Tag: این اے 249

  • این اے 249: ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی

    این اے 249: ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی

    کراچی: پاکستان مسلم لیگ ن نے کراچی کے انتخابی حلقے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں بلاول بھٹو اور شاہد خاقان میں این اے 249 ضمنی انتخاب پر بات چیت ہوئی، شاہد خاقان نے ن لیگی امیدوار کے لیے پیپلز پارٹی کی حمایت مانگ لی۔

    بلاول بھٹو نے ن لیگی رہنما کو جواب دیا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد آگاہ کروں گا، اس ملاقات میں شیری رحمان، نوید قمر اور مفتاح اسماعیل بھی موجود تھے۔

    این اے 249: پاک فوج سے مدد طلب

    واضح رہے کہ این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں مقامی سطح پر سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    ضمنی انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 55 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، جن کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے اور 25 مارچ تک اس کی جانچ پڑتال جاری رہے گی، ریٹرننگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف اپیل جمع کرانے کی آخری تاریخ 29 مارچ ہے، جب کہ اپیلٹ ٹریبونل میں اپیل کے فیصلوں کی آخری تاریخ 5 اپریل مقرر کی گئی ہے۔

    کاغذات نامزدگی 7 اپریل تک واپس لیے جا سکتے ہیں، امیدواروں کو انتخابی نشان 8 اپریل کو الاٹ کیے جائیں گے، جب کہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 29 اپریل کو ہوگی۔

  • این اے 249: پاک فوج سے مدد طلب

    این اے 249: پاک فوج سے مدد طلب

    کراچی: این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے لیے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے پاک فوج اور رینجرز سے مدد مانگ لی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن نے صوبائی الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر کراچی کے انتخابی حلقے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے لیے فوج کی مدد طلب کر لی ہے۔

    ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے خط میں کہا ہے کہ حلقے میں حساسیت اور سیکیورٹی خدشات ہیں، الیکشن کے دوران پاک فوج اور رینجرز کے جوان تعینات کیے جائیں۔

    ڈی آر او ندیم حیدر کا کہنا تھا این اے 249 حساس علاقوں پر مشتمل ہے، اس لیے پُر امن انتخاب کے لیے پولنگ اسٹیشنز میں پاک فوج اور رینجرز تعینات کیے جائیں، تاکہ کسی بھی نا خوش گوار واقعے سے بچا جا سکے۔

    الیکشن کمیشن آفس کے دروازے بند، کاغذات نامزدگی کا وقت ختم

    واضح رہے کہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 55 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، جن کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے اور 25 مارچ تک اس کی جانچ پڑتال جاری رہے گی، ریٹرننگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف اپیل جمع کرانے کی آخری تاریخ 29 مارچ ہے، جب کہ اپیلٹ ٹریبونل میں اپیل کے فیصلوں کی آخری تاریخ 5 اپریل مقرر کی گئی ہے۔

    کاغذات نامزدگی 7 اپریل تک واپس لیے جا سکتے ہیں، امیدواروں کو انتخابی نشان 8 اپریل کو الاٹ کیے جائیں گے، جب کہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 29 اپریل کو ہوگی۔

  • الیکشن کمیشن آفس کے دروازے بند، کاغذات نامزدگی کا وقت ختم

    الیکشن کمیشن آفس کے دروازے بند، کاغذات نامزدگی کا وقت ختم

    کراچی: این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی وصول اور جمع کرانے کا مرحلہ مکمل ہو گیا، مجموعی طور پر 55 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے انتخابی حلقے این اے 249 میں ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم ہونے پر الیکشن کمیشن کے آفس کے دروازے بند کر دیے گئے۔

    ایم کیو ایم کے خواجہ ریحان منصور، سلمان مجاہد بلوچ، سید شاکر علی اور نعمان خان سمیت 7 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے، پیپلز پارٹی کی جانب سے 3 امیدواروں وحید شاہ، قادر مندوخیل اور مسعود مندوخیل نے کاغذات جمع کرائے۔

