Tag: این آر او

  • فیصل کریم کنڈی کا پی ٹی آئی  پر این آر او لینے کا الزام

    فیصل کریم کنڈی کا پی ٹی آئی پر این آر او لینے کا الزام

    پشاور : گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی  نے پی ٹی آئی پر این آر او لینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف این آر او کے لیے مولانا اور اچکزئی سمیت سب کے پاؤں پڑ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکرات صرف ڈرامہ ہیں،تحریک انصاف مذکرات نہیں چاہتی، تحریک انصاف سنجیدہ نہیں ہے صرف این آر او چاہتی ہے ، یہ این آر او کےلیےہر کسی کے پاؤں پڑرہی ہے۔

    گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کےپی مولاناکیخلاف بات کررہےہیں اورچیئرمین پاؤں پڑ رہےہیں، تحریک انصاف پہلے دو رنگی چھوڑ دے پھر بات کرے۔

    انھوں نے کہا کہ این آراوملنےوالانہیں،عدالتوں سے ہی انصاف ملے گا، اگر پی ٹی آئی سمجھتی ہے ان کے کرتوت ایسے نہیں توضمانت مل جائےگی ورنہ سزاہوگی۔

    پیکا قانون کے حوالے سے گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ پی پی نے پیکا ایکٹ کو سپورٹ کیا ہے لیکن میڈیاکی آزادی کاحق بنتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ذمہ داری بنتی ہےکہ فیک نیوزنہیں ہونی چاہئیں، فیک نیوز سے سالہا سال کردار کشی کی جاتی ہےاوربعدمیں کچھ بھی نہیں ہوتا، سالہاسال کردارکشی کے بعد صرف ایک چھوٹی سی معذرت کی جاتی ہے۔

  • یہ سب کچھ صرف این آراو  بچانے کیلئے کیا جارہا ہے، عمران خان

    یہ سب کچھ صرف این آراو  بچانے کیلئے کیا جارہا ہے، عمران خان

    لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ جو کچھ کیا جارہا ہے صرف این آر او  بچانے کیلئے کیا جارہا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ این آر او بچانے کے لیے الیکشن سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں، صرف این آر او بچانے کے لئے انہوں نے ملک کی کیا حالت کردی ہے۔

    سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آئے روز کیسز درج کئے جارہے ہیں، ہمارے ہزاروں کارکن گرفتار ہیں، ہم صرف 90 دنوں کی شق پر عملدرآمد کی بات کر رہے ہیں، اگر کوئی غلط کام ہو اور ہم تنقید نہیں کرتے تو ملک کو  نقصان پہنچائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت اسی لئے آگے گئی کہ وہاں تنقید کی آزادی تھی، ڈکٹیٹر شپ میں تنقید ختم کر دو معاشرہ پیچھے رہ جائے گا، انسانی بنیادی حقوق تو یہاں ہے ہی نہیں، علی امین گنڈا پور کے ساتھ دیکھیں کیا کیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ جب قائد اعظم تھے تو انگریزوں کا دور تھا، اس وقت قانون تھا اور اسکے مطابق عمل ہوتا ہے، لیکن اب تو سیاست دانوں کو تشدد کو نشانہ بنایا جا رہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ دنیا مجھے جانتی ہے دنیا میں خبر جائے گی تو ملک کا مذاق ہی اڑے گا، دنیا میں ہمارا مذاق بن رہا ہے، لوگ بنانا ریپلک کہیں گے، لوگ ہمیں سنجیدگی سے نہیں لیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ لوگوں  کے بنیادی حقوق کی حفاظت کرے، سپریم کورٹ ہماری تقسیم ہوگئی تو یہ اس ملک کیلئے بڑا سانحہ ہوگا، ہم سب کو دعا کرنی چاہیے کہ سپریم کورٹ میں اتحاد ہو، ہم سب کو دعا کرنی چاہیے کہ لوگوں کے بنیادی حقوق کی حفاظت ہو۔

  • آج اپوزیشن کے لیے این آر او کا راستہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا: حکومتی ارکان

    آج اپوزیشن کے لیے این آر او کا راستہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا: حکومتی ارکان

    اسلام آباد: قومی اسمبلی سے انسدادِ منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کی منظوری کے سلسلے میں حکومتی ارکان نے کہا ہے کہ آج اپوزیشن کے لیے این آر او کا راستہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت ارکان کا کہنا ہے کہ انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی بل کی منظوری سے اپوزیشن کے لیے این آر او کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند ہو گیا ہے، اب اپوزیشن کا اصل امتحان سینیٹ میں شروع ہوگا، قومی مفاد کی قانون سازی پر اپوزیشن کا مؤقف سینیٹ میں آئے گا۔

