Tag: این سی او سی

  • کرونا ویکسین اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت پر اثر نہیں کرتی: این سی او سی

    کرونا ویکسین اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت پر اثر نہیں کرتی: این سی او سی

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کہا ہے کہ کرونا ویکسین اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت پر اثر نہیں کرتی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس منعقد ہوا، جس میں یہ ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو بھی کرونا ویکسین لگائی جائے۔

    این سی او سی کے مطابق حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے لیے کرونا ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے، اور کرونا ویکسین حمل کے کسی بھی مرحلے میں لگائی جا سکتی ہے۔

    این سی او سی کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرونا ویکسین اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت پر اثر نہیں کرتی۔

    این سی او سی کا فیصلہ، شائقین کرکٹ کے لیے بڑی خوش خبری

    واضح رہے کہ آج اجلاس میں این سی او سی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو کرکٹ اسٹیڈیمز میں شائقین کو بلانے کی اجازت بھی دے دی ہے، یہ پاکستانی شائقین کرکٹ کے لیے بڑا فیصلہ ہے۔

    اس فیصلے کے مطابق 30 ستمبر تک 25 فی صد شائقین گراؤنڈ میں میچ دیکھ سکیں گے، جب کہ 25 فی صد شائقین کی شرح میں اضافے پر نظر ثانی 28 ستمبر کو کی جائے گی، ویکسینیٹڈ افراد کو ہی کرکٹ اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی اجازت ہوگی، اور پی سی بی ویکسینیٹڈ افراد کو ٹکٹ کے اجرا کے لیے طریقۂ کار تیار کرے گا۔

  • یو اے ای کا پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار پر اظہار تشویش

    یو اے ای کا پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار پر اظہار تشویش

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اظہار تشویش پر اہم قدم اٹھاتے ہوئے وفاقی وزارت صحت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای کی جانب سے پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار پر تشویش کے اظہار کے بعد این سی او سی نے وفاقی وزارت صحت اور سی اے اے کو خط لکھ کر ناقص ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریز کے خلاف نوٹس لینے کا حکم دے دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ یو اے ای کی سی اے اے نے پاکستانی ایئر پورٹس پر ٹیسٹ کو غیر معیاری قرار دیا ہے، اگست 2021 میں پاکستان سے 75 ہزار مسافر یو اے ای گئے، ان سب کے پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کیا گیا تھا، جنھیں غیر معیاری قرار دیا گیا۔

    خط میں این سی او سی نے کہا ہے کہ غیر معیاری ٹیسٹ رپورٹس سے بیرون ملک پاکستان کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے، اس لیے ریگولیٹری اتھارٹی ایئر پورٹس پر لیبارٹریز کی مانیٹرنگ کو یقینی بنائے۔

  • مختلف شعبوں کیلئے ویکسینیشن کی تاریخ ، این سی او سی نے  نئی گائیڈ لائن جاری کردی

    مختلف شعبوں کیلئے ویکسینیشن کی تاریخ ، این سی او سی نے نئی گائیڈ لائن جاری کردی

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے مختلف شعبوں کیلئے ویکسی نیشن کی تاریخ پر نئی گائیڈ لائن جاری کردی گئی، جس میں ائیرپورٹ پر داخلے اور تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنےوالےافراد کو 30ستمبر تک مکمل ویکسی نیٹڈ ہونا ضروری قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے مختلف شعبوں کیلئے ویکسی نیشن کی تاریخ پر نئی گائیڈ لائن جاری کردی گئی، جس میں ائیرپورٹ پر داخلے کیلئے 30 ستمبر تک مکمل ویکسی نیٹڈ ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے ، بغیرویکسین کسی کو ایئرپورٹ میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ ائیرپورٹس پردکانیں،آؤٹ لیٹ،سیکیورٹی اسٹاف اور پی آئی اےسمیت تمام ائیرلائنزاپنے اسٹاف کی ویکسینشن یقینی بنائیں اور مالکان فوڈاسٹریٹ میں ویکسی نیٹڈ افراد کو آنے کی اجازت دیں، ایس اوپیز کی خلاف وزری پر ریسٹورنٹ مالکان کو گرفتار کیا جائے۔

