Tag: این آئی سی وی ڈی

  • کرونا کا خوف، دل کے مریضوں نے اسپتال جانا چھوڑ دیا

    کرونا کا خوف، دل کے مریضوں نے اسپتال جانا چھوڑ دیا

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس لگنے کے خوف کی وجہ سے امراض قلب کے مریضوں نے قومی ادارہ امراض قلب جانا چھوڑ دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈمنسٹریٹر این آئی سی وی ڈی نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا کے خوف سے امراض قلب کے مریضوں نے اسپتال آنا چھوڑ دیا ہے، ان مریضوں کو نجی اسپتال منتقل کیا جاتا ہے۔

    ڈاکٹر حمید اللہ ملک کا کہنا تھا کہ نجی اسپتالوں میں کارڈک کیئر نہ ہونے سے صورت حال پیچیدہ ہو جاتی ہے، پیچیدہ مریضوں کو پھر ہنگامی طور این آئی سی وی ڈی لایا جاتا ہے، تاہم بیش تر مریض بر وقت کارڈک طبی امداد نہ ملنے کے باعث انتقال کر جاتے ہیں۔

    کرونا فضلہ تلف کرنے کے معاملے میں محکمہ صحت کی بڑی غفلت سامنے آ گئی

    انھوں نے اس صورت حال میں شہریوں سے اپیل کی کہ کیس خراب ہونے پر این آئی سی وی ڈی کا رخ کرنے سے بہتر ہے کہ ہنگامی صورت حال میں شہر میں موجود 12 چیسٹ پین یونٹس سے رابطہ کریں، یہ یونٹس ابتدائی طبی امداد کے بعد مریض کو قومی ادارہ امراض قلب منتقل کریں گے۔

    خیال رہے کہ این آئی سی وی ڈی میں چند روز قبل ایک ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد انھیں آئسولیٹ کر دیا گیا تھا، این آئی سی وی ڈی میں چند روز قبل کرونا کا ایک مریض بھی سامنے آیا تھا جس کی اطلاع محکمہ صحت کو کر دی گئی تھی۔

    ڈاکٹر حمید اللہ نے کہا کہ اب تک این آئی سی وی ڈی میں کرونا سے جاں بحق ہونے کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، امراض قلب کے مریض پریشان نہ ہوں، تمام 12 چیسٹ پین یونٹس میں سینئر کارڈک ڈاکٹرز اور عملہ 24 گھنٹے موجود ہوتا ہے۔

  • ادارہ امراض قلب کے 3 ملازمین خواتین کو ہراساں کرنے پر برطرف

    ادارہ امراض قلب کے 3 ملازمین خواتین کو ہراساں کرنے پر برطرف

    کراچی: ادارہ امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کے 3 ملازمین کو خواتین کو ہراساں کرنے کے جرم میں برطرف کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ امراض قلب نے3ملازمین کی برطرفی کےاحکامات جاری کردیئے گئے، صوبائی محتسب نے تحفظ نسواں ایکٹ 2010 کی روشنی میں فیصلہ دیا۔

    برطرف ملازمین میں عبداللطیف، جاوید حسین اور مرزا ظفر محمودشامل ہیں، تینوں کو ساتھ کام کرنے والی خواتین کوہراساں کرنے کے جرم میں سزاسنائی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: قومی ادارہ برائے امراض قلب میں دواؤں کی مصنوعی قلت

    فیصلے مین 2 مجرموں پرایک، ایک لاکھ اور ایک پر ڈیڑھ لاکھ روپےجرمانہ عائد کیا گیا۔

    واضح رہے کہ ادارہ امراض قلب میں خواتین عملے کی جانب سے مذکورہ افراد کے خلاف ہراسانی کی شکایت کی تھی جس پر صوبائی محتسب نے تحفظ نسواں ایکٹ 2010 کی روشنی میں فیصلہ سنا دیا۔

  • قومی ادارہ برائے امراض قلب کے آپریشن تھیٹر میں آگ

    قومی ادارہ برائے امراض قلب کے آپریشن تھیٹر میں آگ

    کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کی پہلی منزل پر آگ لگ گئی، ریسکیو کا کہنا ہے کہ آگ پہلی منزل پر آپریشن تھیٹر میں لگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں آگ لگ گئی، دل کے امراض میں مبتلا مریض اور ان کے تیماردار خوف زدہ ہو کر باہر نکل آئے۔

    ریسکیو کا کہنا ہے کہ آگ پہلی منزل کے آپریشن تھیٹر میں لگی، اسپتال انتظامیہ کے مطابق آپریشن تھیٹر میں موجود افراد کو سیکورٹی گارڈز نے محفوظ طریقے سے باہر نکالا، مریضوں کو نکالتے ہوئے ایک سیکورٹی گارڈ معمولی زخمی بھی ہوا۔

    قومی ادارہ برائے امراض قلب میں دواؤں کی مصنوعی قلت

    اسپتال کے ایڈمنسٹریٹر کا کہنا تھا فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے سیکنڈ فلور پر لگی آگ پر قابو پا لیا ہے۔ آپریشن تھیٹر میں آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

    آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 2 گاڑیوں نے آپریشن میں حصہ لیا، ڈائریکٹر این آئی سی وی ڈی ڈاکٹر حمید اللہ ملک کا کہنا ہے کہ آگ سے آپریشن تھیٹر کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔

