Tag: این اے 75 ڈسکہ

  • لاپتا ہونے والے پریزائیڈنگ افسران کے خلاف جوڈیشل کارروائی کا فیصلہ

    لاپتا ہونے والے پریزائیڈنگ افسران کے خلاف جوڈیشل کارروائی کا فیصلہ

    لاہور: این اے 75 ڈسکہ میں پریزائیڈنگ افسران کے لاپتا ہونے کے معاملے پر سامنے آنے والی انکوائری رپورٹ پر الیکشن کمیشن نے جوڈیشل کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق لاپتا پریزائیڈنگ افسران کے معاملے پر جوائنٹ الیکشن کمشنر پنجاب کی انکوائری پر کھلی عدالت میں سماعت ہوگی، اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ذمہ داران کو باضابطہ نوٹس جاری کیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے رواں ہفتے ہونے والے اجلاس میں اس رپورٹ کا جائزہ لیا گیا تھا، الیکشن کمیشن نے ڈسکہ میں نتائج روک کر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ ميں انکشاف کیا گیا تھا کہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی اليکشن ميں 20 لاپتا پریزائيڈنگ افسران مشکوک جگہ پر ایک ساتھ پائے گئے تھے، وہ اگلی صبح ایک ساتھ نمودار ہوئے تھے۔

    بلدیاتی انتخابات

    دوسری طرف بلدیاتی انتخابات کے لیے عدم تعاون پر الیکشن کمیشن نے وفاق اور صوبوں کو احکامات جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن پہلے خیبر پختون خوا میں نومبر میں مرحلہ وار انتخابات کروانے کے لیے احکامات جاری کرے گا۔

    الیکشن کمیشن نے اسلام آباد اور صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے لیے وفاق سے فنڈز بھی مانگ لیے ہیں، الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ کو مراسلہ ارسال کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے مختص فنڈز کا جلد اجرا کیا جائے۔

    ادھر سندھ سرکار کے مرتضیٰ وہاب کہتے ہیں کہ مردم شماری کا مسئلہ حل ہونے تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہو سکتے، اگر الیکشن کمیشن نے حکم دیا تو فروری مارچ تک انتخابات کرا دیں گے۔

  • این اے 75 ڈسکہ میں  ضمنی انتخاب ،  ن لیگی امیدوار نوشین افتخار نے دھاندلی کا الزام لگادیا

    این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب ، ن لیگی امیدوار نوشین افتخار نے دھاندلی کا الزام لگادیا

    ڈسکہ : این اے 75  ڈسکہ میں مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار نے دھاندلی الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک2 پولنگ اسٹیشنز میں پی ٹی آئی نے جعلی ووٹ کاسٹ کئے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے پچھتر ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کیلئے ووٹنگ ختم ہونے میں صرف ایک گھنٹہ باقی رہ گیا ہے ، مسلم لیگ ن کی امیدوار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج ووٹنگ کےعمل میں میڈیاکی بڑی تعداد موجود ہے، الزام لگانےوالی پی ٹی آئی کی وجہ سے ڈسکہ کے ووٹرز ڈرتے رہے، ووٹرز کو یقین دلایا کہ ڈرایا،دھمکایا یا لاٹھی چارج نہیں کیا جائے گا۔

    نوشین افتخار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےہتھکنڈوں سےووٹرزڈرےہوئےہیں، انہوں نے جو ووٹ چوری کی کوشش کی اسکاجواب عوام دے، ڈسکہ کے شیر گھرسے نکل کر ووٹ کاسٹ کریں۔

    ن لیگی امیدوار نے عوام سے کہا کہ آج آپ کوپر امن ماحول ملا ہے،2 گھنٹےرہ گئےہیں ، لوگوں کوپچھلی بارگولیوں کا سامنا کرنا پڑا، ڈریں نہیں اعتماد رکھیں اورگھروں سے نکل کرووٹ کاسٹ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی جانب سےکوئی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی، مریم نوازمجھ سےہروقت رابطےمیں ہیں اور مجھ سے الیکشن کی صورتحال پتہ کر چکی ہیں۔