    نئی گائیڈ لائن کے مطابق 17 سال تک کی عمر کیلئے ویکسینیشن کی تاریخ 17ستمبررکھی گئی تھی، اب 17سال تک کی عمرکے افرادکی لازمی ویکسی نیشن کا آغاز یکم اکتوبر سے ہوگا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے حکم دیا کہ تعلیمی شعبےسےتعلق رکھنےوالےافراد 30ستمبرتک مکمل ویکسین لگوالیں جبکہ ٹیکسی، بس، پبلک ٹرانسپورٹ والے افراد کو 15اکتوبر تک ویکسی نیشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نجی ٹرانسپورٹ،فوڈڈلیوری کمپنیاں عملےکی ویکسی نیشن یقینی بنائیں۔

    این سی او سی نے ٹرین میں سفرکرنے والوں کو 15 اکتوبرتک مکمل ویکسی نیٹڈ ہونے اور موٹروے پر سفرکرنے والوں کو بھی 15 اکتوبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانے کا حکم دیا ہے ، مکمل ویکسی نیشن نہ ہونےپرسفرکی اجازت نہیں ہوگی۔

    انٹراورسٹی بسوں پر 15اکتوبرکےبعدسفرکی اجازت نہیں ہوگی جبکہ بی آرٹی،میٹرو،اورنج اور گرین لائن بس سروسز کیلئے بھی ویکسی نیشن لازمی قرار دی ہے۔

  • این سی او سی کا راولپنڈی اور پشاور میں کورونا کے پھیلاؤ پر اظہارِ تشویش

    این سی او سی کا راولپنڈی اور پشاور میں کورونا کے پھیلاؤ پر اظہارِ تشویش

    اسلام آباد : این سی او سی نے راولپنڈی اور پشاور میں کورونا کے پھیلاؤ پر اظہارتشویش کرتے ہوئے صوبوں کوایس او پیز پر سخت عملدرآمد کرانے کی ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا ، جس میں این سی او سی نے راولپنڈی، پشاور میں کورونا کے پھیلاؤ پر اظہارتشویش کرتے ہوئے صوبوں کوایس او پیز پر سخت عملدرآمد کرانے کی ہدایات جاری کردیں۔

    اجلاس میں محرم الحرام کی آمد کے پیش نظر اٹھائے گئے اقدامات پر غور کیا گیا اور ملک میں جاری ویکسینیشن پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے ویکسین کی دوسری ڈوز بروقت لگانےکیلئے اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ یکم اکتوبر سےصرف ویکسینیٹڈ شہری ریل پرسفرکرسکیں گے۔

    یاد رہے پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر جاری ہے ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 4 ہزار 40 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 53 اموات ریکارڈ کی گئیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مثبت کورونا کیسز کی شرح7.54فیصد رہی جبکہ صوبائی حکومتوں نے وبا پر قابو پانے کے لیے ہرممکن کوششیں کیں اور کاوشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • این سی او سی کا کراچی میں کورونا  کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سندھ حکومت سے  بھرپور تعاون کا فیصلہ

    این سی او سی کا کراچی میں کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سندھ حکومت سے بھرپور تعاون کا فیصلہ

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سندھ حکومت سے تعاون اور ہر ممکن مدد کا فیصلہ کرلیا ، وفاقی اقدامات میں آکسیجن،وینٹی لیٹرز اور آکسجنیڈبیڈز میں اضافہ شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج این سی اوسی اجلاس میں کراچی میں وباکےپھیلاؤکاجائزہ لیاگیا اور فیصلہ کیا ہے کہ وبا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سندھ حکومت سے بھرپور تعاون کیا جائے گا اور سندھ حکومت کی مدد کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ وفاقی اقدامات میں آکسیجن،وینٹی لیٹرز اور آکسجنیڈبیڈز میں اضافہ شامل ہے اور ایس او پیزپرعملدرآمدکیلئےقانون نافذ کرنیوالے ادارے بھی تعینات کئے جائیں گے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے سندھ میں فوری طور پر اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا تھا کہ گراؤنڈ پر عملدرآمد کرنے سے بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور پنجاب میں بھی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ کراچی میں صورت حال نازک ہے، وفاق یا صوبائی حکومت کچھ بھی کرے موثر وہ ہوگا جو عوام کرے گی۔

    سربراہ این سی او سی نے کہا تھا کہ عوام سماجی رابطے کم رکھیں گے تو وبا کی چوتھی لہر پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے، ویکسینیشن نے بڑی مشکل سے مومینٹم پکڑنا ہے، ہمارے خیال میں مکمل شہر کو بند نہیں کرنا چاہیے۔

  • بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے این سی او سی کا بڑا فیصلہ

    بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے این سی او سی کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو وطن لانے کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، این سی او سی کی ہدایت پر بین الاقوامی فلائٹ آپریشن کو بڑھا کر 50 فی صد کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں این سی او سی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کہا گیا کہ بیرون ملک پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے فلائٹ آپریشن میں اضافہ کر دیا گیا ہے، اس فیصلے کا اطلاق 15 جولائی 2021 سے ہو گا۔

    این سی او سی کے مطابق اس اضافے سے روزانہ مزید 2500 سے 3000 افراد پاکستان آ سکیں گے، اس سلسلے میں اضافی انتظامات کے لیے ایئر پورٹ اور دیگر متعلقہ اداروں کو اقدامات کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ یکم اگست سے اندرون ملک ہوائی سفر کے لیے بھی ویکسین لازمی شرط ہوگی، جب کہ عید پر سیاحتی مقامات کے تمام راستوں پر سخت چیکنگ کی ہدایات جاری کی گئیں، اور تمام سیاحتی مقامات پر جانے والے افراد کے لیے ویکسینیشن لازمی ہوگی۔

    دوسری طرف کرونا ایس او پیز پہ عمل درآمد کے لیے پاکستان آرمی سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کرونا پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہیٹ میپس کی مدد سے اسمارٹ لاک ڈاؤنز کا نفاذ جاری رہے گا۔

    این سی او سی نے بھی بتایا کہ پاکستان نے 2 کروڑ سے زائد ویکسین ڈوزز لگانے کا سنگ میل عبور کر لیا ہے، گزشتہ روز 5 لاکھ 25 ہزار سے زائد افراد کو کرونا ویکسین لگائی گئی، جب کہ یکم جولائی سے اب تک 40 لاکھ سے زائد ویکسین لگائی جا چکی ہیں۔

  • افغان طلبہ کے لیے ایس او پیز جاری

    افغان طلبہ کے لیے ایس او پیز جاری

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے افغانستان سے آنے والے طلبہ کے لیے ایس او پیز طے کر لیے ہیں، ان ایس او پیز کا اعلان آج وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے کہا ہے کہ افغانستان سے 3 ہزار طلبہ کی آمد جاری ہے، افغان طلبہ پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں، ان کی آمد پر کرونا ٹیسٹنگ کے مؤثر انتظامات کیے گئے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق کرونا پازیٹیو افغان طلبہ کو واپس بھجوایا جائے گا، افغانستان سے آنے والے طلبہ 10 دن لازمی قرنطینہ میں رہیں گے، اور قرنطینہ کے اختتام پر ان کو کرونا ویکسین لگائی جائے گی۔

    اجلاس میں این سی او سی نے ملک میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر شدید اظہار تشویش کیا، حکام کا کہنا تھا کہ مختلف سیکٹرز میں کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، جن میں ریسٹورنٹس، انڈور جمنیزیم، شادی ہالز، ٹرانسپورٹ، مارکیٹس، ٹوررازم شعبے شامل ہیں۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ ایس او پیز پر عدم عمل درآمد پر سخت پابندیوں کے فیصلے بھی لیے جا سکتے ہیں، اس سلسلے میں ایک خصوصی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں ایس او پیز نفاذ کے سخت میکنزم پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ کروناویکسینیشن کے تصدیقی پورٹل کا اجرا بھی کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد لازمی ویکسینیشن والے مقامات پر تصدیقی عمل یقینی بنانا ہے، شہری ویکسینیشن کے وقت نمز میں کوائف کا اندراج یقینی بنائیں، اور ویکسین سینٹر کا عملہ بھی کوائف کا بر وقت اندراج یقینی بنائے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ مشاورت سے موڈرنا ویکسین والے سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، ملک کے 59 مراکز میں موڈرنا ویکسین دستیاب ہے، پنجاب کے 15، سندھ 10، کے پی کے 14، بلوچستان کے 4،گلگت بلتستان کے 6، آزاد کشمیر کے 5، اسلام آباد کے 5 سینٹرز پر موڈرنا ویکسین دستیاب ہے۔

  • ریسٹورنٹس میں اِن ڈور ڈائننگ، صرف ویکسینیٹڈ افراد کو اجازت ہوگی، این سی او سی کے کئی اہم فیصلے

    ریسٹورنٹس میں اِن ڈور ڈائننگ، صرف ویکسینیٹڈ افراد کو اجازت ہوگی، این سی او سی کے کئی اہم فیصلے