    تحریک انصاف کے حنید لاکھانی، اشرف جبار، رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان، لیلیٰ پروین، سبحان علی، ملک عارف اور عرفان نیاز سمیت 13 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، جی ڈی اے کے سردار عبدالرحیم، ن لیگ کے مفتاح اسماعیل سمیت 3 امیدواروں، ٹی ایل پی کے 4، اے این پی 1، ایم ڈبلیو ایم 1 اور شبیر احمد پٹنی، زنیرہ رحمان سمیت 11 آزاد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے 3 اور مسلم لیگ فنکشنل کے 1 امیدوار نے کاغذات جمع کرائے، مسلم لیگ جونیجو، سنی تحریک اور پاکستان فلاح پارٹی کے ایک ایک فارم جمع ہوئے، پاکستان راہ حق پارٹی، عام لوگ اتحاد، پاک مسلم الائنس اور پاسبان نے بھی ایک ایک فارم جمع کرایا۔

    18 مارچ کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کے نام آویزاں کیے جائیں گے، 25 مارچ تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی، ریٹرننگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف اپیل جمع کرانے کی آخری تاریخ 29 مارچ ہے، اپیلٹ ٹریبونل میں اپیل کے فیصلوں کی آخری تاریخ 5 اپریل مقرر کی گئی ہے۔

    کاغذات نامزدگی 7 اپریل تک واپس لیے جا سکتے ہیں، امیدواروں کو انتخابی نشان 8 اپریل کو الاٹ کیے جائیں گے، جب کہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 29 اپریل کو ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی الیکشن کے لیے 290 پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے، پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ بوتھ کی تعداد 796 ہوگی، انتخابی عمل کے لیے 2100 کے قریب انتخابی عملہ درکار ہوگا، اور 3 لاکھ 39 ہزار 405 ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    ادھر آج ضلع غربی کے الیکشن دفتر میں کاغذات نامزدگی کے دوران آج اُس وقت ماحول کشیدہ ہوا جب پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنان پھر آمنے سامنے آئے، کارکنان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگائے اور دھکم پیل کی۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان نے ایم کیو ایم کے خلاف بھی نعرے لگائے، تاہم امیدواروں نے کارکنان میں بیچ بچاؤ کرایا۔

  • این اے 249 ضمنی انتخاب: پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کی الیکشن کمیشن سے تاریخ تبدیل کرنے کی درخواست

    این اے 249 ضمنی انتخاب: پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کی الیکشن کمیشن سے تاریخ تبدیل کرنے کی درخواست

    کراچی: شہر قائد کے انتخابی حلقے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے لیے پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن سے تاریخ تبدیل کرنے کی درخواست کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریجنل الیکشن کمشنر سید ندیم حیدر نے صوبائی الیکشن کمیشن کو ایک خط میں لکھا ہے کہ تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی کی جانب سے ہمیں درخواست موصول ہوئی ہے، جس میں خرم شیر زمان نے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کی تاریخ تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے۔

    اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن سے رائے مانگ لی ہے، واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے این اے 249 ضمنی انتخاب کے لیے 29 اپریل کو پولنگ کا اعلان کیا ہوا ہے۔

    دوسری طرف ایم کیو ایم پاکستان نے بھی سیکریٹری الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ این اے 249 کراچی کی نشست پر ہونے والے ضمنی الیکشن کی تاریخ کو تبدیل کیا جائے۔

    ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ حلقہ 249 کے ضمنی انتخاب کی تاریخ آگے بڑھائی جائے، قمر نوید جمیل کا کہنا تھا کہ جس دن الیکشن ہوگا اس دن 15 یا 16 واں روزہ ہوگا۔

    ڈپٹی کنوینئر قمر نوید جمیل نے خط میں الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ ضمی انتخاب عید الفطر کے بعد رکھا جائے، رمضان کے مہینے میں مہم چلانا مشکل ہو جائے گا۔

    این اے 249: تحریک انصاف کے امیدوار انٹرویو کیلئے طلب

    ادھر بلدیہ ٹاؤن ضمنی انتخاب کے سلسلے میں بلدیہ سے رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر علاقے کی سیاسی صورت حال سے آگاہ کیا ہے۔

    انھوں نے خط میں لکھا کہ NA – 249 کا نمائندہ اگر بلدیہ ٹاؤن کا نہ ہوا اور پاکستان تحریک انصاف یہ نشست ہار گئی تو اس کا ذمہ دار پارلیمانی بورڈ ہوگا، کیوں کہ علاقائی مسائل اور علاقائی سیاست کو علاقائی رہنما ہی سمجھ سکتا ہے۔

    ملک شہزاد اعوان نے خط میں لکھا کہ بلدیہ ٹاؤن (NA – 249) کے تمام ورکرز اس مطالبے پر متفق ہیں کہ امیدوار علاقائی ہی ہو، بلدیہ ٹاؤن کی سیٹ ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، ہمیں یہ سیٹ ہر حال میں جیتنی ہے۔