    نوشین افتخار نے مزید کہا کہ ٹرن آؤٹ پچھلی بار سے کم ہےلیکن زیادہ کم نہیں ، ڈسکہ ہمیشہ سے ن لیگ کا رہا ہے اور رہے گا، مجھے نہیں پتہ کہ کون سے ایم پی اے نے حلقے کا دورہ کیا، فردوس عاشق اعوان نے بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔

    ن لیگی امیدوار کا کہنا تھا کہ ہم نے100پولنگ اسٹیشنزپرخدشات ظاہرکئےتھے، ایک دوپولنگ اسٹیشنزمیں پی ٹی آئی نےجعلی ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔

    اس سے قبل نوشین افتخار نے کچھ پولنگ اسٹیشنز کے پریزائیڈنگ افسرز پر شبہات کا اظہار کیا تھا ، جس پر ریٹرننگ افسر نےجواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ پی اوز کو ذمہ دارانہ رویہ روارکھنے کی ہدایات جاری کر دی گئی، الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیمیں انتخابی عمل کی سختی سے نگرانی کررہی ہیں۔

  • این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن: پولنگ اسٹیشن کے قریب سے 9اسلحہ بردار افراد گرفتار

    این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن: پولنگ اسٹیشن کے قریب سے 9اسلحہ بردار افراد گرفتار

    ڈسکہ : این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن کے دوران پولیس نے پولنگ اسٹیشن کے قریب نو اسلحہ بردار افراد کو حراست میں لے لیا، جن میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکن شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکہ میں این اے 75 پر ضمنی انتخاب کے دوران ستراہ پولیس نے اگوچک میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر کارروائی کرتے ہوئے پولنگ اسٹیشن کے قریب اسلحہ بردار 9 افراد کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکن شامل ہیں، گرفتار افراد سے کلاشنکوف ، دو پستول، ایک رائفل برآمد ہوئی جبکہ ملزمان کی دوگاڑیاں بھی پولیس نے قبضےمیں لےلیں۔

    صوبائی الیکشن کمیشن نے ڈسکہ ستراہ میں اسلحہ کی نمائش کرنے پر پانچ افراد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانچوں کوشکایت پرگرفتارکیا گیا ، ڈی ایس پی پنڈی بھٹیاں ملزمان سے تفتیش کررہے ہیں۔

    خیال رہے این اے پچھتر ڈسکہ میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے ، ن لیگ کی نوشین افتخار اور پی ٹی آئی کےعلی اسجد ملہی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ، تاہم ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

  • این اے 75 ڈسکہ کا سلطان کون؟ فیصلے کی گھڑی آ گئی

    این اے 75 ڈسکہ کا سلطان کون؟ فیصلے کی گھڑی آ گئی

    سیالکوٹ: انتخابی حلقے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن کے لیے دوبارہ پولنگ آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقے این اے پچھتر ڈسکہ میں ن لیگ کی نوشین افتخار اور پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی میں کانٹے کا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن نے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے، 19 فروری کے تلخ تجربے کے بعد چیف الیکشن کمشنر خود ضمنی الیکشن کی نگرانی کرنے کے لیے لاہور پہنچ گئے ہیں، وہ لاہور آفس میں بیٹھ کر پولنگ کی نگرانی کریں گے۔

    پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی، حلقے میں 4 لاکھ 94 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کے لیے 360 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، جہاں پولنگ عملے کے ساتھ رینجرز اور پولیس اہل کاروں نے ڈیوٹیاں سنبھال لی ہیں۔

    این اے 75 ڈسکہ: انتخابی مہم کے دوران فائرنگ، یوسی چیئرمین کیخلاف مقدمہ درج

    تمام حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگا دیے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر نے حلقے میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر کے ہر قسم کے اسلحے کی نمائش پر پابندی لگا دی ہے۔

    پی ٹی آئی اور ن لیگ کے امیدوار نے پولنگ انتظامات کو تسلی بخش قرار دے دیا ہے، حلقے میں پیپلز پارٹی نے نون لیگ کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ 19 فروری کو ہنگامہ آرائی اور بدنظمی کے باعث ضمنی الیکشن کے لیے دوبارہ پولنگ ہو رہی ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر دیا

    الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر دیا

    سیالکوٹ: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہ کہا ہے کہ پنجاب کے انتخابی حلقے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن 18 مارچ کو ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے این اے پچھتر ڈسکہ میں دوبارہ ضمنی انتخاب کی تاریخ دے دی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حلقے میں 21 پولنگ اسٹیشنز پر نیا عملہ کام کرے گا۔

    ڈی ای اے کے مطابق 339 پولنگ اسٹیشنز پر 19 فروری والا عملہ کام کرے گا، ڈیوٹی آرڈر کی اطلاع واٹس ایپ کے ذریعے کر دی گئی ہے، پولنگ اسٹیشن نمبر 346 کا پریذائیڈنگ افسر بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    این اے 75 سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

    واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ نے سیالکوٹ کے حلقے این اے 75 سے پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہی کی جانب سے دائر درخواست کو منظور کرتے ہوئے کل کیس کی سماعت کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

    سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کرے گا، پی ٹی آئی امیدوار نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی، جس پر رجسٹرار آفس نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

  • این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی درخواست دائر

    این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار نے سپریم کورٹ میں این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی درخواست دائر کردی گئی ، پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہی نے متفرق درخواست دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ معاملہ اہم نوعیت کاہے، الیکشن کمیشن نے18مارچ کوری پول کاحکم دےرکھاہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے پر دائر اپیل پر 10 مارچ کو سماعت کی جائے۔

    یاد رہے 5 مارچ کو پی ٹی آئی امیدوارعلی اسجد نے این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ ضمنی الیکشن کالعدم قرار دے کر نیا الیکشن کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور 19فروری کےاین اے75ڈسکہ کےانتخابی نتائج جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے الیکشن کمیشن نے این اے75 کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے 18 مارچ کو تمام پولنگ ‏‏اسٹیشنز پر ری پولنگ کا حکم دیا تھا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حلقے میں شفافیت کو مدنظر نہیں رکھا گیا، فائرنگ،ہلاکتوں کیساتھ امن ‏‏وامان کی خراب صورتحال رہی، خراب صورتحال کے باعث ووٹرز کیلئے ہراسمنٹ کا ماحول پیداہوا، ‏‏جس سے نتائج کےعمل کو مشکوک اورمشتبہ بنایا گیا۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیے جانے کے الیکشن ‏کمیشن کے فیصلہ کو چیلنج کرنےکی منظوری دیتے ہوئے عثمان ڈار اور قانونی ٹیم کوعدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

    این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کردیا گیا ، جس میں کہا ضمنی الیکشن کالعدم قرار دے کر نیا الیکشن کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی امیدوارعلی اسجد نے این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    علی اسجد کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ضمنی الیکشن کالعدم قرار دے کر نیا الیکشن کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور 19فروری کےاین اے75ڈسکہ کےانتخابی نتائج جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے این اے75 کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے 18 مارچ کو تمام پولنگ ‏‏اسٹیشنز پر ری پولنگ کا حکم دیا تھا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حلقے میں شفافیت کو مدنظر نہیں رکھا گیا، فائرنگ،ہلاکتوں کیساتھ امن ‏‏وامان کی خراب صورتحال رہی، خراب صورتحال کے باعث ووٹرز کیلئے ہراسمنٹ کا ماحول پیداہوا، ‏‏جس سے نتائج کےعمل کو مشکوک اورمشتبہ بنایا گیا۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیے جانے کے الیکشن ‏کمیشن کے فیصلہ کو چیلنج کرنےکی منظوری دیتے ہوئے عثمان ڈار اور قانونی ٹیم کوعدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • الیکشن کمیشن نے این اے 75 ضمنی  انتخاب پر فیصلہ سنا دیا

    الیکشن کمیشن نے این اے 75 ضمنی انتخاب پر فیصلہ سنا دیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے این اے75 کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے 18 مارچ کو تمام پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ری پولنگ کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں این اے 75انتخابات اور نتائج کیس سے متعلق سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

    ن لیگ کی امیدوار نے بیان حلفی اور تحریری جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا، جس میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے احکامات کے باوجود پولیس افسر ذوالفقار ورک کو نہیں ہٹایا گیا، 20پریزائڈنگ افسران کا غائب ہو جانا ایک شرمناک واقعہ ہے، حلقے کے عوام اور جمہوری عمل میں انتخابی فراڈ کیا گیا۔جو بھی

