Tag: این ڈی ایم اے

  • سیلاب کا ایک اور الرٹ جاری، شدید طغیانی کا خطرہ، این ڈی ایم اے

    سیلاب کا ایک اور الرٹ جاری، شدید طغیانی کا خطرہ، این ڈی ایم اے

    اسلام آباد : نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے یکم سے 3 ستمبر ممکنہ بارشوں کے باعث متعدد علاقوں کے لیے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا۔

    این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ کے مطابق مشرقی دریاؤں کے بہاؤ میں شدید اضافے کا خدشہ ہے۔

    دریائے ستلج میں اس وقت 2 لاکھ 53 ہزار کیوسک کا غیر معمولی بہاؤ ہے، مزید 3 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ دریائے ستلج میں متوقع ہے۔

    دریائے راوی جسر کے مقام پر بہاؤ60ہزار کیوسک ہے جو 1.5 لاکھ تک جاسکتا ہے جبکہ نالہ بین، ڈیک اور بسنتَر میں شدید طغیانی کا خدشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے چناب مرالہ پر بہاؤ 94 ہزار کیوسک ہے جس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    مقبوضہ کشمیر، جموں و ڈیموں سے اخراج دریاؤں میں سیلاب کا سبب بن سکتا ہے، دریائے چناب کے معاون نالوں پلکو، جموں توی، منورتوی میں بھی شدید طغیانی خطرہ ہے۔

    سیلاب کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے، فصلیں و بستیاں متاثر ہونے کا قوی امکان ہے مقامی آبادی و کسان ہائی الرٹ رہیں، حفاظتی اقدامات کریں۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ دریا کے کنارے اور واٹر ویز پر رہنے والے فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں، انخلا کے بعد واپسی کیلئے اداروں کی ہدایات پر عمل کریں۔

    علاوہ ازیں ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے افسران ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کا نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر 24 گھنٹے مکمل فعال ہے، عوام سیلاب زدہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

  • دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافے پر پیشگی الرٹ، بڑے پیمانے پر انخلاء

    دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافے پر پیشگی الرٹ، بڑے پیمانے پر انخلاء

    لاہور : این ڈی ایم اے نے دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافے پر پیشگی الرٹ جاری کردیا ، جس کے بعد بڑے پیمانے پر انخلاء کی کارروائیاں شروع کر دی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافے اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر پی ڈی ایم اے پنجاب کو پیشگی الرٹ جاری کر دیا۔

    این ڈی ایم اے کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے ستلج کے قریبی علاقوں میں بڑے پیمانے پر انخلاء کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ اب تک تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد کو سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا قصور سے 14 ہزار 140 افراد، اوکاڑہ سے 2 ہزار 63 افراد، بہاول نگر سے 89 ہزار 868 افراد اور بہاولپور سے 361 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ وہاڑی سے 165 اور پاکپتن سے 873 افراد کو بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے نکال لیا گیا۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی طرف سے چھوڑے گئے پانی کے ریلوں نے تباہی مچانا شروع کردی

    این ڈی ایم اے کے مطابق پیشگی الرٹ کے نتیجے میں پہلے ہی تقریباً 40 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے تھے، ادارے نے تمام متعلقہ اداروں اور ایمرجنسی سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    این ڈی ایم اے نے شہریوں کو دریاؤں، نالوں اور نشیبی علاقوں سے دور رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام ٹی وی، ریڈیو، موبائل الرٹس اور "پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ” ایپ کے ذریعے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں۔

  • این ڈی ایم اے نے الخدمت کے ساتھ مل کر غزہ کے لیے امداد کی دوسری کھیپ بھیج دی

    این ڈی ایم اے نے الخدمت کے ساتھ مل کر غزہ کے لیے امداد کی دوسری کھیپ بھیج دی

    اسلام آباد (26 اگست 2025): غزہ کے لیے پاکستان کی امدادی سامان کی حالیہ اور فوری فراہمی کے تحت دوسری کھیپ العریش بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچ گئی۔

    وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر مصر کے راستے غزہ کی پٹی کے کے لیے امدادی سامان کی حالیہ اور فوری فراہمی کے تحت دوسری کھیپ روانہ کی۔