    حکومتی ارکان نے یہ بھی کہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں نیب کو بند کرانے کی کوشش عوام کے سامنے آئے گی۔

    بابر اعوان، شہزاد اکبر اور وزیر قانون فروغ نسیم قومی اسمبلی اجلاس میں بھی مشاورت کرتے رہے

    واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں انسدادِ منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کو منظور کیا گیا، اجلاس کے فوری بعد قانونی ٹیم نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی، بابر اعوان نے وزیر اعظم کو قانون سازی اور اسمبلی کارروائی پر بریفنگ دی، وزیر اعظم نے قانون سازی کے اہم مرحلے کی دن بھر خود بھی نگرانی کی۔

    قومی اسمبلی نے انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کی منظوری دے دی

    بل کی منظوری سے قبل وزیر اعظم عمران خان پارلیمنٹ پہنچے تھے، انھوں نے قانونی ٹیم سے اس موقع پر اہم ملاقات میں اہم ہدایات بھی جاری کیں، وزیر اعظم نے بابر اعوان اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کی۔

    ذرایع کے مطابق اہم ملاقاتوں میں قومی اسمبلی اجلاس کی اسٹریٹیجی طے کی گئی، پی ٹی آئی ارکان کی حاضری یقینی بنانے کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی گئیں، بابر اعوان، شہزاد اکبر اور وزیر قانون اجلاس میں بھی مشاورت کرتے رہے۔

  • مجھ سے 7 ارکان قومی اسمبلی نے این آر او مانگا: مراد سعید

    مجھ سے 7 ارکان قومی اسمبلی نے این آر او مانگا: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ مجھ سے 7 ارکان قومی اسمبلی نے این آر او مانگا، ایک اس وقت یہاں اجلاس میں بیٹھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کوئی کیمپ آفس نہیں رکھا، ذاتی گھر میں رہے۔ 2016 میں پہلی دفعہ مجھے اور میرے اہلخانہ کو نشانہ بنایا گیا، میری کوئی ایک تقریر دکھا دیں جس میں کسی کی ذات کو نشانہ بنایا ہو۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں پختونوں کے شناختی کارڈ کے معاملے کو اٹھایا تھا۔ انہوں نے سیاسی مخالفین کو مخاطب کر کے کہا کہ ان کے خلاف ایک منٹ میں مہم شروع کر سکتا ہوں، کونڈا لیزا رائس کی کتاب لایا تھا تو پیپلز پارٹی کے ایم این نے مجھے گالیاں دیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھ سے پیپلز پارٹی کے 7 ایم این ایز نے این آر او مانگا، 1 اس وقت یہاں بیٹھا ہے۔ ایک ایم این اے نے سڑک کا پیسہ کھا لیا، سڑک نہیں بنائی۔ ان کا سینئر رہنما مجھے گالیاں دینے والے رکن کے خلاف کرپشن کی فائلیں لایا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ میں ان کے 30 لوگوں کے نام لے سکتا ہوں، یہ میرے سر پر بندوق بھی رکھ کر کہیں کہ اسٹیٹس کو کا ساتھ دو تو نہیں مانوں گا۔

  • حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، بابر اعوان

    حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما بابرا عوان کا کہنا ہے کہ حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، قانون کے مطابق اتھارٹی مشروط آرڈر جاری کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافی نے پی ٹی آئی رہنما بابراعوان سے سوال کیا کہ کیا حکومت بیرون ملک جانے کے لیے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے۔

    بابراعوان نے کہا کہ قانون کے مطابق اتھارٹی مشروط آرڈر جاری کرسکتی ہے، حکومت اجازت دے سکتی ہے تو ساتھ شرائط بھی لگاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نوازشریف کی بیرون ملک علاج کی استدعا مسترد کرچکی ہے، اسحاق ڈار ڈیڑھ سال سے بھاگے ہوئے ہیں، کیا اسحاق ڈار لندن کے علاج سے صحت مند ہوگئے ہیں؟

    تحریک انصاف کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف واپس نہیں آتے تو حکومت جواب دہ ہے، پھر یہی کہا جائے گا عمران خان نے این آر او کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیدی بھی وہ ہے جس کے 2 بیٹے سمیت متعدد رشتے دار اشتہاری ہیں۔

