Tag: اینکر عمران ریاض

  • اینکر عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں  شامل کرنے کیخلاف درخواست،  وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری

    اینکر عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست، وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے صحافی عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت، وزارت داخلہ اور پاسپورٹ حکام کو نوٹس جاری کر دیئے ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اینکر عمران ریاض کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عمران ریاض نے درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کےتوسط سے دائرکی ہے۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عمران ریاض کے خلاف ایک مقدمہ خارج ہو چکا، عمران ریاض پاکستان کےشہری اور ان کےخلاف کوئی مقدمہ نہیں۔

    عمران ریاض کے وکیل کا کہنا تھا کہ سیاسی بنیادوں پر عمران ریاض کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا، ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام شامل کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالتوں نے عمران ریاض کو مقدمات سے ڈسچارج کردیا ہے، وفاقی وزارت داخلہ نے نام غیرقانونی طور پر ای سی ایل میں ڈالا، وفاقی وزارت داخلہ کے اس اقدام سے بنیادی حقوق سلب ہوئے ہیں۔

    آئین کےتحت کسی شہریوں کی نقل وحرکت پر پابندی نہیں کی لگائی جاسکتی، استدعا ہے کہ عدالت نام ای سی سے نکالنے اور سفر کرنے کی اجازت دے۔

    جس پر لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت،وزارت داخلہ پاسپورٹ کنٹرول اتھارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی۔

  • اینکر عمران ریاض   کیخلاف بغاوت کا مقدمہ خارج،  رہا کرنے کا حکم

    اینکر عمران ریاض کیخلاف بغاوت کا مقدمہ خارج، رہا کرنے کا حکم

    لاہور: عدالت نے اینکر پرسن عمران ریاض خان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ خارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینکرعمران ریاض کیخلاف مقدمے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سماعت ہوئی۔

    اینکر عمران ریاض کوجوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، ایف آئی اے کی جانب سے عمران ریاض کے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق نے دلائل میں کہا کہ مذکورہ وڈیو عمران ریاض نے اپ لوڈ نہیں ،29 نومبر کو ایف آئی آر درج ہوئی ، ریاست کے خلاف کوئی بغاوت نہیں ہوئی۔

    وکیل نے بتایا کہ ایف آئی آر درج کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے، آئین پاکستان تنقید کرنے کا حق دیتاہے،ایک بھی شخص عدالت میں ایسا نہیں کہ جومحب وطن نہیں، جو سوال پوچھا گیا وہ رائے جاننے کیلئےعدالت میں پوچھوں تو کیسے جرم ہوگیا۔

    وکیل میاں علی اشفاق نے عمران ریاض کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا اسی نوعیت کے 21 مقدمات عمران ریاض کیخلاف پہلےہی درج ہیں ،عمران ریاض کا کیس عوامی مفاد کا کیس بن چکا۔

    کمرہ عدالت میں تالیاں بجنے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کا اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ تالیاں مارنے والے سب کو باہر نکالیں۔

    میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایف آئی اے نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی کوئی وجوہات بیان نہیں بتائی، عمران ریاض پر نفرت انگیز تقریر کا الزام لگایا گیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ 4جنوری کو عمران ریاض نے خود ایف آئی اے کو خط لکھا کوئی مقدمہ ہے تو بتا دو؟ کیا ایف آئی اے نےمتعلقہ ادارےسےپوچھاکہ کیا تقریرسےمتاثرہوئے؟ ریمانڈ کس لیے لیناہے، فارنزک اور سائبر پیٹرولنگ تو پہلے ہی کرلی۔

    عمران ریاض کے وکیل نے کہا کہ عدالت ریکارڈ پردرج کرلے،یہ حکومت قمرباجوہ کا آرٹیکل 6 میں ٹرائل کرے گی، یہی الزامات کلبھوشن پر بھی لگے، بتایا جائے عمران ریاض نے کس کو بغاوت پر اکسایا ؟ بتایا جائے کس کی توہین کی گئی ہے؟ جس شخص کی توہین کی گئی ہے وہ ریکارڈ پر نہیں۔

    وکیل میاں علی اشفاق نے مزید کہا ایف آئی اے خود مقدمہ کرتی ہےاور خود ہی تحقیقات کرتی ہے، ایف آئی اے کو اپنی حدود میں رہنا چاہیے۔

    لاہور:عمران ریاض کی تقریر کی آڈیو بھی عدالت میں سنائی گئی ، وکیل کا کہنا تھا کہ دھمکیاں اور تنقید کرنیوالے موجودہ حکومت میں شامل ہیں، ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔

    عدالت نے عمران ریاض خان کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انھیں مقدمے سے ڈسچارج کر دیا اور اینکر عمران ریاض کو رہا کرنے کا حکم دیا۔