Tag: این آئی ایچ

  • ملک بھر کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق

    ملک بھر کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق

    آزادکشمیر اور چاروں صوبوں کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ نکلی، پولیو کا موذی وائرس آزاد کشمیر پہنچ گیا ہے۔

      ذرائع این آئی ایچ کے مطابق آزاد کشمیر کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، 2025 میں دوسری بار ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک کے 21 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے جس کے بعد رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 47 تک پہنچ گئی، سیوریج لائنز کے سیمپلز میں وائلڈ پولیو وائرس ون پایا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیسٹ کیلئے سیوریج لائنز سے سیمپلز 8 تا 23 جنوری لئے گئے تھے، بلوچستان کے 8 اضلاع کے سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹیو نکلے ہیں، خیبرپختونخوا کے 4، پنجاب کے 6 اضلاع کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد کے ماحولیاتی نمونے پولیو سے آلودہ نکلے ہیں، سندھ، آزادکشمیر کے ایک، ایک ضلع کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، ڈیرہ بگٹی، حب، خضدار، نوشکی کے ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو ہیں۔

    نصیر آباد، اوستہ محمد، ژوب، لسبیلہ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، لاہور، بہاولپور، ڈی جی خان، جھنگ، ملتان، رحیم یار خان، پشاور، چارسدہ، صوابی، ٹانک کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے، کراچی ایسٹ کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ نکلی ہے۔

     واضح رہے کہ گزشتہ سال میرپور آزاد کشمیر کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی تھیاس کے علاوہ رواں سال ملک میں ایک پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکا ہے گزشتہ سال 73 پولیو کیس اور 493 سیوریج سیمپلز پازیٹو نکلے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں آزاد کشمیر سے پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

  • متعدی و غیر متعدی امراض کے کیسز پر این آئی ایچ کی ہفتہ وار رپورٹ سامنے آ گئی

    متعدی و غیر متعدی امراض کے کیسز پر این آئی ایچ کی ہفتہ وار رپورٹ سامنے آ گئی

    اسلام آباد: نیشنل ہیلتھ انسٹیٹیوٹ (این آئی ایچ) نے ملک بھر میں متعدی اور غیر متعدی امراض کے کیسز کی ہفتہ وار رپورٹ تیار کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این آئی ایچ کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ملک میں 1 لاکھ 38 ہزار 566 ملیریا کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ ہیضہ سے مشابہ مرض کے 2 لاکھ 1822 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ ہفتے ملک بھر میں ٹائیفائیڈ کے 8835 کیس رپورٹ ہوئے، انفلوئنزا سے مشابہ مرض کے 30 ہزار 748 کیسز، ڈائریا کے 11 ہزار 240 کیس، ہیضہ کے 813 کیس رپورٹ ہوئے۔

    گزشتہ ایک ہفتے میں کم عمر بچوں میں 17 ہزار 890 اے ایل آر آئی کیس رپورٹ ہوئے، اے ایل آر آئی بچوں میں سانس کی نالیوں کی سوزش کا مرض ہے، خسرہ کے 447 کیسز اور چکن پاکس کے 313 کیس رپورٹ ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ملک میں کالی کھانسی کے 176، کانگو وائرس کے 8 کیس، گردن توڑ بخار کے 8 کیس، اور خناق کے 14 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    گزشتہ ہفتے ملک بھر میں کتے کے کاٹے کے بھی 1014 کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور ان میں سب سے زیادہ کیسز سندھ میں 701 رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • صحت کا اہم ترین قومی ادارہ تاحال مستقل سربراہ کا منتظر، حکومت گریزاں

    صحت کا اہم ترین قومی ادارہ تاحال مستقل سربراہ کا منتظر، حکومت گریزاں

    اسلام آباد: صحت کا اہم ترین قومی ادارہ این آئی ایچ تاحال مستقل سربراہ کا منتظر ہے، دوسری طرف حکومت مستقل سربراہ کی تعیناتی سے گریزاں ہے۔