    بابراعوان نے کہا کہ نیب عدالتیں اور قانون اشتہاری رشتے داروں کو ڈھونڈ رہے ہیں، عدالت سے اشتہاری کہتے ہیں ہم نے پیش نہیں ہونا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشرف دور میں گئے تو ماڈل ٹاؤن سمیت کٹے اور بچھڑے بھی دے کر گئے تھے، اس وقت آئین معطل تھا اور کچھ بھی کیا جاسکتا تھا۔

  • اپوزیشن میرے منہ سے این آر او سننا چاہتی ہے: وزیر اعظم عمران خان

    اپوزیشن میرے منہ سے این آر او سننا چاہتی ہے: وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ میرے منہ سے تین لفظ سننا چاہتے ہیں، یہ تین لفظ ہیں این آر او۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں اپوزیشن کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ لوگ میرے منہ سے این آر او سننا چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جب تک ان کو ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے، ملک ترقی نہیں کر سکتا، میں ان کو کبھی این ار او نہیں دوں گا، ان کو این آر او دینے کا مطلب ملک سے غداری ہوگا۔

    واضح رہے کہ جے یو آئی اور اتحادی اپوزیشن جماعتیں اس وقت اسلام آباد میں حکومت کے خاتمے اور وزیر اعظم عمران خان سے استعفے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں، حکومتی اراکین کا مؤقف ہے کہ اپوزیشن شروع ہی سے این آر او کے لیے تگ و دو میں لگی ہوئی ہے جس میں انھیں مسلسل ناکامی کا سامنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اداروں کا دفاع سیاست سے بالاتر ہو کر کریں گے: وزیر اعظم کا واضح مؤقف

    گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے جواب میں بھی وزیر اعظم عمران خان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اداروں کا دفاع سیاست سے بالاتر ہو کر کیا جائے گا۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے تھے، جن کے مطابق وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے نہ نئے انتخابات ہوں گے، مولانا مارچ کے شرکا جب تک چاہیں بیٹھیں رہیں، کوئی اعتراض نہیں، ریڈ زون کی طرف بڑھنے پر قانون حرکت میں آئے گا۔

  • افراتفری مچانے والے مجھ سے ’این آر او‘ کے الفاظ سننا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    افراتفری مچانے والے مجھ سے ’این آر او‘ کے الفاظ سننا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی سے مل کر ملک کو اوپر لے کر جائیں گے، یہ مجھ سے این آر او کے تین لفظ سننا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. وزیر اعظم نے کہا کہ ایک سال میں جتنا ٹیکس اکٹھا ہوا، اس کا آدھا قرضوں کے سود پر ادا کیا.

    وزیر اعطم نے کہا کہ جب تک ملک اپنے آپ کو تبدیل نہیں کرتا، ہم مزید قرضوں میں ڈوبتے چلے جائیں گے، دنیا میں صنعتیں بڑھ رہی ہیں یہاں پیچھے جارہی ہیں، صنعت کاروں سے ملاقات کا مقصد تھا کہ انڈسٹریلائزیشن کو آگے بڑھایا جائے، سرمایہ کاری کے لئے مختلف ممالک سے ایم او یو کئے ہیں.

    [bs-quote quote=” سندھ میں گورنر راج لگانے کی کسی نے بات نہیں کی ، اور نہ ایسا ہوگا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ ماہانہ خسارہ 2 ارب ڈالر سے کم ہوکر ایک ارب ڈالر پر آگیا ہے، امریکا جا رہا ہوں، پاکستانی سفارتخانے میں ٹھہروں گا، حکومتی اخراجات کم کررہےہیں،خرچے کم کر رہے ہیں.

    وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں10سے12ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہورہی ہے، چوری،کرپشن، منی لانڈرنگ پرسزا نہیں دیں گے، تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں،چین نے پانچ سال میں ہزاروں لوگوں کو کرپشن پر جیلوں میں ڈالا، اگر کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیں کریں گے، تو یہ ملک کو آگے نہیں بڑھنے دیں گے،  پہلے دن سے  یہ لوگ بلیک میل کررہےہیں، افراتفری مچارکھی ہے، یہ مجھ سے این آر او کے الفاظ سننا چاہتے ہیں.

    مزید پڑھیں: جدید طریقوں کو بروئے کار لا کر ماہی گیری کی صنعت کو فروغ دیں گے: وزیر اعظم

    ماضی میں جو این آر او دیاگیا، اس سے ملک تباہ ہوا، جوکہتے ہیں کہ حکومت گرادو وہ لوگ این آر او چاہتے ہیں، ان کی کرپشن کی وجہ سے آج مشکل حالات ہیں،عوام مشکل میں ہے، شبر زیدی اور میں نے ذمہ داری اٹھائی ہے،ایف بی آر کو ٹھیک کریں گے، ساڑھے 5 ہزار ارب روپے ٹیکس کا ہدف مل کر پورا کریں گے، ٹیکس نہ ملےاور نوٹ چھاپنے پڑے تو ملک ہائپر انفلیشن کا شکار ہوجاتا ہے.