    جواب میں کہا گیا کہ انتخابی عمل کی سازش میں ملوث تھے انکو سرکاری عہدوں سےہٹایاجائے، انتخابی عمل میں ملوث لوگوں کو مثالی سزائیں دی جائیں، مثالی سزائیں دینے سے آئندہ انتخاب میں الیکشن کمیشن کی رٹ قائم رہے گی۔

    ن لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دستاویزات کمیشن پیش کیں اور دلائل میں کہا ایس ڈی پی او کے خلاف پہلے ہی درخواست دے چکے، تقرری وتبادلوں پر پابندی کے باوجود ڈی ایس پی ذولفقارتعینات کئےگئے، الیکشن کمیشن نے ڈی ایس پی کو نوٹس بھی جاری کئے۔

    سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ دھاندلی کی سازش پولنگ کےدن سےپہلے شروع ہوچکی تھی، الیکشن کمیشن نے تقرریوں و تبادلوں پر پابندی لگائی تھی، پابندی کے باوجود ذوالفقار ورک کو ڈی ایس پی لگایاگیا،الیکشن کمیشن نے ذوالفقار ورک کو ہٹانے کا حکم دیا۔

    ن لیگ کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی امیدوار اپنے طور پرایسی دھاندلی کامنصوبہ نہیں بنا سکتے، ذوالفقار ورک کو ایس پی بناکرالیکشن کاسکیورٹی انچارج لگایاگیا، نئے نوٹیفکیشن میں ذوالفقار ورک کا نام ذوالفقار علی لکھا گیا ، الیکشن کمیشن اور انتخابی عمل کیساتھ فراڈ کیا گیا، یہ باقاعدہ منصوبہ بندی کےتحت کیا گیا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کیاآپ کویقین ہے ذوالفقارعلی ،ذوالفقار ورک ایک ہی شخص ہیں؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا نوشین افتخار نے ذوالفقار علی کے حوالے سے بیان حلفی دیا ، کس نے تعین کیاتھا ذوالفقار ورک کے بغیر الیکشن نہیں ہوسکتا، آئی جی پنجاب کوبھی ذوالفقار ورک میں دلچسپی نہیں ہوگی، لگتا ہے دھاندلی کی منظم سازش کہیں اور تیارہوئی، پولنگ اسٹیشنز کو ٹارگٹ کرکے ووٹنگ 22فیصدسے بھی کم ہونے دی گئی۔

    سلمان اکرم راجہ سے استفسار کیا گیا کہ پی اوزاور آپ کے فارم ایک ہی جیسے ہیں؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی والوں نےکہا یہ ڈنڈے سوٹےکا الیکشن ہے ، چیف الیکشن کمشنر نے کہا گاؤں میں ویسے بھی ڈنڈے سوٹے چلتے ہیں۔

    دوران سماعت پی ٹی آئی امیدوار کی دوران مہم کی تقاریرکی ویڈیو چلائی گئیں، وکیل ن لیگ نے کہا پی ٹی آئی امیدوار بار بار کہہ رہے ہیں یہ حکومتی الیکشن ہیں، خودچیف الیکشن کمشنرکیساتھ کوئی سرکاری افسر رابطے میں نہیں آیا، لاپتہ پی اوزکےپولنگ سٹیشن آر او دفترسے15 سے39 کلومیٹردور تھے۔

    چیف الیکشن کمشنر سوال کیا کیا پی ٹی آئی کون لیگ کے پیش کردہ فارم 45 پر اعتراض ہے؟علی ظفر کا کہنا تھا کہ اپنے دلائل میں ن لیگ کے فارم 45 پر اعتراض کرونگا، چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کیا 20کے علاوہ باقی پولنگ سٹیشنز پر ن لیگ جیتی ہے؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا بقیہ پولنگ سٹیشنز میں ن لیگ کی کامیابی کابہت کم مارجن سے ہے۔