    پاکستان سے ایک خصوصی چارٹرڈ طیارہ 100 ٹن امدادی سامان لے کر آج مصر کے العریش بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا۔ عرب جمہوریہ مصر میں پاکستان کے سفیر عامر شوکت نے امدادی سامان وصول کیا، اور غزہ کے اندر فلسطینی شہریوں کو آگے بھیجنے کے لیے مصری ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے حوالے کر دیا۔ اس موقع پر شمالی سینا گورنریٹ کے ڈپٹی گورنر جنرل عاصم بھی موجود تھے۔

    نصر اسپتال پر اسرائیلی حملے نے مجھے ہلا کر رکھ دیا، برطانوی وزیر خارجہ

    سفیر عامر شوکت نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کا فلسطینی بھائیوں کے لیے پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے امداد پہنچانے میں آسانی فراہم کرنے بھرپور شکریہ ادا کیا۔ شمالی سینا گورنریٹ کے ڈپٹی گورنر جنرل عاصم نے غزہ کے رہائشیوں کے لیے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے کثیر امداد کی فراہمی کو بھرپور سراہا۔

    غزہ میں پاکستان کی جانب سے فلسطینی بھائیوں کے لیے مجموعی طور پر 21 امدادی کھیپ روانہ کی گئی ہیں۔ اب تک پہنچائی جانے والی کل مقدار 2027 ٹن تک پہنچ گئی ہے۔

    سفیر عامر شوکت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اس نازک لمحے میں اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے انتہائی ناگزیر امدادی سامان فراہم کرتے رہیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ انسانی ہمدردی کے تحت امداد کی اگلی کھیپ آنے والے دنوں میں عرب جمہوریہ مصر کی حکومت کے ساتھ مل کر غزہ کی پٹی کے اندر فلسطینیوں تک پہنچائی جائے گی۔

  • این ڈی ایم اے کا تربیلا ڈیم کے اسپل ویز آج کھولنے کا فیصلہ

    این ڈی ایم اے کا تربیلا ڈیم کے اسپل ویز آج کھولنے کا فیصلہ

    اسلام آباد (25 اگست 2025): این ڈی ایم اے نے تربیلا ڈیم کے اسپل ویز آج کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    این ڈی ایم اے سے جاری اطلاع کے مطابق آج تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولے جائیں گے، جس کے باعث 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک پانی کے بہاؤ کا امکان ہے۔

    اسپل ویز کھلنے سے دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے، اس لیے قریبی علاقوں کے مکینوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی آگاہ کر دیا ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ نشیبی علاقوں کے مکین آبی گزرگاہوں کے قریب جانے سے گریز کریں، اور مقامی انتظامیہ سے تعاون اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    کلاؤڈ برسٹ سے مکئی کی فصل کو شدید نقصان

    محکمہ انہار کے مطابق دریائے چناب میں قادر آباد کے مقام پر پانی کی سطح میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، قادر آباد بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 108724 کیوسک ہے، اور پانی کا اخراج 91724 کیوسک ہے۔

    سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق دریائے جموں توی میں پانی کا اخراج 18 ہزار 467 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، سیلابی صورت حال میں 18 موضع جات متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، ممکنہ سیلاب میں 5 ہزار 47 افراد کے بے گھر یا متاثر ہونے کا خدشہ ہے، سیلاب سے ندالہ، سید پور، چک سلہریاں، ابدال، چک بالو صالح پور زد میں آ سکتے ہیں۔

  • این ڈی ایم اے نے کراچی میں ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجادی

    این ڈی ایم اے نے کراچی میں ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجادی

    اسلام آباد : نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجادی، سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ بدستور موجود ہے۔

    اس حوالے سے چیئرمین این ڈی ایم اے نے میڈیا کو بتایا ہے کہ صوبہ سندھ، پنجاب اور گلگت بلتستان میں سیلاب کا خطرہ ٹلا نہیں ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے ان کا کہنا ہے کہ آنے والے دو ہفتے خطرناک ہوں گے، موجودہ اسپیل 23 ستمبر تک ختم ہوجائے گا۔

    یہ اسپیل آنے والے دو ہفتوں میں کراچی پر منڈلاتا رہے گا، پھر دوبارہ پنجاب کے بالائی علاقوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پہنچے گا، جہاں یہ پہلے برسا تھا۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ دریائے ستلج پر خطرہ بہت زیادہ ہے، اس لیے وہاں سے آبادیوں کا انخلا کرنا بہت ضروری ہے۔

