Tag: این ڈی ایم اے

  • طوفانی بارشوں کی پیشگوئی ، الرٹ جاری کردیا گیا

    طوفانی بارشوں کی پیشگوئی ، الرٹ جاری کردیا گیا

    لاہور : محکمہ موسمیات نے آج سے پھر تیز بارشوں کی پیشگوئی کردی اور سیلابی صورتحال پید ا ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے کہا گیا کہ مون سون ہوائیں بالائی علاقوں میں داخل ہوچکی ہیں اور آج سے جمعرات تک اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

    بلوچستان میں بھی اکتیس جولائی تک بارش کا پیش گوئی ہے جب کہ سندھ میں بدھ اور جمعرات کو بارش کا امکان ہے۔

    این ڈی ایم اے رین الرٹ میں کہا گیا ہے کہ گلگت، اسکردو، ہنزہ اور شگر میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال پید ا ہونے کا خدشہ ہے، پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ متوقع ہے۔

    چترال، بونی اورریشن کے علاقوں میں بارش اورگلیشئرزپگھلنے سے دریائے چترال کا بہاؤ بڑھ سکتا ہے، مظفرآباد اور باغ کے شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال متوقع ہے۔

    موسم سے متعلق خبریں

    حالیہ بارشوں کے بعد دریا بپھر چکے ہیں اور صورتحال یہ ہے کہ دریائے چناب میں طغیانی سے جھنگ میں کئی دیہات زیر آب آگئے۔

    سیلابی ریلہ آبادیوں میں داخل ہوگیا، جس کے باعث وسیع رقبے پر فصلیں ڈوب گئیں، سڑکیں بھی زیر آب آ گئیں۔

    روجھان کے مقام پر دریائے سندھ کا پانی درجنوں بستیوں میں داخل ہوگیا، جس سے ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی دریا برد ہوگئی جبکہ ہزاروں مکانات اور راستے ختم ہوگئی۔

  • مون سون بارشیں، 24 گھنٹے میں مختلف حادثات میں 13 افراد جاں بحق

    مون سون بارشیں، 24 گھنٹے میں مختلف حادثات میں 13 افراد جاں بحق

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ملک میں ہونے والی مون سون بارشوں کے سبب 24 گھنٹے میں ملک بھر میں مختلف حادثات13 افراد جاں بحق ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں مون سون کی بارشیں جاری ہیں، گزشتہ دنوں 13 اموات رپورٹ ہوئیں، پنجاب میں 7، اسلام آباد میں 2 جبکہ آزاد جموں کشمیر میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔

    این ڈی ایم اے نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے 3 افراد جاں بحق ہوئے، ملک بھر میں مختلف واقعات میں بارشوں اور سیلاب سے 13 افراد زخمی ہوئے۔

    پاکستان میں مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی، اموات کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی

    گزشتہ دنوں این ڈی ایم اے نے بتایا تھا کہ ملک بھر میں ہونے والی مون سون بارشوں سے کل مزید 5افراد جاں بحق جبکہ 10زخمی ہوئے تھے۔

    جاری اعلامیے میں این ڈی ایم نے بتایا تھا کہ جاں بحق افراد میں 3 بچے بھی شامل ہیں، اموات مکانات گرنے کے باعث ہوئیں، خیبر پختونخوا کے اضلاع تورغر اور اپردیر میں 4افراد جاں بحق ہوئے، سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ میں ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔

    این ڈی ایم اے نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سوات، بونیر، تورغر اور اپردیر میں 10 افراد زخمی ہوئے، 26جون سے 22 جولائی تک مون سون بارشوں سے 221 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/sindh-govt-fully-prepared-for-monsoon-season/

  • ملک بھر میں مون سون بارشوں سے مزید 5افراد جاں بحق، تعداد 221 ہوگئی

    ملک بھر میں مون سون بارشوں سے مزید 5افراد جاں بحق، تعداد 221 ہوگئی

    این ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ ملک بھر میں ہونے والی مون سون بارشوں سے مزید 5افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 10زخمی ہوئے ہیں۔

    جاری اعلامیے میں این ڈی ایم نے بتایا کہ جاں بحق افراد میں 3 بچے بھی شامل ہیں، اموات مکانات گرنے کے باعث ہوئیں، خیبر پختونخوا کے اضلاع تورغر اور اپردیر میں 4افراد جاں بحق ہوئے، سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ میں ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔

    این ڈی ایم اے نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سوات، بونیر، تورغر اور اپردیر میں 10 افراد زخمی ہوئے، 26جون سے اب تک مون سون بارشوں سے 221 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    اعلامیہ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں زخمیوں کی تعداد 592 ہے، سب سے زیادہ پنجاب میں 135 اموات ہوئیں، خیبر پختونخوا میں 46، سندھ میں 22 جبکہ گلگت بلتستان، آزادکشمیر اور اسلام آباد سے بھی اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

