Tag: این اے122

  • حکومت بےاختیارجوڈیشل کمیشن بناناچاہتی ہے، عمران خان

    حکومت بےاختیارجوڈیشل کمیشن بناناچاہتی ہے، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت غلط فہمی میں نہ رہے پاکستان بند کیا تو حکومت بھی نہیں چل سکے گی۔

    عمرے کی آدائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاکہناتھا انہیں اب پتہ چلا کہ ان پرمقدمہ کیوں قائم کیاگیا، عمران خان نے کہاحکومت چاہتی ہےٹریبونل کے فیصلے جوڈیشل کمیشن نہ بھیجے جائیں، شفاف تحقیقات ہوتو یہ سال الیکشن کاسال ہوگا۔

     چیئرمین تحریک انصاف کاکہناتھا ن لیگ نےلاکھوں بیلٹ پیپرچھپوا کرٹھپے لگوائے اسی لیے وہ تحقیقات سے خوفزدہ ہے،انصاف نہ ملاتوسڑکوں پرنکلیں گے۔

     عمران خان نے خیبرپختونخوا سے سینیٹ الیکشن لڑنے کااعلان کرتے ہوئے کہا اگرپی ٹی آئی کاکوئی رکن اسمبلی میں گیاتووہ پارٹی میں نہیں رہےگا۔

    عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن اس لیے ڈررہی ہےکہ انھیں پتاہے کہ انھیں ڈیڑھ کروڑ ووٹ نہیں ملے، نگراں حکومت نےآخری تین دنوں میں کئی لاکھ بیلٹ پیپرز چھپوائے، یہ ریٹرننگ افسران کا کمال ہی کا تھا کہ انتخابات میں انہیں اتنے زیادہ ووٹ ملے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران کے پیچھے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمان رمدے تھے، انہوں نے کہا کہ عدالت میں افتخار چوہدری کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں، ثابت کردوں گا کہ سابق چیف جسٹس نے جمہوریت کوکتنا نقصان پہنچایا، افتخار چودھری اور جسٹس رمدے نے ملک سے غداری کی ہے۔

     انہوں نے کہا کہ شادی کے فوری بعد عمر ہ کرنے جانا کسی سیاسی مقصد کیلئے نہیں تھا بلکہ میری بیوی کی خواہش تھا، وہاں جا کر بھی پاکستان اور نئے پاکستان کیلئے ہی دعائیں کی۔

  • آئندہ پروٹوکول کے بغیر سفر کروں گا ، عمران خان

    آئندہ پروٹوکول کے بغیر سفر کروں گا ، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آئندہ بغیر پروٹوکول کے سفر کرنےکااعلان کردیا۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ این اے 122 سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ ویب سائٹ پر ڈال دی ہے اور اس میں سب کچھ واضح ہو گیا ہے۔ کمیشن کے مطابق 34 ہزار ووٹوں پر مہر نہیں لگی جبکہ این اے 122 میں سے این اے 124 کے ووٹ بھی ملے۔

     ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو خط اس لئے لکھا تاکہ ہمیں سڑکوں پر نکلنا نہ پڑے تاہم 18 جنوری کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پرویز رشید عجیب و غریب باتیں کر رہے ہیں، ان کا ذہنی توازن درست معلوم نہیں ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے، سانحہ پشاور کے بعد جو تعاون ہوسکتا تھا حکومت سے کیا، جن نکات پر اتفاق ہوا تھا، اس پر مفاہمت کیلئے تیار ہیں، اسحاق ڈار نے 3 نکات پر اتفاق کرلیا تھا لیکن 30 دسمبر کے بعد واپس آنے کا کہہ کر پھر نہیں پلٹے، مذاکرات کے ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے خط لکھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 18 جنوری کو اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرنا ہے، حکومت عوام کی آنکھوں ميں دھول جھونکنے کی کوشش کررہی ہے، کمیشن نے مانا 34 ہزار ووٹ غیرمستند ہیں، 284 میں سے 128 تھیلوں میں فارم 14، 15 نہیں، کپتان نے ایک بار پھر بااختیار جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کردیا۔

    پی ٹی آئی چیئرمین کہتے ہیں کہ آرمی پبلک اسکول صوبائی حکومت کے نہیں، فوج کے تحت ہیں، والدین کی جگہ میں ہوتا تو اسی طرح احتجاج کرتا، اگر والدین کی بھڑاس نکلتی ہے تو میں پھر جانے کو تیار ہوں، میرے ساتھ پروٹوکول کی 6 گاڑیاں تھیں، آج کے بعد میرے ساتھ کوئی پروٹوکول نہیں ہوگا۔

