Tag: این اے 125

  • یاسمین راشد نے مریم نواز کو خوف میں مبتلا کردیا ہے،شیریں مزاری

    یاسمین راشد نے مریم نواز کو خوف میں مبتلا کردیا ہے،شیریں مزاری

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد نے مریم نواز کو خوف میں مبتلا کر دیا ہے، اب این اے 125سے ایاز صادق یاسمین راشد کا مقابلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا یاسمین راشد نے مریم نواز کو خوف میں مبتلاکر دیا ہے، مریم نواز این اے 125سے یاسمین راشد کا مقابلہ نہیں کریں گی، اب ایازصادق یاسمین راشد کا مقابلہ کریں گے۔

    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے قومی اسمبلی کے لیے لاہور کے حلقہ این اے 125 اور این اے 127 سے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے تھے ۔

    خیال کیا جا رہا تھا کہ  این اے 125 پر مریم نوازاور پی ٹی آئی کی یاسمین راشدمیدان میں ہوں گی اور این اے ایک سوانتیس لاہور پر ایازصادق اور تحریک انصاف کے علیم خان ٹکرائیں گے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کی جانے والی نئی حلقہ بندیوں سے قبل این اے 125 مسلم لیگ (ن) کا گڑھ این اے 120 تھا، جہاں سے نااہل قرار دیئے جانے سے قبل الیکشن 2013 میں نواز شریف کامیاب ہوئے تھے۔

    این اے 120 کے ضمنی انتخابات میں کلثوم نواز 61ہزار ووٹوں کیساتھ کامیاب قرار پائی تھیں جب کہ تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد 47ہزار ووٹ حاصل کئے تھے۔

    کلثوم نواز کے بیرون ملک جانے کے باعث مریم نواز نے ضمنی انتخابات کے دوران حلقے میں الیکشن مہم چلائی جس میں انہیں بھرپور پزیرائی ملی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • لاہور: این اے 125 کے ایک لاکھ سے زائد ووٹ ناقابل تصدیق قرار

    لاہور: این اے 125 کے ایک لاکھ سے زائد ووٹ ناقابل تصدیق قرار

    اسلام آباد: حلقہ این اے 125 میں ہونے والے انتخابات میں دھاندلی کے الزام پر نادرا نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی۔ انتخابات میں ڈالے گئے 1 لاکھ 49 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 125 میں ہونے والے انتخابات کو تحریک انصاف کے امیدوار حامد خان نے دھاندلی کی بنیاد پر چیلنج کر رکھا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر نادرا نے ووٹوں کی تصدیق کر کے اپنی رپوٹ پیش کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق این اے 125 میں انگوٹھوں کے نشانات واضح نہ ہونے کے باعث ایک لاکھ 49 ہزار 138 ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی جبکہ 7 ہزار 892 ووٹوں کی مختلف وجوہات کی بنا پر تصدیق نہیں کی جاسکی۔

    نادرا کا کہنا ہے کہ تصدیق نہ ہونے کی بنیاد پر ووٹوں کو جعلی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 125 میں مجموعی طور پر 2 لاکھ 14 ہزار 134 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے 398 افراد نے ایک سے زائد ووٹ ڈالے جو بالکل جعلی ہیں جبکہ حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں میں سے 3 ہزار 998 ووٹرز کا شناختی کارڈ نمبر غلط درج کیا گیا ہے۔

    این اے 125 میں 184 ووٹ دوسرے حلقوں کے ووٹرز نے ڈالے جبکہ 1917 ووٹرز کے شناختی کارڈ نمبر موجود نہیں ہیں۔ رپورٹ میں نادرا نے مذکورہ حلقے کے صرف 57 ہزار 98 ووٹوں کو درست قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 125 سے مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ این اے 125 کے انتخابات کو تحریک انصاف نے دھاندلی کی بنیاد پر چیلنج کیا تھا جس میں سپریم کورٹ نے خواجہ سعد رفیق کے حق میں حکم امتناعی جاری کر کے نادرا سے رپورٹ طلب کر رکھی تھی۔

  • این اے 125،ووٹوں کی گنتی کاطریقہ، الیکشن ٹربیونل میں چیلنج

    این اے 125،ووٹوں کی گنتی کاطریقہ، الیکشن ٹربیونل میں چیلنج

    لاہور: وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق نے این اے 125میں ووٹوں کی گنتی کے طریقۂ کار کوالیکشن ٹربیونل میں چیلنج کر دیا ہے۔

    الیکشن ٹربیونل نے استدعا منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کو ووٹوں کی گنتی کا ریکارڈ یکجا کرکے جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے، جسٹس کاظم علی ملک پر مشتمل لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے درخواست کی سماعت کی۔

    عدالتی سماعت کے موقع پر خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125کے ووٹوں کی گنتی کے لئے مناسب طریقہ اختیار نہیں کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ انکوائری افسر گنتی کے لئے تمام تھیلے اکٹھے منگوانے کی بجائے دس پندرہ تھیلے منگوا رہے ہیں اور ساتھ ساتھ رزلٹ جاری کر رہے ہیں جس سے ابہام پیدا ہو رہا ہے۔

    ناکام امیدوار حامد خان نے کہا کہ گنتی کا موجودہ طریقہ کار شفافیت کے لئے موثر ہے، لہذا درخواست مسترد کی جائے، تاہم الیکشن ٹربیونل نے خواجہ سعد رفیق کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کو ووٹوں کی گنتی کا ریکارڈ یکجا کر کے جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ٹربیونل نے کیس کی مزید سماعت بیس ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