    رکن الیکشن کمیشن نے کہا ویڈیو سے لگتا ہے ڈنڈے سوٹے کالفظ محاورےکے طور پر بولا گیا، جس پر سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ پورے حلقے میں فائرنگ جس نے بھی کی،ووٹرہراساں ہوئے۔

    وکیل پی ٹی آئی علی ظفر نے اپنے دلائل میں کہا بہتر تھا ریٹرننگ افسر نتائج کا اعلان کرتے، نتائج اعلان ہونےکےبعد ٹربیونل سے رجوع کیا جا سکتا تھا، جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ علی اسجد کےپارٹی سربراہ نے20 پولنگ اسٹیشنز پرپھرپولنگ کابیان دیا۔

    بیرسٹر علی ظفر نے کہا کسی پریزائیڈنگ افسر نےاغواہونے یا نتیجہ تبدیل کرنے کانہیں کہا، انکوائری کرناالیکشن کمیشن نہیں ٹربیونل کا کام ہے، چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا ووٹرز کیلئےخوف و ہراس کی فضاہوتوکیاہوگا؟ رکن الیکشن کمیشن سندھ نے پوچھا 10پریذائڈنگ افسران کا لاپتہ ہوناقانون کی خلاف ورزی نہیں؟

    بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ کمیشن کوپہلے قرار دینا ہوگا کہ پریزائیڈنگ افسران نے جھوٹ بولا، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا عام انتخابات میں بھی فارم 45 کا مسئلہ سامنے آیا تھا، الیکشن کمیشن کو فارم 45 نہ ملنے کی شکایت نہیں آئی۔

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی ائی کے امیدوار علی اسجد ملہی کو روسٹرم سے ہٹا دیا، رکن الیکشن کمیشن پنجاب نے کہا آپ نے گلے میں جو جرسی لٹکائی ہوئی ہے اسکو اتاریں، باہر جا کر جرسی اتاریں پھر آپکی بات سنیں گے۔

    پی ٹی آئی نے این اے 75 کا انتخابی نتیجہ جاری کرنے کی استدعا کردی علی اسجد ملہی نے الیکشن کمیشن میں بتایا مریم نواز نے رات ساڑھے12بجے ہی فتح کا اعلان کر دیاتھا، آر او کے پاس 500گز فاصلے سے نتیجہ بھی رات پونے 2 بجے پہنچا، فائرنگ ہر الیکشن میں ہوتی ہے اس لئے شکایت نہیں کی، پسرور کے ڈی ایس پی کوڈسکہ کااضافی چارج دیا گیا تھا۔

    وکیل پی ٹی آئی علی ظفر کا کہنا تھا کہ الزام لگایا گیا عوام کو پولنگ اسٹیشنزسے دور رکھنے کی سازش کی گئی، کل کوہر الیکشن میں 4پستول چلا کر بعد میں ری پول کاکہا جائے گا، ووٹنگ کی شرح پوری دنیامیں مختلف ہوتی ہے، ہر علاقےکے ووٹرز کی مرضی ہے ووٹ ڈالیں یا نہ ڈالیں،بڑے پیمانے پر بےضابطگی ہوئی نہ خواتین کوووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔

    علی اسجد ملہی نے مزید کہا ریٹرننگ افسر کو بار بار نتیجہ جاری کرنے کی درخواست کی، پولنگ ایجنٹس کے ذریعے نتیجہ مل چکا تھا، بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ عمران خان نےبطور لیڈرکہا20پولنگ اسٹیشنز پردوبارہ الیکشن پراعتراض نہیں، بطور امیدوار علی اسجد ملہی کو دوبارہ پولنگ پر اعتراض ہے۔

    مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے دلائل کے بعد سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کرتے ہوئے کہا گیا کہ دوبارہ سماعت دوپہر 3بجے ہوگی ،

