے کیونکہ 10 سال پرانے ورژن سے کئی گنا محفوظ نئے سافٹ ویئر ورژن موجود ہیں۔

    گوگل نے صارفین پر زور دیا ہے کہ اگر ان کے پاس سہولت موجود ہے تو وہ اینڈرائیڈ کے تازہ ترین ورژن کو اپنے فون پر ڈاؤن لوڈ کرلیں تاکہ گوگل کی سروسز سے لطف اندوز ہوتے رہیں بصورت دیگر 27 ستمبر کے بعد انہیں جی میل اور یوٹیوب جیسی ایپس پر پاس ورڈ اور لاگ ان کے ایررز نظر آئیں گے۔

  • کووڈ 19 ویکسی نیشن کا ریکارڈ آپ کے موبائل فون میں

    کووڈ 19 ویکسی نیشن کا ریکارڈ آپ کے موبائل فون میں

    کووڈ 19 کی ویکسی نیشن لازمی ہوچکی ہے اور ہوسکتا ہے جلد ہی اس کا ریکارڈ آپ کے اسمارٹ فون میں بھی محفوظ ہو۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گوگل نے اے پی آئی فار پاسز کو اپ ڈیٹ کر کے کووڈ ویکسینیشن ریکارڈ کو محفوظ کرنے کی صلاحیت کا اضافہ کیا ہے۔

    گوگل نے چند روز قبل یہ اعلان کیا تاہم اس کا مطلب یہ نہیں آپ ابھی اپنے ویکسنیشن کارڈ کو اپ لوڈ کرسکیں گے۔

    یہ اپ ڈیٹڈ اے پی آئی یا اپلیکیشن پروگرامنگ انٹرفیس دنیا بھر کے حکومتی اداروں اور طبی اداروں کے ڈویلپرز کو ویکسنیشن کارڈز یا کووڈ ٹیسٹ نتائج کے ڈیجیٹل ورژنز تیار کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

    گوگل نے بتایا کہ ایک بار جب کوئی صارف کووڈ کارڈ کا ڈیجیٹل ورژن اپنی ڈیوائس میں محفوظ کرے گا تو وہ ڈیوائس کی ہوم اسکرین پر ایک شارٹ کٹ کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کرسکے گا۔

    کمپنی نے بتایا کہ اگر انٹرنیٹ سروس دستیاب نہ بھی ہو یا ایسے خطے میں ہوں جہاں انٹرنیٹ سروس زیادہ اچھی نہیں تو بھی اس ریکارڈ تک رسائی صارفین کو حاصل ہوگی۔

    عام طور پر پاسز اے پی آئی کو گوگل پے والٹ کے صارفین کی جانب سے بورڈنگ پاسز، لائلٹی کارڈز، گفٹ کارڈز، ٹکٹوں اور دیگر محفوظ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، مگر اس اپ ڈیٹ کے بعد گوگل پے ایپ استعمال نہ کرنے والے افراد بھی اپنے ڈیجیٹل کووڈ کارڈ کو ڈیوائس میں اسٹور کرسکیں گے۔

    چونکہ گوگل کی جانب سے کارڈ کی کاپی اپنے پاس نہیں رکھی جائے گی تو صارفین کو مختلف ڈیوائسز میں کووڈ کارڈ کو محفوٖظ کرنے کے لیے حکومتی ادارے یا دیگر سے اسے ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا۔

    ان کارڈز میں ادارے یا حکومتی لوگو سب سے اوپر ہوگا، جس کے بعد صارف کا نام، تاریخ پیدائش اور دیگر متعلقہ تفصیلات جیسے کس کمپنی کی ویکسین یا ٹیسٹ ہے وغیرہ۔

    اس اپ ڈیٹڈ اے پی آئی کو سب سے پہلے امریکا میں متعارف کروایا جارہا ہے اور جلد دیگر ممالک میں بھی اسے پیش کیا جائے گا۔

  • اینڈرائیڈ صارفین کے لیے 6 نئے مزیدار فیچرز متعارف

    اینڈرائیڈ صارفین کے لیے 6 نئے مزیدار فیچرز متعارف

    ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے 6 نئے مزیدار فیچرز متعارف کروائے ہیں، یہ پہلی بار ہے جب گوگل کی جانب سے اس طرح فیچرز کو بیک وقت تمام اینڈرائیڈ فونز کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گوگل نے تمام اینڈرائیڈ صارفین کے لیے چند نئے فیچرز متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، یہ 6 نئے فیچرز تمام اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے دستیاب ہوں گے۔

