Tag: این اے 57

  • این اے57:   شاہد خاقان عباسی کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست  مسترد

    این اے57: شاہد خاقان عباسی کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

    لاہور : سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے  رہنما شاہد خاقان عباسی کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی گئی، شاہدخاقان عباسی آبائی حلقے سے الیکشن ہار گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن ہارنے والے متعدد امیدوراوں نے ووٹ دوبارہ گننے کی درخواستیں دیں، جس میں کچھ کو کامیابی ملی گئی کچھ ناکام ہی رہے۔

    ریٹرننگ افسر نے شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے این اے 57 مری سے دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی اور صداقت علی عباسی کی جیت کو برقرار رکھا۔

    عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ این اے 57 سے تحریک انصاف کے صداقت علی عباسی 136249 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ ان کے مد مقابل شاہد خاقان عباسی نے 124705 ووٹ حاصل کئے۔


    مزید پڑھیں : حلقہ این اے 249، شہباز شریف کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد


    اس سے قبل کراچی کے حلقہ این اے 249 سے شہبازشریف کی دوبارہ گنتی کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ پولنگ کے دوران امیدوار کی شکایت پر آر او کارروائی کا حق رکھتا ہے لہذا درخواست گزار کو اُسی وقت اپنے تحفظات کا اظہار کرنا تھا‘۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نےقومی اسمبلی کےدو سو ستر حلقوں کےمکمل نتائج جاری کردئیے،  جس کے  تحریک انصاف ایک سو پندرہ نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے ، ن لیگ چونسٹھ سیٹوں کے ساتھ دوسری اور پیپلزپارٹی تینتالیس سیٹوں کےساتھ تیسری پوزیشن پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن ٹریبونل کو تاحیات نااہلی کا اختیار نہیں، فیصلہ چیلنج کروں‌ گا: شاہد خاقان عباسی

    الیکشن ٹریبونل کو تاحیات نااہلی کا اختیار نہیں، فیصلہ چیلنج کروں‌ گا: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ٹریبول جج نے میری ذات پر حملے کئے ہیں، کسی کو اس کا حق نہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں‌ گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ تاحیات نااہلی کا الیکشن ٹریبونل کو اختیار نہیں.

    [bs-quote quote=”ٹریبونل جج نے اپنے فیصلے میں مجھے مافیا کہا، ٹریبول جج نے میری ذات پر حملے کئے” style=”style-2″ align=”right” author_name=”شاہد خاقان عباسی”][/bs-quote]

    شاہد خاقان نے کہا، لگتا ایسا ہے کہ ٹریبونل جج کی سیاست دانوں سےدشمنی ہے، ٹریبونل جج کے ذاتی ریمارکس کابہت افسوس ہے.

    مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ ٹریبونل جج نے اپنے فیصلے میں مجھے مافیا کہا، ٹریبول جج نے میری ذات پر حملے کئے. 

    شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کو آرٹیکل 63،62 پر نااہلی کا اختیار نہیں، الیکشن ٹریبونل زیادہ سے زیادہ کاغذات نامزدگی کو مسترد کرسکتا ہے.

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ الیکشن پٹیشن تھی، میرے خلاف کسی قسم کا مقدمہ نہیں تھا، میرے والد نے 1974میں گھر لیا، وہی قیمت ظاہر کی تھی. اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کے معاملے پر مجھے نااہل کیا گیا، الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کروں گا.

    یاد رہے کہ آج این اے 57 مری سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے اپیلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عبدالرحمان لودھی نے سابق وزیراعظم کو نااہل قرار دے دیا تھا.


    این اے 57 ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نااہل قرار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • این اے 57 ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نااہل قرار

    این اے 57 ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نااہل قرار

    راولپنڈی: این اے 57 مری سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو نااہل قرار دے دیا اور  کاغذات نامزدگی مسترد کردئے ۔

    تفصیلا ت کے مطابق اپیلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عبدالرحمان لودھی نے این اے 57 سے شاہدخاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم کو نااہل قرار دے دیا ۔

    درخواست گزار نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر ٹمپرنگ کا الزام لگایا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ روز الیکشن ٹربیونل نے شاہد خاقان عباسی کو این اے 53 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف درخواست مسترد کردی تھی۔

    اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے حلقے میں اٹھ دفعہ منتخب ہوا اور اپنا وقار بلند رکھا، کبھی غیر جمہوری قوتوں سے نہیں ملا، حلقے کی بہتری کے لیے کیا کام کیا،میرے اس سے بہتر جواب نہیں تھا، میں نے یہی بہتر جواب سمجھا ہے، امتحان لینے والے نے کیا غلط سمجھا ، عوام کو حق دیں کہ وہ مسترد کریں نہ کہ ریٹرنگ آفیسر کو نہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ریٹرننگ افسران کے اعتراضات کے خلاف اپیلوں پر فیصلوں کا آج آخری دن ہے، امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرست 28 جون کو جاری ہوگی۔

    امیدوار 29 جون کو کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے، 29جون کو ہی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی جبکہ 30 جون کو امیدواروں کو انتخابی نشانات جاری کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