  • بااختیارجوڈیشل کمیشن نہ بناتوسڑکوں پرآئیں گے،عمران خان

    بااختیارجوڈیشل کمیشن نہ بناتوسڑکوں پرآئیں گے،عمران خان

    اسلام آباد : عمران نے کہا ہے کہ با اختیار جوڈیشنل کمیشن نہ بنایا گیا تو ہم سڑکوں پر نکلے گے، دھاندلی کرنیوالوں پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ کمیشن کہہ رہا ہے 34376بوگس ووٹ نکلے ہیں،  کاؤنٹرفائل نہیں تھی، دستخط اور مہر موجود نہیں تھی، یہ کہنا کہ صرف3ہزارووٹ جعلی نکلے غلط ہے، این اے 122 میں کمیشن کی تحقیقات میں 1395ووٹوں پر غلط انگوٹھے کے نشانات جبکہ 1487غلط کاسٹ ہوئے، انہوں نے کہا کہ 20 پولنگ سٹیشن میں ایسے بیلٹ پیپرز استعمال ہوئے ان پر غلط سیریل نمبر تھا،خوف میں آکر لاکھوں بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے۔

    عمران خان نے کہا ہے کہ کمیشن کی رپورٹ سے ثابت ہوگیا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، ہمارے مطالبے میں شامل میں چار حلقوں میں سے تین حلقوں میں دھاندلی ثابت ہو چکی، این اے 122 میں 184,000ووٹوں میں سے 34,376بوگس قرار پائے، ن لیگ جوجوڈیشل کمیشن بناناچاہتی ہے اس کاکوئی فائدہ نہیں، تھیلیاں بھرنےوالوں کی مددکرنےوالی نگراں حکومت تھی،جب تھیلے بھرے جارہے تھے توکیا آراوزکونظرنہیں آرہاتھا،ان کا کہنا تھا کہ  دھاندلی ہوئی ہے اور جرم ہوا تو ان لوگوں کوکون پکڑے گا، اگر حکومت نے دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم نہیں کیا تو پھر سے سڑکوں پر آئیں گے اور اٹھارہ جنوری کو دھرنا کنونشن میں لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔

    سول نا فرمانی کی تحریک ختم کرنے کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ بجلی کا بل ادا کرنے کے معملے پر اگلی پریس کانفرنس ہو گی ۔ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کی وجہ سے دھرنا ختم کیا حکومت کے ساتھ کھڑے ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پرویزرشید سے کہیں کہ وہ این اے 122کی رپورٹ پڑھ لیں، رپورٹ آج جاری ہوئی ، پرویز رشید نے کل کیسے پڑھ لی، پرویز رشید سے بولوں گا جھوٹ بولنا چھوڑ دیں، فکس میچ کا نتیجہ کھیل ختم ہونے سےپہلے نظر آجاتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے عوام میں شعور آیا ہے، اٹھارہ جنوری کو دھرنا کنونشن میں لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، انصاف ملنے تل ہم اسٹریٹ مومنٹ چلائیں گے ۔

    مزکرات کے حوالے سے کئے گئے سوال پر پی ٹی آئی کئ وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارنےجوڈیشل کمیشن کےمعاملےپرایک مرتبہ رابطہ کیا، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھےمزید کسی نشست میں کوئی پیشرفت نظرنہیں آرہی،جوڈیشل کمیشن کے معاملے پرجتنی لچک دکھا سکتے تھے دکھا دی۔

  • حلقہ این اے 122میں دھاندلی کا الزام سچ ثابت ہوا ،عمران خان

    حلقہ این اے 122میں دھاندلی کا الزام سچ ثابت ہوا ،عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان کہتے ہیں این ایک سو بائیس پر بڑے پیمانے پر دھاندلی ثابت ہوگئی، ہمارا موقف سچ نکلا ہے ۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ری کاؤنٹنگ میں تیس ہزار ووٹ بوگس نکلے اوراکثر بیگ سیل نہیں تھے عمران خان کا کہنا تھا کہ دس پولنگ اسٹیشنز میں کاؤنٹر فائلز کے ریکارڈ اور آر اوز کے ریکارڈ میں فرق ہے۔