    یہ پہلی بار ہے جب گوگل کی جانب سے اس طرح فیچرز کو بیک وقت تمام اینڈرائیڈ فونز کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ اینڈرائیڈ ارتھ کوئیک الرٹس سسٹم کا فیچر اب عالمی سطح پر متعارف کروایا جارہا ہے۔

    اس فیچر کی بدولت زلزلے سے متاثرہ حصوں کے رہائشیوں کو زلزلے کے آنے سے چند سیکنڈ پہلے الرٹس بھیجے جائیں گے۔ ابھی یہ فیچر نیوزی لینڈ اور یونان میں دستیاب تھا مگر اب یہ ترکی، فلپائن، قازقستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان میں بھی دستیاب ہوگا۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے ایسے ممالک کو ترجیح دی جارہی ہے جہاں زلزلے کے خطرے زیادہ ہیں اور مزید ممالک میں بھی آنے والے برس میں یہ فیچر دستیاب ہوگا۔

    دوسرا فیچر میسجز ایپ کے حوالے سے ہے جس میں اب کسی میسج کو بعد میں آسانی سے دریافت کیا جاسکے گا۔

    اس کے لیے کسی بھی میسج کو کچھ دیر تک دبا کر رکھ کر اسٹار پر کلک کرنا ہوگا، اس مقصد کے لیے ایک نئی اسٹارڈ کیٹیگری کا اضافہ کیا جارہا ہے اور آنے والے ہفتوں میں یہ فیچر صارفین کو دستیاب ہوگا۔

    تیسرا فیچر ایموجی کچن کے نام سے ہے جو جی بورڈ کے بیٹا میں 16 جون سے دستیاب ہوگا اور آنے والے ہفتوں میں کی بورڈ ایپ کا حصہ ہوگا۔ یہ فیچر انگلش، اسپینش اور پرتگیز زبانوں کے لیے اینڈرائڈ 6 یا اس سے اوپر کے آپریٹنگ سسٹمز میں دستیاب ہوگا۔

    چوتھا فیچر گوگل اسسٹنٹ کے حوالے سے ہے جو اب ایپس کے اندر مخصوص حصوں تک صارفین کے لے جائے گا۔

    پانچواں فیچر وائس ایپز ہیں جو اس وقت بیٹا ورژن میں ہے۔ اس فیچر کے تحت فون اور ایپس میں آواز کی مدد سے نیوی گیشن کی جاسکے گی جبکہ یہ پاس ورڈ لکھنے کا کام بھی کرسکے گا، یعنی پاس ورڈ کے الفاظ، ہندسے یا سمبل بولنا ہوں گے۔

    چھٹا فیچر اینڈرائیڈ آٹو سے متعلق ہے جو گاڑیوں میں اینڈرائڈ سے متعلق فنکشنز کو آسان بنائے گا۔

  • اینڈرائیڈ صارفین ہوجائیں ہوشیار!

    اینڈرائیڈ صارفین ہوجائیں ہوشیار!

    موبائل سیکیورٹی پر نظر رکھنے والے ماہرین نے اینڈرائیڈ صارفین کو خبردار کیا ہے کہ اب نئے طریقے سے صارفین کا ڈیٹا ہیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائبر ماہرین کا کہنا ہے کہ اینڈرائیڈ موبائلز پر جعلی پارسل ڈیلیوری پیغامات کے ذریعے خفیہ طور پر صارفین کی ذاتی نوعیت کی معلومات حاصل کی جارہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جعلی ڈیلیوری ایس ایم ایس کے ذریعے ہیکرز موبائل نمبرز، پیغامات، سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور دیگر معاشی سرگرمیوں سے متعلق بھی تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔

    ماہرین کا ماننا ہے کہ ہیکرز خاص قسم کے ایپس کا استعمال کرکے جعلی ایس ایم ایس تیار کرتے ہیں اور اینڈرائیڈ صارفین کے موبائل فونز پر ارسال کرتے ہیں جس کے تحت انہیں معلومات تک رسائی میں آسانی ہوتی ہے۔