  • ملک کے 4 بڑے اسپتالوں کو وفاق کے تحت کرنے کا عمل شروع

    ملک کے 4 بڑے اسپتالوں کو وفاق کے تحت کرنے کا عمل شروع

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں ملک کے 4 بڑے اسپتالوں کو وفاق کے زیر انتظام کرنے کا عمل شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جناح اسپتال ،این آئی سی وی ڈی، این آئی سی ایچ اور شیخ زید اسپتال کو وفاق کے تحت چلانے کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے وزارت صحت نے مذکورہ اسپتالوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    وزارت صحت نے انتظامی کنٹرول کیلئےاسپتالوں کے اثاثوں، ملازمین اور بجٹ کی تفصیلات مانگ لیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: وفاقی اسپتالوں کی صوبوں کو متقلی غیر آئینی قرار، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ

    سپریم کورٹ نے جناح اسپتال (جے پی ایم سی) اور این آئی سی وی ڈی کی سندھ کو منتقلی غیر آئینی قرار دیتے ہوئے این آئی سی ایچ اور این ایم پی کی صوبے کو منتقلی بھی غیر آئینی قرار دیا تھا۔

    فیصلہ کے مطابق سندھ اسمبلی کا منظور شدہ این آئی سی وی ڈی ایکٹ2014 غیر آئینی ہے، اس کے علاوہ شیخ زید اسپتال لاہور کی صوبائی حکومت کو منتقلی غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا گیاکہ شیخ زید اسپتال صوبے کو دینے کا فیصلہ وزیراعظم نے کیا تھا کابینہ نے نہیں۔

    فیصلہ میں مزید کہا گیا کہ این آئی سی ایچ1990میں جے پی ایم سی سے الگ ہوکر وفاق کو منتقل ہوا، اٹھارہویں ترمیم عمل درآمد کمیشن نے اپنی حدود سے تجاوز کیا تھا، جے پی ایم سی اور این آئی سی وی ڈی کا وفاقی ادارے ہونا پہلے سے تسلیم شدہ ہے۔

  • وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا

    وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا

    اسلام آباد: وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا، وزارت قومی صحت نے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کراچی کے تینوں بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول سنبھال لیا ہے، نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کا انتظامی کنٹرول وفاق کو منتقل ہو گیا۔

    امراض قلب کے قومی ادارے این آئی سی وی ڈی کا انتظامی کنٹرول بھی وفاقی حکومت نے واپس لے لیا، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کا کنٹرول بھی وفاقی حکومت کو منتقل ہو گیا۔

    وزارت قومی صحت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تینوں اسپتالوں کے انتظامی و مالی معاملات، ملازمین اور اثاثے وفاقی حکومت کو منتقل ہو گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے 3 اسپتالوں کی مرکز کو منتقلی کی منظوری دی تھی، سپریم کورٹ نے بھی تینوں اسپتالوں کا وفاق کو حوالگی کا فیصلہ دیا تھا۔

    وزارت قومی صحت کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وفاقی حکومت کو 90 روز کے اندر تینوں اسپتالوں کا انتظام سنبھالنا تھا۔

    نوے روز کی مدت پوری ہونے کے بعد محکمہ قانون کی جانب سے یاد دہانی پر وفاقی حکومت کو نوٹیفکیشن جاری کرنا پڑا۔

  • امراض قلب کا قومی ادارہ اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں: مراد علی شاہ

    امراض قلب کا قومی ادارہ اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں: مراد علی شاہ

    خیر پور: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ این آئی سی وی ڈی اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں، ہم اسپتالوں کو چلانا چاہتے ہیں لیکن مالی بحران کا مسئلہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ امراض قلب کا قومی ادارہ اب وفاق کے پاس ہے، جو کچھ ہو رہا ہے وہ عوام کے لیے اچھا نہیں ہو رہا، وفاق کو اللہ ہدایت دے اور ادھر ادھر کی چیزیں چھوڑ کر حکومت کریں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، وفاق کے خلاف احتجاج کا فیصلہ پیپلز پارٹی کی قیادت کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ان کے آئی جی سندھ سے کوئی اختلافات نہیں ہیں، تقرریاں حکومت کا کام ہے، پنجاب میں ہو رہا ہے یہاں کیوں نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    انھوں نے کہا کہ ایڈز کے مریضوں کی تعداد سے متعلق تشویش ہے، حکومت سندھ نے ایڈز سے متعلق فوری اقدامات کیے ہیں، ایچ آئی وی وائرس سے متعلق آگاہی مہم چلانی چاہیے۔

    دریں اثنا ریلوے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شیخ رشید کی بات چھوڑیں ان کی بات نہ کریں، اخباروں میں پڑھا ہے ریلوے میں 2500 ارب کا نقصان ہوا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا کہ امراض قلب کے ادارے میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے، اسپتال میں ادویات اور طبی آلات نایاب ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔

  • قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا، اسپتال میں ادویات اور طبی آلات نایاب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز میں انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔

    ٹھیکے داروں نے عدم ادائیگی پر ادویات فراہمی سے معذرت کر لی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا۔

    ڈاکٹر ندیم نے خط میں لکھا کہ کراچی کے مرکزی اسپتال سمیت 8 سیٹلائٹ سینٹرز پر ادویات موجود نہیں ہیں، فنڈز نہ دیے جانے کی صورت میں مریضوں کو مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں این آئی سی وی ڈی کا افتتاح کردیا

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا خط میں کہنا تھا کہ فنڈز نہیں ملے جس کے باعث قومی ادارے میں انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔

    انھوں نے وزیر اعلیٰ کو خط میں لکھا کہ لیاری، نواب شاہ، مٹھی اور خیر پور سینٹرز کے قیام سے اب تک حکومت کی جانب سے فنڈز نہیں ملے۔

    یاد رہے 2 اپریل کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) کا افتتاح کیا تھا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا اسپتال ہے، ہم ملک بھر میں ایسے دل کے اسپتال بنا سکتے ہیں۔