Tag: این اے 71 سیالکوٹ

  • قطرہ قطرہ ملا کر سیالکوٹ کے سمندر نے بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا،  ریحانہ ڈار

    قطرہ قطرہ ملا کر سیالکوٹ کے سمندر نے بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، ریحانہ ڈار

    اسلام آباد : این اے 71 سیالکوٹ سے پی ٹی آئی کی حمایت آزاد امیدوار ریحانہ ڈار کا کہنا ہے کہ قطرہ قطرہ ملا کر سیالکوٹ کے سمندر نے بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، میں سیالکوٹ کی ماں ہوں الیکشن کمیشن میں انصاف دے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 71 سیالکوٹ سے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ریحانہ ڈار نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ایک گھریلو خاتون ہوں، میرے گھر کو خواجہ آصف نے ڈی پی او اقبال حسن کیساتھ ملکر ظلم کیا۔

    ریحانہ ڈار نے بتایا کہ میں اس ظلم کے خلاف ڈٹ گئی اور خوف کے بت توڑ دیئے ، ایک ماں اپنے بچوں کے بغیر باہر نکلی اور سیالکوٹ کے عوام نے میرا ساتھ دیا، قطرہ قطرہ ملا کر سیالکوٹ کےسمندر نے بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں جیت رہی تھی تو چھ حلقوں میں پریذائیڈنگ افسرکو اٹھالیا گیا، آراوآفس گئی تو پولیس اہلکاروں نےتشدد کیا، نتائج تبدیل کیے گئے، اس طرح کاتشدداورانتخابات اپنی زندگی میں نہیں دیکھے، میں نے کہا ظلم نہیں ہونا چاہیے ،الیکشن باہر لڑیں دروازے توڑ کر گھروں میں نہ داخل ہوں۔

    ریحانہ ڈار نے مزید کہا کہ خواجہ آصف کیلئے آر او کے دفتر میں نتائج کو تبدیل کیاگیا ، میں دوبارہ انتخابات لڑنےکیلئے بھی تیار ہوں، میں ڈی پی او کیخلاف مقدمہ کروں گی۔

    پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے نوشین افتخار کو انصاف دیا تھا وہ ڈسکہ کی بیٹی تھی، میں سیالکوٹ کی ماں ہوں الیکشن کمیشن میں انصاف دے ، قرآن پاک پر حلف دیتی ہوں یہ فارم 45 اصلی ہیں ،الیکشن کمیشن سے امید ہے نوشین افتخار کی طرح مجھے بھی انصاف دیں۔

  • NA – 71 سیالکوٹ: ریحانہ ڈار نے  دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کردی

    NA – 71 سیالکوٹ: ریحانہ ڈار نے دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کردی

    سیالکوٹ : تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار ریحانہ ڈار نے این اے 71 سیالکوٹ میں دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کردی ، اس حلقے سے ن لیگ کے خواجہ آصف کو فاتح قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 71 سیالکوٹ سے ریحانہ ڈار نے لاہور ہائی کورٹ میں دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کردی، درخواست میں آر او ، الیکشن کمیشن اور خواجہ آصف سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ این اے 71سیالکوٹ سے ن لیگ کے خواجہ آصف کو فاتح قرار دیا گیا ہے ، خواجہ آصف فارم 45 کے مطابق ہار چکے ہیں، ان نے مبینہ ملی بھگت سے فارم 47 میں خود کو فاتح قرار دیا۔

    ریحانہ ڈار نے درخواست میں کہا ہے کہ فارم 45 کے نتائج ہمارے پاس موجود ہیں، استدعا ہے کہ عدالت فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کرنے کا حکم دے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت الیکشن کمیشن کو حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روکنے کاحکم دے اور دوبارہ گنتی کا حکم دیتے ہوئے فارم 47 کا نتیجہ کالعدم قرار دے۔