    اینڈرائیڈ کے 1 ارب سے زائد صارفین کا ڈیٹا ہیک ہونے کا خدشہ

    جعلی پیغامات کے ذریعے سب سے پہلے جنوبی کوریا اور جاپان میں صارفین کو نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد ہیکنگ کا سلسلہ دنیا بھر میں پھیل رہا ہے جن میں امریکا، برطانیہ اور چین جیسا ملک بھی شامل ہے۔

  • ڈھائی کروڑاینڈرائیڈ موبائل ’مالویئر‘ سے متاثر ہونے کا انکشاف

    ڈھائی کروڑاینڈرائیڈ موبائل ’مالویئر‘ سے متاثر ہونے کا انکشاف

    واشنگٹن: رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ نیا مالویئر صارف کا ڈیٹا چوری نہیں کرتا بلکہ ایپس ہیک کرتا ہے اور زیادہ اشتہارات ڈسپلے کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک نیا اینڈرائیڈ مالویئر دریافت کیا گیا ہے جس نے ڈھائی کروڑ سے زائد ڈیوائسز کو ایپس بدل کر متاثر کیا ہے۔ یہ بات آن لائن سیکیورٹی کمپنی چیک پوائنٹ کی ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہے جسے ایجنٹ اسمتھ کا نام دیا گیا ہے جس کی وجہ اس کا کسی ڈیوائس پر حملے کا طریقہ اور پکڑے جانے سے بچنا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ مالویئر صارف کا ڈیٹا چوری نہیں کرتا بلکہ ایپس ہیک کرتا ہے اور زیادہ اشتہارات ڈسپلے کرتا ہے تاکہ مالویئر کے آپریٹر ان ویوز سے منافع حاصل کرسکیں۔

    چیک پوائنٹ کے مطابق یہ مالویئر کسی ڈیوائس میں مختلف ایپس جیسے واٹس ایپ کے کوڈ میں کچھ حصوں کو بدل دیتا ہے اور انہیں اپ ڈیٹ ہونے سے روکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس مالویئر نے بھارت اور اس کے ارگرد کے ممالک ممکنہ طور پر پاکستان بھی میں صارفین کو زیادہ متاثر کیا ہے، جس کی وجہ اس خطے میں ایک تھرڈ پارٹی ایپ اسٹور 9 ایپس کی مقبولیت ہے۔

    چیک پوائنٹ کے مطابق یہ مالویئر فوٹو یوٹیلیٹی، گیمز اور سیکس پر مبنی ایپس میں چھپا ہوسکتا ہے اور جب کوئی صارف اسے ڈاؤن لوڈ کرلیتا ہے تو یہ خود کو گوگل کی ایپ کی شکل میں ظاہر کرتا ہے اور اپنا نام گوگل اپ ڈیٹر بتاتا ہے، جس کے بعد دیگر ایپس کے کوڈ بدلنے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔

    رپورٹ میں تبایا گیا ہے کہ اس مالویئر کو آپریٹرز نے گوگل پلے اسٹور تک توسیع دینے کی کوشش کی تھی اور 11 ایپس میں اس کے سادہ ورژن کا کوڈ شامل کردیا تھا تاہم گوگل نے اب ان تمام مشتبہ ایپس کو پلے اسٹور سے ڈیلیٹ کردیا ہے۔

    اس مالویئر سے اینڈرائیڈ 5 اور 6 پر کام کرنے والی ڈیوائسز زیادہ متاثر ہوئی ہیں تاہم چیک پوائنٹ کا کہنا تھا کہ اپنی ایپس کو اپ ڈیٹ کردینا اس سے تحفظ دے سکتا ہے۔

  • کیا نواز شریف واقعی جیل سے بھاگنے کی تیاری کررہے ہیں؟

    کیا نواز شریف واقعی جیل سے بھاگنے کی تیاری کررہے ہیں؟

    اسلام آباد : کیوں نکالا کے بعد جیل سے نکلنے کے جتن پر اڈیالہ میں قید نواز شریف پر گیم بنا دیا گیا، جسے اینڈرائیڈ پر لانچ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ کے قیدی نوازشریف پر دلچسپ گیم بن گیا، کرپشن کے جرم میں اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف کے بھاگنے کے خواب پر نوجوانوں نے دلچسپ گیم بنالیا۔