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم جولائی سے کاروباری سرگرمیاں رات 10 بجے تک جاری رہیں گی، اِن ڈور ڈائننگ میں 50 فی صد افراد کے بیٹھنے کی اجازت ہوگی، تاہم صرف ویکسینیٹڈ افراد ہی ان ڈور ڈائننگ کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ویکسینیشن کے وسیع پروگرام اور اہم اقدامات کے ذریعے کرونا وبا کو قابو میں لائے جانے کے بعد آج اسد عمر اور لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس میں ملک میں کرونا وبا کی صورت حال، ایس او پیز پر عمل درآمد اور ویکسینیشن مہم پر غور کیا گیا، بتایا گیا کہ جو فیصلے اجلاس میں کیے گئے ہیں ان ملک بھر میں اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق یکم جولائی سے کاروباری سرگرمیاں رات 10 بجے تک جاری رہیں گی، مارکیٹیں اور دکانیں رات دس بجے تک کھلی رہیں گی، پٹرول پمپس، فارمیسیز، اور ویکسینیشن سینٹرز 24 گھنٹے کھلے رہ سکیں گے۔

    دودھ کی دکانیں، تندور، ٹیک اوے کی سہولت 24 گھنٹے ہوگی، اِن اور آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 12 بجے تک ہو سکے گی۔

    اِن ڈور ڈائننگ میں 50 فی صد افراد کے بیٹھنے کی اجازت ہوگی، اِن ڈور ڈائننگ 50 فی صدگنجائش، ویکسینیٹڈ افراد کے ساتھ ہوگی، ہوٹل، ریسٹورنٹس انتظامیہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ چیک کرنے کی مجاز ہوں گی، ہوٹل اور ریسٹورنٹ انتظامیہ ملازمین کی ویکسینیشن کرانے کی پابند ہوگی، ٹیک اوے کی سہولت 24 گھنٹے، ہفتے کے 7 دن دستیاب ہوگی۔

    آؤٹ ڈور شادی کی تقریبات کے انعقاد کی اجازت ہوگی، شادی میں 400 مہمان شریک ہو سکیں گے، اور شادی کی تقریبات میں کرونا ایس او پیز کی پابندی کرنا ہوگی، اِن ڈور شادی تقریب میں ویکسینیٹڈ افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی، اور تقریب میں 200 مہمان شریک ہو سکیں گے، شرکا کے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ چیکنگ کا نظام شادی ہال انتظامیہ وضح کرے گی، انتظامیہ ملازمین کی کرونا ویکسینیشن بھی یقینی بنائے گی۔

    واضح رہے کہ این سی او سی کے تمام فیصلے 31 جولائی تک نافذ العمل رہیں گے، اعلامیے کے مطابق این سی او سی کے فیصلوں پر 27 جولائی کو نظر ثانی کی جائے گی۔

    اعلامیے کے مطابق صوبے، ضلعی انتظامیہ اپنی صوابدید پر مزارات کو از خود کھول سکتے ہیں، این سی او سی کی ایس او پیز کے ساتھ سینما رات ایک بجے تک کھولنے کی اجازت بھی دے دی گئی، کرونا ویکسین لگوانے والے افراد کو سینما گھر داخلے کی اجازت ہوگی، سینما گھر انتظامیہ ملازمین کی کرونا ویکسینیشن کرانے کی ذمہ دار ہوگی۔

    این سی او سی نے ملک بھر میں کرونا سے متعلق دیگر پابندیاں جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، کرونا صورت حال کے پیش نظر ضرورت پڑنے پر لاک ڈاؤن کا نفاذ ہوگا، حسب ضرورت لاک ڈاؤن کے لیے این سی او سی صوبوں کو معاونت فراہم کرے گی۔

    مذہبی اور میوزیکل فنکشنز سمیت دیگر تمام اقسام کی اِن آؤٹ ڈور تقریبات پر پابندی ہوگی، کراٹے، باکسنگ، مارشل آرٹ، رگبی، واٹر پولو، کبڈی، ریسلنگ پر پابندی ہوگی، اِن ڈور جم میں ویکسینیٹڈ افراد اور ممبرز کو جانے کی اجازت ہوگی، اور عملے کے لیے کرونا ویکسینیشن لازم ہوگی۔

    سرکاری اور نجی دفاتر میں مکمل حاضری ہوگی، معمول کے اوقات کار نافذ رہیں گے، پبلک ٹرانسپورٹ کو 70 فی صد سواریوں کے ساتھ چلنے کی اجازت ہوگی، سفر کے لیے ماسک کا استعمال لازم ہوگا، ریل گاڑیاں بھی 70 فی صد سواریوں کے ساتھ آپریٹ ہو سکیں گی، اور سفر کے لیے ایس او پیز پر عمل درآمد اور ماسک لازم ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں ہفتہ وار ایک روز کے لیے چھٹی ہوگی، اور ہفتہ وار چھٹی کے لیے دن کا انتخاب صوبوں کی صوابدید ہوگی۔