    ملک بھر میں804 مکانات متاثر ہوئے،203 مکمل تباہ ہو چکے ہیں، پنجاب میں 168، آزاد کشمیر میں 11، گلگت بلتستان میں 12 مکانات کو نقصان پہنچا۔

    اعلامیہ کے مطابق سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بارشوں سے 200 سے زائد مویشی ہلاک ہوئے، ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں، سندھ میں 50 ترپالیں، 28 ڈی واٹرنگ پمپ فراہم کیے گئے ہیں۔

    این ڈی ایم اے نے بتایا کہ ملک بھرمیں اب تک 450 افراد کو ریسکیو کیا جاچکا ہے، پنجاب میں 24 ریلیف کیمپس قائم ہیں، سندھ میں 2 کیمپس میں 176 متاثرین مقیم ہیں، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہے۔

    این ڈی ایم اے نے عوام سے محتاط رہنے اور ہنگامی صورتحال میں 1700 پر رابطے کرنے کی اپیل کی ہے، مزید بارشوں کی پیشگوئی کے سبب این ڈی ایم اے نے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/rain-in-karachi-wall-collapes-2-children-killed/

  • آئندہ کلاؤڈبرسٹ میں شدت آئیگی، این ڈی ایم اے کو جدید آلات فراہم کرینگے، وزیراعظم

    آئندہ کلاؤڈبرسٹ میں شدت آئیگی، این ڈی ایم اے کو جدید آلات فراہم کرینگے، وزیراعظم

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ این ڈی ایم کی بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ آنے والے وقت میں کلاؤڈبرسٹ میں شدت آئےگی۔

    این ڈی ایم اے کے دورے میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں ابھی سے تیاری کرنا ہوگی اور مسائل کو حل کرنا ہوگا، این ڈی ایم اے کا چند ہفتے کے دوران یہ دوسرا دورہ ہے، ہر دورے میں بہترین بریفنگ دی جاتی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے صورتحال سے آگاہ کیا جاتا ہے، این ڈی ایم اے کو جو بھی جدید آلات اور مشینری چاہیے ہوگی فراہم کرینگے، تمام اداروں کو این ڈی ایم اے کیساتھ مل کر تیاری کرنا چاہیے۔

    این ڈی ایم اے نے موسمی صورت حال پر ایڈوائزری جاری کردی

    شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے پہلے 10ممالک میں شامل ہے، صوبوں نے اچھی تیاری کےساتھ بارشوں کا مقابلہ کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے صوبوں کیساتھ کوآرڈی نیشن بہتر ہے، تمام ادارے این ڈی ایم اے کے ساتھ بیٹھ کر مستقبل کیلئے پلان بنائیں۔

    وزیراعظم شہبازشریف کا مستقبل کے حوالے سے کہنا تھا کہ جس قسم کی پیشگوئیاں کی جارہی ہےہمیں ابھی سےتیاری کرناہوگی۔

    چکوال میں یقیناً زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، پنجاب میں جو زیادہ بارشیں ہوئیں پنجاب حکومت اچھا کام کررہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کی حکومت بارش سے نقصانات کا ازالہ کررہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ndma-issues-gluf-alert-for-kp-and-gb/

  • 15 جولائی سے 31 اگست تک شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری

    15 جولائی سے 31 اگست تک شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری

    (13 جولائی 2025)  این ڈی ایم اے پنجاب نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں 15 جولائی سے 31 اگست تک سیلابی صورتحال کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) پنجاب نے وارننگ جاری کی ہے کہ 15 جولائی سے 31 اگست تک راولپنڈی میں سیلابی صورتحال کا امکان ہے جس سے شہر میں سیلابی ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ انتظامی اداروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر ضلعی انتظامیہ واسا پولیس ریسکیو اداروں کو پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں، محکمہ موسمیات کی جانب سے شدید بارشوں کی پیشن گوئی بھی کر دی ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے سات فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردیئے ہیں، ڈی سی راولپنڈی کے مطابق فلڈ کیمپوں میں خوراک، پانی، دوا، رہائش اور سیکیورٹی کی سہولت موجود ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ نالہ لئی اور دیگر برساتی نالوں کی 24/7 نگرانی کی جاری ہے، سیلابی صورتحال کے پیش نظر مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، ریسکیو 1122، واسا اور دیگر اداروں کو ہائی الرٹ کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ متعلقہ اداروں کو کشتیاں اور لائف جیکٹس فراہم کردی گئی ہیں، نشیبی علاقوں کے قریب سرکاری اسکولوں میں ریلیف کیمپ قائم کردیا گیا ہے۔

