Tag: این جی اوز

  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 8 این جی اوز کو بلیک لسٹ کردیا

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 8 این جی اوز کو بلیک لسٹ کردیا

    کراچی(16 جولائی 2025): سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے 8 این جی اوز کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔

    تفصیلاتمنگل کے روز پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا، اجلاس میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ کی سال 2019 اور 2020ع کی آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں کمیٹی کے اراکین خرم کریم سومرو، مخدوم فخرالزمان، طاحہ احمد سمیت سیکریٹری محکمہ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ سجاد عباسی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کمیونٹی ڈولپمنٹ پروگرام کے تحت سندھ کی 8 این جی اوز کو ہیلتھ اور اسکل ڈولپمنٹ کے منصوبوں کے لئے 8 کروڑ روپے سے زائد کی فنڈنگ ہونے اور این جی اوز کی جانب سے فنڈنگ سے منصوبوں پر اخراجات اور انوائیسز سمیت دیگر آڈٹ ریکارڈ فراہم نہ کرنے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔

    تاہم اب سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے 8 این جی اوز کو بلیک لسٹ کردیا ہے، پی اے سی نے این جی اوز کی رجسٹریشن اور لائسنس منسوخ کرنےکی ہدایت بھی کی ہے۔

    8 این جی اوز نے 8کروڑ روپےکا ریکارڈ پی اےسی کو فراہم نہیں کیا، سندھ حکومت نےکمیونٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت این جی اوز کو فنڈز فراہم کیے تھے۔

  • افغان طالبان کا خواتین کو ملازمت دینے والی تمام این جی اوز کو بند کرنے کا اعلان

    افغان طالبان کا خواتین کو ملازمت دینے والی تمام این جی اوز کو بند کرنے کا اعلان

    کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے خواتین کو ملازمت دینے والی تمام این جی اوز کو بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں طالبان نے مقامی یا غیر ملکی این جی او میں خواتین کو ملازمت پر رکھنے پر پابندی کے فیصلے کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

    افغانستان میں طالبان حکومت کی وزارت اقتصادیات کے سوشل اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے این جی اوز میں خواتین کو ملازمتوں سے روکنے کا حکم دیا تھا، لہٰذا عدم تعاون پر این جی او کی تمام سرگرمیاں منسوخ کر دی جائیں گی اور اُس کا ایکٹیویٹی لائسنس جو وزارت کی طرف سے دیا جاتا ہے، وہ بھی منسوخ کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ دو سال قبل طالبان نے این جی اوز کو افغان خواتین کو ملازمت سے ہٹانے کا کہا تھا اور نئی بھرتیوں پر بھی پابندی عائد کی تھی۔ اُس وقت طالبان حکام نے وجہ یہ بتائی تھی کہ این جی او میں ملازمت کرنے والی خواتین شرعی پردہ نہیں کرتیں اور سر نہیں ڈھانپتیں۔

    افغانستان میں کھڑکیوں پر پابندی

    اگست 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد افغانستان کے طالبان کا خواتین کے حقوق کے خلاف یہ تازہ ترین کریک ڈاؤن ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں خواتین کے لیے جگہ گزشتہ دو سالوں میں ڈرامائی طور پر سکڑ گئی ہے، یو این نے طالبان سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کی پابندیاں ہٹائے۔

    اقوام متحدہ کی ایسوسی ایٹ ترجمان فلورنسیا سوٹو نینو مارٹینز نے ایک بیان میں کہا کہ ہم افغانستان میں لوگوں کی جان بچانے کے لیے انسانی امداد فراہم کرتے ہیں، لیکن یہ پابندیاں اس امداد پر اثر انداز ہوتی ہیں، یہ واقعی پریشانی کا باعث ہے کہ افغانستان میں آدھی آبادی کے حقوق سے انکار کیا جا رہا ہے اور وہ غربت میں جی رہی ہے، اور صرف خواتین ہی نہیں بہت سے دیگر بھی انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔

  • بین الاقوامی این جی اوز پاکستان میں کیا کر رہی ہیں، ادارے لاعلم

    بین الاقوامی این جی اوز پاکستان میں کیا کر رہی ہیں، ادارے لاعلم

    اسلام آباد: بین الاقوامی این جی اوز پاکستان میں کیا کر رہی ہیں، ادارے اس حوالے سے لاعلم نکلے ہیں، اقتصادی امور ڈویژن اور وزارت داخلہ نے ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال دی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر آغا شاہ زیب درانی کی زیر صدارت سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے اجلاس میں وزارت داخلہ نے انٹرنیشنل این جی اوز سے متعلق بریفنگ دی۔

    وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ سیکیورٹی کے پیش نظر آئی این جی اوز کی فنڈنگ اور رجسٹریشن وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے، اس وقت 112 آئی این جی اوز رجسٹرڈ ہیں، 85 کے ساتھ ایم او یوز ہیں۔

    حکام کے مطابق 2015 میں آئی این جی اوز کی ریگولیشن کا فیصلہ کیا گیا تھا، اب یہ آئی این جی اوز کر کیا رہی ہیں اس کا تعلق وزارت داخلہ سے نہیں ہے، ان کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ اقتصادی امور ڈویژن کی ذمہ داری ہے۔

    تاہم وزارت اقتصادی امور نے آئی این جی اوز کی مانیٹرنگ کی ذمہ داری سے انکار کیا، ای اے ڈی حکام نے بتایا کہ اقتصادی امور ڈویژن کا تعلق مقامی این جی اوز سے ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ کیا کسی ادارے کو نہیں پتا کہ آئی این جی اوز کیا کر رہی ہیں؟ حکام کے مطابق آئی این جی اوز پالیسی کے مطابق مانیٹرنگ کی ذمہ داری وزارت داخلہ کی ہے۔ بریفنگ کے بعد سینیٹ کمیٹی نے وزارت داخلہ سے عالمی این جی اوز کی گزشتہ 10 سال کی کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔

  • انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد کافی نہیں، طالبان نے واضح کر دیا

    انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد کافی نہیں، طالبان نے واضح کر دیا

    کابل: طالبان نے دنیا پر واضح کر دیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد کافی نہیں، عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ منجمد اثاثوں کی بحالی کے لیے زور ڈالے۔

    تفصیلات کے مطابق امارت اسلامی افغانستان کے مستقل نمائندے سہیل شاہین نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ طالبان حکومت غیر ملکی اداروں اور این جی اوز کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہے، عالمی برادری اعلان کر دہ امداد ضرورت مندوں میں تقسیم کرے۔

    انھوں نے لکھا کہ موسم سرما قریب ہے، اس لیے اشد ضرورت ہے کہ بین الاقوامی برادری حال ہی میں اعلان کردہ تقریباً ایک بلین یورو (تقریباً 1.2 بلین ڈالر) کا امدادی پیکج ہنگامی بنیادوں پر افغانستان کے غریبوں، مسحقین اور بے گھر افراد میں تقسیم کرے، جس کا وعدہ ورچوئل جی 20 اجلاس سربراہی اجلاس میں کیا گیا تھا۔

    سہیل شاہین نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد افغانستان میں آنے والی قحط سالی، نقل مکانی، اور انسانی بحران کے حوالے سے ہماری مشترکہ اور باہمی ذمہ داری کو ختم نہیں کر سکتی۔

    انھوں نے کہا ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ افغان عوام کے تقریباً 10 بلین ڈالر کے اثاثوں کو غیر منجمد کر کے افغانستان کی مدد کرے، اور جنیوا کانفرنس 2020 میں بین الاقوامی برادری کی جانب سے افغانستان کے لیے اعلان کردہ ترقیاتی امداد اور منصوبوں کو دوبارہ شروع کرے۔

  • غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی اوز، وزیر اعظم کیا فیصلہ کریں گے؟

    غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی اوز، وزیر اعظم کیا فیصلہ کریں گے؟

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان کا کہنا ہے کہ انھیں بھی غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی اوز سے متعلق رپورٹس ملی ہیں، وفاقی کابینہ نے وزیر اعظم کو تجویز دی ہے کہ ایسی این جی اوز کے خلاف سخت کارروائی کے فیصلے کا وقت آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، کابینہ ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ای یو ڈس انفو لیب کے انکشافات زیر بحث آئے۔

    اجلاس میں کابینہ نے وزیر اعظم کو بیرونی ایجنڈے پر کام کرنے والی این جی اوز کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی تجویز دی، وزیر اعظم نے کہا مجھے بھی غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی اوز سے متعلق رپورٹس ملی ہیں۔

    کابینہ ذرایع کے مطابق وفاقی وزرا نے اجلاس میں وزیر اعظم سے کہا کہ یہ فیصلے کا وقت ہے، اس معاملے پر سخت کارروائی کرنی چاہیے، پاکستان میں بہت سی این جی اوز بغیر رجسٹریشن کام کرتی ہیں اور غیر ملکی فنڈنگ لیتی ہیں۔

    وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی غیر رجسٹرڈ این جی اوز ملک کے اندر اپنا ایجنڈا چلا رہی ہیں۔ اجلاس میں تجویز کے بعد وزیر اعظم نے ایسی این جی اوز پر اہم اجلاس کل طلب کر لیا۔

    اجلاس میں وزیر اقتصادی امور، وزیر خارجہ، وزیر اطلاعات، مشیر قومی سلامتی و دیگر وفاقی وزرا شریک ہوں گے، کابینہ ذرایع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے غیر رجسٹرڈ این جی اوز کی فنڈنگ اور رجسٹریشن کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ والی غیر رجسٹرڈ این جی اوز کے خلاف وزارت داخلہ کو حال ہی میں شکایات ملی تھیں۔

  • این جی اوز میں مشکوک ٹرانزیکشن کی رپورٹس وفاق کو بھجوانے کا فیصلہ

    این جی اوز میں مشکوک ٹرانزیکشن کی رپورٹس وفاق کو بھجوانے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب میں این جی اوز کے آڈٹ کے معاملے سے متعلق نئی حکمت عملی تیار کرلی گئی، این جی اوز میں مشکوک ٹرانزیکشن کی رپورٹس وفاق کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ این جی اوز میں مشکوک ٹرانزیکشنز سے متعلق ایس ٹی یو سے رپورٹ لی جائےگی، اسٹیٹ بینک کے ذیلی ادارے سے مشکوک ٹرانزیکشنز رپورٹ بھی لی جائیں گے۔

    ذرایع نے بتایا کہ بعض این جی اوز کی مشکوک سرگرمیوں پر ان کو بند کردیا جائے گا، پنجاب میں این جی اوز کا آڈٹ مکمل ہوگیا، اہم ریکارڈکی چھان بین مکمل کرلی گئی۔ پنجاب کی بعض این جی اوز کے کچھ معاملات پر ان کو وارننگ بھی جاری کی جائے گی، جبکہ کچھ این جی اوز سے متعلق سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    ذرایع محکمہ داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ این جی اوز کی جانب سے کرائے گئے سیمینارز اور آن لائن سرگرمیاں بھی نوٹ ہوں گی، پنجاب حکومت نے این جی اوز کا آڈٹ مکمل کر لیا، فیصلے لیے جارہے ہیں۔

  • ماحولیات کے لیے کام کرنے والی جرمن این جی او کا پاکستان میں آپریشن بند

    ماحولیات کے لیے کام کرنے والی جرمن این جی او کا پاکستان میں آپریشن بند

    اسلام آباد: پاکستان میں ماحولیات اور  انسانی حقوق کے شعبوں میں کام کرنے والی جرمن این جی او نے  اپنا آپریشن بند کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن این جی او ہنرخ بال اسٹفٹنگ نے پاکستان میں آپریشن بند کرنے کا اعلان کیا ہے، ایچ بی ایس گزشتہ 25 سال سے پاکستان میں مختلف شعبوں میں کام کر رہی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مذکورہ این جی او نے حکومتی ہدایات کے تحت کام کرنے سے انکار کر دیا تھا، جرمن این جی او کے خلاف عوامی سروے میں نتائج پر اثر انداز ہونے کا الزام ہے۔

    این جی او ایچ بی ایس نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ انھوں نے رجسٹریشن پروسس کا انتظار کیا، اب فیصلہ کر لیا ہے کہ پاکستان میں اپنے آپریشنز بند کر دیے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی حکومت کا اہم اقدام، 18 غیر ملکی این جی اوز کو ملک بدری کا حکم

    این جی او کے مطابق پاکستان میں اس کے آپریشنز 31 مارچ 2019 کو بند ہو جائیں گے۔

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو پاکستانی وزارت داخلہ نے ملکی قوانین پر عمل درآمد نہ کرنے والی 18 عالمی این جی اوز کو 60 روز میں ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    دفتر داخلہ کے ذرایع کا کہنا تھا کہ جن عالمی این جی اوز کو ملک بدری کا حکم دیا گیا، ان میں 9 کا تعلق امریکا، 3 کا برطانیہ، 2 کا ہالینڈ جب کہ دیگر این جی اوز کا تعلق آئرلینڈ، ڈنمارک، اٹلی اور سوئٹزرلینڈ سے تھا۔