    بعد ازاں لیکشن کمیشن نےاین اے75ضمنی الیکشن پر فیصلہ سناتے ہوئے ن لیگ کی درخواست منظور کرلی اور حلقے کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ کا حکم دے دیا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ تمام شواہد دیکھ کر اس نتیجے پر پہنچے کہ انتخابی ماحول فراہم نہیں کیاگیا، حلقے میں انتخابات آزادانہ اور ایمانداری سے نہیں کرائے گئے ، ضمنی الیکشن کےدوران لڑائی جھگڑے کے واقعات ہوئے اور ووٹرز کو ان کا حق مکمل طور پر فراہم نہیں کیاجاسکا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ حلقے میں شفافیت کو مدنظر نہیں رکھا گیا، فائرنگ،ہلاکتوں کیساتھ امن وامان کی خراب صورتحال رہی، خراب صورتحال کے باعث ووٹرز کیلئے ہراسمنٹ کا ماحول پیداہوا، جس سے نتائج کےعمل کومشکوک اورمشتبہ بنایا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے کہا آرٹیکل218(3)کے تحت ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیاجاتاہے، این اے 75میں دوبارہ انتخابات 18مارچ 2021کوہوگا اور تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

  • مسلم لیگ ن کی الیکشن کمیشن سے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ کی استدعا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن سے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ کی استدعا کردی، جس پر چیف الیکشن کمشنرنےپی ٹی آئی امیدوار سے تمام تفصیلات طلب کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 75انتخابات اور نتائج کیس سے متعلق الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن سماعت کررہا ہے۔

    ن لیگ کے وکیل سلمان اکرم نے الیکشن کمیشن میں دلائل دیتے ہوئے کہا دوران پولنگ اچانک کورونا ایس او پیس نافذ کردیےگئے اور علاقہ میدان جنگ بنایا گیا، ڈی پی او نظر ہی نہیں آئے۔

    ریٹرننگ آفیسر بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور بتایا کہ 337پولنگ اسٹیشن کاریکارڈ ساڑھے 3بجے تک آر این ایس میں آ چکاتھا ، صورتحال بہت خراب تھی،لوگ اکٹھے ہو گئے تھے، ہمارے کمپیوٹرز کو نقصان کا خطرہ تھا۔

    دیگر پولنگ سٹیشنز کے نتائج بھی آتے رہے، واٹس ایپ پر بھی نتائج آتے رہے، نتائج 3سے 6بجے تک موصول ہوئے، صرف 20پولنگ اسٹیشن کےنتائج کا مسئلہ تھا، میں نےپولیس افسران سے رابطہ کیا ،کوئی جواب نہیں ملا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کیا کوئی وائرلیس رابطوں کے انتظامات تھے؟ آر او نے جواب میں کہا جی ایسا کوئی انتظام نہیں تھا، جس پر سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو آئینی ذمہ داری ادا کرنے سے روکا گیا، این اے 75 میں فائرنگ ہوئی لوگوں کی جانیں گئیں، تمام لاپتہ پریذائڈنگ افسران ایک ساتھ ہی سامنےآئے، بات صرف 20پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی نہیں۔

    مسلم لیگ ن نے این اے 75 میں دوبارہ پولنگ کی استدعا کردی، وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز تاریخی دستاویز ہے، پریس ریلیز میں اعلی ٰترین سطح پردھاندلی کی نشاندہی کی گئی، آئی جی، چیف سیکرٹری پنجاب سمیت سب ہی لاپتہ تھے، پہلا الیکشن ہے جہاں 20پریزائیڈنگ افسران غائب
    اور جس ڈی ایس پی کو الیکشن کمیشن نےہٹایا تھا ،ایس پی بناکرتعینات کیاگیا۔

    ن لیگی وکیل کا کہنا تھا کہ پریذائیڈنگ افسران کی گمشدگی اس دھاندلی سے توجہ ہٹانے کیلئے تھی، الیکشن کمیشن کی ڈسکہ الیکشن پر پریس ریلیز تاریخی ہے، کورونا ایس او پی کو ووٹرزکو ووٹ ڈالنے سے روکنے کیلئے استعمال کیا گیا، سلمان اکرم راجہ

    ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ 337 پولنگ اسٹیشنز کااندراج ساڑھے 3 بجے تک ہوچکا تھا، پونے 2 بجے تک 305 پولنگ اسٹیشن کے نتائج آگئے، حلقےمیں 360 پولنگ اسٹیشن ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے آراو سے استفسار کیا آپ نے ایس او ایس کال کی ؟آپ گھبرائےہوئےتھے،کیا صورتحال تھی ؟پولیس کو آپ نے کال کی۔