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج لگانے کی کسی نے بات نہیں کی ، اور نہ ایسا ہوگا، آصف زرداری نے بہ طور صدر  دبئی کے 40 دورے کیے، وہ کیا کرنے جاتے تھے؟ نوازشریف نے لندن کے 20 نجی دورے کیے کیوں کہ ان کے محلات باہر ہیں.

    [bs-quote quote=”دوست ممالک پیکج نہ دیتے تو ہمارا دیوالیہ ہو چکا ہوتا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]


    پہلے دن سے یہ سب اکٹھے ہوگئے کہ حکومت گرادو، حالاں کہ زرداری اور نوازشریف نے خودایک دوسرے پر کیسز بنائے.

    وزیر اعظم نے کہا کہ 60 سال میں ملک پر 6ہ زار ارب روپے قرضہ تھا،   ان لوگوں نے 10سال میں قرضہ 30ہزار  ارب روپے تک پہنچادیا، آج انھیں خوف ہے ، یہ جمہوریت بچانے کے لئے اکٹھے ہونے کی باتیں کرتے ہیں، اس قوم کو لوٹا گیا، یہ حکومت کو بلیک میل کرنےکے لئے اکٹھے ہو رہے ہیں، مولانافضل الرحمان ملکی سیاست کے 12ویں کھلاڑی ہیں،  جن ممالک میں غربت زیادہ ہے وہاں بھی زرداری اور نوازشریف جیسے بیٹھےہیں، حدیبیہ پیپر مل کیس میں پیسہ ہنڈی کےذریعے باہر بھجوایاگیا پھر  وہی ٹی ٹی سے واپس آیا۔

     

    انھوں نے کہا کہ دوست ممالک نے ہمیں ریکارڈ پیکج دیے ہیں،  دوست ممالک پیکج نہ دیتے تو ہمارا دیوالیہ نکل چکا ہوتا، مجھے کہاجارہاہے ملک لوٹنے والوں کو چھوڑ کر آگے بڑھو، ایسا نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ ملک کےساتھ غداری کے مترادف ہوگا۔

     

  • این آر او کے باعث قرضوں میں اضافہ ہوا، ملک کو اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    این آر او کے باعث قرضوں میں اضافہ ہوا، ملک کو اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں،  ملک کو  اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔  این آراو کے باعث ملک کے قرضوں میں اضافہ ہوا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے قرضوں کے بوجھ سے نکالنے کے عزم کا اعادہ کر دیا.  ان  کا کہنا ہے کہ سابق حکمرانوں پر عوام کو اعتماد نہیں تھا.

    عوام یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ٹیکسوں کا پیسہ صحیح جگہ خرچ نہیں ہوتا، ہمیں عوام کو یقین دلانا ہوگا کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ایف بی آر کو کی سمت ٹھیک کرنی ہوگی.

    انھوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں میں عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہوتا ہے، اب پاکستانی عوام کو احساس دلانا ہے کہ آپ کا پیسہ آپ پر خرچ ہوگا. قوم چاہے تو 8 ہزار ارب روپے ٹیکس سالانہ آسانی سے اکٹھا کرسکتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”عوام کو کہتا ہوں، آپ ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم میں آئیں، یقین دلاتا ہوں ایف بی آر یا کوئی ادارہ آپ کوتنگ نہیں کرے گا، اسکیم کی خود نگرانی کررہا ہوں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

      عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، کرپشن کی وجہ سے مہنگائی، بے روزگاری بھی ہوتی ہے، کرپٹ رولنگ ایلیٹ نے ایف بی آر کو تباہ کیا، چھوٹی اور درمیانی انڈسٹری کی سب سےزیادہ تباہی ہوئی.

    انھوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی پیسہ بنائے گی، تو عوام کو بھی روزگار ملے گا، ہمیں اپنی بزنس کمیونٹی کو اوپر  لانا ہے، عوام کو کہتا ہوں، آپ ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم میں آئیں، یقین دلاتا ہوں ایف بی آر یا کوئی ادارہ آپ کوتنگ نہیں کرے گا، اسکیم کی خود نگرانی کررہا ہوں.

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی مہنگائی میں اضافے کے خلاف خصوصی مہم کی ہدایت

    وزیر اعظم نے کہا کہ جب حکمران قربانی نہیں دیتے تو قوم بھی قربانی نہیں دیتی، کابینہ کےاخراجات میں 10 فیصد کمی کی، پہلی بارمسلح افواج نےاپنے بجٹ میں اضافہ نہیں کیا.