    ذرائع کے مطابق قومی ادارہ صحت (NIH) میں ڈاکٹر محمد سلمان عارضی طور پر سی ای او تعینات ہیں، وہ سی ای او قومی ادارہ صحت کی ریٹائرمنٹ پر چارج لیں گے، سی ای او ڈاکٹر غزالہ پروین 30 مئی کو ریٹائر ہوں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سلمان قومی ادارہ صحت کے سنیئر ترین افسر نہیں ہیں، جب کہ حکومت قومی ادارہ صحت میں مستقل سربراہ تعینات نہیں کرنا چاہتی۔

    حکومت کی خواہش ہے کہ پروفیسر عامر اکرام کو این آئی ایچ کا سربراہ تعینات کرے، جب کہ وہ دو ماہ قبل مدت ملازمت کی تکمیل پر ریٹائر ہوئے ہیں، اور وہ 6 سال ڈیپوٹیشن پر سربراہ این آئی ایچ تعینات رہے۔

    ڈاؤ انٹرنیشنل ڈینٹل کالج کو ریگولر لائسنس جاری

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پروفیسر عامر اکرام این آئی ایچ کے سربراہ بننے کے لیے رابطے کر رہے ہیں، ان کی تعیناتی کے لیے سمری 2 بار وزیر اعظم آفس بھجوائی گئی ہے، تاہم وزیر اعظم آفس نے پروفیسر عامر اکرام کی سمری پر اعتراضات عائد کیے تھے۔

    ذرائع کے مطابق ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کے 3 سال بعد بھی قومی ادارہ صحت کی تنظیم نو مکمل نہیں ہو سکی ہے، کیوں کہ ای ڈی این آئی ایچ پوسٹ کی عدم تخلیق پر مستقل سربراہ کی تعیناتی ممکن نہیں ہے۔

  • قومی ادارہ صحت کے نئے سربراہ کی تعیناتی تاحال نہ ہو سکی

    قومی ادارہ صحت کے نئے سربراہ کی تعیناتی تاحال نہ ہو سکی

    اسلام آباد: حکومت شعبہ صحت کا سب سے بڑا قومی ادارہ تباہ کرنے پر تل گئی ہے، قومی ادارہ صحت کے نئے سربراہ کی تعیناتی تاحال نہ ہو سکی، جب کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت 2 مارچ کو ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔

    ذرائع نے اے آ ر وائی نیوز کو بتایا ہے کہ قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر عامر اکرام دو مارچ کو مدت ملازمت پوری ہونے پر ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔

    تاہم وزارت قومی صحت این آئی ایچ کے نئے سربراہ کے لیے امیدوار کو حتمی شکل نہیں دے سکی، ذرائع کا کہنا ہے کہ قواعد کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ایچ کی ریٹائرمنٹ سے 3 ماہ قبل نئے سربراہ کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے ناموں کی سمری وزارت صحت کو ارسال کی جاتی ہے، تاہم ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی کے لیے فائل ورک تاحال شروع نہیں کیا گیا۔

    پروفیسر عامر اکرام مسلم لیگ ن کے دور میں ڈیپوٹیشن پر قومی ادارہ صحت میں آ کر ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات ہوئے تھے اور گزشتہ 6 سال سے ڈیپوٹیشن میں دو بار توسیع لے چکے ہیں۔

    ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پروفیسر عامر اکرام مبینہ طو ر پر ریٹائرمنٹ کے بعد کنٹریکٹ پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعیناتی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق قومی ادارہ صحت تشکیل نو ایکٹ کے نفاذ کو 2 سال گزر نے کے باوجود اصلاحات مکمل نہ ہونے سے ادارہ شدید مشکلات کا شکار ہے۔ پارلیمنٹ نے 2021 میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ ری آرگنائزیشن ایکٹ منظور کیا تھا۔ ایکٹ کے تحت قومی ادارہ صحت کے نئے 7 سینٹرز قائم کیے گئے ہیں لیکن سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول سمیت 6 یونٹس کے سربراہان کا تقرر تاحال نہیں ہو سکا ہے۔