  • فیصل واوڈا کی خالی نشست این اے 249 پر ضمنی انتخاب کب ہوگا؟ شیڈول جاری

    فیصل واوڈا کی خالی نشست این اے 249 پر ضمنی انتخاب کب ہوگا؟ شیڈول جاری

    اسلام آباد : فیصل واوڈاکی خالی نشست این اے 249  میں ضمنی انتخاب 29 اپریل کو ہو گا، امیدوار کاغذات نامزدگی 13 مارچ سے 17 مارچ تک جمع کرا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی خالی نشست این اے 249 سے ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا، این اے 249 میں ضمنی انتخاب 29 اپریل کو ہو گا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ امیدوار کاغذات نامزدگی 13 مارچ سے 17 مارچ تک جمع کرا سکیں گے، امیدواروں کے کاغذات کی اسکروٹنی 25 مارچ تک کی جائے گی جبکہ امیدوار ریٹرننگ افسر کی فیصلوں کے خلاف 29 مارچ تک ایپلٹ ٹربیونل میں اپیلیں دائر کر سکیں گے۔

    جاری شیڈول کے مطابق امیدواروں کی حتمی فہرست 6 اپریل کو جاری کی جائے گی،، این اے 249 کے ضمنی انتخاب سے دستبردار ہونے والے امیدوار 7 اپریل تک کاغذات واپس لے سکیں گے جبکہ این اے 249 کے امیدواروں کو 8 اپریل کو انتخابی نشانات الاٹ کیے جائیں گے۔

    خیال رہے سینیٹر کا انتخاب لڑنے کے لیے فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا، ان کے استعفیٰ دینے کے بعد این 249 کی نشست خالی ہوئی تھی۔

    ن لیگ نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن کے لیے امیدوار نامزد کردیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے امیدواروں میں امجد آفریدی، سبحان علی ساحل، عرفان نیازی، عزیز آفریدی، جنید لاکھانی، طارق نیازی، عبدالرحمان، ملک شہزاد، اعوان گل، عصمت نیازی شامل ہیں۔

  • سیاسی زندگی میں کبھی ڈیفنس کلفٹن سے الیکشن نہیں لڑوں گا، فیصل واوڈا کا بڑا اعلان

    سیاسی زندگی میں کبھی ڈیفنس کلفٹن سے الیکشن نہیں لڑوں گا، فیصل واوڈا کا بڑا اعلان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ وہ اپنی سیاسی زندگی میں ڈیفنس کلفٹن جیسے پوش علاقے سے کبھی الیکشن نہیں لڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 249 سے انتخاب لڑنے والے پی ٹی آئی رہنما نے ہمیشہ غریب طبقے کے ساتھ رہنے اور انھی کے لیے کام کرتے رہنے کا عزم کیا۔

    فیصل واوڈا نے کہا ’ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن میں ہمیشہ غریب طبقے کے لیے کام کروں گا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ لوگ ان کے خلاف باتیں اس لیے کرتے ہیں کیوں کہ وہ کرپٹ نہیں ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی فیصل واوڈا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ووٹ دینے باہر نکلیں، ملک میں تبدیلی لانے کے لیے تحریک انصاف کو کام یاب کرائیں۔

    انھوں نے کہا ’میں گولی، گالی یا تشدد کی سیاست کبھی نہیں کروں گا، ایم این اے بن گیا تو مزدور بن کرعوام کی خدمت کروں گا، چاہتا ہوں بلدیہ میں مزدور کا بیٹا پائلٹ بنے۔‘

    عوام اختیار چھین کر لیں گے، ڈولفن ہے جو کراچی والوں کی جان بچا رہی ہے، مصطفیٰ کمال

    فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ سیاست دانوں نے علاقے کو 35 سال پانی دیا نہ ہی سڑکیں بنائیں، کہا ’تعصب نہیں حق کی بات کروں گا، لڑکیوں کے لیے اسکول اور کالج بناؤں گا۔‘

    واضح رہے کہ این اے 249 کے انتخابی حلقے میں پی ٹی آئی رہنما کا بڑا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے ساتھ ہوگا، جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کے اسلم شاہ، پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل، متحدہ مجلس عمل کے سید عطاءاللہ شاہ اور پاک سرمین پارٹی کی فوزیہ حمید بھی اسی حلقے سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