  • سندھ اور خیبر پختوںخوا میں شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    سندھ اور خیبر پختوںخوا میں شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    خیبرپختونخوا کے بعد سندھ میں بھی شدید بارشوں کا الرٹ جاری کردیا گیا، صوبے میں 28 اگست تک شدید بارش متوقع ہیں۔

    این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں 24 سے 28 اگست تک شدید برسات متوقع ہے، کراچی اور حیدرآباد میں بھی شدید بارش کا امکان ہے، حیدرآباد میں 2 گھنٹوں کے دوران تیز بارش متوقع جبکہ اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ کراچی میں اگلے ڈیڑھ گھنٹے کے دوران تیز بارش متوقع ہے، موسلادھار بارش سے کراچی میں بھی اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ زیرآب سڑکوں پر سفر کرنے سے گریز کریں اور بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں۔

    صوبہ خیبرپختونخوا میں بھی 23 سے 26 اگست کے دوران مزید بارشوں کی پیشگوئی پر پی ڈی ایم اے نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے مزید بارشوں کا امکان ہے جس کے پیش نظر پی ڈی ایم اے نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی۔

    ایبٹ آباد، مانسہرہ، سوات، چترال، دیر، مالاکنڈ، کوہستان، بونیر میں بارش کا نیا سلسلہ شروع ہو گا۔ پشاور، مردان، نوشہرہ، ڈی آئی خان اور وزیرستان سمیت دیگر اضلاع میں بارشوں کا امکان ہے۔

    خیبرپختونخوا میں بارشوں کے نئے سلسلے کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ مقامی ندی نالوں، برساتی نالوں اور دریاؤں میں طغیانی کاخطرہ ہے جب کہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/british-pm-letter-shehbaz-sharif-condolences-loss-life-floods/

  • خیبرپختونخوا: این ڈی ایم اے نے 328 اموات کی تصدیق کر دی

    خیبرپختونخوا: این ڈی ایم اے نے 328 اموات کی تصدیق کر دی

    خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے سے زبردست تباہی ہوئی ہے، این ڈی ایم اے نے اب تک 328 اموات کی تصدیق کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلی نے خیبرپختونخوا میں تباہی مچا دی ہے، بادل پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے اور لینڈ سلائڈنگ سے ہونے والی اموات کی تصدیق شدہ تعداد تین سو اٹھائیس تک پہنچ گئی ہے۔

    کلاؤڈ برسٹ کے شکار بونیر میں 230 لاشیں نکالی گئی ہیں، اور 180 سے زائد شہری زخمی ہوئے، متعدد افراد اب بھی لاپتا ہیں۔ قدر نگر کے علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 25 افراد جان سے گئے، قدر نگر اور ڈگر میں کئی رابطہ پل بھی بہہ گئے ہیں۔

    بونیر میں 120 سے زائد گھر بھی مکمل تباہ ہو چکے ہیں، سیلاب کے دوران جاں بحق 190 افراد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ شانگلہ میں سیلاب کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 34 ہو گئی ہے، اور کئی لاپتا ہیں، جب کہ 7 سے زائد رابطہ پُل ٹوٹ چکے ہیں۔

    آبی ریلا درجنوں گاڑیاں اور مویشی بھی بہالے گیا ہے، سوات میں بھی سیلاب سے ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے، اور جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہو گئی ہے، مانسہرہ میں بھی این ڈی ایم اے نے 20 اموات کی تصدیق کی ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے اعداد و شمار


    پی ڈی ایم اے نے بھی بارشوں اور فلش فلڈ سے جانی و مالی نقصان کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق مختلف حادثات میں 313 افراد جاں بحق، اور 156 زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق افراد میں 263 مرد، 29 خواتین، اور 21 بچے شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 123 مرد، 23 خواتین، 10 بچے شامل ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے 159 مکانات کو نقصان پہنچا، 97 جزوی، 62 مکمل منہدم ہوئے، سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ضلع بونیر ہوا ہے جہاں 208 اموات رپورٹ ہوئی ہیں، حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ، بٹگرام میں پیش آئے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر متاثرہ اضلاع کے لیے امدادی فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔

  • پہاڑی علاقوں میں سیاحت محدود کرنے کی ایڈوائزری جاری

    پہاڑی علاقوں میں سیاحت محدود کرنے کی ایڈوائزری جاری

    این ڈی ایم اے نے مون سون کی شدت کے باعث پہاڑی علاقوں میں سیاحت محدود کرنے کی ایڈوائزری جاری کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ آفات سے متاثرہ علاقوں میں عوامی تحفظ کےلیے سیاحتی پابندیاں نافذ کی جائیں، این ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو سیاحتی سرگرمیوں پر فوری اقدامات کی ہدایت بھی کی ہے۔

    این ڈی ایم اے نے کہا کہ مون سون اسپیلز کے دوران خطرناک علاقوں میں عوامی آمدورفت محدود کی جائے، ضرورت پڑنے پر دفعہ 144 کے تحت سیاحتی پابندیاں نافذ کی جا سکتی ہیں

    جاری ایڈوائزری میں این ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ عوام سے گزارش ہے کہ متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔

    خیال رہے کہ کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں 17 سے 19 اگست تک شدید بارشوں کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب اور اسلام آباد میں 17 سے 19 اگست کے دوران گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

    سندھ کے مختلف اضلاع میں 17 سے 21 اگست تک موسلا دھار بارش ہوسکتی ہے، بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 17 سے 21 اگست تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دریاؤں، ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، سیاحوں کو پہاڑی علاقوں کا سفر مؤخر کرنے اور انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں خیبرپختونخوا کے سیلاب اور بارشوں سے متاثر اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/heavy-rainfall-predicted-for-karachi-2/

  • مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ ،  ایڈوائزری جاری

    مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ ، ایڈوائزری جاری

    اسلام آباد : مون سون میں مچھروں اور کیڑے مکوڑوں سے بیماریوں کے پھیلاو کے خدشے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مون سون کے دوران مچھروں اور موسمی کیڑوں سے پھیلنے والی بیماریوں کے خدشے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کردی۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مچھر اور دیگر موسمی کیڑے مہلک بیماریوں کے وائرس پھیلانے کا باعث بنتے ہیں، جن کے کاٹنے سے ڈینگی، زرد بخار، ملیریا اور چکن گونیا کے کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ موسمی کیڑوں کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریوں سے ہر سال دنیا بھر میں دس لاکھ سے زائد افراد موت کا شکار ہوتے ہیں۔

    اتھارٹی نے بیماریوں سے بچاؤ کے لیے عوام کو ہدایت کی ہے کہ گھروں اور اردگرد بارش کا پانی جمع نہ ہونے دیں، پانی کے برتن، ٹینکیاں اور گملے خشک رکھیں، مچھروں سے بچاؤ کے لیے مچھر دانی اور ریپلنٹ کا استعمال کریں اور بخار، جسم درد یا سر درد کی صورت میں فوری طبی مشورہ حاصل کریں۔

    ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ ویکٹر کے پھیلاؤ والے ہائی رسک علاقوں کی نشاندہی اور صفائی ستھرائی سے ان بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

  • شدید بارشوں کا الرٹ جاری ، اربن فلڈنگ کا خدشہ

    شدید بارشوں کا الرٹ جاری ، اربن فلڈنگ کا خدشہ

    اسلام آباد: ملک بھر میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کردیا، جس میں متعلقہ اداروں کو ہنگامی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں شدید بارشوں کے پیش نظر سیلابی خطرات کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان، کشمیر، خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں آج شدید بارشیں متوقع ہیں جن سے ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے اضلاع ہنزہ، گھانچے اور شگر میں شدید بارشوں کے باعث اچانک سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

    اسی طرح آزاد کشمیر کے علاقوں وادی نیلم، مظفرآباد، راولا کوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور میں بھی سیلاب کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    موسم کی متعلق خبریں

    محکمۂ موسمیات کے مطابق دیر، سوات، مانسہرہ اور گلیات میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور اور نوشہرہ میں تیز بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آ سکتے ہیں

    این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات اور مکمل تیاری یقینی بنائیں۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے شہریوں کے لیے احتیاطی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں ، ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے اجتناب کریں۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں ریسکیو ادارے فوری کارروائی کے لیے الرٹ ہیں۔