    قومی ادارہ صحت میں اصلاحات پر عمل درآمد نہ ہو سکا، 2 سال گزر گئے

    ذرائع کے مطابق این آئی ایچ یونٹس سربراہان کی عدم تقرری کی وجہ مبینہ بیرونی مداخلت ہے، این آئی ایچ بورڈ آف گورنر کے درجنوں اجلاس ہونے کے باوجود بورڈ اصلاحات پر بھی عمل درآمد کی پالیسی وضع نہیں کر سکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ادارہ صحت تشکیل نو ایکٹ میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا عہدہ ختم کر دیا گیا تھا لیکن پروفیسر عامر اکرام چھ سال سے این آئی ایچ میں ڈیپوٹیشن پر بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

  • رواں برس ملک میں ہزاروں ڈینگی کیسز رپورٹ: تشویشناک رپورٹ جاری

    رواں برس ملک میں ہزاروں ڈینگی کیسز رپورٹ: تشویشناک رپورٹ جاری

    اسلام آباد: رواں برس ملک بھر میں کرونا کیسز میں کمی آنے کے بعد ڈینگی وائرس نے سر اٹھا لیا، ملک میں 40 ہزار سے زائد ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ قومی صحت نے ملک میں سال بھر کے ڈینگی کیسز کی رپورٹ جاری کردی، رواں سال ملک بھر میں 41 ہزار 746 ڈینگی کیسز سامنے آئے اور 84 اموات ہوئیں۔

    قومی ادارہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 4 روز کے دوران ملک بھر میں 4 ہزار 194 ڈینگی کیسز اور 6 اموات رپورٹ ہوئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈینگی کا سب سے زیادہ پھیلاؤ صوبہ سندھ میں رہا، سندھ میں 12 ہزار 947 کیسز اور 43 اموات ہوئیں۔

    خیبر پختونخواہ میں 11 ہزار 613 ڈینگی کیسز اور 9 اموات، پنجاب میں 9 ہزار 410 کیسز اور 25 اموات، بلوچستان میں 3 ہزار 949 کیسز، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 3 ہزار 169 کیسز اور 7 اموات جبکہ آزاد کشمیر میں 677 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    رواں سال بلوچستان اور آزاد کشمیر میں ڈینگی سے کوئی واقع نہیں ہوئی جبکہ گلگت بلتستان میں ڈینگی وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    قومی ادارہ صحت نے ڈینگی کیسز کی رپورٹ وزارت صحت کو ارسال کر دی ہے۔

  • ملک بھر میں کرونا انفیکشن سے 9 مریض جاں بحق

    ملک بھر میں کرونا انفیکشن سے 9 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا انفیکشن سے مزید 9 افراد جاں‌ بحق ہو گئے۔

    نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ پاکستان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 806 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جب کہ وائرس سے مزید نو مریض انتقال کر گئے۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 20 ہزار 949 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں مثبت کیسز کی شرح 3.85 فی صد رہی۔

    ہیلتھ انسٹیٹیوٹ کے مطابق کووِڈ نائنٹین سے ہونے والے انفیکشن کے باعث ملک بھر کے مختلف اسپتالوں میں داخل 160 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، جنھیں‌ انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں مجموعی طور پر اب تک 15 لاکھ 56 ہزار 607 کرونا کیسز سامنے آ چکے ہیں، جب کہ مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 499 ہو چکی ہے۔

  • کرونا وائرس: ملک بھر میں 600 سے زائد نئے کیسز

    کرونا وائرس: ملک بھر میں 600 سے زائد نئے کیسز

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ دیکھا جارہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد 600 سے زائد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے 7 افراد جاں بحق ہوئے، ملک میں اب تک کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہزار 462 ہوچکی ہے۔

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے مزید 679 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 49 ہزار 73 ہوچکی ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 23 ہزار 35 ٹیسٹ کیے گئے، مثبت کیسز کی شرح 2.95 فیصد ہوچکی ہے۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے 166 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 15 لاکھ 8 ہزار 843 ہوچکی ہے۔

  • 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 9 مریض انتقال کر گئے

    24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 9 مریض انتقال کر گئے

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے متاثرہ 9 مریض انتقال کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے ساتھ ساتھ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا انفیکشن سے جاں بحق مریضوں کی تعداد میں بھی اچانک اضافہ ہو گیا ہے۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووِڈ نائٹین کے انفیکشن سے مزید 9 مریض انتقال کر گئے، جب کہ اس دوران ملک بھر میں کرونا کے مزید 872 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    این آئی ایچ کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران 23 ہزار 125 ٹیسٹ کیے گئے، جس میں کرونا کیسز کی شرح 3.77 فی صد رہی۔