    ریٹرننگ افسر نے کہا کہ تیسری بار آر او کے فرائض سر انجام دیے، ممبر الیکشن کمیشن ارشادقیصر نے سوال کیا کیا موصول فارم 45 کی تفصیلات آپ نے دی ہیں ، جس پر ریٹرننگ افسر نے جواب میں کہا تفصیلات فراہم کی جا چکی ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ہمیں اُس سے غرض نہیں ہے کو جیتتا کون ہارتا ہے ، چند پولنگ اسٹیشن کا معاملہ ہےتودوبارہ پولنگ کرائی جائے گی اور اگرماحول بنایا گیا ووٹ نہیں ڈالنے دیےگئے تو ہم سب معلوم کرنا چاہتے ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنرنےپی ٹی آئی امیدوارسے تمام تفصیلات طلب کر لیں ، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کوئی دستاویزات فراہم کرنا چاہتےہیں تودیدیں، رکن الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم کا کہنا تھا کہ وقت مختصر ہے جو بھی ہے جلدتفصیلات فراہم کریں ،دونوں فریقین کےنتائج کا تقابل کریں گے۔

    وکیل پی ٹی آئی نے مؤقف میں کہا ریکارڈ پرسوں پیش کر سکتے ہیں ، ہم تصدیق شدہ کاپیاں پیش کریں گے ایک دن دیا جائے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کل تک ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    بعد ازاں الیکشن کمیشن میں این اے 75انتخابات اور نتائج کیس کی سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی۔

  • این اے 75 ڈسکہ میں انتخابی  نتائج کا اعلان یا دوبارہ پولنگ؟  فیصلہ آج سنایا جائے گا

    این اے 75 ڈسکہ میں انتخابی نتائج کا اعلان یا دوبارہ پولنگ؟ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد: این اے 75 ڈسکہ ضمنی الیکشن میں دوبارہ پولنگ یا نتیجے جاری کرنے سے متعلق فیصلہ آج ہوگا، الیکشن کمیشن نے ڈی ایم او اور ریٹرننگ آفیسر کو آج طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کےضمنی انتخاب کے مکمل نتائج جاری کرنے یا دوبارہ پولنگ کرانے کا فیصلہ آج کیا جائےگا، اس سلسلہ میں الیکشن کمیشن نے ضلعی مانیٹرنگ افسراورریٹرننگ آفیسرکوطلب کر رکھا ہے۔

    ریٹرننگ افسر نے ن لیگ درخواست پر بیس پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کا اعلان روک کر ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا تھا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی امیدوارکو20پولنگ اسٹیشن پرری پولنگ درخواست کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیشہ صاف اورشفاف انتخابات کیلئے جستجو کی ہے، پی ٹی آئی امیدوارسےکہوں گا20پولنگ اسٹیشن پرری الیکشن کامطالبہ کرے۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کے ڈسکہ امیدوار 20 پولنگ اسٹیشن میں ری پولنگ کی درخواست کرے

    عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کےحتمی نتیجےتک ری پولنگ کی قانونی مجبوری نہیں، اپوزیشن نےڈسکہ کےنتائج پرغیرضروری رونا دھونا مچایا ہوا ہے ، شفافیت چاہتے ہیں اس لئے سینیٹ الیکشن میں اوپن ووٹنگ کا مطالبہ کیا۔

    خیال رہے غیرسرکاری نتائج میں پی ٹی آئی کےعلی اسجدملہی کو7827ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔

    واضح رہے چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے این اے75 کے ضمنی انتخاب میں انتخابی عملہ تاخیر سے پہنچنے اور 20پولنگ اسٹیشنوں کےریکارڈ کی تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ڈی آراواور آر او نے بتایا 20 پولنگ اسٹیشنزکے نتائج میں ردوبدل کاشبہ ‏ہے،صوبائی الیکشن کمشنر کو فوری ریکارڈ محفوظ کرنے کی ہدایت ‏کرتے ہوئے کہا مکمل انکوائری کے بغیر حلقے کا غیر حتمی نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں۔

    جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ 20 پولنگ اسٹیشنوں کے انتخابی عملے نے خود کولاپتہ کر لیا ہے ‏، چیف سیکرٹری اور آئی جی نے لاپتہ عملےاور پولنگ بیگزٹریس کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