    این ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم، صحت، پولیس اور ٹرانسپورٹ کو ذمے داریاں سونپ دی گئی ہیں، محکمہ واسا نے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں، واسا نے ہیوی مشینری اور عملے کو ہائی الرٹ رکھا ہے، نالہ لئی کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

  • شدید بارشوں اور  اربن فلڈنگ  کا الرٹ جاری

    شدید بارشوں اور اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری

    اسلام آباد : شدید بارشوں اور اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری کردیا گیا ، جس میں ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے 10 جولائی تک شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کردیا۔

    دریائے سندھ، کابل، چناب، جہلم میں پانی کی سطح میں اضافہ متوقع ہے اور تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ پر نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ دریائے چناب پر مرالہ و خانکی، دریائے جہلم پر منگلا کے مقام پر سیلاب کا امکان ہے جبکہ نوشہرہ، سوات، پنجکوڑہ کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔

    شمال مشرقی پنجاب میں درمیانے درجے کے سیلاب سے پیر پنجال نالے متاثر ہو سکتے ہیں جبکہ ڈیرہ غازی خان، راجن پور کے پہاڑی نالوں میں بہاؤ میں شدت کا امکان ہے جبکہ لاہور، گجرانوالہ، سیالکوٹ، راولپنڈی ڈویژن میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا

    بلوچستان کے اضلاع جھل مگسی، سبی، قلعہ سیف اللہ، ژوب و موسیٰ خیل میں بھی خطرہ ہے جبکہ گلگت بلتستان میں ہنزہ، شیگر، خنجراب، شمشال، ہوشے سمیت متعدد ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں اور نشیبی علاقوں کے مکین قیمتی اشیاو مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کریں ساتھ ہی متعلقہ ادارے فوری نکاسی آب کے لیے مشینری تیار رکھیں۔

  • این ڈی ایم اے کا خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کیلیے ’’گلوف الرٹ‘‘ جاری

    این ڈی ایم اے کا خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کیلیے ’’گلوف الرٹ‘‘ جاری

    این ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے لیے گلوف الرٹ جاری کرتے ہوئے انتظامیہ اور عوام دونوں کو متنبہ کر دیا ہے۔

    پاکستان اس وقت مون سون کی لپیٹ میں ہے اور دوسرا اسپیل ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشیں برسا رہا ہے۔ ایسے میں نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے لیے گلوف الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کے پی اور جی بی دونوں جگہوں پر گلیشیئر جھیلیں پھٹنے سے سیلابی صورتحال کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    این ڈی ایم اے نے اس حوالے سے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز کو صورتحال کی مکمل نگرانی کی ہدایت کرنے کے ساتھ ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ، سول ڈیفنس اور ایمبولینس سروس کو الرٹ رکھنے کی بھی ہدایات کی ہیں۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ حساس علاقوں میں فوری وارننگ جاری کرنے کے ساتھ وہاں سے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں لوگوں کو بحفاظت انخلا یقینی بنانے کے لیے مشقیں کی جائیں۔ متعلقہ ادارےحساس علاقوں میں ایمرجنسی مشینری اور آلات کی بروقت دستیابی یقینی بنائیں۔

    این ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے عوام سمیت سیاحوں کو بھی متنبہ کیا ہے کہ وہ نالوں، دریاؤں، تیز بہاؤ والی آبی گزرگاہوں کے قریب نہ جائیں۔

    واضح رہے کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے اس سے قبل بھی کے پی اور شمالی علاقہ جات میں گرمی کے باعث گلیشیئر اور جھیلیں پھٹنے سے سیلاب کا انتباہ جاری کر چکے ہیں۔

    گزشتہ دنوں دریائے سوات میں بھی اچانک سیلابی ریلا آ جانے سے 70 سے زائد سیاح بہہ گئے تھے۔ انمیں سے 50 سے زائد کو بچا لیا گیا، تاہم ایک درجن سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اکثر کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

  • 5 تا 8  جولائی تک  شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    5 تا 8 جولائی تک شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    اسلام آباد : 5 تا 8 جولائی تک کے لیے شدید بارشوں کا الرٹ جاری کردیا، جس میں نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے 2 تا 8 جولائی 2025 کیلئے مون سون بارشوں اور سیلاب پر الرٹ جاری کردیا۔

    کے پی، آزاد کشمیر، شمال مشرقی پنجاب میں  5 تا 8 جولائی کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے۔

    دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافے سے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    تربیلا ڈیم میں پانی کے بہاؤ میں اضافے سے نچلے درجےکی سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے، جی بی، خیبرپختونخوا میں گلیشائی جھیلیوں کے پھٹنے سے نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔

    مزید پڑھیں : موسم سے متعلق خبریں

    این ڈی ایم اے نے ہدایت شہری بارشوں میں کمزور تعمیرات، کچی دیواروں، کھمبوں اور بل بورڈز سے دور رہیں، آندھی اور طوفان کے دوران کم حدنگاہ حادثات کا باعث بنتی ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا کہ بارشوں کے باعث مقامی ندی نالوں میں پانی کابہاؤ اچانک بڑھتا ہے احتیاط ضروری ہے، ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

  • شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری

    شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری

    اسلام آباد : این ڈی ایم اے نے شدید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کاالرٹ جاری کردیا، جس میں متعلقہ اداروں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی آفات مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آئندہ چار روز تک ملک بھر میں مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا۔

    جس میں کہا ہے کہ آج سے پانچ جولائی تک کشمیر، اسلام آباد، پوٹھوہار، خیبرپختونخوامیں موسلادھار بارشیں متوقع ہیں، ممکنہ بارشوں کے نتیجے میں پشاور، چارسدہ، نوشہرہ اور کوہاٹ میں سیلاب کا خدشہ ہے۔

    الرٹ میں کہنا تھا کہ راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک اور چکوال میں بھی شدید بارشوں کاامکان ہے جبکہ لاہور، جہلم، منڈی بہاؤ الدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور نارووال میں بارش متوقع ہے تاہم فیصل آباد، سرگودھا ڈویژن کے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال ہوسکتی ہے۔

    موسم سے متعلق خبریں 

    این ڈی ایم اے نے مزید کہا ہے کہ ہزارہ ڈویژن، مالاکنڈ اور آزاد کشمیر میں لینڈسلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ دریائے کابل، دریائے سوات، چترال اور ہنزہ کے ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی، حیدرآباد ، ٹھٹھہ اور بدین میں بھی شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

    این ڈی ایم اے نے کہا ہے عوام کمزور تعمیرات، کچی دیواروں ، بجلی کے کھمبوں اور بل بورڈز سے دور رہیں، ندی نالوں کو عبور کرنے سے گریزکریں۔

  • شمالی علاقہ جات میں جھیلیں  پھٹنے اور سیلاب کا خطرہ

    شمالی علاقہ جات میں جھیلیں پھٹنے اور سیلاب کا خطرہ

    اسلام آباد : این ڈی ایم اے نے شمالی علاقوں میں شدید گرمی اور مون سون بارشوں کے باعث جھیلیں پھٹنے اور سیلاب کا انتباہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے شمالی علاقوں میں گلیشیئر پھٹنے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ شدید گرمی اور مون سون بارشوں سے گلیشیئر پھٹنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، گلیشیئر پھٹنے کے باعث سڑکوں اور پلوں کو نقصان کا اندیشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر نے گلیشیئل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ کی وارننگ جاری کی ، جس میں مسلسل شدید گرمی،مون سون کی شدت اور مغربی ہواؤں کی موجودگی کو خطرناک قراردیا گیا ہے۔

    انتباہ ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب ہیٹ ویوز سے خطے میں گلیشیئرز پگھلنے میں تیزی آرہی ہے، جس سے پانی کی سطح بلند ہورہی ہے اور اچانک سیلاب تباہی مچارہے ہیں

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ ریشن، بریپ، بونی،تھلو،بدسوات،درکوٹ سمیت مختلف علاقوں میں خطرہ ہے ، اس لئے مقامی افراد اور سیاح گلیشیئرز، جھیلوں اور دریا کے کنارے جانے سے گریزکریں۔

    ترجمان نے بتایا کہ غیر معمولی پانی کے بہاؤ کی فوری اطلاع مقامی حکام کو دی جائے، تمام متعلقہ اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے، شہری’’پاک این ڈی ایم اےڈیزاسٹرالرٹ‘‘ایپ سےمعلومات حاصل کریں۔

    دوسری جانب ہنزہ میں گلیشیئر پگھلنے سے ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیاہے اور عطا آباد جھیل میں داخل ہونے والے نالے میں شدید طغیانی آ گئی۔

    طغیانی کے باعث جھیل کے قریبی قائم مقامات سے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ سیاحوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔

    محکمہ موسمیات نے بھی مزید بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے کے امکانات کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کیا ہے،جس میں مقامی افراد اورسیاحوں کو محتاط رہنے اور جھیل کے اطراف غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہ