Tag: این ایس اے

  • امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے نے عوام کی نگرانی کا پروگرام بند کردیا

    امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے نے عوام کی نگرانی کا پروگرام بند کردیا

    واشنگٹن : امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے پر عوام کی نگرانی کا پروگرام بوجھ بن گیا، نیشنل سیکورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ان کا عوام کی نگرانی کا پروگرام اب کسی کام کا نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے عوام کی نگرانی کے لیے بنایا گیا پروگرام این ایس اے کےلیے چلانا مشکل ہوگیا، جس کے باعث خفیہ ایجنسی نے مذکورہ پروگرام کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ این ایس اے نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد امریکی شہریوں کی نگرانی شروع کی تھی۔ جس کے لیے این ایس اے نے یومیہ اربوں فون کالز ریکارڈ کرنا شروع کیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مبینہ طور پر ان اقدامات کا مقصد دہشت گردوں کے رابطہ کاروں کا پتا چلانا تھا، تاہم 2013 میں سابق انٹیلی جنس کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن نے این ایس اے کے پروگرام کی تفصیلات لیک کر دیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایڈورڈ سنوڈن کے پروگرام کی تفصیلات لیک کرنے کے بعد کانگرس نے 2015 میں یو ایس اے فریڈم ایکٹ پاس کیا۔ جس کے بعد اس پروگرام کا دائرہ کافی کم کر دیا گیا اور فون کا محدود ریکارڈ فون کمپنیوں کو رکھنے کا کہا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سال کے شروع میں ریپبلیکن کانگرس کے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر لیوک مرے نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ این ایس اے نے تیکنیکی اور دوسری وجوہات کی بنا پر پچھلے 6 ماہ سے اس نظام کو استعمال نہیں کیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سینئر انٹیلی جنس حکام سمجھتے ہیں کہ این ایس اے کے نگرانی کے نظام کی اہمیت بہت محدود ہے۔ رپورٹ کے مطابق اب یہ ٹرمپ انتظامیہ پر ہے کہ وہ اس پروگرام کی تجدید کرتے ہیں یاختم کرتے ہیں۔

  • امریکہ نے عالمی رہنماؤں کی نشریاتی جاسوسی ترک نہیں کی

    امریکہ نے عالمی رہنماؤں کی نشریاتی جاسوسی ترک نہیں کی

    امریکہ کے لئے خفیہ معلومات اکٹھی کرنے والے ادارے این ایس اے میں قانونی اصلاحات کے بعد بھی عالمی رہ نماؤں کی نشریاتی جاسوسی ترک نہیں کی، دوسری جانب اقوام متحدہ نے ذاتی معلومات جمع کرنے کوخلاف قانون قرار دے دیا۔

    چھ ماہ قبل امریکی خفیہ ایجنسی کے اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کی جانب سے عالمی رہنماؤں کی جاسوسی کرنے میں امریکی مداخلت کے انکشافات کے بعد امریکہ کی جانب سے خفیہ معلومات اکٹھی کرنے والے ادارے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے لئے ایک اصلاحاتی کمیشن بنا، تاہم چھ ماہ گزرنے کے بعد بھی امریکی خفیہ ادارہ عالمی رہنماؤں سمیت دنیا بھر کے کروڑوں شہریوں کی ذاتی نوعیت کی معلومات جمع کر رہا ہے، جس پر دنیا بھر میں تشویش پائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ نے ذاتی معلومات کے حقوق کی قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے کسی ادارے کو اس بات کا حق حاصل نہیں ہو گا کہ کسی فرد کی ذاتی نوعیت کی معلومات تک رسائی حاصل کرے، قرارداد جرمنی اور برازیل نے پیش کی، جرمنی اور برازیل حلیف ممالک کے باوجود امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے کی جانب سے جاسوسی کا شکار رہے ہیں۔