    ملک بھر میں اسپتالوں میں داخل کرونا کے 165 مریضوں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

    این سی او سی نے عید الاضحیٰ سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کر دیں

    کرونا کیسز میں اضافے کے باعث منگل کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے عید الاضحیٰ سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کی ہیں، جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ نماز عید کے دوران رش سے کرونا وائرس پھیل سکتا ہے، اس لیے نماز عید کی ادائیگی کھلے مقامات پر کی جائے، اور اس دوران کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کیا جائے۔

    گائیڈ لائنز کے مطابق فیس ماسک کے بغیر شہریوں کو عید گاہ آنے کی اجازت نہیں ہوگی، رش سے بچنے کے لیے عید گاہ کے متعدد داخلی و خارجی راستے رکھے جائیں، مساجد کے داخلی مقامات پر ہینڈ سینیٹائزر کی موجودگی یقینی بنائی جائے اور شہری اس کا استعمال ضرور کریں۔

  • کرونا سے مزید 2 مریضوں کا انتقال، 94 کی حالت تشویش ناک

    کرونا سے مزید 2 مریضوں کا انتقال، 94 کی حالت تشویش ناک

    اسلام آباد: کرونا وائرس سے پاکستان میں مزید 2 مریضوں کا انتقال ہو گیا، جب کہ 94 دیگر کی حالت تشویش ناک قرار دی گئی ہے۔

    نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا کے 2 مریض انتقال کر گئے، اور کرونا کے 94 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 14 ہزار 437 ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے کرونا کے 406 کیسز مثبت آ گئے، این آئی ایچ کے مطابق مثبت کیسز کی شرح 2.81 فی صد رہی۔

    قومی ادارۂ صحت نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، شہری ہجوم والی جگہوں پر احتیاط کریں اور ماسک پہنیں، اور سماجی فاصلے کا خیال رکھیں۔

    نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے اعلامیے کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کی ویکسین کی اہل 85 فی صد آبادی کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے۔

  • پاکستان میں کورونا ویکسین کی تیاری ، قوم کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    پاکستان میں کورونا ویکسین کی تیاری ، قوم کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا ویکسین کی تیاری کاآغاز آئندہ ماہ سےہو گا،این آئی ایچ میں کورونا ویکسین تیاری کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قوم کیلئے کورونا ویکسین کے حوالے سے سے بڑی خوشخبری آگئی ، ذرائع این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا ویکسین کی تیاری کاآغاز آئندہ ماہ کے آغاز سے ہو گا، اس حوالے سے این آئی ایچ میں کورونا ویکسین تیاری کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ کین سائنو کی ایجاد کردہ کورونا ویکسین این آئی ایچ میں تیارہوگی، این آئی ایچ میں کین سائینوسنگل ڈوزکورونا ویکسین تیار کی جائےگی اور  یہ مقامی تیارسنگل ڈوز کورونا ویکسین مئی کےآخر میں دستیاب ہو گی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کورونا ویکسین چینی کمپنی کے تعاون سےتیارکرےگا اور ویکسین کی تیاری کےلیےخام مال چینی کمپنی فراہم کرےگی۔

    این آئی ایچ کے ماہرین کی کورونا ویکسین سازی کی تربیت جاری ہے، کین سائنوٹیم پاکستانی ماہرین کو ویکسین سازی کی تربیت دے رہی ہے، پہلاکورونا ویکسین بیچ چینی ماہرین کی موجودگی میں تیار کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چین سے کوروناویکسین کاخام مال چند روز میں پاکستان پہنچنےکاامکان ہے ، این آئی ایچ کی تیار کردہ کوروناویکسین ملک میں دستیاب ہوگی۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ کین سائنو ویکسین کی 2کروڑ خوراکیں پاکستان میں تیار کی جائیں گی، چینی کمپنی ویکسین کی 2کروڑ ڈوز کے لیے خام مال فراہم کرے گی تاہم آغاز میں کورونا ویکسین کی محدودخوراکیں تیارکی جائیں گی۔