    انھوں نے کہا جو لوگ سائیکلوں پر جاتے تھے، آج بڑی بڑی گاڑیوں میں گھومتے ہیں، جن کو جیل میں ڈالنا چاہیے، ان کا پروڈکشن آرڈر جاری کیا جارہا ہے، جن کے اکامے ہیں، وہ  واپس نہیں آتے. چھوٹے لوگ جیلوں میں سڑ رہے ہیں ،ملک ایسے کیسے آگے بڑھے گا.

  • خدشہ تھا لیکن طیب اردگان نے ملاقات میں نواز شریف پر کوئی بات نہیں کی: وزیر اعظم

    خدشہ تھا لیکن طیب اردگان نے ملاقات میں نواز شریف پر کوئی بات نہیں کی: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران این آر او کا تذکرہ ایک بار پھر سامنے آیا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ انھیں طیب اردگان کی جانب سے نواز شریف کی حمایت کا خدشہ تھا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر طیب اردگان سے ملاقات میں نواز شریف کی حمایت کے خدشے کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کہ خدشے کے برعکس طیب اردگان نے ملاقات میں نواز شریف پر کوئی بات ہی نہیں کی۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں بتایا کہ انھیں اطلاع ملی ہے کہ شریف خاندان میں سے کسی نے عرب ملک کے سربراہ سے رابطہ کیا تھا لیکن عرب ملک کے سربراہ نے کہا یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔

    [bs-quote quote=”شہریار آفریدی رابطے میں رہتے تھے لیکن موجودہ وزیر داخلہ رابطہ نہیں رکھتے، جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نہ رابطہ کرتے ہیں نہ ملاقات کا وقت دیتے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ارکان کی شکایت”][/bs-quote]

    اجلاس میں وزیر اعظم نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ این آر او کسی صورت نہیں ہوگا چاہے جتنے رابطے کیے جائیں۔

    دریں اثنا، اجلاس میں ارکان نے وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے رویے کی بھی شکایت کی۔

    ارکان نے کہا کہ شہریار آفریدی رابطے میں رہتے تھے لیکن موجودہ وزیر داخلہ رابطہ نہیں رکھتے، جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نہ رابطہ کرتے ہیں نہ ملاقات کا وقت دیتے ہیں۔

    شکایت پر وزیر اعظم نے ارکان کو یقین دہانی کرائی کہ عثمان بزدار بجٹ کے بعد ان سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ارکان کا کہنا تھا کہ شہریار آفریدی بہ طور وزیر داخلہ اچھا کام کر رہے تھے، انھوں نے مطالبہ بھی کیا کہ شہریار آفریدی کو وزیر مملکت برائے داخلہ لگایا جائے، تاہم وزیر اعظم نے شہریار آفریدی سے متعلق مطالبے پر جواب دینے سے گریز کیا۔

  • بجٹ پاس ہوجائےگا، حکومت کہیں نہیں جا رہی، فیصل واوڈا

    بجٹ پاس ہوجائےگا، حکومت کہیں نہیں جا رہی، فیصل واوڈا

    اسلام آباد: وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ اپوزیشن عوام کے لیے نہیں اپنےمفادات کے لیے باہرنکلنا چاہتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے ڈرامہ بازی این آر اونہیں دینے کی وجہ سے ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس کچھ بھی نہیں ہے، بجٹ پاس ہوجائے گا، حکومت کہیں نہیں جا رہی، اپوزیشن صرف احتساب سے بھاگنےکی وجہ سے یہ سب کررہی ہے۔

    وفاقی وزیر برائے آبی وسائل نے کہا کہ اپوزیشن احتجاج کے لیے باہرنکلے، ہم سہولتیں فراہم کریں گے، اپوزیشن عوام کے لیے نہیں اپنے مفادات کے لیے باہرنکلنا چاہتی ہے۔

    فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے کسی طرح احتساب کا عمل رک جائے، حکومت ان کواین آراونہیں دے گی، یہ جتنی کوشش کرلیں۔

    بجٹ سے گرفتاریوں کا کوئی تعلق نہیں، کرپشن کرنے والے گرفتار ہورہے ہیں، فیصل واوڈا

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ تمام مقدمات ن لیگ دور میں بنے تھے، ادارے آزاد ہیں ہم کہیں مداخلت نہیں کر رہے۔

    وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بجٹ سے گرفتاریوں کا کوئی تعلق نہیں، کرپشن میں ملوث لوگ گرفتار ہو رہے ہیں۔