    اڈٖیالہ اسکیپ نامی گیم پاک اسٹوڈیو نے تیار کیا ہے۔

    جس میں نوازشریف جیل کی رکاوٹوں سے بچتے بچاتے بھاگنے کی کوشش کرتے دکھایا گیا ہے، گیم میں جیل سے فرار ہوتے نوازشریف کو آپشن دیا گیا ہے کہ اگر پھنس جائیں تو رشوت بھی دے سکتے ہیں۔

    https://youtu.be/JdyIyqLSiHk

    اس سے قبل 2014 میں انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کے آن لائن گو نواز گو گیم نے دھوم مچائی تھی اور گیم نے انٹرنیٹ پرمقبولیت کے نئے ریکارڈ بنا ڈالے تھے۔

    واضح احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا، جس کے بعد سے نواز شریف اور مریم نواز اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

  • گوگل کی جانب سے ’’مائی اکاؤنٹ‘‘ سروس شروع

    گوگل کی جانب سے ’’مائی اکاؤنٹ‘‘ سروس شروع

    کیلی فورنیا : گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ ، آئی او ایس کے گمشدہ موبائل فونز کو تلاش کرنے کے لیے ’’مائی اکاؤنٹ‘‘ سروس شروع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل کی جانب سے اس سروس کے لیے ’’مائی اکاؤنٹ‘‘ نامی ویب سائٹ ایک سال قبل بنائی گئی تھی تاہم گزشتہ روز بلاگ کے ذریعے اس سروس باقاعدہ شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    گوگل بلاگ میں کہا گیا ہے کہ ’’اس سروس کے ذریعے صارفین اپنے گمشدہ یا چوری ہونے جانے والے موبائلز کو بہت آسانی سے تلاش کرسکتے ہیں‘‘۔

    google1

    قبل ازیں ادارے کی جانب سے یہ سروس صرف اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ایک ٹول کے طور پر فراہم کی گئی تھی، مگر اب فیچر کو اپ ڈیٹ کر کے آئی او ایس صارفین کو بھی اس سروس میں شامل کرلیا گیا ہے۔

    بلاگ میں کہا گیا ہے کہ اب صارفین کہیں دور بیٹھ اپنے موبائل سے گوگل کے اکاؤنٹ کو سائن آؤٹ کر سکیں گے اور اپنے موبائل کے مقام کو گوگل میپ سروس کے ذریعے تلاش کرسکتے ہیں۔

    اس میں مزید کہا ہے کہ مستقبل میں صارفین کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے اس عمل کو آسان بنایا جائے گا اور انگریزی کے علاوہ اس سروس کو دیگر زبانوں میں بھی متعارف کروایا جائے گا، مستقبل میں صارفین اپنی آواز کے ذریعے اپنا مائی اکاؤنٹ کھول سکیں گے۔

    اس سروس کے ذریعے صارفین اپنا فون لاک کرنے کے ساتھ ، کال ، اکاؤنٹ محفوظ بنانے اور اسکرین پر کال بیک نمبر چھوڑ سکتے ہیں۔

    سروس استعمال کرنے کا طریقہ

    اس سروس کا طریقہ استعمال نہایت آسان ہے، سب سے پہلے گوگل پر جائیں اور اُس اکاؤنٹ سے لاگ ان ہوں جو ای میل آپ کے موبائل میں ڈالا گیا ہے،صفحہ کھلنے پر سرچ باکس میں "Where’s my phone?”ٹائپ کر کے انٹر کا بٹن دبائیں۔

    2

    اگلے لمحے میں آپ کے سامنے ایک نقشہ آجائے گا جہاں آپ کے فون کی لوکیشن ظاہر ہورہی ہوگی۔

    1

    اگر آپ کا فون دفتر یا گھر میں موجود ہے اور مل نہیں رہا ہے تو آپ رنگ کے بٹن پر کلک کریں جس کے بعد آپ کا موبائل بجنے لگے گا۔

    3

    یاد رہے اس سروس کو استعمال کرنے کے لیے موبائل فون میں انٹرنیٹ کی سہولت ہونا بہت ضروری ہے۔