  • یکم جولائی سے فضائی مسافروں کے لیے نظر ثانی شدہ پالیسی نافذ ہوگی

    یکم جولائی سے فضائی مسافروں کے لیے نظر ثانی شدہ پالیسی نافذ ہوگی

    اسلام آباد: پاکستان میں یکم جولائی سے فضائی مسافروں کے لیے نظر ثانی شدہ پالیسی نافذ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ایئر ٹریولرز پالیسی پر نظر ثانی کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے نظر ثانی شدہ ایئر ٹریولرز پالیسی کی منظوری دے دی۔

    نظر ثانی شدہ ایئر ٹریولرز پالیسی یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگی، پالیسی سے متعلق مراسلہ وزارت خارجہ کو ارسال کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹریولرز پالیسی پر نظر ثانی کرونا صورت حال کی بہتری کے باعث ہوئی۔

    مراسلے کے مطابق پاکستان سمیت مختلف ممالک میں کرونا کی صورت حال بہتر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے برطانیہ، یورپ، کینیڈا، چین اور ملائیشیا سے براہ راست فلائٹس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان ممالک کے لیے فلائٹس میں 40 فی صد اضافہ کیا جائے گا۔

    پاکستان آنے والوں کے لیے کرونا ٹیسٹنگ پروٹوکولز جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے کرونا ٹیسٹ کرانا لازم ہوگا۔

    این سی او سی کے مطابق نظر ثانی شدہ پالیسی میں پاکستان آنے والے کرونا نیگیٹو مسافروں کے لیے ہوم قرنطینہ کی شرط ختم کر دی گئی ہے، تاہم بیرون ملک سے آئے کرونا پازیٹو مسافر گھر پر قرنطینہ ہوں گے۔

  • پاکستان اور افغانستان کے مابین سرحدی ٹرمینل بند، پیدل آمد و رفت پر پابندی

    پاکستان اور افغانستان کے مابین سرحدی ٹرمینل بند، پیدل آمد و رفت پر پابندی

    اسلام آباد: این سی او سی نے افغانستان کے ساتھ بارڈر ٹرمینل فوری بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے لینڈ بارڈر منیجمنٹ پالیسی پر نظر ثانی کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان کے مابین بارڈر ٹرمینل فوری بندکرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    این سی او سی نے پاک افغان بارڈر ٹرمینل بند کرنے کی منظوری دے دی، بارڈر بندش کا فیصلہ افغانستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث کیا گیا ہے، فیصلے کے مطابق دونوں ممالک کے مابین پیدل آمد و رفت مکمل بند رہے گی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پہلے سے موجود پاکستانیوں کو واپس آنے کی اجازت ہوگی، تاہم واپس آنے والے پاکستانیوں کو کرونا ٹیسٹ کے بعد آنے کی اجازت ہوگی۔

    این سی او سی کے مراسلے کے مطابق پاکستان میں مقیم افغان شہری پابندی کے باوجود واپس جا سکیں گے، جب کہ میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں افغانستان سے پاکستان آنے کی بھی اجازت ہوگی، تاہم اس صورت میں آمد کرونا ٹیسٹنگ سے مشروط ہوگی۔

    افغانستان اور پاکستان کے مابین ایئر لائن آپریشن کارگو موومنٹ جاری رہے گی، این سی او سی نے فیصلے سے متعلق وزارت خارجہ کو آگاہ کر دیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں امن مذاکرات کے سلسلے میں ناقابل فراموش کردار ادا کرنے کے باوجود افغان مشیر قومی سلامتی نے پاکستان مخالف بیان جاری کر دیا تھا، جس پر آج دفتر خارجہ کا رد عمل آیا تھا۔

    دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان مشیر قومی سلامتی حمداللہ محب کے الزامات کی مذمت کرتے ہیں، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے، زاہد حفیظ نے بیان میں کہا کہ افغان این ایس اے کے الزامات امن عمل کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔

    ترجمان نے کہا افغان این ایس اے کو یاد دہانی کراتے ہیں کہ دونوں ملکوں میں ایک فورم موجود ہے، اے پیپس فورم میں طے پایا جا چکا ہے کہ الزام تراشی سےگریز کیا جائے گا۔