    این اے ایک سوبائیس پرتحریکِ انصاف کے مبینہ دھاندلی الزامات پر دو سو چوراسی پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کرلی گئی ہے،عمران خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ دھاندلی ثابت ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ گیارہ مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں ایازصادق تیرانوے ہزار تین سونواسی ووٹ لیکر کامیاب قرارپائے تھے جبکہ عمران خان پچیاسی ہزار پانچ سو سترہ ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے۔

  • این اے122پر ووٹوں کی جانچ پڑتال کاعمل مکمل

    این اے122پر ووٹوں کی جانچ پڑتال کاعمل مکمل

    لاہور:  قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو بائیس کے ووٹوں کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی ہے، الیکشن کمیشن نتیجہ جلد جاری کرے گا۔

    این اے ایک سوبائیس پرتحریکِ انصاف کے مبینہ دھاندلی الزامات پر دو سو چوراسی پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کرلی گئی ہے،عمران خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ دھاندلی ثابت ہوگئی ہے، این اے ایک سو چوبیس کے ووٹ بھی این اے ایک سو بائیس میں شامل کردیئے گئے۔

      دوسری جانب ایازصادق کے وکیل کا کہنا ہے کہ عمران خان بڑے لیڈر ہونے کا ثبوت دیں اور قبول کرلیں کہ دھاندلی نہیں ہوئی، تحریکِ انصاف کے جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین نے گنتی کے دوران تیس ہزار جعلی ووٹ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

    جانچ پڑتال کے بعد آئندہ چار روز میں رپورٹ الیکشن ٹربیونل کو جمع کرائی جائے گی۔

    گیارہ مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں ایازصادق تیرانوے ہزار تین سونواسی ووٹ لیکر کامیاب قرارپائے تھے جبکہ عمران خان پچیاسی ہزار پانچ سو سترہ ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے۔

  • این اے122میں دھاندلی کے الزامات،ووٹوں کی جانچ آج ہوگی

    این اے122میں دھاندلی کے الزامات،ووٹوں کی جانچ آج ہوگی

    لاہور: قومی اسمبلی کی نشست این اے ایک سو بائیس کی دوبارہ گنتی کے لئے ریٹرننگ آفیسر آج حلقے میں کام شروع کریں گے ، اس حلقہ میں عمران خان نے دھاندلی کی شکایت کی تھی۔

    عام انتخابات دوہزار تیرہ کو اٹھارہ ماہ گزر گئے ہیں، مبینہ دھاندلی کی شکایات کم ہونے کے بجائے مزید زور پکڑ گئیں ہیں، عمران خان نےابتداء میں جن چار حلقوں میں دھاندلی کی شکایت کی تھی، ان میں سے ایک این اے ایک سو بائیس بھی شامل ہے۔

    جہاں چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان اور ن لیگ کے امیدوار اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا ٹاکرا تھا ۔

    گیارہ مئی کو ہونے والے والے عام انتخابات میں لاہورکی اس نشست پرایاز صادق تیرانوے ہزار تین سونواسی ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ عمران خان چوراسی ہزار پانچ سو سترہ ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے، یوں کپتان کوآٹھ ہزات آٹھ سوباہتر ووٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن عمران خان نے شکست کو تسلیم نہ کرتے ہوئے حلقے میں مبینہ دھاندلی کا الزام لگایا۔

    دوہزار تیرہ میں ہونے والےعام انتخابات میں اس حلقے میں ووٹنگ کا تناسب بھی چون فیصد رہا تھا۔

  • ریکارڈ نہ ملنے کے باعث این اے122 کےووٹوں کی پڑتال ملتوی

    ریکارڈ نہ ملنے کے باعث این اے122 کےووٹوں کی پڑتال ملتوی

    لاہور: حلقہ این اے ایک سو بائیس کے ووٹوں کی جانچ پڑتال بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی گئی۔

    پی ٹی آئی اور ن لیگ کے اراکین ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے، ریٹرننگ افسر شاہدہ سعید کو این اے ایک سو بائیس کے ووٹوں کے ریکارڈ کی دوبارہ پڑتال کرنا تھی لیکن ووٹوں کےریکارڈ کی عدم موجودگی میں کارروائی آگے نہ بڑھ سکی، اس موقع پر مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کیخلاف خوب نعرے بازی کی۔ ریکارڈ کی پڑتال کل ہو گی۔