  • پاکستانی این جی اوز کی بھی رجسٹریشن ضروری ہے: شیریں مزاری

    پاکستانی این جی اوز کی بھی رجسٹریشن ضروری ہے: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستانی این جی اوز کو بھی غیر ملکی فنڈنگ ملتی ہے، ان کی بھی رجسٹریشن ضروری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ مقامی لوگ پیسے کی خاطر غیرملکی این جی اوز کے دفاع میں آجاتے ہیں، ایسی عالمی آرگنائزیشن آئیں جس میں پاکستان اسٹیک ہولڈر ہو۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سنا ہے بلیک واٹر کی کوشش ہے امریکا افغان جنگ کو پرائیوٹائز کرے، بلیک واٹر جیسی ایجنسیز کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    این جی اوز کی رجسٹریشن کے لیے کمیٹی بنا دی گئی: سیکریٹری جسٹس کمیشن

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی تفصیلات مانگی ہیں، حکومت بہت سے قانونی مفاد کے تحت قیدیوں کو واپس لاسکتی ہے، ماضی میں بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کے لیے گائیڈلائن پر عمل نہیں ہوا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں این جی اوز کی رجسٹریشن سے متعلق کیس میں سیکریٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن نے کہا کہ ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے، این جی اوز کی رجسٹریشن کے لیے ملنے والی درخواستیں کمیٹی کو بھجوا دی جاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں این جی اوز کی رجسٹریشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے این جی اوز کی رجسٹریشن اور ان کی مانیٹرنگ کا کیس نمٹا دیا۔

  • غریبوں کی امداد کے نام پر این جی اوز کی غیر قانونی سرگرمیاں، میگا اسکینڈل کا انکشاف

    غریبوں کی امداد کے نام پر این جی اوز کی غیر قانونی سرگرمیاں، میگا اسکینڈل کا انکشاف

    کراچی : سندھ میں این جی اوز کی آڑ میں میگا اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے، محکمہ سماجی بہبود کے پاس رجسٹرڈ اسی فیصد این جی اوز کا ریکارڈ ہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غریبوں کی امداد کے نام پر کام کرنے والی مختلف ناموں سے کام کرنے والی ہزاروں این جی اوز خلاف ضابطہ کام کررہی ہیں ان میں سے اکثر این جی اوز کو خلاف قانون رجسٹرڈ کیا گیا۔

    محکمہ سماجی بہبود کے پاس رجسٹرڈ اسی فیصد این جی اوز کا ریکارڈ موجود ہی نہیں ہے، اس حوالے سے محکمہ سوشل ویلفیئر نے ایسی این جی اوز کی چھان بین کا فیصلہ کیا ہے، ان این جی اوز کو تجدید کیلئے پندرہ دن کی حتمی مہلت دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ادوار میں خلاف ضابطہ ہزاروں این جی اوز رجسٹرڈ کی گئیں، بارہ ہزار این جی اوز میں سے نصف صرف کاغذات تک محدود ہیں، اس کے علاوہ سیکڑوں این جی اوز مشکوک، خلاف ضابطہ اورغیر قانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔

    مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا اہم اقدام، 18 غیر ملکی این جی اوز کو ملک بدری کا حکم

    واضح رہے کہ دو روز قبل ہی پاکستانی وزارت داخلہ نے این جی اوز سے متعلق اہم اور سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے ملکی قوانین اور قواعد و ضوابط پر عمل درآمد نہ کرنے والی18عالمی این جی اوز کو60روز میں ملک چھوڑنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

    جن عالمی این جی اوز کو ملک بدری کا حکم دیا گیا ہے ان میں9کا تعلق امریکا، تین کا برطانیہ، دو کا ہالینڈ جبکہ دیگر این جی اوز کا تعلق آئرلینڈ، ڈنمارک، اٹلی اور سوئٹزرلینڈ سے ہے۔

  • ایم کے آر ایف سمیت 100 این جی اوز کے لائسنس منسوخ

    ایم کے آر ایف سمیت 100 این جی اوز کے لائسنس منسوخ

    اسلام آباد: سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن نے میر خلیل الرحمان فائنڈیشن سمیت سو این جی اوزکےلائسنس منسوخ کردیئے۔

    سیکورٹی ایکسچینج کمیشن کے ذرائع کے مطابق ملک بھر میں سو سے زائد این جی اوز کے لائسنس منسوخ کر دئے گئے ہیں ، جن مین سر فہرست میر خلیل الرحمٰن فائونڈیشن کا نام ہے،اس کے علاوہ کراچی گالف کلب اورکراچی ریس کلب کےاین جی اولائسنس بھی منسوخ کر دئے گئے۔

    ایس ای سی پی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو فاونڈیشن کا لائسنس بھی منسوخ کردیا، تجارتی تنظیموں میں پاک جاپان بزنس فورم، پاک پولینڈ بزنس فورم کےساتھ ساتھ بلاول فاؤنڈیشن اورحبیب فاؤنڈیشن کےلائسنس بھی منسوخ کردیئےگئے۔