  • این اے 71: ریحانہ ڈار ووٹوں کی دوڑ میں ن لیگ کے خواجہ آصف سے آگے

    این اے 71: ریحانہ ڈار ووٹوں کی دوڑ میں ن لیگ کے خواجہ آصف سے آگے

    عام انتخابات 2024 میں امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ جلد ہونے والا ہے، مختلف پولنگ اسٹیشنز سے غیرحتمی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے ہمیشہ کی طرح اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے عوام تک بروقت مستند نتائج پہنچانے کا سلسلہ بھرپور طریقے سے جاری رکھا ہوا ہے۔

    این اے 71 سیالکوٹ کے 18 پولنگ اسٹیشن سے سامنے آنے والے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق ووٹوں کی دوڑ میں آزاد امیدوار ریحانہ ڈار ن لیگ کے خواجہ آصف سے آگے ہیں۔

    تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار ریحانہ امتیازڈار غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق 8605 ووٹ لیکر آگے ہیں۔

    اس حلقے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خواجہ محمد آصف غیرسرکاری نتیجے کے مطابق 6788 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    یہ پڑھیں: الیکشن 2024 پاکستان: مکمل غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج

  • این اے 71 سیالکوٹ میں کون ہوگا فاتح؟  خواجہ آصف اور ریحانہ امتیاز ڈار مضبوط امیدوار

    این اے 71 سیالکوٹ میں کون ہوگا فاتح؟ خواجہ آصف اور ریحانہ امتیاز ڈار مضبوط امیدوار

    سیالکوٹ میں قومی اسمبلی کے حلقے 71 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ آصف اور تحریک انصاف کی پہلی بار انتخابی دنگل میں اترنے والی ریحانہ امتیاز ڈار کو مضبوط امیدوار تصور کیا جارہا ہے۔

    پاکستان میں عام انتخابات میں اب لگ بھگ ایک ہفتے رہ گئے ہیں ، سب حلقوں میں سیاسی گہما گہمی عروج پر ہیں ، سیالکوٹ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 71 کا شمار ان حلقوں میں ہو رہا ہے، جہاں سخت ترین مقابلہ متوقع ہے، ماضی میں اس حلقے کو این اے 73 کے نام سے جانا جاتا تھا۔

    پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے حلقے 71 میں ویسے تو کئی امیدوار میدان میں ہیں لیکن یہاں ایک طرف مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ آصف ہیں تو دوسری طرف تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف 1993 سے مسلسل اس حلقے سے الیکشن لڑتے اور جیتتے رہے ہیں جبکہ تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار ریحانہ امتیاز پہلی بار انتخابی دنگل میں اتری ہے۔

    این اے 71 کے امیدواروں کی فہرست

    قابل ذکر بات یہ ہیں کہ این اے 71 خواجہ آصف کا آبائی حلقہ ہے اور وہ کبھی بھی یہاں سے الیکشن نہیں ہارے۔

    سال 2018 کے عام انتخابات میں اس حلقے میں خواجہ آصف کے مقابلے میں عثمان ڈار میدان میں اترے تھے، انتخابات میں خواجہ آصف اپنے مخالف امیدوار عثمان ڈار سے صرف ایک ہزار ووٹوں کی برتری سے جیتے تھے۔

    عثمان ڈار نےایک لاکھ 15 ہزار 464 ووٹ لیے جب کہ خواجہ آصف ایک لاکھ 16 ہزار 957 ووٹ حاصل کئے تھے۔

    خواجہ آصف اور عثمان ڈار کے درمیان اس حلقے میں پہلا مقابلہ 2008 کے انتخابات میں ہوا تھا جبکہ 2013 کے الیکشن میں، جب اس حلقے کا نمبر این اے 110 تھا، عثمان ڈار نے 71 ہزار ووٹ حاصل کیے جبکہ خواجہ آصف 92 ہزار ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے۔ تاہم عثمان ڈار نے ان کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